39
ا؟ ی ک وک ل س ا ی ک ھ ت ے سا ک ن رآ ق ے ن م ہ م ج ن پ صہ ح) ر ح س( ادو ج- الہ ق م ی ص و ص ح ر۔ گ ادو ے ج ک ون ع ر ق لام آور س ل ہ آ ی ل عٰ ی س و م رت حض- کہ ون ی ک ے ہ ا ان آ جL ور ر م وت خ و کQ اظ ق ل ے آ ک ن ر آ ق ان ہ ی ے ک ن ج ے ہ ی ھ ت سا ی ر آ ک ف ہ ی کت م ک ان آی ہ ی مارے ہ د م دنg ش ج رف ص ہ ن ے ک عات ق ردہ وآ ک ان یo پ ے ک ن رآ ق وہp r ے جیس نx ی ہ ے ن ر ک ے س دآر آس آن ات ی ن ن پ آ وہ ی ہ ی ے۔ ہ ا ارہ ا ج ی ک ان یo پ عہ کا وآق ن ج ون ہ ود خ و م ان ی م در ے ک ون گ و ل آن ی ھ ت ود خ وہ کہ ل ن ون ہ وآہ گ ی ہ ہ و ۔ن نx ی ہ ے لت کا آلگ ن ل ک ل ا ے ن س ن می ے ک آس ی ن عا م ے ک ات ن ی آ ک ن رآ ق وگ ل ہ ن ے کہ ہ ہ وج ت ی ا ہ ی لات م عا م ان ی م ے در ک رون گ ا دو ے ج ک ون ع ر ق لام آور س ل ہ آ ی ل عٰ ی س و م رت حض و خ نx ی ہ وگ ل ے آور ہ ا ی ک س ن ب ت ی ی کا سا س ی ر ک رون گ ا دو ج و ت ہ ن ن کہx ی ہ ے ن رما ق ے ن و ہ ے ن رآ ک ے ط ے س م ی ہ ف ت ام و ہ ف آ کا- لام س ل ہ آ ی ل عٰ ی س و م ی ہ ا ن ت ی اg ن ات ی ن ن پ ے آ س ن رآ ق وگ ل ہ ن ے ۔ ہ ا ی ھ ک ر ت ی ج لا ص ی کr ے ت یت ا دہg آر صا ع عارہ ت س آ و کQ اظ ق ل ے آ ہ د ی س آور ے صاف ک ن رآ ق ے لت ے ک ے ن ر ک( metaphor ے پت آ ر کآر دے ر ق) ر پ ام ے ن ک وعات م ج م ے کg ت ی ن کہ آجادx ی ہ ے ت پ ا م ج ہ ن ۔x ی ہ ے ن ر ک ار رج پ ے عام ھل ک کا ات ر نQ ظ ن ی ن رآ ق ر ی غ ق ی س ہ ن ن می ہ ر مگ ن۔ ی ہ ی ی ھ ت ے ن ی دو رآ ن و ک ن می آور آس نx ی ہ یL ن و ھ جً حا ی ر ص نx ی ی ا ی کام م ت ی ل ے وآ ن ا ی ج ن ا ن

ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

Embed Size (px)

Citation preview

Page 1: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

آ�ن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ ہم نے قر

حصہ پنجم

جادو )سحر(

۔ حضرت موسی� علی السالم اور فرعون ک جادوگر خصوصی ے ہہمقال

اں قر آن ک الفاظ کو خوب اں ایک مکتب فکر ایسا بھی جن ک ی مار ی ے ہ ے ہے ہ ہ ے ہیں جیس و قرآن ک ےمروڑا جاتا کیونک و اپنی بات اس انداز س کرت ہ ے ہ ے ے ہ ہ ہے

وں بلک و خود بھی ان ہبیان کرد واقعات ک ن صرف چشم دید گوا ہ ہ ہ ہ ے ہی وج ک ی ا ی وں جن کا واقع بیان کیا جار ہلوگوں ک درمیان موجود ہ ہے ہ ہ ہے۔ ہ ہ ہ ے

ی ی و یں ہلوگ قرآن کی آیات ک معانی اس ک متن س بالکل الگ نکالت ہ ۔ ہ ے ے ے ےیں جو حضرت موسی� علی السالم اور فرعون ک جا دوگروں ک درمیان ےلوگ ے ہ ہ

یں ک ن تو جا دو گروں وئ فرمات یم س ط کرات ام و تف ایت اف ہمعامالت ن ہ ہ ے ے ہ ے ے ے ہ ہ ہی موسی� علی السالم کا ہکی رسی کا سانپ بن سکتا اور نا ہ عصا �ژدہا بننے کیہے

آ�ن کے صاف �ور سیدہے �لفاظ کو �ستعارہ آ�ن سے �پنی بات ثابت کرنے کے لئے قر )صلاحیت رکھتاہے ۔ یہ لوگ قر

metaphorآ�نی نظر یات کا کھلے عام پرچار کرتے ہیں ۔ہم جانتے ہیں کہ �حادیث کے ( قر�ر دے کر �پنے غیر قر

اا جھوٹی ہیں �ور �س میں کوئی دو ر�ئے بھی نہیں۔ مگر ہمیں یہ مجموعات کے نام پر پائی جانے و�لی تمام کتابیں صریح

آ�ن کے صاف �ور و�ضح سبق کس نے پڑہا دیا کہ کسی حدیث کو جھوٹی ثابت کرنے کے لئے ہم �س حد تک گزر جائیں کہ قر

بیانات کوبھی �پنی مرضی سے بدل کر �ن کا مطلب کچھ سے کچھ بنا دیں؟ جھوٹ کو جھوٹ ثابت کرنے کے لئے

آ�ن کا مفہوم ہی بدل کر رکھ دیں۔ صرف �یک ہی نکتہ بہت ہوتا ہے چا جائیکہ ہم حدیث دشمنی میں قر

پر بات کی جاتی ہے جس میں بخاری نے �ختر�ع گھڑی کہ نبی۴۹۰ کی حدیث ۵۴ بخاری کی جلد چہارم میں کتاب

آ�پ پر جادو کیا گیا۔ بخاری کی مزکورہ رو�یت کے ملسو هيلع هللا ىلصکریم کی کنگھی کے ٹکڑے سے بال لے کر ملسو هيلع هللا ىلص

�لفاظ مضمون کی طو�لت کی وجہ سے ہم نے یہاں نقل نہیں کئے �لبتہ جو قارین �س رو�یت کا مطالعہ کرنا چاہیں وہ

آ�یت نہ صرف آ�ن کی مندرجہ ذیل بخاری کی جلد چہارم میں �س کے مکمل متن کو دیکھ سکتے ہیں۔ �س حدیث کو قر

آ�پ یی نے �ن لوگوں کو ظالم بھی کہا ہے جو یہ کہتے ہیں کہ للی طور پر رد کرچکی ہے بلکہ �للہ تبارک تعال ملسو هيلع هللا ىلصکآ�پ پر کوئی جادو کیا گیا تھا۔ ملسو هيلع هللا ىلصسحر زدہ تھے یا

Page 2: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ا ور� ح� ال� مس� ج� ال� الظال�م�ون� إ�ن ت�تب�ع�ون� إ�ال ر� (۲۵:۸)و�ق�

و) یں ک تم تو محض ایک سحر زد شخص کی پیروی کر ر ت ہاور ظالم لوگ ک ہے ہ ہ ہ ے ہ۲۵:۸)

وجاتا ک حدیث ہقرآن کی اس واضح تصدیق ک بعد اصولی طور پر ی فیصل ہے ہ ہ ہ ےوئی مزکور روایت جھوٹی اور گمرا کن مگر ہےک نام پر بخاری کی گھڑی ہ ہ ہ ے

ن وال قرآنی یں غیر قرآنی تفسیروں س قرآن پڑ ےتفسیریں لکھن اور ان ے ہ ے ہ ےو ت و قرآن ک الفاظ میں یں ےمبلغین الل ک جواب س مطمئن ن ہ ۔ ے ہ ہ ے ے ہ

ہروایتی جوڑ توڑ کر ک اور ادھر ادھر س الفاظ پکڑ ک قرآن س ی تک ے ے ے ےیں ی ی ن یں ک سحر یعنی جادو نام کی کسی ش کا کوئی وجود ہثابت کرت ۔ ہ ہ ے ہ ہ ےم اپن مکتب فکر ک علماء کی روایات پر ے و اند ھا اعتقاد جو قرآن چھوڑ کر ہ ے ہ ہ ہے

ی قرآن میں یں تو سحر کا لفظ ی ن یں سحر کا اگر کوئی وجود ہکئ بیٹھ ہ ہ ۔ ہ ے ےیں ک نبی ئ تھا باالئی آیت جس میں الل تعالی� خود تصدیق فرمار یں آ نا چا ہن ہ ہے ہ ۔ ے ہ ہ

اں یں و ن وال ظالم ہ کو سحر زد شخص ک ہ ے ے ہ ہ املسو هيلع هللا ىلص ور� ح� ے کی بجائمس�ی فرمادیت ک سحر کا کوئی وجود ہکوئی اور لفظ آجاتا یا الل تبارک تعالی� ی ے ہ ہ

یں بلک اس بات ک بر عکس اس آیت ک الفاظ کی تر کیب تو ی واضح کرتی ہن ے ے ہ ۔ ہیں مگر آپ پر سحر وت ملسو هيلع هللا ىلص ک سحر بھی کوئی چیز جس ک اثرات بھی ہ�� ے � ہ� ے ہ�ے ہ ہ�ے

الل ک اس بیان میں آپ کو سحر زد تعبیر کرن والوں کو ظالم وا یں ےن ہ ے ہ ۔ ہ ملسو هيلع هللا ىلصہیں ک ظلم کسی م جانت میت کا حامل ایت ا نا تکنیکی اعتبار س بھی ن ہک ہ ے ہے۔ہ ہ ہ ے ہ

ٹان ےش یا کسی شخص کو اس ک مقام یا جگ س ہ ے ہ ے کو کہا جاتا(displacement)ےآ�لودہ شخص کہنے و�لوں کو ظالم کہا گیا ۔ اگر سحر کاہے �ور �سی لحاظ سے کسی �چھے بھلے شخص کو سحر

وت تو ظلم کیسا؟ اور یں ی ن یں اور سحر ک کوئی اثرات ی ن ےکوئی وجود ہ ہ ہ ے ہ ہیں ک ن کا کیا مطلب؟ معاف کیجئ گا ! اگر آپ ی سوچ ر ہسحر زد ک ہ ہے ہ ے ے ہ ہ

ن والی بات صرف اخالقی لحاظ س کی گئی اور ی ظلم ہظالم ک ہے ے ے )ہdisplacement-cruelty)آ�تی تو �خلاقی لحاظ سے �س کو بدتمیزی ، غزو �ور کے زمرے میں نہیں

آ�یتassaultکسی کی ذ�ت پر حملہ ) یہذ� ،کسی �خلاقی بد تمیزی کا مفہوم بھی �س ( کہا جاتاہے ظلم نہیں ۔ لآ�پ کے خیال آ�ن کا جو مفہوم سے نہیں نکلتا ۔ دوسری تکلیف دہ بات یہ ہے کہ �گر غیر جانب د�ری سے یہ کہا جائے کہ قرآ�پ �س بات کو مانتے ہیں کہ نبی کریم پر جادو ہو� تھا! یہ جنرل آ� تاہے کہ گویا ملسو هيلع هللا ىلصمیں ہے وہ درست نہیں تو جو�ب آ�ن و سنت پر مشتمل �سلامی نظام قائم ہو تو �س آ�پ ووٹ دیتے ہیں کہ ملک میں قر ضیا �لحق کے رفرنڈم و�لی بات ہے ۔ �گر

آ�ن و سنت کا نظام قائم نہ آ�پ نے جنرل ضیا �لحق کو �میر �لمومنین �ور صدر چن لیا۔ کون چا ہے گا کہ قر کا مطلب ہو گا کہ آ�ن تو خود آ�ن میں یہ معاملہ بالکل بھی نہیں چلتا بلکہ قر آ�پ ووٹ نہیں دے سکتے ۔ قر یہذ� ، ضیا �لحق کے خلاف ہو ؟ ل

آ�ن کی تفسیر نہیں صحیح �ور غلط میں تمیز کرتا ہے �ور سوچ و سمجھ کی دعوت دیتا ہے۔کسی کے جامد و ساکن خیالات قرآ�تا ہے جن کا نہ کوئی مکتبہ آ�ن صرف �ن لوگوں کو سمجھ میں آ�ن تو خود �پنی تفسیر کرتا چلا جاتا ہے �ور قر کر سکتے بلکہ قر

Page 3: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

آ�ن کے �لفاظ کو یہاں سے آ�ن کے علاوہ کسی �ور کتاب سے مشاورت بھی نہ لیں۔یہی وہ کتابیں ہیں جو قر فکر ہو �ور جو قرآ�ن میں کوئی �یسا بیان وہاں �ور وہاں سے �ٹھا کے یہاں کرنے و�لے جوڑ توڑ کا ر�ستہ دکھاتی ہیں۔سحر کے بارے میں پورے قر

اا یہ کہہ دیا گیا ہو کہ سحر کا کوئی وجود نہیں ہے ۔ جوڑتوڑ کے قاعدے سے بطل �ٹھا کر �س سے باطل آ�یا جس میں صریح نہیں آ�پ کا ذ�تی بیان تو آ�ن کہہ رہا ہے سحر کا کوئی وجود ہی نہیں بنانے �ور باطل کو جھوٹ کہہ کر یہ ثابت کرنے سے کہ قر

آ�ن کا نہیں۔ہر ذی شعور جانتاہے کہ باطل �ور جھوٹ کا بھی �یک �پنا وجود ہوتا ہے خو�ہ وہ غلط ہی ہو۔ کیا باطل ہوسکتا ہے مگر قر دنیا سے مٹ گیا �ور کیا جھوٹ نہیں بولا جاتا؟ حق کے ساتھ باطل بھی موجود ہے �ور سچ کے ساتھ جھوٹ بھی ۔ یہ دوسری

آ�تی �ور �ن کے دوررس نتائج بر�مد ہوتے ہیں جبکہ جھوٹ �ور باطل وقتی دھوکہ ہیں �ور آ�نچ نہیں بات ہے کہ حق �ور سچ کو آ�ن نے سحر کی تعریف آ�تاہے جس کو باطل کہہ کر قر �ن میں کوئی پائید�ری نہیں ہوتی۔ سحر بھی در حقیقت �سی زمرے میں

آ�تاہے ۔ ال�بھی یہی کی ہے ۔ �س کے علاوہ سحر سیکھنے �ور سکھائے جا نے و�لے علم کے طور پر بھی سامنے ق�

ر� ح� ك�م� الذ�ي ع�لم�ك�م� الس� �نه� ل�ك�ب�ير� ب�ل� أ�ن� آذ�ن� ل�ك�م� إ نت�م� ل�ه� ق� ے )فرعون ن۔آم�ی ایمان ل آئ ب شک و ل ا کیا تم میری اجازت س پ ہجادو گروں س ( ک ے ے ے ہ ے ہ ے ہ ے

( یں جادو سکھایا ارا استاد جس ن تم ہےتم ہ ے ہے یی علیہ �لسلام نہ تو فرعون کے۔( ۲۶:۴۹ہ اا موس یقینآ�یت میں بلائے ہوئے جادوگروں کے �ستاد تھے �ور نہی �نہوں نے �ن جادو گروں کو سحر کی تعلیم دی لیکن �س

ر� ح� کے �لفاظ کم �ز کم �س بات کا �شارہ ضرور دیتے ہیں کہ �س زمانے میں بھی سحر �یک سکھا یاع�لم�ك�م� الس�آ�ن پر یی فرماتے ہیں کہ سحر کا کوئی وجود نہیں درحقیقت �للہ �ور قر آ�ن میں �للہ تعا ل یہذ�، یہ کہنا کہ قر جانے و�لا علم تھا۔ل

آ�پ نے �پنی تفسیروں میں بہتان باندھنے کے سو� کچھ نہیں ۔بخاری نے تو �پنی رو� یتوں میں بہتان باندھے ہی تھے مگر کیوں بہتان باند ھنے شروع کردئیے؟ جی ہاں یہ بہتان ہی ہے کہ جو �للہ نے نہیں کہا ہم �پنی ناقص عقل سے یہ ثابت کرتے

پھریں کہ �للہ نے یہی کہا ہے جو ہم کہتے ہیں۔ �س غلط فہمی کو دور کرنا بھی ضروری ہے کہ شائید خد� نخو�ستہ ر�قم�لھروف کسی دقیانوسی سحر وغیرہ کا قائل ہے �س لئے سحر کے وجود کو ثابت کرنے کی تگ و د�ؤ میں یہ مضمون لکھ ڈ�لا۔آ�ن کے متن کے �ن حقیقی �لفاظ سے ہے جن کے �صل معانی کو ہٹا کر ر�قم �لحروف کی دلچسپی سحر سے نہیں بلکہ قر

�ن کی جگہ �پنے نظریاتی معانی د�خل کر کے �ن کو �للہ کے �لفاظ کہہ دیا جاتا ہے۔ �گر کسی چیز کو �س کی جگہ سے ہٹا نا )displacementآ�ن آ�ن کے �لفاظ کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟ سحر کے و جود کے بیان میں قر ( ظلم ہے تو پھر ہم قر

آ�یت ملاحظہ فرمائیے۔ کی �یک �ور

ر/ ح� اء�وا ب�س� ب�وه�م� و�ج� ه� ت�ر� � أ�ع�ي�ن� الناس� و�اس� وا ر� ح� ا� س� و� �ل�ق� ا أ ل�م ا� ف� و� �ل�ق� ال� أ ق�

ع�ظ�يم/

وں ن ڈاال تو لوگوں کی آنکھوں پر جادو کرک خوف زد کر ا: تم ڈالو جب ان ہک ے ے ہ ہ( ی زبردست جادو بنا الئ ےدیا اور و بڑا ہ (۷:۱۱۶ہ

Page 4: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

اں جوڑ توڑ کرک آپ قرآن کا باالئی بیان کیس اں س و ےادھر س ادھر اور ی ے ہ ے ہ ےیں ک فالں لفظ فالں بات کا استعار اور یں؟ پھر بھی آپ بضد ہےبدل سکت ہ ہ ہ ہ ے

وتی یں یں ی تو محترم آپ پر کوئی خفی وحی نازل ن ہفالں لفظ کا مطلب ی ن ہ ہے ہ ہ ہہجو آپ کو ی بتائ ک فالں لفظ کا مطلب کیا اور فالں لفظ کس بات کا استعار ہے ہ ے ہ

یں کرت بلک اپن مکتب فکر کی پیروی ہ بجز اس ک ک آپ قرآن کی پیروی ن ے ہ ے ہ ہ ے ہےہےاور اپن علما ک نظر یات کی نشرو اشاعت میں اپنا قیمتی وقت ضا ئع کر ر ے ے

۔یں ہ

آ�پ سب سے معذرت خو�ہ ہوں مگر کیا کروں جب دیکھتا ہوں کہ آ�پ کو کسی بات سے کوئی ٹھیس پہنچی ہو تو میں �گر آ�نی بیان چل رہے ہیں تو یقین جا نئے دل یہ سوچ آ�ن کے نام پر غیر قر کسی خاص مکتبہ فکر کے خیالات کی روشنی میں قرآ�خرت کیوں خر�ب کر آ�نی خیا لات کی تبلیغ و تشہیر کر کے �پنی کر کڑھتا ہے کہ یہ سادہ لوح لوگ �پنے علما کے غیر قرآ�ن کے درس سے آ�ن سے ہی درس کیوں نہیں دیتے؟ کیا قر آ�ن کیوں نہیں پڑہتے ؟ لوگوں کو صرف �ور صرف قر رہے ہیں؟ �صل قر

آ�ن پھر پیچھے کا پہلے تفسیروں �ور دیگر کتابچوں کا مطالعہ ضروری ہے؟ تاکہ وہی رو�یتی خیالات لوگوں تک پہنچیں �ور �صل قرآ�ن پڑہئے۔ سلیم سے قر پیچھے رہ جائے۔خدر� چھوڑدیجئے �ن تفسیروں �ور کتابچوں کو �ور صرف �پنی ذ�تی عقل

یی علیہ �لسلام کے �ن آ�ن �ور �س سے پہلے نازل ہونے و�لے صحیفوں کی روشنی میں فرعون �ور حضرت موس کر�م �ب ہم قر قارینمعاملات کو دیکھتے ہیں جو کمونزم کی گود میں پلنے و�لے علما ء کے بقول گفت و شنید سے طے پا گئے تھے۔

ب� ال�ع�ال�م�ين� ول9 م�ن ر س� �ن�ي ر� ع�و�ن� إ ى ي�ا ف�ر� ال� م�وس� و�ق�

انوں ک رب کی ا: ا فرعون! بیشک میں تمام ج ی علی السالم ن (ک ےاور) موس� ہ ے ہ ے ہوں) ہطرف س رسول (۷:۱۰۴ے

ب�ك�م� ئ�ت�ك�م ب�ب�ي�ن�ة/ م�ن ر د� ج� ق ق� يق9 ع�ل�ى أ�ن ال أ�ق�ول� ع�ل�ى اللAه� إ�ال ال�ح� ق� ح�ائ�يل� ر� ع�ي� ب�ن�ي إ�س� ل� م� س� ر�

أ� ف�

وں بیشک ی زیب دیتا ک الل ک بار میں حق بات ک سوا کچھ ن ک ۔مجھ ی ہ ہ ے ے ے ہ ہ ہے ہ ے�و بنی وں، سو ت ار پاس واضح نشانی الیا ار رب کی طرف س تم ہمیں تم ے ہ ے ے ہ

( ےاسرائیل کو میر ساتھ بھیج د (۷:۱۰۵ے

اد�ق�ين� ا إ�ن ك�نت� م�ن� الص أ�ت� ب�ه� ئ�ت� ب�آي�ة/ ف� ال� إ�ن ك�نت� ج� ق�

و) و تو اس سامن الؤ اگر تم سچ ا: اگر تم کوئی نشانی الئ ( ک ہ)فرعون ن ے ے ے ہ ے ہ ے۷:۱۰۶)

ب�ين9 Kإ�ذ�ا ه�ي� ث�ع�ب�ان9 م اه� ف� أ�ل�ق�ى ع�ص� ف�

ا بن گیا) � اژد ی علی السالم( ن اپنا عصا پھینکا تو اسی وقت صریحا ہپس) موس� ے ہ۷:۱۰۷)

Page 5: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ر9 ع�ل�يم9 اح� ـذ�ا ل�س� ع�و�ن� إ�ن ه� ر� و�م� ف� � م�ن ق� ال� ال�م�أل� ق�

( ر جادوگر : بیشک ی تو بڑا ما � فرعون ک سردار بول ہےقوم ہ ہ ے (۷:۱۰۹ے

ر�ين� اش� د�آئ�ن� ح� ل� ف�ي ال�م� س� ر�أ� اه� و� أ�خ� ه� و� ج� ر�

� أ� ال�وا ق�

روں ا: اس ک اور اس ک بھائی ک معامل کو مؤخر کر دو اور ش وں ن ک ہان ہ ے ے ے ہ ے ہےمیں جمع کرن وال افراد بھیج دو) (۷:۱۱۱ے

ر/ ع�ل�يم/ اح� ي�أ�ت�وك� ب�ك�ل� س�

ار پاس   ے و تم ہ ر جادوگروں کو ہ (۷:۱۱۲ےل آئیں)ہتمام ما

ن� ال�غ�ال�ب�ين� ا إ�ن ك�نا ن�ح� ر� �ج� � إ�ن ل�ن�ا أل� ال�وا ع�و�ن� ق� ة� ف�ر� ر� ح� اء� الس و�ج�

ونی �جرت مار لئ کچھ ا � ا: یقینا وں ن ک ہاور جادوگر فرعون ک پاس آئ تو ان ے ے ہ ہ ے ہ ے ےم غالب آجائیں) ی بشرطیک ہچا ہ ے (۷:۱۱۳ہ

ب�ين� ر �نك�م� ل�م�ن� ال�م�ق� إ ال� ن�ع�م� و� ق�

( و جاؤ گ اں! اور بیشک تم قربت والوں میں س ا: ے)فرعون ن (ک ہ ے ہ ہ (۷:۱۱۴ے

ين� ل�ق� ن� ال�م� ا أ�ن نك�ون� ن�ح� إ�م ي� و� ا أ�ن ت�ل�ق� ى إ�م � ي�ا م�وس� ال�وا

وجائیں) ی پھینکن وال م ی! یا تو آپ پھینکیں یا ا: ا موس� ہ)جادوگروں ن (ک ے ے ہ ہ ے ہ ے۷:۱۱۵)

ر/ ح� اء�وا ب�س� ب�وه�م� و�ج� ه� ت�ر� � أ�ع�ي�ن� الناس� و�اس� وا ر� ح� ا� س� و� �ل�ق� ا أ ل�م ا� ف� و� �ل�ق� ال� أ ق�

ع�ظ�يم/

وں ن پھینکا تو لوگوں کی آنکھوں ا: تم پھینکو جب ان ( ک ی علی السالم ن ے)موس� ہ ہ ے ہ( ی زبردست جادو بنا الئ ےپر جادو کرک خوف زد کر دیا اور بڑا ہ ہ (۷:۱۱۶ے

ا ي�أ�ف�ك�ون� ف� م� إ�ذ�ا ه�ي� ت�ل�ق� اك� ف� �ل�ق� ع�ص� ى أ�ن� أ ي�ن�ا إ�ل�ى م�وس� و�ح�أ� و�

م ن موسی� کو وحی فرمائی ک اپنا عصا پھینک تو و ان کی وضع کرد ہاور ہ ہ ے ہ(۷:۱۱۷ےچیزوں کو تلف کرن لگا)

ل�ون� � ي�ع�م� ا ك�ان�وا ب�ط�ل� م� قK و� ع� ال�ح� و�ق� ف�

و گیا) وا اور ان کا عمل خطا � سچائی کا بول باال ہیقینا (۷:۱۱۸ہ

اغ�ر�ين� ل�ب�وا� ص� انق� ن�ال�ك� و� غ�ل�ب�وا� ه� ف�

Page 6: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

( لک پڑ گئ وگیا اور و یں غلب حاصل � ان پر و ےیقینا ے ہ ہ ہ ہ (۷:۱۱۹ہ

د�ين� اج� ة� س� ر� ح� ي� الس �ل�ق� أ و�

( ےاور جادوگر سجد میں گر پڑ (۷:۱۲۰ہ

ا ي�أ�ف�ك�ون� ف� م� إ�ذ�ا ه�ي� ت�ل�ق� اه� ف� ى ع�ص� ى م�وس� أ�ل�ق� ف�

ی ان )جادو گروں ( کی وضع کرد چیزوں � ہپھر موسی� ن اپنا عصا ڈاال تو و فورا ہ ہ ے(۲۶:۴۵)ےکو نگلن لگا

د�ين� اج� ة� س� ر� ح� ي� الس أ�ل�ق� ف�

وگئ ) ےپس سار جادوگر سجد ریز ہ ہ (۲۶:۴۶ے

ب� ال�ع�ال�م�ين� نا ب�ر� ال�وا آم� ق�

( انوں ک پروردگار پر ایمان ل آئ م سار ج ا ، ے ک ے ے ہ ے ہ (۲۶:۴۷ہ

ون� ار� ى و�ه� ب� م�وس� ر�

ارون ک رب پر) ےموسی� اور (۲۶:۴۸ہ

تب�ع�ون� Kك�م من� ر� ب�ع�ب�اد�ي إ س�ى أ�ن� أ� ي�ن�ا إ�ل�ى م�وس� و�ح�

أ� و�

ی کی طرف وحی بھیجی ک تم میر بندوں کو راتوں را ت ل کر م ن موس� ےاور ے ہ ے ہارا تعاقب کیا جائ گا) ےنکل جاؤ ، بیشک تم (۲۶:۵۲ہ

ر�ين� اش� د�ائ�ن� ح� ع�و�ن� ف�ي ال�م� ر� ل� ف� س� ر�أ� ف�

( رکار بھیج دئی روں میں ےپھر فرعون ن ش ے ہ ہ (۲۶:۵۳ے

نات/ و�ع�ي�ون/ ن�اه�م م�ن ج� ج� ر� أ�خ� ف�

ر کیا) م ن ان )فرعونیوں( کو باغوں اور چشموں س نکال با ہپس ے ے (۲۶:۵۷ہ

ام/ ك�ر�يم/ و�ك�ن�وز/ و�م�ق�

بھی) وں س ےاور خزانوں اور نفیس قیام گا (۲۶:۵۸ہ

ر�ق�ين� �ت�ب�ع�وه�م مKش� أ ف�

Page 7: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

( �ن ک تعاقب میں چل پڑ ی ی لوگ ا ے پھر سورج نکلت ے ہ ہ (۲۶:۶۰ے

ك�ون� د�ر� �نا ل�م� ى إ اب� م�وس� ح� ص�ال� أ� ع�ان� ق� م� اء� ال�ج� ا ت�ر� ل�م ف�

وئیں ، موس�ی )علی السالم( ک ساتھیوں ےپھر جب دونوں جماعتیں آمن سامن ہ ہ ے ے( م ضرور پکڑ گئ ا، ےن ک ے ہ ہ (۲۶:۶۱ے

ق/ ر� ك�ان� ك�لK ف� ل�ق� ف� انف� ر� ف� اك� ال�ب�ح� ر�ب ب�ع�ص� ن� اض�ى أ� ي�ن�ا إ�ل�ى م�وس� و�ح�

أ� ف�

د� ال�ع�ظ�يم� ك�الطو�

ی کی طرف وحی بھیجی ک اپنا عصا دریا پر مارو، پس دریا پھٹ م ن موس� ہپھر ے ہو گیا) اڑ کی مانند ر ٹکڑا زبردست پ ہگیا اور اس کا ہ (۲۶:۶۲ہ

یں رکا بلک ا جاتا ک موسی� علی السالم ک عصا مارن س دریا ن اں بھی ک ہی ہ ے ے ے ہ ہ ہے ہ ہےموسی� علی السالم اور ان ک ساتھیوں ن دریا اس وقت بحفاظت عبور کیا جب ے ہ

کا رخ �نتہائی د�ئیں �ور بائیں جانب ہو نے کی وجہ سے دریا کے درمیان میں(tides )پا نی کی موجوں یی علیہ �لسلام �ور �ن کے ساتھیوں نے دریا پار کیا پانی کی موجیں د�ئیں بائیں آ�یا تھا ۔جونہی موس خشکی کا ر�ستہ نکل

آ�ن آ�نے و�لی فرعون کی فوج بمع فرعون دریا میں غرق ہوگئی۔ قر �طر�ف سے دریا کے بیچ میں و�پس پہنچ گئیں �ور �ن کے تعقب میں آ�کر دوبارہ باہم آ�ن د�نوں نے پانی کی موجوں کے د�ئیں بائیں جانے �ور و�پس سے تو �ن کی بات ثابت نہیں ہوتی �لبتہ �ن قر

( قر�ر دینے پر ضرور �کتفا ء کیا ہے۔ تھوڑی بہتscientific phenomenonملنے کو سائنسی مظہر )ا�سے �س زمین پر تو �یسا کوئی سائنسی معجزہ ) ( نہیںphenomenonسائنس ر�قم �لحروف نے بھی پڑھی ہے مگر

ملا جس میں کسی دریا کی ٹھا ٹھیں مارتی ہوئیں خونخو�ر لہریں کسی دریا کو پھاڑ کر �س کے بیچو ں بیچ خشک ر�ستہآ�ن میں دریا کے بیچ میں آ�ن کی بناتی ہوئیں د�ئیں بائیں نکل جائیں �ور کچھ دیر تک وہیں جامد و ساکن ٹھہری ر ہیں پھر

پہنچ کر سب کچھ تھس نہس کردیں۔موجوں کی سائنسی تھیوری میں بھی یہی پڑہا ہے کہ لہروں کا �رتعاش �یک قلیل وقت کےآ�تاہے جو دریا کی سطح سے �تنی گھر�ئی میں نہیں ہوتا کہ دریا کا تلہ یا سطح زمین دکھا ئی دینے لگے۔عملی لئے عمل میں

طور پر بھی ہم سب نے دیکھا ہے کہ د�ئیں بائیں نہیں بلکہ موجوں کا بڑہاؤ �ور رخ دریا �ور سمندر کے کناروں کی طرف �ور کناروں سے و�پس دریا میں لوٹتا ہے۔ کسی دریا �ور سمندر کے کناروں کے بر عکس د�ئیں بائیں جو �رتعاش دکھائی دیتا ہے وہ پانی کے

( کی وجہ سے ہوتا ہے �ور بیچ میں خالی جگہ بنائےfriction( �ور رگڑ )resistanceبہاؤ �ور رفتار میں مز� حمت )ا�چھلتی موجوں کو دیکھ کر یہ ثابت کرنا کہ یہ موجیں درمیان میں گزرنے کا ر�ستہ ا�چھلتی ہو ئیں چلتی ہیں۔ �ن بغیر موجیں

بناتی ہیں عقل پر بٹہ مارنے و�لی بات ہے کیونکہ یہ موجیں بغیر رکے لگا تار چلتی ہیں �ور یہ موجیں �یک دوسرے کے �وپر چڑھیآ�منا ہوئیں �ور �یک دوسرے کے ساتھ جڑی ہو ئی ہوتی ہیں۔منطقی طور پر بھی �گر دشمن �س طرح پیچھے لگا ہو کہ �س سے

وکر کوئی موجوں کا۲۶:۶۱)سامنا بھی ہوجا ئے �ور پکڑ لیا جانا قریب ہو ہ( تو دریا ک کنار کھڑا ے ے

Page 8: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ایس مو قع م نکلیں یں دیکھا کرتا ک کب دریا ک بیچ میں راست بن اور ےرخ ن ۔ ہ ے ہ ے ہ ہو تو پانی س بچ آگ پانی اور پیچھ دشمن ےپر تو جان کی بازی لگا نا پڑتی ہ ے ے ہے۔یں پھر بنی اسرائیل ک اس ےنکلن کی امید تو کی جاسکتی مگر دشمن س ن ۔ ہ ے ہے ے

روں ک واپس آن وں ن ل یں تھ جن ی ن ےقافل میں صرف پھرتیل نوجوان ے ہ ے ہ ے ہ ہ ے ےی دریا ہک قلیل ترین وقف میں ایک کنار س دوسر کنار تک پلک جھپکت ے ے ے ے ے ے ے

اس قافل میں بوڑھ ، بچ ، عورتیں ، جوان اور بیمار سبھی قسم ےعبور کرلیا ے ے ۔یں رکھت تھ ے۔ک لوگ شامل تھ جو لمح بھر میں دریا عبور کرن کی سکت ن ے ہ ے ہ ے ے

ہدشمن بھی ان ک قریب تھا جو ڈوب گیا اور موسی� علی السالم کا قافل موجوں ہ ےوئی یں ہکی آڑ میں صحیح سالمت نکل گیا ! قرآن س تو آپ کی بات ثابت ن ہ ے

۔مگر افسوس ک سائنس اور منطق ن بھی آپ کا ساتھ چھوڑ دیا پھر بھی آپ بضد ے ہیں بلک کمونزم ک نظر یات ک قائل وا تھا تو آپ قرآن ن ی یں ایسا ےیں ک ن ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ

یں علما کی کارستانی جو کمونسٹ نظریات ک خود بھی حا مل تھ ےیں ی ان ے ہے ہ ہ ۔ ہی یں نظریات کا کھل کر پرچار بھی کیا کیونک صرف کمو نزم وں ن ان ہاور ان ہ ہ ے ہ

یں مانتا جس میں عصا سانپ بن جائ یا چلت دریا ےایسی غیر مادی چیزوں کو ن ے ہیں مانت جبک آ کمونسٹ تو پھر آخرت کی زندگی کو بھی ن راد ہک پانی کو ٹھ ے ہ ے۔ ہ ے

ہے۔ن والی زندگی آپ ک ایمان کا الزمی حص ہ ے ے

یی علیہ �لسلام آ�مد سے پہلے حضرت موس آ�تی ہے کہ جادوگروں کی آ�یات کے مطالعہ سے یہ بات بھی سامنے بالائی فرعون �ور �س کے حو�ریوں پر �پنی حجت تمام کر چکے تھے �ور �نہیں �للہ کی طرف سے دی ہوئیں نشانیاں بھی دکھا

یی علیہ �لسلام کو چکے تھے جس کے بعد فرعون نے �پنے درباریوں کا �جلاس بلا کر �ن سے مدد چاہی �ور حضرت مو سیی علیہ �لسلام �ور �ن کے بھائی حضرت زیر کرنے کے لئے باقائدہ صلاح مشورہ ہو� جس میں یہ بات طے پائی کہ حضرت موس

ہارون علیہ �لسلام کو بلاکر �ن کا مقابلہ نامی گر�می جادوگروں سے کر� یا جائے �ور �س قصے کو ہمیشہ کے لئے تمامیی علیہ � کردیا جائے۔ سو�ل یہ پید� ہوتا ہے کہ یہ نا فرمان جادو گر جنہیں فرعون �ور �س کے درباری �مر�ء نے حضرت موس

لسلام سے مقابلہ کرنے کے لئے دور دور سے کھوج کر بلایاتھا وہ بنا کچھ دیکھے محض باتوں سے کیسے قائلآ�ن یہ بھی بتاتاہے کہ �س کام کے عوض فرعون کے مقربین میں شمار کئے جانے کی پر کشش �جرت ہوگئے؟ جبکہ قر

بھی �ن جادو گروں �ور فرعون کے درمیان طے تھی۔ �گر لندن کے دریائے تھیمز کے پانی پر چل کر �ور لندن میںا�ڑنے کا مظا ہرہ کرنے و�لا ڈ� ینمو ) چلنے و�لی سرخ رنگ کی دو منزلہ بس کی چھت پر ہاتھ رکھ کر ہو� میں

Dynamoر عام بھرے مجمے میں کسی عورت کے گلے کے ہار کو ( نامی �یک معمولی سا نوجو�ن مشق کرکے سیی علیہ �لسلام کے عصا کا �ژدہا �ن لہر�تے بل کھا تے سانپ کی شکل میں دکھا سکتا ہے تو کیا وجہ ہے کہ حضرت موس

آ�نی تفسیریں لکھ ڈ�لیں ؟ �نٹر نیٹ پر جا کر آ�یات کی مخالفت میں غیر قر آ�ن کی صریح علماء کو دکھائی نہ د یا جنہوں قر( کی مشق کا مظاہرہ دیکھ سکتے ہیں �ور لندن میں رہنے و�لے حضر�ت ڈ� ینمو )Dynamoآ�پ خود ڈ� ینمو )

Page 9: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

Dynamoآ�نکھوں سے ( کو لندن کے سیاحتی مقامات پر گھوم پھر کے سیاحوں کو شعبدے دکھا تے ہوئے �پنی آ� سکتے ہیں۔ آ�نی عقائد سے باز دیکھ کر �پنے علماء کے غیر قر

یی نے خود کرو�ئی۔ ملاحظہ فرمائیے۔ یی علیہ �لسلام کو یہ مشق فرعون کے دربار میں پہنچنے سے پہلے �للہ تعال حضرت موس

ب� ي�ا ل�م� ي�ع�ق� ا و� د�ب�ر� لى م� انe و� ا ج� �نه� ت�زK ك�أ ا ت�ه� آه� ا ر� ل�م اك� ف� �ل�ق� ع�ص� أ�ن� أ و�ن�ين� م� �نك� م�ن� اآل� ب�ل� و�ال� ت�خ�ف� إ ق�

ى أ� م�وس�

ی ک موس ن دیکھا ک و الٹھی ( پھینک د اپنی الٹھی جون ہاور )حکم دیا گیا ک ہ ے ییی ہ ہ ۔ ے ہی تو و پیٹھ پھیر کر بھاگا اور اس ن مڑ کر بھی ن ہسانپ کی طرح بل کھا ر ے ہ ہے ہ

( ، پلٹ آ اور خوف ن کر، تو بالکل محفوظ وا( موس ہے۔دیکھا )ارشاد ہ ییی ہ (۲۸:۳۱۔

ك� م�ن� ن�اح� �ل�ي�ك� ج� م�م� إ وء/ و�اض� اء� م�ن� غ�ي�ر� س� ج� ب�ي�ض� ر� ي�ب�ك� ت�خ� ل�ك� ي�د�ك� ف�ي ج� اس�ا و�م� م� ك�ان�وا ق� �نه� ل�ئ�ه� إ م� ع�و�ن� و� ر� �ل�ى ف� ب�ك� إ ان�ان� م�ن ر ه� ذ�ان�ك� ب�ر� ه�ب� ف� الر

ين� ق� اس� ف�

اتھ گریبان میں ڈالو تو بغیر کسی عیب ک سفید نکل آئ گا اور خوف دور ےاپنا ے ہار پروردگار ( س اپن بازو کو اپنی طرف سیکڑلو ی دو دلیلیں تم ےون )کی وج ہ ہ ۔ ے ے ہ ے ہ

یں )ان ک ساتھ( فرعون اور اس ک درباریوں ک پاس جاؤ ک ہکی طرف س ے ے ے ہ ےیں) ہبیشک و نافرمان لوگ (۲۸:۳۲ہ

کا ترجمہ �ن لوگوں کے مطالعہ کے لئے حا ضر ہے جو زور شور سے۱۲-۷( Exodusتور�ت کے صحائف �لخروج )آ�ن کا یہ بیان یی علیہ �لسلام کا عصا عملی طور پر سانپ نہیں بنا تھا بلکہ قر �س بات کی تبلیغ کرتے ہیں کہ حضرت موس

یی علیہ �لسلام کے �ن دلا ئل کا صرف �یک �ستعارہ ہے جن سے �نہوں نے فرعون �ور �س کے رفقاء کو قائل کر کے بنی موسیی علیہ �لسلام کے آ�یات بتاتی ہیں کہ موس آ�ن سے پہلے نازل ہونے و�لے صحیفوں کی �سر�ئیل کے لوگوں کو و�گز�ر کر�یا تھا۔جبکہ قر عصا ء سے صرف سانپ ہی نہیں بنا بلکہ مینڈک، مکھیاں ، جوئیں �ور ٹڈیاں تک بنیں کیونکہ فرعون بنی �سر�ئیل کو چھوڑنے کا

آ�ئیں ، پانی خون بن گیا، طوفان بار بار وعدہ کرکے �پنی زبان سے پھرتارہا۔وہاں کوئی �فہام و تفہیم و�لی بات نہیں تھی ۔بیماریاں یی نے �پنی خا ص حکمت آ�ئیں مگر فرعون �س وقت تک �پنی ضد �ور نافرمانی پر �ڑ� رہا جب تک �للہ تبارک تعال آ�ندھیاں آ�ئے �ور

عملی �ستعمال کرکے �پنے بندوں کو فرعون کے چنگل سے نہیں چھڑ� یا۔

ےموسیm ک عصا کا سانپ بنناا، 8 ا رون س ک ہخداوند ن موسی� اور ے ہ ہے“ فرعون تم س معجز دکھا ن کو ک 9 ے ے ہ ے

و ا نا جس وقت فرعون دیکھ ر �س کا عصا زمین پر پھینکن کو ک ا رون س ا ہگا ہ ۔ ہ ے ے ہ ۔” �سی وقت عصا سانپ بن جا ئ گا ۔گا ا ے

Page 10: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ا رون فرعون ک پاس گئ اور خداوند ک حکم کی تعمیل 10 �س لئ موسی� اور ےا ے ے ہ ےی دیداروں ک دیکھت �س ک ع ا رون ن اپنا عصا نیچ پھینکا فرعون اور ا ہکی ے ے ہ ے ۔ ے ے ہ ۔

۔دیکھت عصا سانپ بن گیا ے

�ن لوگوں ن بھی 11 �ال یا ا �س لئ فرعون ن اپن عالمو ں اور جا دوگروں کو ب ےا ۔ ے ے ےی کئ ارون ک جیسا ے۔اپن جا دو س ہ ے ہ ے وں ن اپنی ال ٹھیاں زمین پر پھینکی 12 ے �ن ےا ہ

�ن ال ٹھیوں کو کھا لیا ا رون کی ال ٹھی ن ا ۔اور و سانپ بن گئیں لیکن ے ہ ۔ فرعون 13 ہا رون ا تھا فرعون ن موسی� اور وا جیسا خداوند ن ک ی و گیا ی ویسا ہضد¦ی ے ۔ ہ ے ہ ہ ہ ۔ ہ

نن س انکا ر کر دیا ۔کی بات س� ے ۱۳-۸: ۷( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )ے

پانی کا خون بننا

ا، “فرعون ضد پر فرعون لوگوں کو مصر چھو 14 ہے۔تب خداوند ن موسی� س ک ہ ے ےہے۔ڑن س منع کر تا ے �س ک ساتھ 15 ے ےصبح سویر فرعون دریا پر جا ئ گا ا ۔ ے ے

۔دریائ نیل ک کنا ر جا ؤ اس عصا کو اپن ساتھ ل لو جو سانپ بنا تھا ے ے ۔ ے ے ا�س 16 ےا ر پاس بھیجا خداوند ن م کو تم و : عبرانی لوگوں ک خداوند ن ےس ی ک ہے۔ ے ہ ہ ے ے ہ ہ ےا میر لوگوں کو میری عبادت کر ن ک لئ ن ک لئ ک ےمجھ تم س ی ک ے ے ے ہے۔ ہ ے ے ے ہ ہ ے ے

یں دھرا �م ن ابھی تک خداوند کی بات پر کان ن ہے۔ریگستان میں جان دو ت ہ ے ۔ اس 17 ےتا ک میں ایسا کروں گا جس س تم جان لو گ ک میں خداوند ہلئ خداوند ک ے ے ہ ہے ہ ے

�س ال ٹھی کو ل کر دریائ نیل ک پا نی میں ماروں گا ا تھ کی ا ےوں میں اپن ے ے ہ ے ۔ ہ۔اور دریا ئ نیل خون میں بدل جا ئ گا ے ےتب دریا ئ نیل کی مچھلیا ں مر جا ئیں 18 ے

یں و جا ئ گی اور مصری لو گ دریا س پا نی ن ہگی اور دریا س بد بو آنا شروع ے ے ہ ے” ے۔پی سکیں گ

روں، جھیلوں اور 19 و و ندیوں، ن ا رون س ک ہخداوندن موسی� کو ی حکم دیا : “ ہ ہ ے ہ ہ ےا تھ ک یں اپن اں مصر ک لوگ پانی حاصل کر ت وں پر ج ےتا ال بوں اور تما جگ ہ ے ہ ے ے ہ ہ۔عصا کو بڑھا ئ جب و ایسا کر گا تو سارا پانی خون میں بدل جا ئ گا سارا ے ے ہ ے” اں تک ک لکڑی اور پتھر ک گھڑوں کا بھی پانی خون میں بدل جا ئ گا ۔پانی ی ے ے ہ ہ

�س ن ال ٹھی 20 ا رون ن خداوند کا جیسا حکم تھا ویسا کیا ا ےاس لئ موسی� اور ۔ ے ہ ے�س ک �س ن ی فرعون اور ا � ٹھا ئی اور دریا ئ نیل ک پانی پر ما را ا ےکو ا ہ ے ۔ ے ے

و گیا دیداروں ک سامن کیا پھر دریا کا سارا پانی خون میں تبدیل ۔ع ہ ۔ ے ے دریا میں 21 ہیں �س لئ مصری دریا س پانی ن ہمچھلیاں مر گئیں اور دریا س بدبو آن لگی ا ے ے ۔ ے ے

ر طرف خون تھا ۔پی سکت تھ مصر میں ہ ے۔ ے

�س لئ 22 ی کیا ا وں ن بھی ویسا �ن ےجا دو گروں ن اپنی جا دو گری دکھا ئی اور ا ۔ ہ ے ہ ےنن س انکا ر کیا ی ٹھیک ویسا ا رون کی س� و گیا اور موسی� اور ہفرعون ضد¦ی ۔ ے ے ہ ہ

Page 11: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ا تھا وا جیسا خداوند ن ک ۔ی ہ ے ہ  23 ہ۔فرعون پلٹا اور اپن گھر چال گیا جو کچھ موسی� ے

�س کو نظر انداز کیا ارون ن کیا فرعون ن ا ۔اور ے ے ہ

وں ن 24 �ن �س لئ پین ک پانی ک لئ ا یں پی سکت تھ ا ےمصری دریا س پانی ن ہ ے ے ے ے ے ے۔ ے ہ ےے۔دریا ک چاروں طرف کنویں کھو د ۲۴-۱۴: ۷(Exodus تور�ت ۔ �لخروج )ے

مینڈک

ے۔خداوند کی طرف س دریائ نیل ک بد ل جان ک بعد سات دن گذر گئ 25 ے ے ے ے ے ے۲۵: ۷(Exodusتور�ت ۔ �لخروج )

و ک خداوند ی 8 �س کو ک ا، “فرعون ک پاس جا ؤ اور ا ہتب خداوندن موسی� س ک ہ ہ ے ہ ے ےتا ، ’ میر آدمیوں کو میری عبادت کر ن ک لئ جان دو ۔ک ے ے ے ے ے ہے اگر فرعون ان 2 ہ

۔کو جا ن س روکتا تو میں مصر کو مینڈ کوں س بھر دو ں گا ے ہے ے ےدریائ نیل 3 ےا ر گھروں میں گھ�سیں ےمینڈ کوں س بھر جا ئ گا و دریا س نکلیں گ اور تم ہ ے ے ہ ے ےا ر وں گ مینڈک تم ا ر بستروں میں ا ر سون ک کمروں اور تم ےگ و تم ہ ے۔ ہ ے ہ ے ے ے ہ ہ ے۔ا ر لوگوں ک گھروں میں، باورچی خان میں دیداروں ک گھروں میں اور تم ہع ے ے ہ ے ہ

ونگ ا ر پانی ک گھڑوں میں ے۔اور تم ہ ے ے ا ر 4 ہ ا ر اوپر تم ےمینڈک پو ری طرح تم ہ ے ہ” و ں گ دیداروں پر ا ر ع ے۔لوگوں پر اور تم ہ ہ ے ہ

روں دریاؤں 5 و و اپن عصا کو ن ارون س ک ا، “ ہتب خداوند ن موسی� س ک ے ہ ہ ے ہ ہ ے ےر نکل کر مصر ک ملک میں بھر جا ئیں �ٹھا ئ اور مینڈک با �وپر ا ےاورجھیلوں ک ا ہ ے ے

” ے۔گ

� ٹھا یا اور 6 ا تھ ا �وپر �س ک ا اں بھی پانی تھا ا ا رون ن ملک مصر میں ج ہتب ے ہ ے ہو گئ اور پو ر ملک مصر کو ڈھک دیا ر آن شروع ۔مینڈک پانی س با ے ے ہ ے ہ ے

ی کیا و بھی ملک مصر میں مینڈک ل 7 ےجا دو گروں ن بھی اپن جادو س ایسا ہ ہ ے ے ےے۔آئ

و ک و 8 ا، “ خداوند س ک �ال یا فرعون ن ک ا رون کو ب ہفرعون ن موسی� اور ہ ہ ے ہ ے ۔ ہ ےٹا ئ تب میں لوگوں کو خداوند ک ےمجھ پر اور میر لوگوں پر س مینڈکوں کو ے ہ ے ے

” ۔لئ قربانی دین کو جا ن دوں گا ے ے ے

یں ک مینڈک چل 9 ت ا، “مجھ ی بتا ئیں ک آپ کب چا ےموسی� ن فرعون س ک ہ ہ ے ہ ہ ہ ے ہ ے ےدیداروں ک لئ د�عا ےجا ئیں میں آپ ک لئ آپ ک لوگوں ک لئ اور آپ ک ع ے ہ ے ے ے ے ے ے ۔

مینڈک صرف دریا ے۔کروں گا تب مینڈک آپ کو اور آپ ک گھروں کو چھو ڑ دیں گ ے ۔” ے۔میں ر جا ئیں گ یں 10 ہ ت ا، “جیسا آپ چا ا، “کل ” موسی� ن ک ہفرعون ن ک ے ہ ہ ے ہ ے

و گا ک خداوند ک جیسا دوسرا کو ئی خدا و گا اس طرح آپ کو معلوم ی ےویسا ہ ہ ۔ ہ ہ

Page 12: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

یں ہے۔ن دیداروں کو آپ ک لوگوں کو چھو ڑ دیں 11 ہ ےمینڈک آپ کو آپ ک گھر کو ع ہ ے” ے۔گ مینڈک صرف دریا میں ر جا ئیں گ ہ ے۔

و ئ موسی� ن ان مینڈکوں ک لئ 12 ا رون فرعون س رخصت ےموسی� اور ے ے ے۔ ہ ے ہ�کا را یں فرعون ک خالف خداوند ن بھیجا تھا خداوند کو پ ۔جن ے ے ہاور خداوند ن و 13 ہ ے

ا تھا مینڈک گھروں میں گھر ک آنگن میں اور کھیتوں میں مر ےکیا جو موسی� ن ک ۔ ہ ےے۔ان لوگوں ن مینڈکوں کو جمع کر ک کئی ڈھیر لگا دیئ اور پو را ملک بد 14 ے۔گئ ے ے

۔بو س بھر گیا یں تو و 15 ے ہجب فرعون ن دیکھا ک و مینڈکو ں س نجات پا گئ ہ ے ے ہ ہ ےا رون ن اس س یں کیا جیسا ک موسی� اور و گیا فرعون ن ویسا ن ےپھر ضد¦ی ے ہ ہ ہ ے ۔ ہ

ا تھا وا جیسا خداوند ن ک �سی طرح ا تھا ی با لکل ا ۔کر ن کو ک ہ ے ہ ہ ہ تور�ت ۔ �لخروج )ےExodus )۱۵ – ۱ : ۸

جو ئیں

و ک و اپنا عصا اٹھا ئ اور اس 16 ا رون س ک ا، “ ےتب خداوند ن موسی� س ک ے ہ ہ ہ ے ہ ہ ے ےر جگ سار گرد جو ئیں بن جا ئیں ےزمین کی گرد غبار پر ما ر تب مصر میں ہ ہ ے

” ے۔گ

� ٹھا یا اور زمین پر دھول میں 17 ا تھ ک عصا کو ا ا رون ن اپن وں ن ی کیا �ن ےا ہ ے ے ہ ۔ ہ ے ہر طرف دھول جو ئیں بن گئیں جوئیں جانوروں اور آدمیوں پر ۔ما را اور مصر میں ہ

۔چھا گئیں

ا لیکن جادو گر 18 ی کر نا چا ہجا دو گروں ن اپن جادو کا استعمال کیا اور ویسا ہ ے ےے۔زمین کی گرد س جو ئیں ن بنا سک جو ئیں آدمیوں اور جانوروں پر چھا ئی ہ ے

یں ۔ر ی ی کیا  19 ہ ا ک خدا کی طا قت ن ہےاسی لئ جا دوگرو ں ن فرعون س ک ہ ہ ے ہ ہ ے ے ےوا جیسا خداوند ن ی نن س انکار کر دیا ی ٹھیک ویسا ےلیکن فرعون ان کی س� ہ ہ ہ ۔ ے ے

ا تھا ۔ک ۱۹ –۶ ۱ : ۸( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )ہ

یاں Aمکھ

�ٹھو اور فرعون ک پاس جا ؤ فرعون دریا پر 20 ا، “صبح ا ۔خداوند ن موسی� س ک ے ہ ے ےا ، ’میر لوگوں کو میری عبادت ک لئ و ک خداوند ک ر �س س ک ےجا ئ گا ا ے ے ہے ہ ہہ ہ ہ ے ۔ ے

ا ر گھروں میں مکھ¦یاں 21 ۔بھیجو یں جان دو گ تو تم ےاگر تم میر لوگوں کو ن ہ ے ے ہ ےا ر لوگوں ک �وپر اور تم دیداروں ک ا ا ر ع ا ر اوپر اور تم ےو نگی، مکھیاں تم ے ہ ے ہ ے ہ ے ہ ہ

ے۔اوپر چھا جا ئیں گی مصر ک گھر مکھیوں س بھر جا ئیں گ زمین بھی مکھیوں ے ے ۔۔س بھر جا ئ گی ے یں 22 ے ہلیکن میں آج جشن ک لوگوں ک ساتھ ویسا سلوک ن ے ے

و گا ک میں و گی اس طرح تم کو معلوم یں اں کو ئی مکھی ن ہکروں گا و ہ ۔ ہ ہ ہ ۔وں اں اس ملک میں ۔خداوند ی ہ ا ر لوگوں 23 ہ ےمیں کل اپن لوگوں ک ساتھ تم ہ ے ے

و گا ” ی میرا ثبوت ۔س مختلف برتا ؤ کروں گا ی ہ ہ ے

Page 13: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ا جھنڈ ک جھنڈ مکھیاں مصر میں آئیں 24 �س ن ک ی کیا جو ا ےخداوند ن ، و ۔ ہ ے ہ ےدیداروں ک گھر میں بھر گئیں مکھیاں �س ک تمام ع ۔مکھیاں فرعون ک گھر اور ا ے ہ ے ے

ی تھیں ۔پو ر ملک مصر میں بھر گئیں مکھیاں ملک کو تبا کر ر ہ ہ ۔ ےاس لئ 25 ے�م لوگ ا، “ت �ال یا ، فرعون ن ان لوگوں س ک ا رون کو ب ہفرعون ن موسی� اور ے ے ہ ے

” ۔اپن خداوند خدا کو اسی ملک میں قربانی پیش کرو ے

ما 26 یں ک مصری سوچت و گا یں ہلیکن موسی� ن فرما یا، “ویسا کر نا ٹھیک ن ہ ہ ے ۔ ہ ہ ےہے۔ر خداوند خدا کو جانوروں کو ما ر کر ق�ربانی پیش کر نا ایک بھیانک بات اس ےم لوگوں پر میں دیکھیں گ و یں تو مصری اں ایسا کر ت م لوگ ی ہلئ اگر ہ ے۔ ہ ہ ے ہ ہ ے

میں ما ر ڈا لیں گ ے۔پتھر پھینکیں گ اور ہ ہم لوگوں کو تین دن تک ریگستان میں 27 ےی بات جو میں اپن خداوند خدا کو قربانی پیش کر ن دو ی ہےجان ن دو اور ہ ۔ ے ے ہ ے

” ا م لوگوں س کر ن کو ک ہے۔خداوند ن ہ ے ے ہ ے

ا، “میں تم لوگوں کو جا ن دوں گا اور ریگستان میں 28 ۔اس لئ فرعون ن ک ے ہ ے ےا ر خدا کو قربانی پیش کر ن دو ں گا لیکن تم لوگوں کو زیاد دور ہخداوند تم ۔ ے ے ہ

” ئ اب تم جا ؤ اور میر لئ دعا کرو یں جانا چا ۔ن ے ے ے ہ ہ

ا، “دیکھو میں جا ؤں گا اور خداوند س دعا کروں گا ک شاید کل و 29 ہموسی� ن ک ہ ے ہ ےٹا ل لیکن تم دیداروں س مکھیوں کو ا ر ع ار لوگوں س اور تم ے۔تم س تم ہ ے ہ ے ہ ے ے ہ ے

” وکو ۔لوگ خداوند ک لئ قربانیاں پیش کر ن س مت ر� ے ے ے ے

۔اس لئ موسی� فرعون ک پاس س گیا اور خداوند س دعا کی 30 ے ے ے اور خداوند 31 ےدیداروں �س ک ع ا خداوند ن مکھیوں کو فرعون ، ا ی کیا جو موسی� ن ک ہن و ے ے ۔ ہ ے ہ ے

ی یں ر ٹا لیا کو ئی مکھی ن �س ک لوگوں س ۔اور ا ہ ہ ۔ ہ ے و 32 ے ہلیکن فرعون پھر ضد¦ی یں جا ن دیا �س ن لوگوں کو ن ۔گیا اور ا ے ہ ۳۲ - ۲۰ : ۸( Exodusتور�ت ۔ �لخروج )ے

ےکھیت ک جانوروں کو بیماریاں

و : “ 9 �س س ک ا ، فرعون ک پاس جا ؤ اور ا ہتب خداوند ن موسی� س ک ے ے ہ ے ےتا ، ’ میری عبادت ک لئ میر لوگوں کو جان ےعبرانی لوگوں کا خداوند خدا ک ے ے ے ہے ہ

‘ یں روکت ر اور ان کو جان س منع کر ت ر 2 ۔دو ہے۔اگر تم ان ے ے ے ہے ے پھر خداوند اپنی 3 ہ�ونٹ، گا ئ ،بیل ا ر کھیتوں ک جانوروں پر یعنی گھوڑ ، گدھ ، ا ےطاقت س تم ے ے ے ے ہ ے

۔، بکریاں اور مینڈھوں پر بھیانک بیماریاں ال ئ گا ےخداوند بنی اسرائیل ک 4 ے۔جانوروں ک ساتھ مصر ک جانوروں س الگ برتا ؤ کر گا بنی اسرائیلیوں کا کو ے ے ے ے

یں مر گا ۔ئی جانور ن ے ہے۔خداوند ن وقت طئ کر دیا کل خداوند اس ملک میں 5 ہ ے ے‘” و ن دیگا ۔واقع ے ہ ہ

ا تھا دوسری صبح مصر ک کھیت ک 6 ی کیا جیسا اس ن ک ےخداوند ن ویسا ے ۔ ہ ے ہ ےیں مرا ۔تمام جانور مر گئ لیکن بنی اسرائیلیوں ک جانور میں س کو ئی ن ہ ے ے ے۔

ہفرعون ن لوگوں کو ی دیکھن ک لئ بھیجا ک کیا بنی اسرائیلیوں کا کو ئی 7 ے ے ے ہ ے

Page 14: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

یں جان دیا ا اس ن لوگوں کو ن یں فرعون ضد پر قائم ر ۔جانور مرا یا ن ے ہ ے ہ ۔ تور�ت ۔ہ ۷ - ۱ : ۹( �Exodusلخروج )

ےپھوڑ اور پھنسیاںا، “اپنی مٹھ¦ی میں بھٹی کی راکھ لو اور 8 ا رون س ک ہخداوند ن موسی� اور ے ہ ے

وا میں پھینکنا ۔موسی� تم فرعون ک سامن راکھ کو ہ ے ےی دھول بن جا ئ گی اور 9 ے ہہپو ر ملک مصر میں پھیل جا ئ گی ی د�ھول جب بھی کسی آدمی یا جانور پر ۔ ے ے

” ے۔مصر میں پڑ گی چمڑی پر پھو ڑ پھنسی ) زخم (پھوٹ نکلیں گ ے ے

ا رون ن راکھ لی تب و گئ اور فرعون ک سامن کھڑ 10 ےاس لئ موسی� اور ے ے ے ہ ۔ ے ہ ےوا میں پھینکی اور انسانوں اور جانوروں کو پھوڑ ےو گئ اور موسی� ن راکھ کو ہ ے ے ہ

و ن لگ ے۔شروع ے ہجادو گر موسی� کو ایسا کر ن س ن روک سک کیوں ک جا 11 ہ ے ہ ے ےو ا تھا ی و گئ تھ سار مصر میں ایسا ۔دو گروں کو بھی پھو ڑ ہ ہ ے ے۔ ے ہ لیکن 12 ے

ا رون کو ہخداوند ن فرعون کو ضد¦ی بنا ئ رکھا اس لئ فرعون ن موسی� اور ے ے ۔ ے ےا تھا وا جیسا خدا وند ن موسی� س ک ی نن س انکار کر دیا ی ویسا ۔س� ہ ے ے ہ ہ ہ ۔ ے تور�ت ۔ے

۱۲ – ۸ : ۹( �Exodusلخروج )

ےا�ول�ٹھو اور فرعون ک پاس جا ؤ اس س 13 ا، “صبح ا ےتب خداوند ن موسی � س ک ۔ ے ہ ے ے

تا ، ’ میر لوگوں کو میری عبادت ک لئ و ک عبرانی لوگوں کا خداوند خدا ک ےک ے ے ہے ہ ہ ہ۔جان دو ا ر لوگوں ک 14 ے دیداروں اور تم ا ر ع ےاب میں اپنی ساری قدرت ، تم ے ہ ہ ے ہ

و گا ک میر جیسا د�نیا میں د�وسرا کو یں معلوم ےخالف استعمال کروں گا تب تم ہ ہ ہ ۔یں ہے۔ئی خدا ن وں اور میں ایسی بیما ر 15 ہ ہمیں اپنی طا قت کا استعمال کر سکتا

ار لوگوں کو زمین س ختم کر د گی یں اور تم وں جو تم ۔ی پھیال سکتا ے ے ے ہ ہ ہاں، 16 ہیں اپنی طاقت دکھا سکوں اس لئ یں طاقت دی ، تا ک میں تم ےاسلئ میں ن تم ۔ ہ ہ ہ ے ے

ے۔ساری زمین ک لوگ میرا نام جانیں گ و 17 ے ۔تم اب بھی میر لوگوں ک خالف ہ ے ےو یں جان د ر یں ن ۔تم ان ہ ہے ے ے ہ �س لئ کل میں اسی وقت بھیانک قسم ک اول 18 ہ ےا ے ے

ےکی بارش برساؤں گا جب س ملک مصر بنا آج تک مصر میں ایس اول کی ے ے ۔و گی یں آئی ۔بارش کبھی ن ہ ۔اپن جانوروں کو محفوظ جگ میں رکھنا جو کچھ 19 ہ ہ ے

وں پر رکھ لینا کیوں ک کو ئی بھی ا را کھیتوں میں اس ضرور محفوظ جگ ہتم ۔ ہ ے ہے ہا ر گھروں ک و گا ما را جا ئ گا جو کچھ تم ےانسان یا جانور جو میدانوں میں ے ہ ۔ ے ہ

‘” و گا ان سب پر اول پڑیں گ یں رکھا ے۔اندر ن ے ہ ہ

�ن لوگوں ن 20 دیداروں ن خداوند ک پیغام پر کچھ دھیان دیا ا ےفرعون ک کچھ ع ۔ ے ے ہ ے۔جلدی جلدی اپن جانوروں اور غالموں کو گھر میں رکھ لیا ےلیکن دوسر لوگوں 21 ے

Page 15: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ر یں کی ا ن لوگوں ک جانور اور غالم جو با ہن خداوند ک پیغام کی پروا ن ے ہ ہ ے ےو گئ ے۔میدانوں میں تھ تبا ہ ہ ے

� ٹھا ؤ تب سار مصر 22 وا میں اوپر ا ا، “اپن بازؤں کو ےخداوند ن موسی� س ک ۔ ہ ے ہ ے ے” و جا ئیں گ ے۔ک انسانوں، جانوروں اور کھیتوں ک پودوں پر اول گرنا شروع ہ ے ے ے

وا میں اٹھا یا تب خداوند ن گرج اور بجلیاں بھیجیں اور 23 ۔موسی� ن اپن عصا کو ے ہ ے ےے۔خداوندن زمین پر اول بر سائ ے ےاول پڑ ر تھ اور اولوں ک ساتھ بجلی 24 ے ے ہے ے

ی تھی جب س ملک مصر بنا تھا اس وقت س اب تک ایس خطرناک ےچمک ر ے ے ۔ ہیں پڑ تھ ے۔اول ن ے ہ ےانسانوں س ل کر جانوروں تک کھیتوں میں جو کچھ بھی 25 ے ے

و گیا تھا اور اولوں ن کھیتوں میں تمام درختوں کو بھی تو ڑ ےتھا اول س برباد ۔ ہ ے ےیں پڑ 26 ۔دیا اں اول ن ت تھ و اں بنی اسرائیل ر ی ایسا تھا ج ے۔جشن کا عالق ہ ے ہ ے ے ہ ہ ہ ہ

ا، “اس دفع میں ن 27 �ال یا فرعون ن ان س ک ا رو ن کو ب ےفرعون ن موسی� اور ہ ہ ے ے ہ ےیں ۔گنا کیا خداوند سچا میں اور میر لوگ غلط ہ ے ہے۔ ہے۔ ےاول اور خدا کی 28 ہ

و میں تم لوگوں کو یں خداوند س اول روکن کو ک ت زیاد ۔گرجتی آوا زیں ب ہ ے ے ے ۔ ہ ہ ہ” یں پڑیگا نا ن اں ر ۔جان دو ں گا تم لوگوں کو اب ی ہ ہ ہ ۔ ے

ا 29 ر کو چھو ڑوں گا تب میں اپن دونوں ا، “جب میں ش ہموسی� ن فرعون س ک ے ہ ہ ے ےےتھوں کو خداوند ک سامن دعا ک لئ اٹھا ؤں گا تب گرج اور اول رک جا ئیں ۔ ے ے ے ے

و گا ک پو ری دنیا خداوند کی یں معلوم ہے۔گ تب تم ہ ہ ہ وں ک تم 30 ے۔ ہلیکن میں جانتا ہ�س کی تعظیم کر ی ا یں ڈرت اور ن دیدار اب بھی خداوند خدا س ن ا ر ع ہاور تم ہ ے ہ ے ہ ے ہ

” و ۔ت ہ ے

ی پھٹ چکا تھا اس لئ ی 31 ل ہجو�ٹ) پٹ سن ( میں دان پڑ چک تھ اور جو پ ے ۔ ہ ے ہ ے۔ ے ےو گئیں تھیں ۔فصلیں تبا ہ وں کی فصل دوسری فصلوں ک بعد پکت 32 ہ ےلیکن گی ے ہ

و ئی تھیں یں ۔یں اس لئ ی فصل تبا ن ہ ہ ہ ہ ے ہ

�س ن خداوندک سامن 33 ر چال گیا ا ر ک با ےموسی� ن فرعون کو چھو ڑا اور ش ے ے ۔ ہ ے ہ ےو گئی و گئی بارش بھی بند ۔اپن با زو پھیال ئ تو بجلی اور اول بند ہ ۔ ہ ے ے ے

و گئ تو پھر و ا ور 34 ہجب فرعون ن دیکھا ک بارش اول اور بجلی کا گرج بند ے ہ ے ہ ےو گئ اور غلط کام کئ د دار ضدی ے۔اس ک ع ے ہ ے ہ ہچونک فرعون ضدی تھا اس 35 ے

وا ہلئ اس ن بنی اسرائیلیوں کو آ زادان جان س روک دیا ی با لکل اسی طرح ہ ۔ ے ے ہ ے ےا تھا ۔جیسا خداوند ن موسی� س ک ہ ے ۳۵ – ۱۳ : ۹( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )ے

ٹڈیاں

�س ک 10 �س اور ا ا، “فرعو ن ک پاس جا ؤ میں ن ا ےخداوند ن موسی� س ک ے ے ے ہ ے ےیں اپن د داروں کو ضد¦ی بنا دیا میں ن ایسا اس لئ کیا ک میں ان ےع ہ ہ ہے ے ے ہے۔ ے ہ

Page 16: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

۔طاقتور معجز دکھا سکوں �س لئ بھی کیا ک تم اپن بیٹ ، بیٹیوں 2 ے ےمیں ن ی ا ے ہ ے ہ ے�ن معجزوں اور عجیب نشانیوں کو بتا سکو جو میں ن مصر ےاور پو ت پوتیوں س ا ے ے

وں و گا ک میں خداوند ۔میں دکھا یا تب تم سب کو معلوم ہ ہ ہ ہے۔

ا، “عبرانی 3 �س س ک وں ن ا �ن ا رون فرعون ک پاس گئ ا �س لئ موسی� اور ہا ے ے ہ ے۔ ے ہ ےتا ، ’ تم میر احکام کی تعمیل کر ن س کب تک انکار ےلوگوں کا خدا وند خدا ک ے ے ہے ہ

۔کرو گ ؟ میر لوگوں کو میری عبادت کر ن ک لئ جان دو ے ے ے ے ے ےاگر تم میر 4 ےا ر ملک میں ٹڈیوں کو ال ؤں گا و تو میں کل تم ۔لوگوں کو جان س منع کر ت ے ہ ہ ے ے ے

و گی ک تم زمین 5 ٹڈیوں کی تعداد اتنی زیاد ہٹڈیاں پو ری زمین کو ڈھانک لیں گی ہ ہ ۔یں دیکھ سکو گ جو کچھ بھی اول بھر آندھی س بچ گئی اس ٹڈیاں کھا ےن ہے ے ے ے ے۔ ہ

۔جا ئیں گی ٹڈیاں کھیتوں میں درختوں کی ساری پتیاں کھا جائیں گی ا 6 ۔ ہٹڈیاں تمدیداروں ک گھروں اور مصر ک تمام گھروں میں ا ر تمام ع ےر تمام گھروں تم ے ہ ے ہ ے

ونگ اس س ل کبھی جتنی ٹڈیاں مصر میں دیکھ ےبھر جا ئیں گی کو ئی بھی پ ے ہ ے ے ہ ۔”‘ تب موسی� پلٹا اور فرعون کو چھوڑ دیا ۔بھی زیاد ٹڈیاں تم دیکھو گ ے۔ ہ

م لوگ کب تک ان لوگوں ک جال 7 دیداروں ن اس س پو چھا، “ ےفرعون ک ع ہ ے ے ہ ےیں گ لوگوں کو ان ک خداوند خدا کی عبادت کر ن ک لئ جان ےمیں پھنس ر ے ے ے ے ے۔ ہ ے

” و چکا یں ک مصر برباد ہے۔دو کیا تجھ اب تک معلوم ن ہ ہ ہ ے ۔

ا 8 �ال ن کو ک ا رون کو اپن پاس واپس ب دیداروں ن موسی� اور ۔فرعون ک ع ہ ے ے ہ ے ہ ےا، “جا ؤ اور اپن خداوند خدا کی عبادت کرو لیکن مجھ بتا �ن س ک ےفرعون ن ا ۔ ے ہ ے ے

ا ؟” ہےؤ ک دراصل کون کون جا ر ہ ہ

م لوگ اپن 9 مار جوان اور بوڑھ لوگ جا ئیں گ اور ےموسی� ن جواب دیا، “ ہ ے۔ ے ے ہ ےم ہساتھ اپن بیٹوں اور بیٹیوں اور مینڈھ اور جانوروں کو بھی ل جا ئیں گ ۔ ے ے ے ے” و گی م سب لوگوں ک لئ خداوند کی تقریب ۔سبھی جا ئیں گ کیوں ک ی ہ ے ے ہ ہ ہ ے۔

ا ر تمام 10 یں اور تم ل ک میں تم ا، “اس س پ ےفرعون ن ان لوگوں س ک ہ ہ ہ ے ہ ے ہ ے ےو گا دیکھو و نا ا ر ساتھ � خداوند کو تم ۔بچوں کو مصر چھو ڑ کر جان دوں یقینا ہ ہ ے ہ ے

و �را منصوب بنا ر ت ب ۔تم لوگ ب ہ ہے ہ یں اور خداوند کی 11 ہ ہصرف مرد جا سکت ے” تب فرعو ن ن ی مطالب کیا تھا �م ن ابتدا میں صرف ی یں ت ےعبادت کر سکت ۔ ہ ہ ے ۔ ہ ے

ا رون کو بھیج دیا ۔موسی� اور ہ

�ٹھا ؤ ٹڈیاں آ جا 12 ا تھ ا ا، “مصر کی زمین ک اوپر اپنا ۔خداوند ن موسی� س ک ہ ے ہ ے ےےئیں گی اور ٹڈیاں مصر کی تمام زمین پر پھیل جا ئیں گی ٹڈیاں اولوں س بچ ے ۔

” ۔و ئ اس زمین ک تمام درختوں کو کھا جا ئیں گی ے ے ہ

ےموسی� ن اپن عصا کو ملک مصر ک اوپر اٹھا یا اور خداوند ن مشرق س 13 ے ے ے ےوئی ی جب صبح ہخوفناک آندھی چال ئی آندھی سا ر ا دن اور ساری رات چلتی ر ہ ۔

�ڑ کر آئیں اور زمین پر 14 ۔تو آندھی ٹڈیوں کو ال چکی تھی ٹڈیاں ملک مصر میں ا

Page 17: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

و ئی تھیں ان س بھی زیاد ٹڈیاں اس ل کبھی جتنی ٹڈیاں ہبیٹھ گئیں مصر میں پ ے ہ ے ہ ۔و ں گی یں اں ٹڈیاں پھر کبھی ن ۔وقت تھیں اور اتنی تعداد میں و ہ ہ ےٹڈیوں ن 15 ہ

ےزمین کو ڈھانک لیا اور سار ملک میں اندھیرا چھا گیا ٹڈیوں ن کھیتوں میں ۔ ےیں تھا جس میں کو ئی ہسار پودوں کو کھا لیا مصر میں ایک بھی درخت یا پودا ن ۔ ے

و وا ۔پت بچا ہ ہ ہ

ا ر اور 16 ا، “میں ن تم �ال یا فرعون ن ک ارون کو جلدی ب ےفرعون ن موسی� اور ہ ے ہ ے ۔ ہ ےا ر خداوند ک خالف گنا کیا ہے۔تم ہ ے ے ہصرف اس وقت میر گنا کو معاف کرو 17 ہ ے

” م س دور جا سک ے۔اور خداوند اپن خدا س دعا کرو تا ک ی ڙ’موت‘ ) ٹڈیوں( ے ہ ہ ہ ے ے

� سن خداوند خدا س دعا کی 18 ۔موسی� فرعون کو چھوڑ کر چل گئ اور ا ے ے ے ا�س 19 ے� س خ بدل دیا خداوندن مغرب س تیز آندھی چال ئی اور ا وا کا ر� ےلئ خداوند ن ے ۔ ہ ے ے

یں بچی ۔ن ٹڈیوں کو دور بحرا حمر میں اڑا دیا ایک بھی ٹڈی مصر میں ن ہ ۔ لیکن 20 ےیں ہخداوند ن فرعون کو پھر ضد¦ی کر دیا اور فرعون ن بنی اسرائیلیوں کو جان ن ے ے ے

۲۰ – ۱ : ۱۰( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )۔دیا

اندھیرا

ا تھوں کو آسمان کی طرف اٹھا ؤ اور 21 ا، “اپن ہتب خداوند ن موسی� س ک ے ہ ے ےو گا جس تم محسو س کر سکو ےاندھیرا مصر پر چھا جا ئ گا ی اندھیرا اتنا ہ ہ ۔ ے

ےگ !”

ر اندھیر ن مصر کو ڈھک 22 ا تھ اٹھا ئ اور گ وا میں اپن ےاس لئ موسی� ن ے ے ہ ے ہ ے ہ ے ےا ۔لیا مصر میں تین دن تک اندھیرا ر ہ یں دیکھ سکتا 23 ۔ ہکو ئی کسی دوسر کو ن ے

اں وں پر ج یں اٹھ سکا لیکن ان تمام جگ ہتھا اور تین دن تک کو ئی اپنی جگ س ن ہ ۔ ہ ے ہت تھ روشنی تھی ۔بنی اسرائیل ر ے ے ہ

ا، “جا ؤ اور خداوند کی عبادت کرو ! تم 24 �ال یا اور ک ہفرعون ن موسی� کو پھر ب ےاں چھوڑ و صرف اپنی بھیڑیں اور جانور ی ہاپن ساتھ اپن بچوں کو ل جا سکت ۔ ہ ے ے ے ے

” ۔دینا

م لوگوں کو نذران اور قربانی ک لئ جانور بھی دو گ 25 ےموسی� ن فرمایا، “تم ے ے ے ہ ےم لوگ ان کو خداوند اپن خدا کی عبادت میں استعمال کریں گ ے۔اور ے ہم لوگ 26 ہ

ے۔اپن جانور اپن ساتھ خداوند کی عبادت ک لئ ل جا ئیں گ ایک جانور بھی ے ے ے ے ےیں معلوم ک خداوند کی عبادت ک لئ میں ن یں چھو ڑا جا ئ گا اب تک ےپیچھ ن ے ہ ہ ہ ۔ ے ہ ے

م و گا جب �سی وقت معلوم م لوگوں کو ا و گی ی ہکن چیزوں کی ضرورت ہ ہ ہ ۔ ہما م لوگ ان تمام چیزوں کو یں اس لئ م جا ر اں نچیں گ ج اں پ ہلوگ و ہ ے ۔ ہ ہے ہ ہ ے ہ ہ

” ے۔ر ساتھ ل جا ئیں گ ے ے

Page 18: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

�ن کو جان س منع کر 27 ےخداوند ن فرعون کو ضد¦ی بنا یا اس لئ فرعون ن ا ے ے ے ۔ ےتا ک تم 28 ۔دیا یں چا و جا ؤ میں ن ا، “مجھ س دور ہتب فرعون ن موسی� س ک ہ ہ ۔ ہ ے ہ ے ے

” �س ک بعد اگر تم مجھ س ملن آؤ گ تو ما ر جا ؤ گ اں آؤ ا ے۔پھر ی ے ے ے ے ے ۔ ہ

و صحیح میں تم س ملن پھر 29 ت ا، “تم جو ک ےتب موسی� ن فرعون س ک ے ہے۔ ہ ے ہ ہ ے ے” یں آؤنگا ۔کبھی ن ۲۹ – ۲۱ : ۱۰( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )ہ

لو ٹھ کی موت ےپ ہ

ا، “فرعون اور مصر ک خالف میں ایک آفت ال 11 ےتب خداوند ن موسی� س ک ہ ے ےہؤں گا اس ک بعد و تم لوگوں کو مصر س بھیج دیگا : و تم لو گوں کو ی ملک ہ ے ہ ے

۔چھو ڑ ن ک لئ دباؤ ڈا ل گا ے ے ے ہتم بنی اسرائیلیوں کو ی پیغام ضرور دینا :’ تم 2 ے۔سب مرد اور عورتیں اپن پڑوسیوں س چاندی اور سون کی چیزیں مانگنا ے ے ے

ا ں تک ک 3 ربان بنا ئ گا مصری لوگ ی ہحداوند مصریوں کو تم لوگوں پر م ہ ۔ ے ہ‘” یں ل س موسی� کوعظیم شخصیت سمجھت دید ار بھی پ ۔فرعون ک ع ہ ے ے ے ہ ہ ے

و 4 � آدھی رات ک وقت میں مصر س تا ، ’ آج تقریبا ا، “خداوند ک ہموسی� ن ک ے ے ہے ہ ہ ےلو ٹھ 5 کر گذروں گا ، لو ٹھا بیٹا مصر ک حاکم فرعون ک پ ر ایک پ ےاور مصر کا ہ ے ے ہ ہ

لو ٹھ نر ال بیٹا مر جا ئ گا پ ےبیٹ س ل کر چک¦ی چال ن وا لی خادم تک کا پ ہ ۔ ے ہ ہ ے ے ے ےو گا جیسا ن ما ضی میں 6 ے۔جانور بھی مریں گ ہمصر کی سر زمین پر رونا پیٹنا ۔ ہ

نچا یں پ و گا لیکن کسی بھی اسرا ئیلیوں کو چوٹ ن ہوا ن کبھی مستقبل میں ہ ۔ ہ ہ ہے ہ۔ئی جا ئ گی ¦ا بھی 7 ے اں تک ک اسرائیلی لوگوں ک کسی شخص یا جانور پر کت ےی ہ ہ

یں بھونک گا اس طرح تم جان جاؤگ ک میں ن بنی اسرائیلیوں ک ساتھ ےن ے ہ ے ۔ ے ہ۔مصری لوگوں س مختلف سلوک کیا دیدار آئینگ اور و 8 ے ا ر تمام ع ہتب تم ے ہ ے ہ

، “جا ؤ اور اپن سبھی لوگوں کو اپن ساتھ یں گ ےمجھ سجد کریں گ و لوگ ک ے ے ہ ہ ے۔ ہ ے‘” ۔ل جا ؤ تب میں ن فرعون کو غص¦ میں چھو ڑ دیا ہ ے ۔ ے

یں سنی کیوں؟ کیوں 9 ا ری بات ن ا، “فرعون ن تم ۔تب خداوند ن موسی� س ک ہ ہ ے ہ ے ے۔ک میں اپنی عظیم طا قت مصر میں دکھا سکوں” ا 10 ہ ی وج تھی ک موسی� اور ہی ہ ہ ہ

ی وج ک خداوند ہرون ن فرعون ک سامن ی بڑ بڑ معجز دکھا ئ اور ی ہے ہ ہ ے۔ ے ے ے ہ ے ے ےیں ہن فرعون کو اتنا ضد¦ی بنا یا تاک و بنی اسرائیلیوں کو اپنا ملک چھو ڑن ن ے ہ ہ ۔ ے

۱۰ - ۱ : ۱۱( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )۔دیگا

فسح کی تقریب

ا : 12 خدا وند ن ان س ک ا رون جب مصر میں تھ ہموسی� اور ے ے ے۔ ین تم 2 ہ ہی “م ہ ہو گا ین ال م ۔لوگوں ک لئ سال کا پ ہ ہ ہ ہ ے ہبنی اسرائیل کی پو ری قوم ک لئ ی حکم 3 ے ے ے

ر ایک آدمی اپن خاندان ک لوگوں ک لئ ایک میمن ین ک دسویں دن ہ : اس م ے ے ے ے ہ ے ہ ہ ہے۔ضرور حاصل کر گا وں 4 ے ہاگر پو را میمن کھا ن وا ل آدمی اپن خاندان میں ن ہ ے ے ے ہ

Page 19: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ر ایک ک کھا ن ک لئ کا ئ � س کھان میں اپن پڑوسیوں کو مال لینا چا ےتو ا ے ے ے ہ ے۔ ہ ے ےئ و نا چا ے۔فی میمن ہ ہ ئ ی 5 ہ و نا چا ہایک سال کا ی نر میمن با لکل صحت مند ے۔ ہ ہ ہ ہ

و سکتا ہے۔جانور یا تو ایک مینڈھ کا بچ یا بکری کا بچ ہ ہ ہ ین 6 ے � س جانور کو م یں ا ہتم ہ ہئ اس دن اسرائیل کی قوم وشیاری ک ساتھ رکھنا چا ت ے۔ک چودھویں دن تک ب ہ ے ہ ہ ے

ئ و ن پر اس جانور کو ذبح کر نا چا ے۔ک تمام لوگوں کو شام ہ ے ہ ان جانوروں کا 7 ےئ کچھ خون ان گھروں ک دروازوں کی چوکھٹو ں ک یں جمع کر نا چا ےخون تم ے ے۔ ہ ہیں لگانا ہاوپری حص اور دونوں کنا روں پر جن گھروں میں لوگ ی کھا نا کھا ت ے ہ ہ

ئ ے۔چا ہ

یں کڑوی جڑ ی 8 ہ“اس رات تم میمن کو ضرور بھون لینا اور گوشت کھانا تم ۔ ہئ ے۔بوٹیاں اور ب خمیری روٹیاں بھی کھانی چا ہ یں کھانا 9 ے ہتم کو میمن کو کچا ن ہ

یں پو ر میمن کو آ گ پر بھوننا ئ تم � بالنا چا یں ا ئ میمن کو پانی میں ن ہچا ے ہ ے۔ ہ ہ ہ ے۔ ہئ نا چا ی ر ل جیسا ئ میمن کا سر اس ک پیر اور اس کا اندرونی حص پ ے۔چا ہ ہ ہ ے ہ ہ ے ہ ے۔ ہ

ئ اگر تھوڑا گوشت صبح تک 10 یں پو را گوشت ضرور کھا لینا چا ے۔اسی رات کو تم ہ ہئ ے۔بچ جا ئ تو اس آ گ میں ضرور جال دینا چا ہ ے ے

و تم کو پو ری 11 نو جیس تم سفر پر جا ر ۔“جب تم کھانا کھا ؤ تو ایسا لباس پ ہ ہے ے ہنا اور اپن سفر کی چھڑی ن ر ئ تم لوگ اپن جو ت پ و نا چا ےطرح س ملبوس ہ ے ہ ے ے ے۔ ہ ہ ے

ئ کیوں ک ی خداوند ا تھوں میں رکھنا تم لوگوں کو کھانا جلدی کھانا چا ہکو اپن ہ ے ہ ۔ ہ ےہے۔ک فسح کی تقریب ے

لو ٹھ کو مار ڈا 12 ر پ و کر گزروں گا اور مصر میں ے“میں آج رات مصر س ہ ہ ۔ ہ ےہلوں گا میں مصر ک تمام خدا ؤں کو سزا دو ں گا اور دکھا ؤنگا ک میں خداوند ۔ ے ۔

۔وں و گا جب میں 13 ہ وا خون ایک خاص نشان ہلیکن تم لوگوں ک گھروں پر لگا ہ ےوا گذر جا ؤں گا میں مصری لوگوں ۔دیکھوں گا تو تملوگوں ک گھروں کو چھو ڑتا ہ ے

یں ما روں گا ۔کو مار ڈا لوں گا لیکن میں تم میں س کسی کو بھی ن ہ ے ۔

میش یاد رکھو گ کیونک تم لوگوں ک لئ ی ایک 14 ہ“تم لوگ آج کی رات کو ے ے ہ ے۔ ہ ہمیش اس مقدس تقریب س خداوند کو تعظیم ا ری نسل و گی تم ےخاص تقریب ہ ہ ہ ۔ ہ

۔دیا کر گی ےاس مقدس تقریب پر تم ب خمیری آٹ کی روٹیاں سات دنوں تک 15 ے ےل دن اپن گھروں س سار ےکھا ؤ گ اس مقدس تقریب ک آن پر تم لوگ پ ے ے ے ہ ے ے ے۔

ٹا دو گ اس مقد¦س تقریب ک پو ر سات دن تک اگر کو ئی بھی ر ےخمیر کو با ے ے۔ ہ ہ�س تم اسرائیل ک دوسر لوگوں س با لکل الگ کر ےشخص خمیر کھا ئ تو ا ے ے ے ے

و 16 ۔دینا �جال س منعقد ل اور آخری دنوں میں مقدس ا ہاس مقدس تقریب ک پ ے ہ ےئ ان دنو ں صرف ایک کام جو کیا جا یں کرنا چا یں کو ئی کام ن ے۔گی ان دنوں تم ہ ہ ہ ۔

۔سکتا و اپنا کھانا تیار کر نا ہ ے“ تم لوگو ں کو ب خمیری روٹی کی تقریب کو 17 ہےا ر لوگو ں کو ی میں ن تم ئ کیو ں؟ کیوں ک اس دن ےضرور یاد رکھنا چا ہ ے ہ ہ ے۔ ہ

ر نکال ال یا اس لئ تم لوگو ں کی تمام نسلوں کو ی وں میں مصر س با ہگرو ے ۔ ہ ے ہمیش ر گا ئ ی قانون ایسا جو ۔دن یاد رکھنا چا ہے ہ ہ ہے ہ ے۔ ین ک 18 ہ ل م ےاس لئ پ ے ہ ے ہ ے

ے۔چودھویں دن کی شام س تم لوگ ب خمیری روٹی کھانا شروع کرو گ اسی ے ے

Page 20: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ین ک اکیسویں دن کی شام تک تم ایسی رو ٹی کھا ؤ گ ے۔م ے ے سات دن تک تم 19 ہئ کو ئی بھی آدمی چا و ونا چا یں ہلوگوں ک گھروں میں کو ئی خمیر ن ہے ے۔ ہ ہ ہ ے

و یا اجنبی جو اس وقت خمیر کھا ئ گا دوسر اسرا ئیلیوں ری �سرائیل کا ش ےا ے ہ ہ۔س اس ضرور عل�حد کر دیا جا ئ گا ے ہ ے اس مقدس تقریب میں تم لوگوں کو 20 ے

” ی کھا نا و ، ب خمیری روٹی اں بھی ر ئ تم ج یں کھانا چا ۔خمیر ن ہ ے ہ ہ ے۔ ہ ہ

�ال یا موسی� ن ان 21 ےاس لئ موسی� ن تمام اسرائیلی بزرگوں کو ایک جگ پر ب ۔ ہ ے ےا، “اپن خاندانوں ک لئ میمن حاصل کرو فسح کی تقریب ک لئ میمن ےس ک ے ے ے ے ے ے ہ ے

یں ڈو باؤ خون 22 ۔ذبح کرو ۔زوفا ک گچھوں کو لیکر خون س بھر برتن میں ان ہ ے ے ے۔س چوکھٹوں ک دو نوں کناروں اور اوپری حص¦وں کو رنگ دو کو ئی بھی آدمی ے ے

ل اپنا گھر ن چھو ڑ و ن س پ ے۔صبح ہ ے ہ ے ے لو ٹھ اوالدوں 23 ہ ےاس وقت جب خدا وند پ ہو کر جائ گا تو و چو کھٹ ک دونوں کنار اور ےکو مارن ک لئ مصر س ے ہ ے ہ ے ے ے ے

۔اوپری سروں پر خون دیکھ گا تب خدا وند اس گھر کی حفاظت کریگا خدا وند ۔ ےیں آن دیگا ار گھروں میں ن نچان وال کو تم ۔تبا کر ن وال اور نقصان پ ے ہ ے ہ ے ے ہ ے ے تم 24 ہ

ےلوگ اس حکم کو ضرور یاد رکھنا ی قانون تم لوگوں اور تم لوگوں کی نسلوں ک ہ ۔میش ک لئ ہے۔لئ ے ے ہ ہ و گا جب تم 25 ے ہتم لوگوں کو ی کام کر نا تب بھی یاد رکھنا ہ

ونچو گ جو خدا وند تم لوگوں کو دیگا ۔لوگ اس ملک میں پ ے ےجب تم لوگوں ک 26 ہیں ؟ ' م لوگ ی تقریب کیوں منا ت ’، ہبچ¦ تم س پو چھیں گ ے ہ ہ ے ے و 27 ے ہتم لوگ ک

م لوگ مصر ہگ ، ’ی فسح کی تقریب خدا وند کی تعظیم ک لئ کیوں ک جب ہ ہے۔ ے ے ہ ےو کر گزرا تھا خداوند ن م لوگوں ک گھروں س ےمیں تھ ، تب خداوند ۔ ہ ے ے ہ ے

م لوگوں کو بچا یا م لوگوں ک گھروں میں ۔مصریوں کو مار ڈا ال لیکن اس ن ہ ے ہ ے ۔

‘” یں �س لئ لوگ اب خدا وند کی جھک کر تعظیم اور عبادت کر ت ۔ا ہ ے خدا وند 28 ےی کیا جو �س لئ بنی اسرائیلیوں ن و ارون کو دیا تھا ا ہن ی حکم موسی� ا ور ے ے ۔ ہ ہ ے

۔خدا وند کا حکم تھا

لوٹھ بیٹ 29 لو ٹھ بیٹوں ،فرعون ک پ ےآدھی رات کو خدا وند ن مصر ک تمام پ ے ہ ے ے ہ ے ےے) جو مصر کا حاکم تھا ( س لیکر قید خان میں بیٹھ قیدی ک بیٹ تک کو مار ڈا ے ے ے ے

لو ٹھ جانور بھی مر گئ ے۔ال پ ے ہ ر گھر میں کو ئی ن کو ئی 30 ۔ �س رات ہمصر میں ا ہدیدار اور مصر ک تمام لوگ زورس رو ن اور �س ک ع ےمرا اس رات فرعون ا ے ے ہ ے ۔

ے۔چیخن لگ ۳۰ – ۱ : ۱۲( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )ے

ا�سرائیلیوں کا مصر چھوڑنا

ا، 31 �ن س ک �ال یا فرعون ن ا ا رون کو ب �س رات فرعون ن موسی� اور ہاس لئ ا ے ے ۔ ہ ے ےا ر لوگ ویسا ما ر لوگوں کو چھوڑ کر چل جا ؤ تم اور تم و جا ؤ اور ے“تیار ہ ۔ ے ے ہ ہ

و جا ؤ اور خداوند کی عبادت کرو ت و جیسا تم ک ۔ی کر سکت ۔ ہ ے ہ ہ ے اور جیسا تم 32 ہو ل جا ؤ اور ت ا ک تم اپنی بھیڑیں اور مویشی اپن ساتھ ل جانا چا ےن ک ہ ے ہ ے ے ہ ہے ہ ے

” ۔مجھ بھی د�عا دو م لوگ بھی مر جا ئیں گ 33 ے ا، “ ےمصر ک لوگوں ن بھی ک ہ ہ ے ے

Page 21: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

” اور ان لوگوں ن بنی اسرائیلیوں کو جلدی جان ک لئ یں جا ؤ گ ےاگر تم ن ے ے ے ے۔ ہمجبور کیا !”

وں ن گوندھ 34 �ن یں ک و اپنی رو ٹی پھولن دیں ا ےلوگوں ک پاس اتنا وقت ن ے ہ ۔ ے ہ ہ ہے ہ ےے۔آٹ ک پراٹھو ں کو اپن کپڑوں میں لپیٹا اور اس اپن کندھوں پر رکھ کر ل گئ ے ے ے ے ے ے

ا و اپن مصری 35 ی کیا جو موسی� ن کر ن کو ک ےتب بنی اسرائیلیوں ن و ہ ۔ ہ ے ے ہ ے�ن س لباس اور سون چاندی کی بنی چیزیں مانگیں ۔پڑوسیوں ک پاس گئ اور ا ے ے ے ے

�س لئ بنی 36 ےخداوند ن مصریوں کو بنی اسرائیلیوں ک تئیں رحم دل بنا یا ا ۔ ے ےے۔اسرائیلیوں ن مصری لوگوں س دولت حاصل کئ ے ے

� چھ ال کھ آدمی 37 ہبنی اسرائیلیوں ن رعمیس س سکات تک سفر کئ و تقریبا ے۔ ے ےیں تھ ے۔تھ اس میں بچ شامل ن ہ ے �ن کی بھیڑیں، گا ئ ، بکریاں 38 ے۔ �ن ک ساتھ ا ےا ے

�ن ک ساتھ کچھ ایس دوسر لوگ بھی سفر کر ےاور دوسری کئی چیزیں تھیں ا ے ے ۔یں تھ لیکن و بنی اسرائیلیوں ک ساتھ گئ ے۔ر تھ جو اسرائیلی ن ے ہ ے۔ ہ ے لیکن لو 39 ہے

ت تیزی س نکال ےگوں کو روٹی پھ�ولن دین کا وقت ن مال کیونک و مصر س ب ہ ے ہ ہ ہ ے ےیں بنا یا اس لئ وں ن اپن سفر ک لئ کو ئی خاص کھانا ن �ن ےدیئ گئ تھ اور ا ۔ ہ ے ے ے ے ہ ے ے ے

ی روٹیاں بنا نی پڑی جس ک و مصر و ئ آٹ س بغیر خمیر ک �ن کو گوندھ ہا ہ ے ہ ے ے ے ے ہ ےے۔س ال ئ تھ ے ے

�سی 41 ہے۔ سال تک ر۴۳۰بنی اسرائیل مصر میں  40 چار سو تیس سال بعد با لکل ا۔دن خداوند کی ساری فوج مصر س نکل گئی ہکیونک اس خاص رات کو خداوند 42 ے

ر نگا کرم کر ن ک لئ رکھا تھا اسی طرح اس ۔ن ان لوگوں کو مصر س با ے ے ے ہ ہ ے ےےرات کو نسل در نسل سبھی بنی اسرائیلیوں کو خداوند کو تعظیم دین ک لئ ے ے

ئ میش چوکسی برتنا چا ے۔میش ہ ہ ہ ہ ہ

یں: کو ئی 43 � صول ی ا فسح کی تقریب ک ا ا رون س ک ہخداوند ن موسی� اور ہ ے ہ ے ہ ےیں کھا ئ گا ۔اجنبی فسح کی تقریب میں س ن ے ہ لیکن اگر کو ئی آدمی غالم کو 44 ے

�س فسح میں س کھا سکتا �س کا ختن کر گا تو و غالم ا ہے۔خرید ل گا اور اگر ا ے ہ ے ہ ےا ر لئ کسی 45 تا یا تم ےلیکن اگر کو ئی آدمی صرف تم لو گوں ک ملک میں ر ے ہ ہے ہ ے

یں کھانا �س فسح میں س ن � س آدمی کو ا ہآدمی کو مزدوری پر رکھا گیا تو ا ے ہےئ ے۔چا ہ

یں 46 ر ن ئ کو ئی بھی کھانا گھر ک با ی کھا نا کھانا چا ہ“اس ایک گھر ک اندر ہ ے ے۔ ہ ہ ے ےڈی کو ن تو ڑو ئ میمن کی کسی ۔ل جانا چا ہ ہ ے ے۔ ہ پو ری اسرائیلی قوم اس 47 ے

تا جو بنی 48 ے۔تقریب کو ضرور منا ئ ہےاگر کو ئی ایسا آدمی تم لوگوں ک ساتھ ر ہ ےر تا تو و نا چا یں لیکن و فسح کی تقریب میں شامل �سرائیل کی قوم کا ن ہا ہے ہ ہ ہ ہے ہ

و گا اور و کھا ن ئ تب پھر و اسرائیل ک مساوی و نا چا وا ےمرد کا ختن کیا ہ ہ ے ہ ے۔ ہ ہ ہ ہوا تو و اس فسح کی تقریب یں �س آدمی کا ختن ن ہمیں حص¦ ل سکتا اگر ا ہے ہ ہ ہ ہے۔ ے ہ

یں کھا سکتا ۔ک کھا ن میں س ن ہ ے ے � صولوں 49 ے ونگ ا ر ایک پر ال گو � صول ی ا ے۔ی ہ ہ ہ

Page 22: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ا ر ملک کا و گا ک و آدمی تم یں �س بات کا کو ئی امتیاز ن و ن میں ا ےک ال گو ہ ہ ہ ہ ہ ے ہ ے” ری یا غیر ملکی ہے۔ش ہے ہ

یں میں ، خداوند ن 50 ےاس لئ سبھی بنی اسرائیلیوں ن احکام کی تعمیل کی جن ہ ے ےا رون کو دیا تھا ۔موسی� اور اس طرح خداوند اسی دن سبھی بنی اسرائیلیوں 51 ہ

وں میں نکل ر ل گیا لوگ گرو ے۔کو مصر س با ہ ۔ ے ہ : ۵۱ – ۳۱( Exodus تور�ت ۔ �لخروج )ے۱۲

آ�پ کی خد مت میںBible Gatewayتور�ت کی کتاب �لخروج کا �ردو ترجمہ بائیبل گیٹ وے ) ( سے نقل کر کے پیش کیا گیا ہے۔

یی علیہ آ�ن �ور تور�ت کے سیر حاصل مطالعہ سے یہ بات بخوبی ثابت ہوجاتی ہے کہ فرعون ، �س کے رفقاء �ور حضرت موس قرآ�خری دم تک �پنی ہٹ �لسلام کے درمیان معاملات �فہام و تفہیم سے قطعی طے نہیں ہوئے تھے بلکہ فرعون �ور �س کے ساتھی

دھرمی پر ڈٹے رہے۔

ع�ون� و�ك�لe ك�ان�وا� ظ�ال�م�ين� ن�ا آل� ف�ر� ق� أ�غ�ر� و�

( م ن آل� فرعون کو، اور و سب ظالم تھ ےاور غرق کردیا ہ ے (۸:۵۴ہ

ر�ين� خ� ن�ا اآل� ق� ث�م أ�غ�ر�

م ن ان ک پیچھ آن والوں کو غرق کردیا) ےپھر ے ے ے (۲۶:۶۶ہ

ون� م� ي�ذكر� ات� ل�ع�له� ن�ق�ص/ م�ن الثم�ر� ن�ين� و� ع�ون� ب�الس� ذ�ن�ا آل� ف�ر� د� أ�خ� ل�ق� و�

م ن ے اور ہ آ�ل پھلنےے فرعون پر کئی سال تک قحط مسلط رکھا اور ان ک . تاک و نصیحت پکڑیں) پھولنے ہ میں دراڑ ل آئ ہ ے (۷:۱۳۰ے

ہے کا ترجم راقم الحروف ن خود کیا جس میں۷:۱۳۰نوٹ:- باالئی آیت ے ہات� ے ک معانی فوائد اور پھلن پھولن )الثم�ر� ے ص/ کے لئے گئے ہیں �ور (fruitfulnessے ن�ق�

(Faultآ�یت میں قحط کی بات ہورہی ہے �س لئے (کے معانی خر�بی ، در�ڑ ، کٹا ؤ �ور پھاڑ لئے گئے ہیں۔ چونکہ �س

ص/ ( سے لینے کی بجائے زمینی سائنس )literature( کے معانی �دب )fault یعنی فالٹ )ن�ق�Geology( آ� ئے گا۔ جیالوجی میں فالٹ شگاف ٹوٹنا آ�یت کا مفہوم بہتر طور پر سامنے ( سے لئے جائیں گے تو �س fracture ور بڑے در�ڑ کو کہا جاتا ہے ۔� )San Andreas Faultدنیا بھر میں مشہور زمینی در�ڑ کہلاتاہے۔

Page 23: ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا۔حصہ پنجم

ن�ين� ؤ�م� ن� ل�ك� ب�م� ا ن�ح� م� ا ف� ن�ا ب�ه� ر� ح� ت�ن�ا ب�ه� م�ن آي�ة/ ل�ت�س�� ا ت�أ م� ال�وا� م�ه� و�ق�

م پر جادو کر سکو، مار پاس جو بھی نشانی الؤ ک تم اس ک ذریع ا تم ہاور ک ے ے ہ ے ہ ہیں) یں م تم پر ایمان الن وال ن ہتب بھی ہ ے ے (۷:۱۳۲ہ

الدم� آي�ات/ اد�ع� و� ف� مل� و�الض ال�ق� اد� و� ر� ال�ج� ان� و� م� الطKوف� ل�ن�ا ع�ل�ي�ه� س� ر�أ� ف�

ر�م�ين� ا مKج� و�م� وا� و�ك�ان�وا� ق� ت�ك�ب�ر� اس� ال�ت/ ف� ص مKف�

م ن ان پر طوفان اور ٹڈیاں اور جوئیں اور مینڈک بھیج اور خون ےپھر ے ہ،سب نشانیاں الگ الگ کر ک دکھائیں، مگر و سر کشی کی چل گئ اور ےبرسایا ے ے ہ ے ۔

( ےمجرموں کی قوم گردان گئ (۷:۱۳۳ے

ہقارین کرام مالحظ فرمائی قرآن تورات ک بیان کرد واقعات کی تائید کرریا ے ے ہیں تورات ی ن م تورات کو الل کی وحی مانن پر تیار ۔ مگر ہ ہ ے ہ ہ ہ الل کی وحیہے

ودیوں کی کتاب قرار د کر م ن تو اس ی مارا ورث مگر ےون ک ناط ہ ے ے ہ ہے ہ ہ ے ے ے ہم ن قرآن س ےچھوڑ رکھا اور جن لوگوں کی منظم سازش کی وج س ے ہ ے ہ ہے

ون والی الل کی وحی کو چھوڑا و لوگ بھی آپ س ڈھک چھپ ل نازل ےپ ے ے ہ ہ ے ہ ے ہم یں رکھت ، م ایمان ن یں ، الل کی کتابوں پر مارا ایمان ن آخرت پر یں ہن ے ہ ہ ہ ہ ہ ۔ ہ

اں قرآن میں جی یں یں جو الل کی اطاعت کرن س معذور ہکیس مسلمان ۔ ہ ے ے ہ ہ ےم وتیں یں ہبیان کرد ایمان کی مکمل شرائط جب تک عملی طور پر پوری ن ہ ہ ہالل پر ایمان، فرشتوں پر ایمان ، الل کی کتابوں پر ایمان، الل ک یں ےمسلمان ن ہ ہ ہ ۔ ہ

ی مسلمان ۲:۱۷۷ےرسولوں پر ایمان اور آخرت ک دن پر ایمان ) ہے( الن واال ہ ےی سب س بڑا فرق جو مسلم اور غیر مسلم میں امتیاز کرتا ہے۔اور ی ہے ے ہ

ڈاکٹر کاشف خان

لندن

۲۰۱۴ ستمبر ۵