Upload
others
View
3
Download
0
Embed Size (px)
Citation preview
Did Muhammad Performed Miracles or Not Published in Nur-i-Afshan July 22, 1875
By. Rev. Elwood Morris Wherry (1843–1927)
نے معجزے کئے ہیں یا نہیں ح محمد صا
ر اور ے شک کر تے معجزان کے سے معجزے دکھلائے ہیں اگر کوئی کہ محمد صاح نے بہت مقر ہیںتمام اہل اسلام
وہ انکی نظر میں کاف
رگز نہ ڈرے کیونکہ وہ لوگ ن ب ا ں سے ہ
رک ت کے حق کا متلاشی ہو اسے چاہیے کہ ا
کو بغیر ملعون ہے۔ مگر جو کوئی تعصب اور ضد کو ت
جو اپنے مذہ
ا سوچے اور درب ا
کو ھاٹب
تے ہیں اور جانتے ہیں وہ اکثر اس شخص کو جو دین حق کی تحقیقافت ئے چا اور دورووکےممذہ
ا چاتا ہے عن اور لامت
ت تب
رر ننگے وحشی آدمیوں میں جانکلےاسکو ملعون ک
ت ھپ
ہ آدمی عمدہ لباس
ت سیا
رم ٹھہراے ہیں۔ مثلا اگر ش ر اور طرح طرح کا م
کیا وہ لباس اس کے ساتھ ۔ کاف
ارے ساتھ سختی اور تعد سقد ر وہ ہ
ج سلئے ہمیں مناس ہے کہ
رگز نہیں بلکہ پتھراؤ تینگے ا
ی ک ت ا اقد قد ر ح حق کے نیک سلوک سے پیش آوینگے ۔ ہ
رآن میں موجود ہے اور محمد زدرب افت تنے میں سعی اور کوشش ت ا ۔ ممدیوں کا دعوی ک ہے کہ محمد صاح کے بہت سے معجزوں کا
ت حدیثوں اور ف
رض ہے کہ حتی المقدورصاح کی وفات کے بعد محمدیوں نے بھی بہت سے معجزے
ن چارا ب ا ں شک خوب غور ت ا س لوگ ئے ہیں ۔ اب ح شک یہہ فا
رار ت
ا چاہیے ے ہیں کہ تاما جانتے اور اف
ا مناس نہیں ۔ اؤ اکےم ح اور بغیر گواہی ختہ کےں کو ختہ ہادد ں سے بول تب
س بول تبدعوے کو ا
ہوئی در
محمدصاح کو حاح
ہو ت اس کے لیے تحقیق تے ہیں کہ حدیثوں میں کیسی تاما ں کا ز ت ہے۔ مثلا لکھا ہے کہ ای روز ح
اکھٹ
ح
سبات شک جائے ضرور بن گئے ۔ اب ح ل کئی ای سوا تے ہیں ا
و ل ا ر شخص کو علومم ہےکیاس محمدی ک لوگ حد سوا
یثوں کو مانتے ہیں ۔ نہیں ہ
اعتبار سمجھتے ہیں ۔ کبھییمسوا دو۔ کہ شیعہ س حدیثونکو نہیں مانتے
تمام حدیثوں کو قاب
حدیثوں کو نہیں ۔ کیا س
ر ہے کہ س
یہہ ب ات صاف ظاہ
ردی بھی حدیثیں اعتبار
کےم تا ہے کہ ا
س سے واضح ہوب درجہ بہ درجہ مانتے ہیں ۔ ا
ئ
کے لا ی
ا دل دوں نہیں ق
ابر ہو ہوب
نا ب سے جو زیل میں ہیں ۔ اب ا
ہے ۔ محمد صاح کی حیات میں اکےم پیروان
اب
ر جانتے تھے مندرج کی جاتی ہیں ب
وہ ہت ہوگئے اکےم ے لگ کہ کہ تت لیکنکو بہت ہی عزت
ح
ر ای ان میں سے یہی کہتا تھا محمد صاح نے مجھے کہ ہ
رمائی تھیں ۔ غرض
ائی۔ ھ ع صہ ب بعد محمد صاح کی اوں ں نے ان فلانے ح سے یہہ ب اتیں ف
نی ب ب ات ن
ا نہیں ہوے اور نہ س لوگ سچے ہوے ہیں ۔جاتمام ب ا ں کو جمع تنے کا
کے ب ان ارادہ کیا ۔ اور یہہ بھی واضح ہو کہ س لوگ داب
ہل انی ہالت
ن ب ا ب انے کے لیے ا
اے تھے۔ فی الجملہ اوں ں نے جھوٹوں نے عزت اور حرت
اعتبار نہیں لوگوں کو ن
اور ں کا ز ت لوگوں کے آے کیاب ا ں کو جو قاب
ن ب ا ں شک غور عولمو ں نے ا
ن تمام ب ا ں کو جمع ت لیا۔ ح
اوں ں نے سوچا کہ یہہ ب اتیں ب الکلا
ق کی ب ی
ئ
رہ مگر جو جو ب اتیں انکو زنہیں ہیں۔ مانے کے لا
حد ہ
عل
ہیں بھی اچھی علومم ہوئیں انکو
و عالموں نے تسلیم کیا راسک
ت ج
و اوں ں رد کیا خلاف ہیں کیونکہ ت لیا۔ اب ہمکو کیونکر علومم ہو کہ وہ ب اتیں ک
ت ج
اور
تسلیم کبھی نہیں ہو سکتیں۔
ن آمورات کا محا ہے ۔ ایسی ب اتیں قابا ا
ردی تحقیق تب
کوئی س عقلمند وں کے ت
پیشوا ب ا لوگ خوبی جانتے ہیں کہ ح
ا ہے اسکے پیرو ب ا چیلے اسکے حق میں عجیب عجیب ب اتیں لوگوں کو سناے ہیں
ا شخص ایسی ب ا ں ۔گرو مر جاب
مگر کون جانتا ہے کہ وہ س ب اتیں سچی ہیں۔ کوئی داب
شک بغیر ثبوت یقین نہیں ت سکتا۔
رس کا صہ ب مر مثلا صرف تین چار سو ت
ای
بہت ی تگزرا ہے کہ ب اب ا ب
امتوں کا ز ت تے ہیں ۔ ان عجیب ب ا ں میں یا۔۔ اسکے پیرو اب ی
ں پھیلا ت سو یا۔۔ ای مسلمان نے دیکھ ت اسے
ہ شریف یا۔ اور کعبہ کی طرف ب ان مک
ای
گالیاں د ا اور کہا کہ کعبہ کی سے ای یہ ہے کہ ای روز ب اب ا ب
ے کیوں ب انوں
می
پ
تنے میں کعبہ کیا ہے۔طرف نے اپنے ب انوں دوروی ک طرف ت لیے اور سو رہا۔ ا
ای
ر ب اب ا ب
بھی فی اور ر اسکے ب انوں کی طرف ہو یا۔۔ یہہ س
اعتبار سمجھتا
کو قاب
س تات ہے کوئی نہیں۔ کیا کوئی محمدی ک ا
ر اکہ اسکا مکان دت
ری ک ختہ بنیاد درکار ہوتی ہے ب
ا چاتا ہے اسکو ت
را محل بناب
کوئی آدمی اپنے لیے ت
ارے پوشیدہ نہ رہے کہ ح حرح ہ
قد ر قایم رہے۔ ا
ی
دہ ب اتیں
درکار ہے صرف لوگوں کی ب
ا تعالی کا ب اک کلام۔ ایمان کے لیے ختہ ن
بلکہ خ
قمر کیاب ہمیں یہہ بھی د
ہوتی ہیں کہ نہیں ۔ سورہ
اب
رآن سے محمد صاح کی تامتیں ب
ا ف ا چاہیے کہ آب
میں لکھا ہے کہرب افت تب
ہلی آب
ر رمرق الر قرانش
ر وةراعر ت الس
ربر رتے اق
عی
ی
میں روز حشر کا ز ت ب اس آلگی وہ گھڑی ک اور پھٹ یا۔ چاند ۔ لیکن اکثر محمدی ک کہتے
س آب
ہیں کہ ا
ام آ
سمیں محمد صاح کا ز ت ہے۔ کیونکہ کسی کا با کہ ا
ہے اور ہمکو عبارت سے صاف علومم نہیں ہوب
بنی اروائیل کہ میں مندرج نہیں کیا یا۔۔ ب
پھر سورہ
میں لکھا ہے ۔
ہلی آب
رل ام ا
رررجد ال
سرمر ال
م
ايلربده ل
ر بعى ر
س رذي أ
ر الرانر صر اسب
ق رجد ال
سرمل
ارتن ير م أ
هري لنهرولرا حرنكرررذي ب
رے ہیں کہ ال
معی
ے کو جدالارامام نی ) )نہنہ وہ )ذات ( ب اک ہے جو ای رات اپنے بندجسکے یہ
اکہ ح اسے
رکتیں رکھی ہیں لے یا۔ ب جس کے گردا گرد ح نے ت
انیاں دکھائیں۔ ا کعبہ( سے جدال اقصی )نی ) بیت المقدس( ی
نی )قدرت کی( ن
والا )اور( دیکھنے والا ہے )
رس بعد(۷: ۷۱بےکر وہ سن میں بھی محمد صاح کا ز ت نہیں ہے اور مسیح کی وفات کے چالیس ت
س آب
اٹس نے جو لیکن ا
ب
رومی سپہ سالار تھا اس جدال کو گرا دب ا تھا اور محمد کسی نے ا
ی
شک لی جدال موجود نہ تھی ۔ پھر وہ کس س جگہ جدال نہ بناصاح کے وق
ئی تھی اور محمد کے وق
ے محمد صاح کا بیت ارامام سے
عی
ی
س معجزے کو دیکھا س جدال میں یا۔۔ اور کوئی یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ فلانے نے ا
ا۔ یہہ بھی طرح ا
جاب
مق د س یلبیت ا
ہو سکتی ہیں رواضح ہو کہ ا
اب
س ب ات کا کوئی ختہ گواہ نہیں ہےیخ کی ب اتیں صرف گواہیوں سے ب ا
اعتبار ہو سکتا ہے ۔ یہ بھی ۔ ح
یہہ کس طرح قاب
سمیںرخلاف کہتا ہے کیونکہ ا رآن کے ت
ہے کہ محمد ب ار ب ار لکھاپوشیدہ نہ رہے کہ اگر کوئی شخص کہے کہ محمد صاح نے معجزے ئے ہیں ۔ وہ روارو ف
ر گز نہیں ئے ۔ اگر درب افت ن آیتوں میں لامحظہ تو ۔ صاح نے معجزے ہ
انعام کی ا
ا ہو سورہ
۶۳ تب
يه ۔ آب
رلر عرل نرولروا لالرقرو
ه بر ر
م
ةري أ
هر رثك ر أر كن رلر واةري أرل رنن ي ر أر ر عل
ادر
ر قر ر الل
ر ن ا
ل ق
رونمرلعر يرہیں کہ ان شک ان اور کہتے ل
ارنے شک قادر ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے )
انی ب اب
ا ن
از نہیں ہوئی۔ کہہ دو کہ خ
انی ب کیوں ب
کی (۶۱: ۳کے شکوردگارکے ب اس کوئی ن
ی سورہاور پھر ا
۔
ئ ای سو نو ا آب
ر لانم
ر ي ر أردهر جر وا بلل
مرسق رأرا و
ر بر من
يؤ
ر لةري أم اءرت
ر ا ج
ل ق
ير
ا ال
رر ن
ر الل
ر عند
رونمن ي
ر لاءر
را جرذ ا ا ر ر ن ر أ
عركشا يرمرانی ب کی کہ اگر انکوالله اور قسمیں کھاے ہیں ا و
پہنچے البتہ اسکو ای ن
انیاں ا
۔ ایکسوکہ ب اس ہیں اور تم الله مانیں کہہ ن
وہ آوینگے یہ مانی
یا۔ریں ا ۔مسلمان کیا خبر رکھتے ہو کہ حيم
رل ا ا رنلر ر ا نرنر ن رو أرلرو
رشرن ي ر أر ل وا ا
منا ليؤ
نرا ك
ر مابلء ق
ر ش
ر ك
يم
رلر عرن ر
شرحر وروترم المهرمر ر كر ورةرئك
رلرماءر ال
ك رلر و ر الل
رونلره ر ي هر رثك ر أر ر چیز کو ان ۔ن
رشتے اور ان سے بولیں مردے اور جلاد ا ح ہ
ار ا ف
ر گز اور اگر ح ان شک اب کے سامنے ہ
ادان ہیںالله چاہے ا مانے والے نہیں مگر جو
۔ اور ای سو چوبیسو ا ۔شک یہہ اکثر بالر قةري أم اءرت
را جرذ ا رمر و
ؤ ن نر وا ل
ر ر حت
ر الل
لسوتر ر
ا أر مرل مثرتؤ ۔ ن
هرترالر رس
لرع ر ييث
ر حمرلع ر أ ر پہنچے ان کو الل
ر گز نہ اور ح
کہیں ح ہ
ای آب
ہمکو نہ ملے جیسا ھ ع ب اے ہیں ا
ی
ح
م ۔بہتر جانتا ہے ہالں بھیجے اپنے پیاالله کے رسو االله مانی
اصہاف
پھر سورہ
۔ کی ایکسو اٹھائیسو ا آب
ر اءر الل
را ش
ر مر ل ا ا
ا ضر رلرا واعفرس ن
فر لنلك
م ر أر ل ل
و ق
رلرو
وء نر الس
ر سرا مرمر وير مر ال
رثكرتسريبر ل
رغ المرلع ر أنت
ش ك
ربرذير و
ر نر ل ا رن ر أن وم ا
رق ي ل
رونمن ے کا مگر جو ا ۔ي
ر ا غیب کیالله کہہ میں مالک نہیں جان کے بھلے اور ت
ا تب
ائی کبھی چاہے اور اگر میں جابر کو ت
ھ
ب ا ں کو بہت خویاںں یتا اور
ا نیوالا مانے والے لوگوں کو۔
ابہہ ہوں ڈر اور خوشی ن
نہ پہنچتی میں ب
سے پچانو ا
بنی اروائیل کی ب انو ا آب
اور سورہ
ی
آب
جفر تر ر حت
ركرمر ل
ؤ ن نروا لالرقر و
ر را مر ال
رنررر ل
رقط
س تو را أ جيا
فرا ترهرلر خل
رارر ن ررر ال
جرفترب ف
رعنريل و
ر ن
م
ةر نر جركر لرونكر تو را أانبوع
ري
تر ب
أر تو را أافرا كس
رينرلر عرت رعرا زرمراءر ك
رمر الس
تير بركر لرونكر يو ر أابيل
رة قرئك
رلرمالر ور لل
م
هؤ ررقر ناابرا كت
رينرلر عرل رن تر ر حت
رمر لرقي ك
ؤ ن نرلراء و
رمر ف الس
رق ر تو ررف أ
خ ز
بر ررانر سب
لق
اول
س را ر ا
رشر بر ل ا
نت
كلرارے واسطےزمین سے ح نے اور بولے ۔ه
ک نہ بہا نکلے ہ
تد ج تیرا کہا
ای شمہ ب ا ہو جاوے تیرے مانی
ا ہے کرےواسطے ای ب ا
رشتوں کو اور ا غ ھجورر اور اگورر کا پھر بنالے اسکے یچ ہری ا لا ت ب ا گرادیوے آمانن ح شک جیسا کہا تب
کو الله کرے ب ا لے آؤ ف
رھ ضامن ب ا ہو جاوے تجھ کو
رری ک ب ا چ
ہ
سنرتیرجاوے آمانن میں اور ح یقین نہ تینگے ای گھر
رر ای لکھا جو ح شک ا چ
مپہ
ار لاوے
نہ اوب
ی
لیںھنا ح
۔ الله کہہ سبحان ا
میں کون ہوں مگر ای آدمی ہوں بھیجا ہوا فقط ۔ بنی اروائیل اکسٹھو ا آب
را مرمر و
بل
رسل
ن
را أرنرعر ن
ر ل ا
ير
رونلر و را ال
ربر ب
رذرن ك
را أ
روا ب
مرلرظر فاة بصر
مرةراقر النرودرا ثرنيرت أرير و
بل
سل
ا
رمر و
ر ل ا
ااويف
را اور ح نے دی ک ثمود کو اونٹنی سمجھا ۔ ت ن کو جھٹلاب
انیاں بھیجنی کہ اگلوں نے ا
انیاں نے کو پھر اسکا حق اور ح نے اس سے موقوف کیں ن
ا اور ن
نہ ماب
ا
جو ح بھیجتے ہیں سوڈرانے کو فقط ۔ اور سورۃ ان
ل کی ب انچو ا آب
رم ب
رلح ر أاث
رغض روا أالر قلر ب
ر رتاعر اف
رور ش
هلر باه
رونلر و ر ال
رسل
ر ا أرمرة كري ا بأرتن
أ يرلر کہتا ہے پھر چاہیے لے یہ چھوڑ ت کہتے ہیں اڑتی خواب میں نہیں جھوٹ ب اندیں ب ا ہے نہیں شعر ف
انی ب جیسے پیغام لائے ہیں پہلے
ن میں آوے ح ب اس کوئی نا ہے کہ محمد صاح نے معجزے نہیں یے۔صا۔ اب ان آیتوں شک غور تواور دیکھو ا
ف ب اب ا جاب
ی کو یا۔ اور ان لوگوں سے لامقات کی جو معجزے تنیکا کا دعوے تے تھے اور حقیقت میں لو
ھمک
دیتے تھے ای دفعہ میں جوالا
ب ر
گوں کو ف
اوں ں نے ا نار کیا
محمد کیونکہ امیں نے کہا کہ مہرب انی ب ت کے مجھے بھی کوئی معجزہ دکھلائے۔ ب
ا کہ یہہ اچھی طرح تحقیق تے گا ۔ ایسا ہی ح
وں ں نے جاب
اس دنیا میں تھے بہت لوگ ان کو بھی کہتے تھے کہ ہمیں بھی مہرب انی ب ت کہ ایسی دل علامتیں جن سے نبوت
ہوتی ہے دکھلائیے اوں ں صاح ح
اب
ب
ا تعالی نےنے بھی ا نار کیا
لااب ااور یہہ کہا کہ خ
ج ن
ا بند ت دب ا ہے کیونکہ اگلوں نے
رآن ایسی علامتوں کا دکھلاب
یہہ آتیں ح ف
اے سے محمدیوں ۔ ح
کو ن
ان ڈہوندے ہیں لیکن ان کو کبھی دکھلاب ا نہ جاویگا۔ بیشک
ے لوگ نر ی نے بھی کہا کہ ت
عد س
لوگوں نے مسیح کو آزمانے ہیں۔ وہ جواب دیتے ہیں کہ
ح
ا بند ت چاہا
ا تعالی نے ایسی علامتو نا دکھلاب
میں الله دب ا ہے اور نہ یہہ کہا کہ سبحان ااس نے معجزہ دکھلانے سے ا نار کیا۔ لیکن اس نے یہہ کبھی نہیں کہا کہ خ
کون ہوں مگر راہ دکھلانیوالا۔
س سے یہہ علومم تے ہیں کہ محمد صاح نے کوئی معجزہ ی کو معجزہ ت اب ح ا
عد س
نے کا کل اختیار تھا اور اگر وہ چاتا ان لوگوں کو نہیں کیا مگر
ا۔
بھی جو اسے آزماب ا چاہتے تھے معجزہ دکھلاب
رآن خود ای معجزہ ہے ۔ کیونکہ اسکی عبادت عمدہ ہے کہ کوئی آدمی اس کے موافق بنا نہیں
رار تے ہیں کہ ف
ےپھر محمدی ک اف
ی مدا کہ یہہ سکتا۔
ماب
رے پنڈت بھی کہتے ہیں کہ بید کی سنسکرت عبارت کی سنسکرت کی عبارت بھی بہت اچھی ہے ۔ بیشک کوئی شخص سچ ہے مگر
رے ت
مانند نہیں بنا سکتا اور ت
را ۔ اگر کوئیپھر محمدی ک کس طرح اسکو معجزہ کہتے ہیں سنسکرت عبارت کی مانند کوئی بشر نہیں بنا سکتا ۔ بید کی
ر اور کوئی ت رات دیکھے جس کے ت
را درح
آدمی ایسا ت
ا تھا جسے ی گولاب
ممس
ای پہلوان
ا۔ س لوگ جانتے ہیں کہ داؤد کے وق
نہ ہو وہ معجزہ تصور نہیں کیا جاب
سنے مار ڈالا تھا اس کے قد کے موافق ا درح
رے قد کو معجز
ی عبارت اور کاید اس ہ نہیں کہتا تھا۔ کوئی محمدی ک ومر کی مانندکوئی دوروا شخص نہ تھا۔ مگر کوئی شخص اتنے ت
طید ن
کی مانند انی ب عبارت اور
یوب
ر گز نہیں بنا سکتا ہے۔ پھر کیا یہہ بھی معجزہ ہوگا ۔ پھر اکثر محمدی ک کہتے ہیں کہ بھی کوئی شخص ایسا نہ تھا کہ ایسیمحمد کی مانند سنسکرت عبارت ہ
صاح کے وق
رار
ا بلکہ تمام لوگ یہی اف
رکھ
رآن کی عبارت کے موافق کو عبارت بنانے کی لیاق
ح کون جانتا ہے کہ محمد صا ئی بشر عبارت نہیں بنا سکتا تے تھے کہ ف
ا امریکہ وغیرہ ملکوں میں رمنی انگلستان آسٹرب رانس چ
ا آدمی جانتے ہیں کہ آجکل ف
س لوگ ایسا ہی کہتے تھے س داب
کے وق
ای
بہت لوگ رانانی ب یوب
ی زب ان کو تحصیل ت ا محمدہے۔ اگرسنسکرت اور صہی زب ان کو خوبی پڑھتے ہیں اور ان زب انوں کی عبادت سے ہقیت رکھتی ن
طید
انی ب سنسکرت
ی ک رانانی ب یوب
عمدہ اور قدیمی کتابیں لکھی گئی ہیں مثلا وہ لوگ جو دہلی میں رہتے ہیں اوں ں نے
را فای ہ اٹھاو ا کیونکہ ان زب انوں میں نہاب
را عالیشان شہر نہیں ت
اور کوئی ت
ے کہگ
ت
ہدک
ا ماسکو دہلی کی مانند اور کوئی شہر دنیا کے طح شک نہیں ہے۔ اگر وہ اور اور ملکوں کی بھی یردیکھا ۔ وہ ضرور یہی
رگ وان ت ا اور نٹ ٹرزبزت
رگز نہ تینگے اور دہلی کی تعریف جیسی پہلے ئیں لنڈن اور وغیرہ شہروں کو دیکھ ت پھر دہلی میں آنیوب ارک لیورپو پیرس اور شہروں شک اسے تے تھے ہ
رردرجل ہارس ومر ملٹن وغیرہ مصنفوں ہ
سنی طرح اگر محمدی ک سیسر دیما
۔ ا
رآن سے ا نا مقابلہ ت ا وہ بھی کی ہقیت نہ دیونی
کتابیں پڑھیں اور ف
رآن کی عبارت سے عمدہ ہے۔
ے کہ ان کتابوں کی عبارت بیشک فگ
ت
ہدک
ضرور
رے لویہہ بھی واضح ہو
سکا طلب یہہ ہے کہ ت اک آدمی سے ۔ ا
اک کہ عبارت ضمونن سے ایسی سبت رکھتی ہے جیسی پوش
گ بھی اچھی پوش
ہیں ۔ اب بہتر یہہ ہے کہ
رآن کی تعلیمپہن سکت
ر گز نہ ت ا۔ لیکن طلب شک خوب غور ت ا اگر ف س مذکتا کتابوں کی تعلیم سے ح عبارت کی فکر ہ
س کا ذ ت آے کیا جاویگا۔ پھر محمدی ک کہتے ہیں محمد صااچھی ہو میں ا کا کلام مجھونگا اور مانوگا لیکن ا
ح کے پیروں نے یشمارر معجزے ئے ہیں اسکو ضرور خ
اب
نہ ہوئے ان کے پیرؤں کے معجزے کس طرح ب
اب
محمد صاح کے معجزے ب
ا لا حاصل ہے کیونکہ ح
س ب ات کا ذ ت تب ہیں ۔ ا
ہوسکت