2
اونٹ نستعمال پر افادیت کے طور طبی اور غذائی ا ی کے دودھ کاحمد یونسزی،ڈاکٹر م نیا خان نعیم فیصل آبادورسٹیونی ینجمنٹ، زرعی میئیو سٹاک منٹ آف ڈیپارٹر کر و فک تخلیق پر غوت اور اسکی اہمیت پر اونٹ کیکثر مقاماک میں ای کتاب قرآن پاانوں کی مذہبسلم م رنے کی تلقین پر عطا کی گئی تھی تحفے کے طور ایکٹنی اون کی قوم کوؑ ضرت صالح کی گئی ہے حے پیغمبر ، ہمار سواریٹنی اونیونکہعمال کرتے تھے کدھ شوق سے استٹنی کا دوتے تھے اور اون کو پسند فرما صحرا میں بسنے والے ل وگوں کے لیے ترین مویں ہے، صحرا کے سختت سے کم نہ اونٹ ایک نعمے پئے گز دن بغیر کھائں بھی اونٹ کئی می سم کر لیتا ہے ارا نامے جبکہ انر رکھتا ہحیت برقراداواری ص پیر اپنے دودھ کیں یہ جانو میوسم سالی کے م قحط اور خشک وافقلی کے دوران جدید خشک ساتی ہے اس ش ختم ہو جاً ت قریباحیداواری ص پی کیئیو سٹاک ت میں بقیہ حا ب پانی ک یالے افراد کی غذائی ضو وہاں بسنے و ہیں جواں آتیلی تبدیائی کمیسیں ای اس کے دودھ می بھی کمی ہو تبت کو پورا ریاقہ میںں۔ افری ہی کرنے کے کام آتی39 - 0331 ر امو او پہنچاصان کو نئیوسٹاک ں ہر سم کید قحط کے زمانے می شد ی اتں بھی اونٹ وہ واحدس صورت حال می ہوئیں مگر اں کے لوگوں کی غذائیں بھی وہانور ہے جو اس قحط می جا کا ذخیرہ کں پانی مییں اپنے جسمد گرمی م شدیا۔ اونٹ صحرا کین ثابت ہو کرنے میں معاوات پوریوری ضر رنے کی ہے جب اونٹ کم سے خارج ہوتا کے جسے کم اس کے ذریعے کم س عمل تبغیرہ پانی ہے اور ی رکھتاحیت ص و پانی کی کمی کے ساتھ ساترج ہوتی ہے اسر خاصی مقداں پانی کی خا اس کے دودھ می اس وقت بھی کا سامنا ہو تو ھ دوسرےار دودھ میںڈ کی مقدم کلورائیا کہ سوڈی نمکیات جیس01 لیٹرسے بڑھ کرکولنٹ فی ای ملی39 لیٹر تککولنٹ فی ای ملیوریات کی جسمانی ضرسانہ یہ نمک ان ہے۔ یاد رہے ک پہنچ جاتی پر صحری ہے خاص طور کے لیے بہت ضرو جہاں را ہوج زیادہ اخراے پسینے کا پر گرمی کی وجہ سارے جسمڈ بھی ہمم کلورائینے کے ساتھ ساتھ سوڈی ، پسی سے خارج ہوتال میں اونٹ کس صورتحای ہے تو ا بن سکتاریوں کا موجب بیمں کئی میارے جسم کمی ہم یہات کی ہے نمکی ا دودھستعمال کر کے ام کلورائیڈ سوڈییا جا سکتا ہےی کا مقابلہ ک کی کم ۔ کے دودھ میں پٹنیصی مقدار اونس کی بھی خا ہے اں پایا جاتاوں میں اور سبزی ترش پھلوً ومان سی جو عم وٹام ائی جاتیے صحرا میں چونکہ بڑھ جاتی ہور زیادہ میں اونٹ کے دودھ میں ا سالی کے دنوںمی اور خشکے، یہ وٹامن گر ہ سبز کی کمی کو پورا کال وٹامن سی استعمٹنی کے دودھ کاتے اس لیے اونیں ہو میسر نہتنے زیادہں اور پھل ا یا رنے میں موسمد گرمی کے معمال ہوتا ہے شدی کو بہتر کرنے میں است مدافعتٹامن سی قوتتا ہے۔ ودگار ثابت ہو مدں وٹامن سی یر لو لگنے سے بھی بچاتا ہےپ کی حدت او دھوں وٹامن سی کے دودھ میٹنی ۔ اون39 ہوتا ہے۔ لیٹرلی گرام فی ملی مصنوعات:ٹنی کے دودھ سے بننے وا اوننے کی صٹر دودھ دی سے بارہ لیل کے اونٹ روزانہ دسر تھلوچا نس او برینے والیں پائی جا پاکستان می رکھتےحیت شوں نسل کے خانہ بدوہ تر ملگداونٹ زیاد نسل کے ا ہیں۔ اس ن مڑیچہوہتے ہیں۔ اس کے ع کے پاس پائے جا سل کےان میں پائے جاتےنٹ چولست نسل کے او ہے اس زیادہت بھی کافیحیداواری ص پینے کی دودھ دی اونٹ کی جہاں پر ہیںحیت اورداواری ص پیسل اپنیجود یہ ننے کے باوجناس کی کمی ہونی اور غذائی ا کی سخت گرمی ، پا صحرا خوبصورتی کے لحاظ سے کے مطابق پاکستان میںائزیشنڈ ہیلتھ آرگنر ہے۔ورل کافی مشہو39 بچے غذائی قلت فیصدر دراز اسکول ہے اگر دور لذید ہوتامل اوحیت کا حاعتبار سے کافی ص دودھ غذائی اٹنی کار ہیں۔ اونا شکا ک میں وں مصنوعات جیسا کہ ق دوسری سے بننے والی دودھ اور اسٹنی کا اونہم کی جائے توغیرہ بچوں کو فرا و لفی ان میںسچرائزیشن کے بٹنی کا دودھ پارت میں اونارے پڑوسی ملک بھایا جا سکتا ہے۔ ہملت کا مقابلہ ک غزائی ق عد مارکیٹ میں دوسرے بہتریمن اورب جار ، لفی، گ مصنوعات میں پنیٹنی کے دودھ سے بننے والی ہے، اون دستیاب ملتا لذید ن آئیٹمر خاصی لذ پنیٹنی کے دودھ سے بننے والی ہیں۔ اونپور ہوتیت سے بھی بھرتھ غذائی ہونے کے ساتھ ساتی ہے اور ید ہو

+º+ê+å+¦+å¦î +¬¦æ +»+ê+»++ +¬+º +++¿¦î +º+ê+¦ +¦+¦+º+ª¦î +º+ü+º+»¦î+¬ +¬¦æ +++ê+¦ +++¦ +º+¦+¬+¦+à+º+ä

Embed Size (px)

Citation preview

Page 1: +º+ê+å+¦+å¦î +¬¦æ +»+ê+»++ +¬+º +++¿¦î +º+ê+¦ +¦+¦+º+ª¦î +º+ü+º+»¦î+¬ +¬¦æ +++ê+¦ +++¦ +º+¦+¬+¦+à+º+ä

ی کے دودھ کا طبی اور غذائی افادیت کے طور پر استعمالناونٹ

نعیم ہللا خان نیازی،ڈاکٹر محمد یونس

ڈیپارٹمنٹ آف الئیو سٹاک مینجمنٹ، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد

تلقین رنے کی مسلمانوں کی مذہبی کتاب قرآن پاک میں اکثر مقامات پر اونٹ کی اہمیت اور اسکی تخلیق پر غور و فکر ک

اونٹنی سواری ملسو هيلع هللا ىلص، ہمارے پیغمبر کی گئی ہے حضرت صالؑح کی قوم کو اونٹنی ایک تحفے کے طور پر عطا کی گئی تھی

وگوں کے لیے صحرا میں بسنے والے لکو پسند فرماتے تھے اور اونٹنی کا دودھ شوق سے استعمال کرتے تھے کیونکہ

ارا کر لیتا ہے سم میں بھی اونٹ کئی دن بغیر کھائے پئے گزاونٹ ایک نعمت سے کم نہیں ہے، صحرا کے سخت ترین مو

وافق قحط اور خشک سالی کے موسم میں یہ جانور اپنے دودھ کی پیداواری صالحیت برقرار رکھتا ہے جبکہ ان نام

ی ب پانی کحاالت میں بقیہ الئیو سٹاک کی پیداواری صالحیت قریباً ختم ہو جاتی ہے اس شدید خشک سالی کے دوران ج

ریات کو پورا کمی ہو تب بھی اس کے دودھ میں ایسی کمیائی تبدیلیاں آتی ہیں جو وہاں بسنے والے افراد کی غذائی ضو

ات شد ید قحط کے زمانے میں ہر سم کی الئیوسٹاک کو نصان پہنچا اور امو 0331-39کرنے کے کام آتی ہیں۔ افریقہ میں

جانور ہے جو اس قحط میں بھی وہاں کے لوگوں کی غذائی ہوئیں مگر اس صورت حال میں بھی اونٹ وہ واحد

رنے کی ضروریات پوری کرنے میں معاون ثابت ہوا۔ اونٹ صحرا کی شدید گرمی میں اپنے جسم میں پانی کا ذخیرہ ک

و پانی صالحیت رکھتا ہے اور یہ پانی عمل تبغیر کے ذریعے کم سے کم اس کے جسم سے خارج ہوتا ہے جب اونٹ ک

ھ دوسرے کا سامنا ہو تو اس وقت بھی اس کے دودھ میں پانی کی خاصی مقدار خارج ہوتی ہے اس کے ساتھ ساتکی کمی

ملی ایکولنٹ فی لیٹر تک 39ملی ایکولنٹ فی لیٹرسے بڑھ کر 01نمکیات جیسا کہ سوڈیم کلورائیڈ کی مقدار دودھ میں

را جہاں کے لیے بہت ضروری ہے خاص طور پر صح پہنچ جاتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ نمک انسان کی جسمانی ضروریات

سے خارج ہوتا ، پسینے کے ساتھ ساتھ سوڈیم کلورائیڈ بھی ہمارے جسمپر گرمی کی وجہ سے پسینے کا اخراج زیادہ ہو

ا دودھ ہے نمکیات کی یہ کمی ہمارے جسم میں کئی بیماریوں کا موجب بن سکتی ہے تو اس صورتحال میں اونٹ ک

۔کی کمی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہےسوڈیم کلورائیڈ استعمال کر کے

ائی جاتی وٹامن سی جو عموماً ترش پھلوں اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے اس کی بھی خاصی مقدار اونٹنی کے دودھ میں پ

سبز ہے، یہ وٹامن گرمی اور خشک سالی کے دنوں میں اونٹ کے دودھ میں اور زیادہ بڑھ جاتی ہے صحرا میں چونکہ

رنے میں یاں اور پھل اتنے زیادہ میسر نہیں ہوتے اس لیے اونٹنی کے دودھ کا استعمال وٹامن سی کی کمی کو پورا ک

یں وٹامن سی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ وٹامن سی قوت مدافعت کو بہتر کرنے میں استعمال ہوتا ہے شدید گرمی کے موسم م

ملی گرام فی لیٹر ہوتا ہے۔ 39۔ اونٹنی کے دودھ میں وٹامن سی دھوپ کی حدت اور لو لگنے سے بھی بچاتا ہے

اونٹنی کے دودھ سے بننے والی مصنوعات:

الحیت رکھتے پاکستان میں پائی جانے والی بریال اور تھلوچا نسل کے اونٹ روزانہ دس سے بارہ لیٹر دودھ دینے کی ص

سل کے کے پاس پائے جاتے ہیں۔ اس کے عالوہ مڑیچہ ن ہیں۔ اس نسل کے اونٹ زیادہ تر ملگدا نسل کے خانہ بدوشوں

ہیں جہاں پر اونٹ کی دودھ دینے کی پیداواری صالحیت بھی کافی زیادہ ہے اس نسل کے اونٹ چولستان میں پائے جاتے

صحرا کی سخت گرمی ، پانی اور غذائی اجناس کی کمی ہونے کے باوجود یہ نسل اپنی پیداواری صالحیت اور

فیصد بچے غذائی قلت 39کافی مشہور ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں کے لحاظ سےخوبصورتی

وں میں کا شکار ہیں۔ اونٹنی کا دودھ غذائی اعتبار سے کافی صالحیت کا حامل اور لذید ہوتا ہے اگر دور دراز اسکول

ان میں لفی وغیرہ بچوں کو فراہم کی جائے تواونٹنی کا دودھ اور اس سے بننے والی دوسری مصنوعات جیسا کہ ق

عد مارکیٹ میں غزائی قلت کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں اونٹنی کا دودھ پاسچرائزیشن کے ب

ن آئیٹم لذیددستیاب ملتا ہے، اونٹنی کے دودھ سے بننے والی مصنوعات میں پنیر ، لفی، گالب جامن اور دوسرے بہتری

ید ہوتی ہے اور ہونے کے ساتھ ساتھ غذائیت سے بھی بھرپور ہوتی ہیں۔ اونٹنی کے دودھ سے بننے والی پنیر خاصی لذ

Page 2: +º+ê+å+¦+å¦î +¬¦æ +»+ê+»++ +¬+º +++¿¦î +º+ê+¦ +¦+¦+º+ª¦î +º+ü+º+»¦î+¬ +¬¦æ +++ê+¦ +++¦ +º+¦+¬+¦+à+º+ä

میں اس کی مانگ مشرق وسطی اور یورپی ممالک میں کافی زیادہ ہے ہمارے ملک میں بھی بیکری سازی کی صنعت

ہے۔اونٹنی کا دودھ مٹھائیاں بنانے کے لیے بہترین نعمل البدل

طبی افادیت :

وں میں اونٹنی کے دودھ میں وٹامن ، نمکیات ، پروٹین اور چکنائی کی ایک خاصی مقدار موجود ہوتی ہے ، چھوٹے بچ

وئی ہے عموماً دودھ سے ایک خاص قسم کی الرجی اور اسہال کی سی شکایت پائی جاتی ہے تحقیق سے یہ بات ثابت ہ

ے بچوں الرجی بچوں میں ناہونے کے برابر ہوتی ہے اس لیے چھوٹی عمر ککہ اونٹنی کے دودھ کے استعمال سے یہ

بھی اونٹنی کا میں اونٹنی کے دودھ کا استعمال اس شکایت کے قابو پانے میں مفید ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے

ے کے جو گائدودھ قدرت کی طرف سے ایک انمول عطیہ ہے کیونکہ اس میں انسولین کی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے

ا ہے اور دودھ کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ انولین ایک ہارمون ہے جو ذیابیطس کے مریضوں میں کم مقدار میں بنت

عمال ایک انہیں یہ ہارمون دوائیوں کی شکل میں لینا پڑتا ہے۔ ذیا بیطس کے ان مریضوں میں اونٹنی کے دودھ کا است

ا دودھ یرقان نہ قدیم سے ہندوستان میں وید ک طریقہ عالج کے طور پر اونٹنی کاکسیر ہے۔ زما شافی عالج کے طور پر

ے دودھ ، اطحال ِتلی ، ٹی بی، دمہ اور باسیر کے امراض کے عالج میں ادویاتی طور پر استعمال ہوتا آرہا ہے۔ اونٹنی ک

ں جگر کی ان کے مریضوں میمیں پائے جانے والے نیوٹرس یوٹیکل اجزاء میں سب سے اہم لیکٹو فیران ہیں جو یرق

حالت کو بہتر بنانے کے لیے بہت مفید ہے۔

ی کا دودھ یرقان اور جگر کے کینسر کی حالت میں جگر کی فعالی حالت بہت کمزور ہو جاتی ہےاس صورت میں اونٹن

ب مقدار ناسجگر کی نشو ونما اور اس کو کارآمد بنانے میں مفید سمجھی جاتی ہے۔ اونٹنی کے دودھ میں کولسٹرول م

بی کا میں پایا جاتا ہے جو دل کے امراض میں مبتال مریضوں کے لیے غذائی متبادل ہے، اونٹنی کے دودھ میں ٹی

ذائی متبادل جرثومہ نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ گائے اور بھینس کے دودھ میں یہ پایا جاتا ہے اگر اونٹنی کا دودھ غ

عدی مرض س بچا جا سکتا ہے۔کے طور پر استعمال سے اس مہلک اور مت

گر تازہ اور گرم اونٹنی کا دودھ ایک بہترین قبض کشا دوائی کے طور پر بھی استعمال بھی کیا جاتا ہے، اونٹنی کا دودھ ا

کا دودھ مردانہ حالت میں استعمال کیا جائے تو یہ اسہال کی سی کیفیت پیدا کرتا ہے۔ ایتھوپیا اور افریقہ میں اونٹنی

لیے شافی عالج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ کمزوری کے

ٹا بھی نکل اگر آپ رات کو ایک پیاسی اونٹنی کا دودھ پیئں تو آپ کے پاؤں سے وہ کانایک مشہور افریقی کہاوت ہے"

جسم ے جاتا ہے جو بچپن میں چبھا ہو اور وہ آپ کے پاؤں میں رہ گیا ہو"۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اونٹنی کا دودھ آپ ک

ے میں میں موجود کافی بیماریوں کیخالف قوت مدافعت پیدا کرتا ہے اور انسان کو متعدی اور مہلک امراض سے بچان

ا بلکہ یہ مفید سمجھا جاتا ہے۔ اونٹنی کا دودھ اگر ایک بیمار آدمی کو پالیا جائے تو اس سے وہ نہ صرف شفا یاب ہو گ

ویاتی ر ثابت ہو گا ۔ اونٹ چونکہ صحرا میں موجود مختلف جھاڑیاں، اددودھ اس کی ہڈیوں کی بڑھوتری میں بھی مددگا

اس کے دودھ بوٹیاں اور درختوں سے چرائی کر کےاپنی غذائی ضروریات کو پورا کرتا ہے لٰہذا یہ خیال کیا جاتا ہے کہ

تعمال ور پر اسمیں وہ ادویاتی خصوصیات شامل ہیں۔ جن کو طلِب یونانی برسوں سے مختلف امراض کے عالج کے ط

کرتی چلی آ رہی ہے۔

تعمال جسم چولستان اور روہی کے لوگ اونٹ کو ایک فرشتہ گردانتے ہیں اور ان کا یہ خیال ہے کہ اونٹ کے دودھ کا س

سے ہر طرح کے امراض کو ختم کرنے میں معاون اور مددگار ثابت ہوتا ہے۔