154
و ک ٹ ن و ف ل ن ش ی ڈ ری ٹ ک ن ب ر ع و ک پ آ ے" لئ ے ک ے ھئ ک. یر د ٹ ور ط ر4 ت6 ہ8 ب و ک4 اپ ی آ ی ن رآ4 ق وگا۔6 ہوری ر ض ا ری ک ود لG ن" آو د ی ک4 رآپ8 ج ی کK ے ہئ ک اپ8 ے ی سُ ے آ ن ں میUrdu Nov. 25, 2007 www.muhammadanism.org www.noor-ul-huda.com I Dared to Call I Dared to Call Him Him Father Father Bilquis Sheikh خ ی ش س ی4 ق ل ی رد گ ا دوشG ں می8 ج ر4 مت1981

I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

  • Upload
    others

  • View
    2

  • Download
    0

Embed Size (px)

Citation preview

Page 1: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو ڈاؤن لوڈ کرنا ضروری آایات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آانی قرہوگا۔

ااسے باپ کہنے کی جرات کی میں نے Urdu

Nov. 25, 2007

www.muhammadanism.orgwww.noor-ul-huda.com

I Dared to Call HimI Dared to Call Him FatherFather

Bilquis Sheikh

بلقیس شیخ مترجمین دوشاگرد

1981

Page 2: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

فہرستبابنمبرشمار

پہلا باب۔ ایک خوفناک حضوری۱دوسرا باب۔ عجیب کتاب۲تیسرا باب ۔ سپنے۳چوتھا باب۔ مقابلہ۴پانچواں باب۔ چورا ہے۵ااس کی قربت میں رہنے کا سبق۶ چھٹا باب۔ آاگ سے بپتسمہ۷ ساتواں باب۔ پانی اورآاٹھواں باب۔ کیا میں محفوظ تھی؟۸نواں باب ۔ قطعی تعلقی۹

ااس کی حضوری میں جینے کا سبق۱۰ دسواں باب۔ ارخ۱۱ گیارھواں باب۔ بدلتے بارھواں باب۔ بولنے کا وقت۱۲تیراھواں باب۔ دھمکیوں کا طوفان۱۳چودھواں باب۔ نئی منزل۱۴

دیباچہتت کdاملہ بھی اان کی صdفا خدائے ذوالجلال ،ازلی، ابdدی اور لامحdدود ہیں، ازلی، ابدی اورلامحدود ہیں۔ کائنات کی ہرشئے تغیر پذیر ہے۔ مگراس کائنات کا خالق

آاج اور کل اورابد تک یکساں ہے۔

خدائے قادرمطلق اپنی شddفقت اوربے بیddان فضddل کddو گونddاگوں انddداز میں اپddنیآاشکارا کرتاہے۔ اشرف المخلوقات مخلوق پر

معddزز مسddلمان گھddرانے کی خddاتون" بیگم بلقیس شddیخ" کی سرگذشddت ربجلیل کے حیران کن اورحیات افزاء کرشموں کی منہ بولتی تصویر ہے۔

اپنی ابتدائی صورت میں یہ کتddاب انگریddزی زبddان میں شddائع ہddوئی۔ اس کتddاب کا تdرجمہ، عdربی ، تdرکی اور جdرمن زبdان میں شdائع ہوچکdا ہے۔ کdئی ممالdک میں اس کی مقبddولیت اورافddادیت کے پیش نظddر اسddے اردوزبddان کی زینت بنddانے کی ایddک نddاچیز

کوشش کی گئی ہے۔اا یہ سddچی داسddتان کddئی خddزاں ddراری کے اس دور میں یقینddوئی بے قddتی ہddبڑھ

آامد کا پیغام دے گی۔ رسیدہ زندگیوں میں بہار کی آاشddنا ہddو۔ اورہمddارا اامنddگ ہے کہ خddدائے برحddق کی قddربت سddے ہرعابddد کی یہ اعتقddاد ہے کہ خddدائے محبت کی لازوال الفت کddا یہ شخصddی تجddربہ بہتddوں کے لddئے

ابدی زندگی کے بھید کو پانے میں معاون ہوگا۔تر عظیم کی تکمیddل میں اان حضرات کے شddکرگزار ہیں جنہddوں نے اس کddا ہم

اانہیں جزاء عطا فرمائے۔ یی دلچسپی لی۔ ہماری دعا ہے کہ باری تعالمترجمین دوشاگرد

پہلاباب

Page 3: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

حضوری" خوفناک ایک" میں اپنے باغیچے میں چل قddدمی کdررہی تھی کہ مdیرے دل میں اجنdبی سdی چبھن محسوس ہوئی۔سورج طلوع ہورہا تھا۔ نرگس کے پھولوں کی خوشبو سے ہوا معطddر تھی۔ میں حیران تھی کہ یہ کون سddی شddئے ہے جس سddے میں اس قddدر بے قddرار ہوگddئی

ہوں۔ میں نے رک کرچddاروں طddرف نگddاہ دوڑائی ۔ مddیرے گھddر کے انddدر سddبزہ زار صحن سے کچھ فاصلے پر نوکر کھddانے والے کمddرے میں صddفائی میں مصddروف تھے۔ باہر ہرشئے پرسکوت طاری تھا۔اپنی خواب گاہ میں سddجانے کے لddئے میں جddونہی ایddک لمبی شاخ پرشگوفے کاٹنے کے لئے جھکی، کوئی شئے تdیزی سdے مdیرے سdرکے پdاس سے گذری ۔ میں چونک اٹھی یہ کیdا تھdا؟ ایdک دھندسdابادل ایdک نمdدار سdی ناپdاک حضوری تھی جوپرواز کرتی ہddوئی مdیرے پdاس سddے گdذرگئی بdاغیچہ اچانdک پہلے سdے زیادہ تاریک دکھddائی دیdنے لگdا۔بیdد کے نddوحہ کنddاں درختdوں میں سddے ایdک خنdک ہddوا

اٹھی اورمیں کانپ گئی۔ میں نے خود کوڈانٹتے ہوئے کہا!بلقیس ہوش سنبھالو۔ مddیرے تصddورات مجھے دھوکہ دے رہے تھے۔ بہرصورت میں نے پھول اکٹھے کddئے اورجلddدی سddے کمddرے کی طرف بڑھی۔ جہاں دریچوں سے پھوٹتی ہوئی روشنی مddیرا خیرمقddدم کddررہی تھی۔ مکddان کے سddفید پتھddروں کی مضddبوط دیddوار اوردیddوار کی لکddڑی کے دروازے مddیرے محفddاظ

تھے۔ چلتے ہddوئے میں پیچھے پلٹ پلٹ کردیکھddتی جddاتی تھی۔ میں ہمیشdہ مdافوق الفطرت گفتگو کا مذاق اڑایا کرتی تھی۔ کیا واقعی کسی شئے کا وجود نہیں تھا۔ اس کے جddواب میں ،میں نے اپddنے دائیں ہddاتھ پddر بddڑی صddفائی سddے غddیرطبعی سddی تھپکی

محسوس کی۔

میں چلا اٹھی!مکان کے اندر داخddل ہddوتے ہی میں نے اپddنے پیچھے زور سddےتت خودایک دروازہ بند کردیا۔ نوکرکوئی بات کئے بغیر میری طرف دوڑے کیونکہ میں بذاآاخddر میں نے اپddنے دونddوں خادمddاؤں سddے اس بھوت لگتی ہddوں گی۔ سdونے سdے پہلے بلاآاپ واقعہ کا تذکرہ نے کی جرات کی۔ میں نےاپنی داسddتان ختم کddرتے ہddوئے پوچھddا کیddا بھdddوت پdddریت کی قائdddل ہیں۔ نورجہdddاں اورریشdddم دونdddوں جن میں سdddے ایdddک مسdddلمان اوردوسری مسیحی تھی جواب دینے سے گریزکیا۔مگرنورجہاں جس کے ہاتھ خوف سddے کانپ رہے تھے ، کہنے لگی کہ کیا میں گاؤں کے امام کے بلاؤں تاکہ وہ باغیچہ میں کچھ پوتر پانی چھdڑکے ۔لیکن میں ہddوش وحddواس میں تھی اورجاہddل لوگddوں کی قddدامت پرستی سے باغی تھی۔ علاوہ ازیں میں اس کی خبرگاؤں میں پھیلانddا نہیں چddاہتی تھی۔ میں نے اس کی ہمddدردی پرمسddکرانے کی کوشddش کی اور کسddی قddدر بے بddاکی سddےآادمی مdddیرے گھdddر میں قdddدم رکھے کہdddنے لگی" میں نہیں چdddاہتی کہ کdddوئی مdddذہبی آان آاسیب کودورکرنے کا ڈھونگ رچddائے"۔ تddاہم خddادمہ کے جddانے کے بعddد میں نے قddر اور مجیddد اپddنے ہddاتھو ں میں لیddا۔ اورتھddوڑی دیddرتلاوت کddرتی رہی اورپھddر اسddے نیلے ریشddمی

غلاف میں لپیٹ کر رکھ دیا اور سوگئی۔ اگلی صبح میں اپنے بسdتر سdے یdوں بیddدار ہddورہی تھی۔ جیسddے کddوئی تddیراکاسرگھول آانے کی جدوجہد کررہاہو۔ مddیرے شddعور میں ایddک مddدھم سddا پانی کی سطح پر رہا تھا۔ لاالہ الا اللہ محمد رسول اللہ میرے دریچوں کے سddنہرے نقش ونگddار میں سddے اذان کے الفاظ مجھ تک پہنچ رہے تھے۔ اللہ کے سوا کddوئی معبddود نہیں اورمحمddد اللہآا واز گزشddتہ رات کے کے رسddول ہیں۔ مسddلمانوں کونمddاز کے لddئے دعddوت دیddنے والی یہ بعد بڑی باموقع معلوم ہوئی تھی۔ یہ ایک ایسی پکارتھی جسے میں گذشتہ چالیس بdرس

آائي تھی۔ میں نے اس صبح کی پکار کے معنی کا تصور کیا۔ اا سنتی سے تقریب

Page 4: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

چند لمحے پیشتر واہ کے قddریب پاکسddتان کے ایddک چھddوٹے گddاؤں میں ایddکآاؤ" فلاح امام مسdلمانوں کونمddاز کےلdئے بلارہddا تھddا۔ اس کےالفddاظ تھے"نمddاز کے لdئے آاواز مddیرے آاؤ۔ نماز نینddد سddے بہddتر ہے۔ سddورج طلddوع ہddونے کے سddاتھ سddاتھ یہ کے لئے آاواز کے سddاتھ ہی گزشddتہ شddام کddا واقعہ کانوں میں گونج رہی تھی۔ اذان کی اس قدیم تازہ ہوگیا۔ معمول کے مطابق میں روزہ مرہ کے کاموں میں مصddروف ہوگddئی ۔ مصddروف رہنے سdے ایdک طdرح کdا دلاسdہ ملتdا تھdا۔ اٹھdتے ہی میں نے خdادمہ کdوبلانے کے لdئےآاواز سنتے ہی نورجہddاں جومddیرے اٹھddنے کddا انتظddار کddررہی تھی گھنٹی بجائی اوراس کی ااوہ ddا۔ اوریقینddل تھddآائی۔ دونوں خادماؤں کا کمرہ میرے کمرے سے متص بھاگتی ہوئی اندر میرے جاگنے سے ایک گھنٹہ پہلے جاگ چکی ہddوں گی۔ اورمdیری طddرف سdے گھنddٹیآاواز سننے کی منتظر ہddوں گی۔ بسddتر میں صddبح کی چddائے لازم تھی۔ نورجہddاں نے کی مddیرے سddنگھار کی چddیزيں سddجانا شddروع کddردیں۔ وہ ایddک نddوعمر نوجddوان لddڑکی تھی۔ااس کے ہاتھ سے برش گرا تddو میں جوبڑی فرمانبردار تھی۔ مگر قدرےسست تھی۔ جب ااسddے ڈانٹ دیddا۔ ریشddم مddیری دوسddری خddادمہ تھی۔ یہ عمddر میں ذرا بddڑی ،خddاموش نے اپروقار خاتون تھی۔ وہ چائے کی بڑی ٹرے ہddاتھ میں لddئے کمddرے میں طبیعت درازقدر اورااس نے کپ میں داخل ہوئی۔ اورٹرے کdولاکر مdیز پdر رکھ دیdا۔ چdائے سdے کdپڑا اٹھdاکر اا مddیری مddاں مddیرے اس خیddال سddے دل ddا یقینddائے دی۔ میں نے کہddرم چddا گddمجھے گرم برداشتہ ہوتی میں نے کئی بار اسdے مکہ کی طdرف منہ کdرکے دعdا کdرتے دیکھdا تھddا۔ اپddنی مddاں کے خیddال کے سddاتھ ہی میں نےاپddنے سddنگھار مddیز کی طddرف نگddاہ کی جوصدیوں پرانا تھا اورصندل کی لکڑی کا بنا ہوا اورچاندی سے منڈھا ہddوا تھddا۔ یہ مddیریاان کی مddاں نے ورثہ میں دیddا تھddا۔ اب ورثہ میں یہ مddیری ملکیت تھddا۔ دوکپ مddاں کddو آاگے کی طddرف جھکی۔ جس کddا مطلب یہ تھddا کہ ریشddم چddائے پیddنے کے بعddد میں

میرے دراز بالوں میں کنگھی کddرے اوراس کے سddاتھ ہی نورجہddاں مddیرے نddاخن تراشddنےلگی۔

کام کے ساتھ ساتھ وہ بے تکلفانہ انداز میں گاؤں کی خبروں پر تبddادلہ خیddالااس پر تفکرانہ انداز میں اپنے خیddالات آاغاز کرتی اورریشم کرنے لگیں۔ نورجہاں بات کا کdا اظہddار کdرتی۔ وہ ایdک لdڑکے کے بdارے میں گفتگdو کdررہی تھیں جوگddاؤں چھddوڑکر شہرجارہا تھا۔ اورایک لڑکی کے بارے میں جس کا جلد بیاہ ہونے والا تھddا۔ اورپھرایddک اورقتل سddے متعلdق بdات کdرنے لگیں، جونزدیdک کے قصdبہ میں وقdوع پdذیر ہddوا۔اورجہddاںآانٹی رہتی تھی۔ میں نے محسوس کیاکہ اس خبر کے ساتھ ہی ریشم کddا نپ ریشم کی اٹھی۔ کیddونکہ مقتddولہ ایddک مسddیحی تھی۔ وہ ایddک جddوان لddڑکی تھی جوایddک مسddیحی

مشنری کے گھر میں مقیم تھی۔ گاؤں کے ایک تنگ چوراہے پر کوئی اس کے بدن کوروندتاہوا نکddل گیddا تھddا۔اا پوچھddا کیdا لdڑکی کے بdارے میں کdوئی خdبر ddررہی تھی۔ میں نے اتفاقdتیش کddولیس تفdپ ملی؟ ریشddم نے خddاموش لہجہ میں جddواب دیddا نہیں بیگم صddاحبہ اوراس کے سddاتھ ہی ااس نے میرے بdالوں کdا جdوڑا بنانdا شdروع کیdا۔ میں سdمجھتی تھی کہ ریشdم جوبdذات خودایک مسیحی تھی قتل کے بارے میں بات کیوں نہیں کرنا چاہتی تھی۔ میری طddرح وہ بھی جانتی تھی کہ اس لڑکی کوکس نے قتل کیا ہے؟ بہر صddورت لddڑکی نے اسddلام چھوڑکر مسیحیت کوقبول کرلیا تھddا۔ شdرم کdا یہ دھبہ جوخانddدان پdر لddگ چکdا تھddا اسآاگیdا تھdا اور اسdلامی قddانون کی پdیروی کی۔ یعdنی جواسdلام وجہ سdے بھdائی طیش میں یی سddخت سے پھرجائے )مرتد ہوجائے( تواس کی سزا موت ہے۔ اگddرچہ اسddلام کdا یہ فتddو

ہے۔ مگرہمیشddہ ایسddے جوشddیلے لddوگ ہddوتے رہddتے ہیں ۔ جddو انتہddائی طddورپر لفظی معنddوں کوعمddل میں لاتے ہیں۔ہرکddوئی جانتاتھddاکہ لddڑکی کddوکس نے قتddل کیddا ہے۔ مگddر

Page 5: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

کوئی اقدام نہیں ہوگا۔ ہمیشہ یوں ہی ہوتا رہاہے۔ ایک برس ہdواکہ ایdک مسdیحی جوایdک مشنری کا ملازم تھا ایک گڑھے میں مردہ حddالت میں پایddا گیddا تھddا۔ اس کddا گلا کddاٹ دیا گیddا تھddا۔ اوراس پddر کddوئی کddارروائی ہیں ہddوئی تھی۔ میں نے اس افسوسddناک داسddتان کواپنے ذہن سے نکال دیا اوراٹھنے کیلئے تیارہوگئی۔ میری ملازمہ الماری میں سddے چنddدیی سddتارہ والی ایک ریشمی ساڑھیاں میرے چناؤ کے لئے نکال لائی۔ میں نے ایک سddلم ساڑھی کی طرف اشارہ کیا جومجھے پہنdادی گdئی۔ وہ بڑےاحdترام سdے مdیرے کمdرے

سے چلی گئیں۔ سورج کرکرنیں میری خواب گاہ میں میں اپنی رنگینیاں دکھارہی تھیں۔ میرے سنگھار میز پر پڑی ہوئی ایک سddنہری فddریم کی تصddویر سddے سddورج کی روشddنی منعکسآاگے بڑھ کر اس تصویر کو اپنے ہاتھ میں لیا۔ میں غصddہ میں تھی۔ ہورہی تھی۔ میں نے کیونکہ میں نے گذشتہ روز اس تصویر کواٹھا کر میز پررکھا تھا۔ ملازموں میں سے کسی نے اس کوسجا کر رکھ دیا ہوگا۔ اس کھدے ہوئے فریم میں ایک سلجھے ہddوئے جddوڑے کی تصویر تھی، جولندن کے ایک شdاندار ہوٹdل کے کdونے کی مdیز پdر لی گdئی تھی۔ اپdنی مرضdی کے خلاف میں نے تصdویر پdر دوبddارہ نگdاہ کی۔ مdیری حdالت ایdک ایسdے شddخص کی سddی تھی جوایddک دکھ دیddنے والی حقیقت کddو دبارہddا ہddو۔ سddیاہ مونچھddوںآانکھوں والا یہ جوان مdیرا خاونdد جdنرل شdیخ تھdا جdو میں اورشعلوں کی سی جلتی ہوئی نےاپنے پاس اس تصویر کو کیddوں رکھddا تھddا۔نفddرت کی ایddک لہddر مddیرے انddدر کودگddئی۔ااس کے بغddیر جینddا مشddکل ہے چھ سddال ایddک وقت جب میں یہ محسddوس کddرتی تھی ااس کے ااس وقت خالddد پاکسddتان کddا وزیddرداخلہ تھddا پیشتر جب تگصویر لی گئی تھی تddو سddاتھ بیٹھی ہddوئی حسddین خddاتون بddذات خddود تھی۔ میں ایddک قddدامت پسddند مسddلمان

خاندان کی بیٹی تھی۔

آاب میرے خاندان کے لوگ گذشتہ سات سddوبرس سddے صddوبہ سddرحد کی سddرد وہوا میں مقیم تھے جوکسی وقت شمالی مغربی ہندوستان کہلاتا تھا۔ میں دنیddا بھddر کے سیاسی اورصنعتی لوگوں کی مہمdان نddوازي کddرتی رہی تھی۔لنddدن اورپdیرس میں قیddام کے

Rue ) اورروڈی لاپیکس(Harrods)دوران ہdddddیروڈس De La Pix)میں آائینہ میں دیکھdddتے ہdddوئے میں نے تصdddورکیاکہ تصdddویر میں خریdddداری مdddیرامعمول تھdddا۔ آاثddار مسddکرانے والی خddاتون کddا وجddود اب نہیں ہے۔ اب اس کے بddدن پddر بڑھddاپے کے نمایاں ہورہے تھے۔ پانچ برس ہوئے خالد کے چلے جانے کے بعد تصویر کی یہ دنیا ملیا میٹ ہوچکی تھی۔ میں لندن پddیرس اورروالپنddڈی کی عشddرت نمازنddدگی کddوترک کddرکے

آابسی تھی۔ ہمالیہ کی گود میں اپنے خاندان کی جائیداد پر واہ میں یہ ترکہ چھوٹی چھوٹی پہاڑیوں پرمشتمل تھا۔ یہاں میں نے اپنا حسddین ورنگین بچپن گزارہ تھا۔ واہ باغات سے گھرا ہوا تھا۔ یہ باغات میرے خانddدان کی کddئی پشتوں نے لگائے تھے۔ بڑے پتھروں سے بناہوا ہمارا گھراپنے تمام مینddاروں کے سdاتھ اس قدر قدیم لگتا تھا۔ جیسے برف سے ڈھکے ہوئے سفید کوہ پہاڑ جومغرب میں دکھdائیآانٹی بھی اس گھر میں رہتی تھی۔ اس لئے علیحدگی کے لئے دیتے ہیں چونکہ میری

ایک چھوٹے گھر میں جابسی تھی۔ جومیرے خاندان نے ذرا باہر بنایا تھا۔آارام کے بارہ ایکڑ کے کھیت میں یہ گھر ایک موتی دکھائی دیتا تھا۔ مddیرے آانے پddر یہ مddیری توقعddات سddے بھی لئے ہرسہولت اس گھر میں موجود تھی۔ میرے یہddاں زیادہ تھا۔ وسیع باغیہ کافی بڑھ چکا تھا۔ یہ ایک بڑی برکت کا باعث تھا۔ کیونکہ میں نے اپddنے غم کddا زیddادہ بddوجھ اس دھddرتی میں دفن کردیddا۔ کچھ کھیت بودئddیے گddئے۔ اوربddاقی زمین قddدرتی حddالت میں چھddوڑدی گddئی۔ دھddیرے دھddیرے بddاغیچہ لاتعddداد نغمہ

یی کہ ء تddک میں ایddک ایسddے۱۹۶۶پddرداز چشddموں کے سddاتھ مddیری دنیddا بن گیddا۔ حddت

Page 6: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاشddیانہ بنالیddا ہddو۔ شخص کی طرح مشہور تھی جس نے تنہائی میں پھولddوں کی گddود کومیں نے تصویر کوایک بار دیکھا اوراٹھا کرمیز پررکھ دیا۔

میں دریچہ میں سddے واہ کے گddاؤں کانظddارہ کddرنے لگی۔ گddاؤں کے نddام کے معنی ہی خوشی کdا کلمہ تھdا۔ صdدیوں پہلے ایdک مغdل شہنشdاہ اکdبر یہdاں سdے اپdنےارکdا تھdا۔ جdواب مdیری قافلے کے ساتھ گزرا تھا۔ اس کdا کdاروان اس چشdمہ کے پdاس ااس نے کہddا" واہ !" اوراس آارام کdرتے ہddوئے قیام گdاہ تھی۔ بلddوط کے درخت کے نیچے

طرح اس جگہ کا نام یہ رکھ دیا گیا۔ااس نظddارہ کی یddاد سddے مجھے کddوئی تسddکین نہ ملی۔ گزشddتہ شddام کddا مگddر اجنبی واقعہ ابھی تک مجھے پریشddان کddئے ہddوئے تھddا۔ تddاہم کھddڑکی کےنزدیddک کھddڑے میں اسے اپنے ذہن سddے نکddالنے کی کوشddش کی۔ یہ دوسddری صddبح تھی۔ میں نےاپddنے آاپ کوبتایdddا کہ زنdddدگی کdddا وہی معمdddول پھرشdddروع کیdddا جdddائے ۔ گزشdddتہ واقعہ حقیقی دکھائی دیتا تھا۔ مگراس کی حقیقت ایک بھیانک خواب کی سی تھی۔ سفید پردوں

کوہٹاتے ہوئے میں نے صبح کی تازہ ہوا کا لطف لیا۔آارہی تھی۔ صبح کی فضddاء میں پن چکی کی آاواز نوکرکے صفائی کرنے کی آاواز سنائی دے رہی تھی۔ اس کے علاوہ فضاء میں جلتی لکddڑی کی مہddک تھی۔ میں

آاخر میں یہاں محفوظ تھی۔ نے سکھ کا سانس لیا۔یہ واہ تھا۔ میرا گھر بلا یہ وہ جگہ تھی، جہاں شہزادہ نواب محمد حیات خان بحیثیت ایک زمیندار سات سوبرس پیشتر مقیم تھddا۔ ہم اس کی پشddت میں سddے تھے۔ اورتمddام ہندوسddتان میں

ہمارا خاندان واہ کے جاگیردار کی حیثیت سے مشہور تھا۔ آاباؤ اجداد سے ملاقات صدیوں پہلے شہنشاہ شاہراہ سے گذرتے ہوئے ہمارے آاتے تھے میرے ہوش سنبھالنے کے دنوں میں بھی یورپ اورایشیا کے بہت سے سddیاح کو ایسی شاہراہ سے گزرتے تھےے۔ یہ ہندوستان میں قافلو کے لئے ایک قدیم شddاہراہ تھی۔

آاتdا مگراب عام طورپر فقط مdیرا اپنdا خانdدان ہی اس پdر گdامزن مdیرے پھاٹdک کی طdرف تھا۔میرا زیادہ تروقت اب اپنے خاندان کے لوگوں کے ہمراہ ہی گزرتddا تھddا اور دیگرلوگddوں سے ملاقات کی مجھے ضرورت بھی نہیں تھی۔ میرے چودہ ملازم مddیرے لddئے کddافی رونddق فddراہم ہم کddرتے تھے۔ انہddوں نے پشddت درپشddت مddیرے خانddدان کی خddدمت کی تھی۔ میری سب سے بڑی رونق محمود تھا۔ میرا نواسا محمddد چdاربرس کdا تھddا۔ اسddکیاپرکشddش خddاتون ماں ٹونی میرے تین بچوں میں سب سے چھوٹی تھی۔ دبلے جسم کی تھی۔ ٹونی راولپنڈی میں ہولی فیملی ہسپتال میں ڈاکٹر تھی۔ اس کا خاوند ایک مشہور زمینddddدار تھddddا۔ ان کی ازدواجی زنddddدگی خوشddddگوار نہ تھی۔ رفتہ رفتہ ان کی ازدواجیامدت کے جھگdڑوں میں وہ محمdود کومdیرے زندگی تباہی کی طdرف بڑھdتی رہی۔لمdبی آائے اورکہنے لگے ااس کا خاوند مجھے ملنے پاس بھیجدیا کرتی تھی۔ ایک روز ٹونی اورادور کہ کیddا ایddک بddرس کے لddئے محمddود مddیرے ہddاں رہ سddکتاہے؟ جب تddک نہ چاقیddاں ہوجddائیں۔ میں نے کہddا نہیں۔۔۔۔ میں نہیں چddاہتی کہ محمddود کی حیddثیت ایddک ٹینس بال کی سی ہو۔ مگراس بات کے لddئے رضddامند ہddوں کہ اسddے اپdنے لے پالddک بچے کی حیثیت سے رکھ لوں۔افسوس کا مقام کہ ٹونی اوراس کے خاونddد کی ازدواجی زنddدگیاانہddوں نے مجھے محمddود آاخر طلاق تک نوبت پہنچ گئی۔ تddاہم بہتر نہ ہوسکی۔ اوربلا کولے پالک بیٹے کی حیثیت سddے رکھddنے کی اجddازت دے دی یہ سddب بھلادکھddائیآاپس میں بہت قddریب تھے۔ آاتی اورہم تینddوں دے رہddا تھddا۔ ٹddونی اکddثر محمddود کوملddنے خاص طوررپر اس حال کہ مdیرے دوسddرے بچے مجھ سdے کddافی فاصdلہ پdرتھے۔محمddود کومیرے ہاں رہddتے ہddوئے تین بddرس کddا عرصddہ ہوچکddا تھddا۔ یہ خوبصdورت پرکشddش بھddوری آانکھddوں والا بچہ مddیری خوشddیوں کddا مرکddز تھddا۔اس کی بچگddانہ ہنسddی اس تنہddائی کی زندگی کdورنگین بنddادیتی تھی۔ مجھے فکdر لاحdق تھی کہ مجھ جیسdی شخصdیت کdاااس کی ہرخddواہش پdوری اس بچہ کی زندگی پرکیااثر ہوگا۔ اس بات کا خیال رکھتی کہ

Page 7: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ہو۔ تین نوکر اس کی دیکھ بھال کےلئے مخصوص تھے۔ یہ سارا وقت اس کی خدمت میں لگے رہتے تھے۔ کئی دن سے محمود کچھ کھانہیں رہddا تھddا اس لddئے میں قddدرے فکرمند تھی۔ عجیب بات یہ تھی کہ محمود اکثر باورچی خانہ میں جاکرنوکروں کddوبہلااان سے بسکٹ وغیرہ کھالیا کرتا تھا۔ محمودکوپیارسے گلے لگاتے ہوئے میں پھسلا کر نے اسdddکے نdddوکروں سdddے دریdddافت کیdddاکہ اس نے کچھ کھایdddا ہے؟ نہیں بیگم صdddاحبہااس نے آاہستہ سے کہا۔ جب میں نے محمود کوکھانے کے لئے مجبور کیا تو نوکرانی نے جddواب دیddاکہ مجھے بھddوک نہیں۔میں بہت بے چین تھی جب نورجہddاں مddیرے پddاسآانکھیں آاسddیب کddا سddایہ ہے مddیری آائی اورجھجکddتے ہddوئے بddولی کہ محمddود پر اکیلے میں

کھلی کی کھلی رہ گئیں۔ میں نے اس کی طdddرف تیکھی نگdddاہوں سdddے دیکھdddا اور مجھے گزشdddتہ واقعہآاخریہ سب کیا ہے۔ ایک بار اورمیں نے محمود کوکھddانے کے لddئے مجبddور کیddا۔ آاگیا۔ یاد مگddربے کddار ۔ وہ اپddنے دل پسddند سddوئز چddاکلیٹ بھی نہیں کھاتاتھddا جddومیں نے خddاصآامد کئے تھے۔جب میں نے چاکلیٹ کddا پیکٹ پیش کیddا تddواس طورپر اس کے لئے در نے مفہوم نگاہوں سے مجھے تکتے ہوئے کہا کہ میں کھانddا توپسddند کرتddاہوں مگddر جب میں نگلdنے کی کوشdش کرتdاہوں تdومجھے درد محسdوس ہوتdاہے۔ خdوف کی ایdک لہdر میرے اندر دوڑگئی کہ ایک وقت یہ بچہ اس قدر چنچddل تھddا اوراب اس قddدر سسdت ۔

ااسے کارنکالنے کا حکم دیا۔ اا اپنے ڈرائيور منظور کوبلایا اور میں نے فور گھنٹہ بھر میں ہم روالپنڈی میں محمdود کے ڈاکddٹر کے پddاس تھے۔ ڈاکdٹر نے محمود کا اچھی طرح معائنہ کیddا اوررپddورٹ دی کہ اسddے کddوئی تکلیddف نہیں گddوواپس آاتے وقت محمود کواس قddدر خddاموش دیکھ کddر میں پریشddان تھی۔ مجھے نورجہddاں کی

بات میں حقیقت دکھائی دینے لگی۔

آاسdیب کdا اثddر ہوگیddا ااس پddر کیا یہ کوئی مdافوق الفطddرت بddات تھی کیddا واقعی ااسے اپنے بازؤں میں لے لیdا۔میں اس قسdم کے خیddالات سdے اپdنے تھا؟ میں نے بڑھ کر آاپ پر مسکرائی۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار میرے باپ نے ایک دقیانوسی مسddلمان پddیرااس پرزور سdے ہنسdی تھی۔ مdیرا بdاپ اس کے بارے میں بتایا جومعجزات کرتا تھا۔ میں

آاج بھی وہی تھے۔ سے ناخوش ہوا۔ اس طرح کی حکایات کے بارے میں خیالات آایاکہ محمود کا معdاملہ جونہی کارہمارے گھر کی طرف مڑی تومجھے خیال باغیچہ میں اس دھندلے بادل سے تونہیں؟ جب میں نے اپddنے خddوف کddا ذکddر نورجہddاں سےکیا تddواس نے بdڑی پریشdانی میں مجھ سdے گdزارش کی کہ کیdا میں گdاؤں کے امdام کوبلاؤں تاکہ وہ محمود کے لئے دعا کرے اورباغیچہ میں متبرک پانی چھڑکے۔ میں نے اس کی درخواست پر غورکیا۔ میں بنیادی اسلامی تعلیم کو مانتی تھی مگر نماز اورروزہآاگیddا۔ کی کوئی زیادہ پابند نہیں تھی۔ محمود سے مddیرا لگddاؤ مddیرے شddکوک پddر غddالب

اورمیں نے نورجہاں سے کہا کہ وہ گاؤں کی مسجد سے امام کو بلا لائے۔ دوسری صبح میں اورمحمود اپنی کھڑکی کے قریب بیٹھے بے تابی سddے امddامآاتے ہddوئے آامدہ کی سddیڑھیوں پرسddے ااسے بر آاخرکار میں نے صاحب کا انتظارکررہے تھے ۔ دیکھا۔ نورجہاں اس شخص کومیرے کمرے میں چھوڑکر خودچلی گئی ۔ محمddود نے

اجنبی نگاہوں سے اسے دیکھا۔آان مجید کوکھولتے ہوئے اورمحمود کے سdرپرہاتھ رکھdتے ہdوئے وہ اپdنے انdداز قراقل دہرانے لگا۔ امdام صdاحب نے تلاوت شdروع کdردی۔ مولddوی صddاحب نے مجھے میں آان شddریف پڑھddنے کی ہddدایت کی۔ اس نے سddورہ خلddق اورسddورہ نddاس کی طddرف بھی قddراان کddو آاپ بھی اشddارہ کیddا جومصddیبت کے وقت دہddرائی جddاتی ہیں ۔ کہddنے لگے کہ دہddرائیں۔اب میں نے متقی انddداز اختیddار کddرتے ہddوئے کہddا کہ خddدا مجھے بھddول چکddاہےآادمی کے چہddرے کودیکھddتے ہddوئے مddیرا لہجہ اورمیں خدا کو بھول چکی ہوں مگربزرگ

Page 8: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آان مجید آایا تھا۔ میں نے قر آاخروہ میرے کہنے پر محمود کی بھلائی کے لئے نرم ہوگیا۔ آایت تھی۔ محمdد اللہ کوہاتھ میں لیddتے ہddوئے تلاوت کے لddئے کھddولا۔ مdیرے سdامنے یہ اان کے ساتھ ہیں۔ وہ کافروں کے حق میں سخت ہیں)سورہ الفتح کے پیغمبر ہیں اورجو

(۔۲۹آایت اس کے ساتھ ہی تمddام گذشddتہ واقعddات مddیرے تصddورات کی دنیddا میں گddردش کرنے لگے۔ مجھے خیال گزرا کہ کیا ان تمام واقعات کا مdیری اور محمddود کی زنddدگی سے کوئی حقیقی تعلق ہے۔ میں خوف سے کddانپ گddئی۔ مگرمولddوی صddاحب پرسddکون

تھے۔آاتddا میری مصروفیات کے باوجود وہ تین روزتddک محمddود پddر دم کddرنے کے لddئے رہا۔کچھ اور اجنبی واقعات کے بعدخود بخود محمود کی صحت قدرے سنبھل گddئی۔ ان تمddام واقعddات میں کیddا راز تھddا اس کی حقیقت جلddدہی مجھ پddر کھلddنے والی تھی۔آاچکے تھے جوماضdی کdودرہم بdرہم کیونکہ میرے جانے بغیر ایسے واقعddات حdرکت میں

کرنے والے تھے۔

دوسرا باب

کتاب عجیبآان مجید کی طرف ہوا۔ ہوسddکتاہے ان میں ان ان تجربات کے بعد میرا لگاؤ قرآان کے عddربی اا قddر ddکے یقینddاپرکرس کی تعبddیر ہddو اوراس کے سddاتھ مddیرے بddاطنی خلا کddو

اان کے سوالات کا جواب تھا۔ حروف میں میرے خاندان کے لئے گویا

آان مجیdد پہلے پڑھdا ہddوا تھdا۔ مجھے اچھی طdرح یdادہے کہ بلاشdبہ میں نے قdرآان سddیکھنا شdروع کیddا تھddا۔ میں چاربرس چارماہ چاردن کی تھی جب میں نے تلاوت قر ااس موقع پر بڑی ضیافت دی گئی ۔ جس میں میرے تمddام رشddتہ دار شddریک تھے۔ اس کے بعد گddاؤں کے امddام کی بیddوی نے مجھے عddربی حddروف ابجدسddکھانا شddروع کddئے۔اانہیں بڑے چچddاکہہ کرپکddارتے تھے۔ مddیرے خاص طورپر مجھے چچا فتح یاد ہیں۔ ہم اانہیں وہ حقیقی چچddا نہیں تھے۔ مگرخانddدان سddے قریddبی تعلقddات کے سddبب سddے ہم چچddا کہddتے تھے مجھے ٹھیddک طورپریddادہے کہ جب مجھے یہ کہddانی پddڑھ کddر سddنائی

آائے اور آان۶۱۰گئی کہ کیونکہ جبرائیل فرشddتہ حضddرت محمddد کے پddاس اانہیں قddر ء میں کی تعلیم دی۔

پہلی بار اس مقddدس کتddاب کوپڑھddنے میں مجھے سddات سddال لگے مگdرجبآان مجیddد ختم کیddا توایdک اورخانdدانی ضdیافت کddا اہتمdام کیdا گیdا۔ اس سdے میں نے قddرآان ایک فرض سمجھ کddر پڑھddا تھddا۔ مگddراس دفعہ میں نے فیصddلہ کیddاکہ پہلے میں نے قرآان مجیddد کی وہ جلddد میں غddور سddے اس کی معddنی کے سddاتھ تلاوت کddروں گی۔ قddر جومیری ماں نے مجھے دی تھی میں نے اس کا مطالعہ شروع کردیا میں نے اسے پہلیتر حddرا میں ملا آایت سے شروع کیا۔ میں نے وہ پہلا پیغام پڑھا جو حضرت محمddد کوغddا

تر حرا میں اکیلے بیٹھے تھے۔ تھا۔ جب وہ غا )اے محمد( اپنے پروردگار کdا نdام لے کdر پڑھdو جس نے پیdدا کیddا۔ جس نے

انسان کو خون کی پھٹکی سے پیدا کیا۔ پڑھو اورتمہارا پروردگار بڑا کریم ۔(۔۴تا۱جس نے قلم کے ذریعے علم سکھایا")سورہ علق

اولیں میں الفاظ کی خوبصورت میں کھوگئی۔ مگربعddد میں کچھ الفddاظ تھےجومیرے لئے کسی تسلی کا باعث نہ تھے۔

Page 9: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

پھرجب وہ اپنی میعاد کے قریب پہنچ جائیں تو یdا تdوان کdو اچھی طddرح سdےآایت (۔۲رہنے دویا اچھی طرح سے علیحدہ کردو۔)سورہ الطلاق

ااس نے آانکھdddوں میں فdddولاد کی سdddی سdddختی تھی۔جب مdddیرے خاونdddد کی ااسdddے مجھ سdddے اب کdddوئی مجبت نہیں !جب اس نے یہ الفdddاظ کہے مجھے بتایdddاکہ تومیں اپنے باطن میں کانپ گئی۔ وہ سال جوہم نے اکٹھے بسرکئے تھے ان کا کیا ہوا؟آان کے مطddابق میں میعddاد کے قddریب پہنچ کیddا ان کddواس طddرح مٹایاجاسddکتاہے۔ کیddا قddر

چکی تھی۔اامیdد تھی کہ مجھے کdوئی آان ہdاتھ میں لیdا۔ مجھے اگلی صبح میں نے پھرقdر وہ دلاسddہ ملے گddا جس کی مجھے اشddد ضddرورت ہے جس سddکون کی مجھے تلاش تھی۔ وہ تونہ ملا۔ مگرنے یہ ضروردیکھا کہ زنddدہ کیسdےرہنا ہے۔ اوردوسdرے عقائddد سdےآایdات تھیں جن کے یی علیہ السdلام کے بdارے میں dکیونکر خبردار رہناہے۔ حضرت عیس یی dرچہ عیسdا ہے۔اگdداز میں پیش کیdط انdآان کے مطابق پہلے مسیحیوں نے غل پیغام کوقرآان نے علیہ السلام کنdواری سdے پیdدا ہddوئے۔ لیکن وہ خdدا کے بیdٹے نہیں تھے۔ لہdذا قddر مسیحی عقیدہ تثلیث سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تین مت کہو۔ تمہارے لئے اچھddاآان کے مطddالعہ میں لگے رہddنے آاؤ کیddونکہ اللہ ایddک ہے۔ کddئی روز قddر ہے کہ اس سے باز آاہ بھdرتے ہdوئے اٹھی۔ کے بعد ایک دوپہر میں نے اسے ایک طرف رکھ کر میں ٹھنdڈی اپرانی یddادیں مجھے اامیddد تھی کہ خطddرات اور اوراپنے باغیچہ کی طرف چل دی۔ مجھے کچھ سddکون فddراہم کddریں گی۔ فطddرت حسddین منظddر پیش کddررہی تھی اورسddبزہ زار اپddنے جوبن پر تھا اورپھول مسکرارہے تھے۔ دن کافی گرم تھا۔ محمddود اس راسddتہ پddر چddل رہddا تھا جہاں میں اپنے بچپن میں اپنے باپ کے ساتھ چہل قddدمی کیddا کddرتی تھی۔ مddیرےتن تصور میں یہ تصویر تھی کہ وہ میرے ساتھ چل رہے ہیں۔ حکومت کے وزیddر کے شddایا شان وہ برطانوی شرفاء کےلباس میں ملبوس رہتے تھے۔ اکثر وہ مجھے مddیرے پddورے نddام

سے پکارتے تھے" بلقیس سddلطانہ" مجھے یہ نddام سddننے سddے مسddرت ہddوتی تھی۔کیddونکہ بلقیس شیبا کی ملکہ کا پہلا نام تھا اورہرایک جانتا تھاکہ سلطانہ کا مفہوم شاہی ہے۔آاخری برسوں میں ہم اپنے نئے ملک پاکستان کے اورہم دیر تک باتوں میں لگے رہتے تھ اانہیں اس پربddڑا نddاز تھddا۔ پاکسddتان کی بddارے میں گفتگddو سddے لطddف انddدوز ہddوتے تھے۔ تض وجddود میں اسلامی سلطنت خddاص طddورپر جنddوبی ایشddیا کے مسddلمانوں کے لddئے معddر آائی تھی۔ وہ کہتے تھے کہ ہم دنیا میں سب سے بڑی اسلامی سddلطنت ہیں جس میں

آابdddادی مسdddلمانوں کی ہے۔ بdddاقی۹۶اسdddلامی قdddانون ہے۔ وہ مزیdddد کہdddتے کہ فیصdddد مسیحیوں،بدھ مت، اورہندوؤں کے بکھرے ہوئے گروہ ہیں۔

لیونڈرکے پھولوں سے لدی ہوئی پہاڑیوں کdومیں نے اپddنے بddاغیچہ سdے دیکھddا۔آاخری ایddام میں توگویddا اان کے میں اکثر اپنے باپ کی موجودگی میں پرسکون رہتی تھی اان کی سddاتھی بن چکی تھی۔ میں اکddثر اپddنے ملddک کی تddیزی سddے بddدلتی ہddوئی میں سیاست پربات چیت کرتی اوراپddنے خیddالات ظddاہر کddرتی وہ بہت نddرم مddزاج اورسddمجھدار شخصیت تھے۔ مگر اب وہ رحلت فرمdاچکے تھے ۔ مجھے ان کی کھلی ہddوئی قdبرکے

Brookسddامنے کھddڑے ہونddا یddادہے جولنddدن سddے بddاہر بddروک ووڈ Wood میں آارہے تھے۔ مگdر صdحت آاپریشdن کے لddئے مسلمانوں کے قبرستان میں ہے۔ وہ لندن میں یاب نہ ہوئے۔ اسلامی دستور کے مطابق لاش چوبیس گھنٹے کے انddدر انddدر سddپردخاک ہوجانی چاہیے۔ میرے قبر پر پہنچنے پdروہ لاش کdو قdبر میں رکھdنے ہی والے تھے مdیرےاانہddوں نے لئے یہ یقین کرنا مشکل تھا کہ میں پھر اپddنے بddاپ کddونہ دیکھ سddکوں گی۔ آاخdری دیddدار کیddا۔ مگdراب یہ سddرد تابوت کddا ڈھکنddا کھddولا۔ اور میں نے اپddنے بddاپ کddا ابت بddنی کھddڑی سفید لاس میرے باپ کی نہیں لگتی تھی۔ وہ کہاں جابسا تھddا۔ میں تھی تابوت کا ڈھکنادوبارہ اوپر رکھ دیا گیا۔ تابوت میں جddانے والا ہddر کیddل گویddا مddیرے

بدن میں پیوست ہورہاتھا۔ سات برس بعد میری ماں بھی چل بسی۔

Page 10: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اپرانی پرچھائیں ڈھل چکے تھے اورمیں پھرشام کے دھندلے میں کھddڑی تھی۔ یادیں سddکھ کی بجddائے مجھے دکھ دے رہی تھیں۔ دورمddوذن شddام کی نمddاز کے لddئےآاواز سے مdیرے اکیلے پن میں اوراضddافہ ہوگیddا۔ دعddائیہ انddداز میں ااس لوگوں کوبلارہا تھا۔

نے کہا" اے اللہ کہاں ہے وہ سکھ وچین جس کا تونے وعدہ کیا ہے؟"آان مجیddد اٹھایddا۔ جddو ں ہی میں آاکر اسی شام پھddر میں نے قddر خواب گاہ میں نے مطddالعہ شddروع کیddا،میں یہودیddوں اورمسddیحیوں کی کتddابوں کے حوالجddات سddے متddاثر ہوئی جواس سے پہلے اتdری تھیں۔ مجھے ان کتdابوں میں اپdنی تلاش جdاری رکھdنے کdا

گمان ہوا۔ مگراس کا مطلب یہ ہوگا کہ میں بائبل پڑھوں۔ بائبل کیونکر مddدد دے سddکتی ہے۔ جبکہ ابتدائی مسیحیوں نے اسے بدل کddرپیش کیddا ہے مگddر بائبddل پڑھddنے کddا خیddال زور پکڑتا گیا۔ بائبل میں خد ا کا تصور کیا ہے۔ یہ حضdرت مسdیح کے بdارے میں کیdا

کہتی ہے۔ شائد مجھے اس کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ اب مسddئلہ یہ تھddاکہ بائبddل کہddاں سddے لddوں۔ہمddارے علاقے میں کسddی دکddان پربائبل میسر نہیں تھی۔ شاید ریشم کے پاس بائبل ہddو۔ مگddر میں نے اس خیddال کddوترکااس کے پddاس ہوتddوبھی مddیری درخواسddت سddے وہ ہراسddاں ہوجddائے گی۔ کردیddا۔ اگddرچہ پاکستانیوں کومحض کسی مسلمان کومسیحی بنانے کی بناء پر قتل کیddا گیddا تھddا۔ میں نے اپddنے دوسddرے مسddیحی نddوکروں کے بddارے میں سddوچا۔ مddیرے خانddدان نے مجھے خبردار کیا تھا کہ میں کسی مسیحی کو اپنddا ملازم نہ رکھddوں کیddونکہ ان پربھروسddہ کرنddا

ضمحddال ہے۔ مجھے اس کی کddوئی پddرواہ نہ تھی۔ کیddونکہ جب تddک وہ اپddنے فddرائکونبھاتے تھے مجھے تسلی تھی۔ بلاشبہ وہ محبت مخلص نہ تھے۔

آائے ،نیچی ذات کےلوگddddوں جب بddddیرونی مشddddنری برصddddغیر ہنddddدوپاک میں آاسان تھا۔ لہذا بیشتر لوگ جنہdوں نے مسdیحیت کوقبdول کیddا وہ ان ہی کومسیحی بنانا

لوگوں میں سddے تھے۔ مسddلمانوں میں ان کی کddوئی قddدرومنزلت نہ تھی۔کیddا ان کے اس مdذہب کوقبdول کdرنے کdا سdبب وہ سdہولتیں نہیں تھیں جومشdنریوں نے انہیں فddراہم کیں جن میں روٹی کddپڑا اور تعلیم شddامل تھی۔ خودہمddاری نگddاہ میں مشddنری مضddحکہ خddیزاان غddریب لوگddوں میں بddڑے المنddاک سddے معddروف رہddتے تھے۔ کچھ روز ہddوئے تھے۔ وہ مdیرے ڈرائیdور منظdور نے مجھے سdے ایdک مشdنری کومdیرا بdاغیچہ دکھdانے کی اجdازتاانہوں نے باہر سے میرا باغیچہ دیکھ کddر اسddے بہت سddراہاہے۔ میں مانگی۔کہنے لگا کہ اانہیں اس طddرح متddاثر کرنddا نے اجddازت دے دی مجھے خیddال گddزرا کہ بیچddارہ منظddور

چاہتاہے۔ چند روز بعد میں اپنی کھڑکی میں سے نوجوان امریکن جddوڑے کومنظddور کےاان کddا تعddارف پddادری مچddل اورمسddزمچل ساتھ اپنے باغیچہ میں ٹہلتے دیکھا۔ منظور نے کے نام سےکروایا۔ دونddوں مغddربی لبddاس میں ملبddوس تھے۔ اوران کے بddال سddنہرے تھے۔

میں نے سوچا کہ کس قدربے رنگ سے یہ لوگ ہیں۔اانہیں بیج دے دینddا مگdران تاہم میں نے مالی سdے کہddدیاکہ اگdروہ چdاہیں تdو کے بارے میں سوچتے ہوئے میرا بائبل حاصل کرنے کا جواب مل گیddا، میں کddل منظddورااسے بلا بھیجddا، وہ کوبائبل میسر کرنے کاکام سپرد کروں گی۔لہذا میں نے اگلی صبح اپنے سفید کپڑوں میں لاچddاری کی حddالت میں مddیرے سddامنے کھddڑا تھddا۔ اس سddے میں پریشdان تھی ، میں نے کہdا مجھے ایdک بائبdل چdاہیے ۔ منظdور پریشdانی کے عddالم میں بولا" بائبل" بڑے صبر کوخاطر لاتے ہوئے میں نے کہddا" بلاشddبہ بائبddل " چddونکہ منظddور ان پڑھ تھا۔ مجھے یقین تھاکہ اس کے پdاس بائبdل نہیں ہddوگی۔ مگdر میں نے محسdوسااس نے کچھ کہا۔ جddومیں نہ سddمجھ کیا کہ وہ مجھے مہیا کرسکتاہے۔ دبی زبان میں سddکی۔ میں نے اسddے حکم کے طddورپر بائبddل مہیddا کddرنے کوکہddا۔ بddڑے احddترام سddے وہ میرے پاس سے چلا گیا۔ مجھے معلوم تھاکہ وہ میری مانگ کddو پddورا کddرنے سddے کیddوں

Page 11: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اعتراض کررہا تھا۔منظور کی طبیعت ریشم کی سdی تھی۔ وہ دونdوں اس لddڑکی کے قتddل کی وجہ سddddے ہراسddddاں تھے وہ اس خddddوف کddddا شddddکار تھے کہ اونچے گھddddر انے کے

اان کو مصیبت میں ڈال سکتاہے۔ مسلمانوں کوبائبل دینا دوروز بعد منظور ٹونی سے ملاقات کی خاطر مجھے راولپنڈی لے جارہddا تھddا۔ااس کddا رنddگ پیلا پڑتddا دیکھ رہی منظddور! ابھی تddک بائبddل نہیں ملی؟ میں اسddٹئیرنگ پdر ااسے بلوا بھیجdا اورکہddا آاپ کو لادوں گا۔ تین روز بعد میں نے تھی۔ بیگم صاحبہ! میں منظddور تین بddار میں نے تم سddے بائبddل لانے کے لddئے کہddاہے مگddر تم نہیں لائے۔ میںااس کے آائي تddوتم ملازمت سddے برخاسddت ۔ تمہیں ایddک دن اوردیddتی ہddوں اگربائبddل نہ ہاتھوں سddے طddوطے اڑگddئے۔وہ جانتddا تھddاکہ جddومیں کہہ دیddتی تھی وہی کddرتی تھی۔ وہآانے سdے بوجھل قدموں کے ساتھ میرے پاس سے رخصت ہوگیا۔ دوسرے روز ٹdونی کے پیشتر ایک چھوٹی بائبل پراسرار طورپر مddیرے ڈرائینddگ روم کی مddیز پرپddڑی تھی۔ میں نےااس کا مشاہدہ کیا۔یہ ایک سادہ سdے مٹیdالے رنdگ میں مجلdداردو ااسے اٹھا کر غورسے ااس کا ترجمہ کیا تھا۔ اور میرے کی بائبل تھی ایک سواسی برس پیشتر ایک انگریز نے اا منظور نے کسddی دوسddت سddے لئے فرسودہ قسم کے فقرات کوسمجھنا مشکل تھا۔ یقیناا نئی تھی۔ میں نے اس کی ورق گردانی کرنے کے بعد اسddے رکھ دیddا لی ہوگی۔ یہ تقریب

اور بھول گئی۔آاپہنچی۔ محمdddود چلا تdddا ہdddوا اس کی طdddرف کچھ عرصdddے کے بعdddد ٹdddونی بھاگا۔ اس کومعلوم تھddا کہ اس کی مddاں اس کے لddئے کھلddونے لائی ہddوگی۔محمddود اپنddا کھلونا لے کر باہر چلا گیا۔ ہم دونوں چائے پینے لگیں۔ اسی وقت ٹونی کی نظر مddیرے پاس میز پر رکھی ہوئی بائبل پر پڑگئی۔ وہ کہنے لگی اوہ بائبل اسے کھddول کردیکھddو یہ کیا کہتی ہے۔ ہمارے خانdدان میں ہرمdذہب کی کتdاب کdو قddدر کی نگdاہ سdے دیکھddا جاتا تھا۔ کسی مقدس کتاب کو فال کے طddورپر کھولنddا ایddک معمddول تھddا اوریہ دیکھنddا

آانکھیں بند کرکے جس حصہ پر ہاتھ رکھیں اس میں کیا نبddوت ہے۔ بائبddل کوکھddولا کہ آایا۔ مddیری تddوجہ دائیں ہddاتھ اپراسرار واقعہ پیش اوراس کے الفاظ کودیکھنے لگی۔ پھرایک

ااسے پڑھنے کے لئے جھکی ۔ کے صفحہ کے کونے پر پڑی اورمیں ااسddے پیddاری اامت کہونگا اورجوپیاری نہ تھی ااسے اپنی اامت نہ تھی "جومیری اامت نہیں ہواسddی کہوں گا اورایسا ہوگا کہ جس جگہ ان سے کہا گیا تھddا کہ تم مddیری

(۔۲۶تا ۲۵باب کی ۹جگہ وہ زندہ خدا کے بیٹے کہلائیں گے"۔)رومیوں میرے بدن میں سرسراہٹ سی محسوس ہوئی میں نے سانس روک لیا۔ مجھےاامت نہ آایت مجھے اس قddدر متddاثر کیddوں کddررہی ہے جومddیری یہ پتہ نہیں چلتا تھddا کہ یہ اامت نہیں اامت کہddوں گdا۔۔۔ جس جگہ ان سdے کہddا گیddا تھddا کہ تم مdیری ااسddے تھی ہواسی جگہ وہ زند خdدا کے بیdٹے کہلائیں گے۔ کمdرے میں سdکوت طdاری تھddا۔ میں نے نگاہ اٹھا کddر ٹddونی کی طddرف دیکھddا ٹddونی کچھ سddننے کی منتظddر تھی کہ میں نےااس میں مddیرے آایت پڑھddنے سddے قاصddر تھی۔ آاواز میں کیddا ڈھونddڈا ہے۔ مگddر میں اونچی اانہیں پڑھنdا مdیرے لdئے محdال تھddا۔ لئے اس قدر گہرائی تھی کہ محض لطف کے لdئے ٹونی کی اٹھی ہddوئی نگdاہیں مجھ سdے پdوچھ رہی تھیں کہ امی کیddا ہے؟میں نے کتddاب بند کdردی اوردبی زبdان میں بdولی کہ اب یہ کھیdل نہیں رہddا۔ اس کے سdاتھ ہی میں نےآاگ کی طddرح الفddاظ مddیرے انddدر بھddڑک رہے گفتگو کا موضوع بدل دیا۔ دہکتی ہوئی اان غddیر معمddولی خوابddوں کی تیddاری تھddا جddومیں نے پہلے کبھی نہ تھے۔ اوران کا انجddام

دیکھی تھیں۔

Page 12: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

تیسراباب

"سپنے"

دوسرے روز میں نے پھربائبل اٹھائی۔ گفتگو کا موضوع بدلنے کے بعد نہ ٹddونی نے اورنہااس حوالہ کے الفاظ ہی میں نے بائبل سے متعلق کوئی بات کی۔ مگر طویل عرصہ تک میرے تحت الشعور میں موجزن رہے۔ دوسرے روز علی الصبح میں تسلی سے بائبddل کddا مطالعہ کرنے کی خاطر اپنی خواب گاہ میں گئی۔میں نے بائبddل لی۔ اوراپddنے دیddوان کے سفید تکیوں کddا سddہارا لے کddربیٹھ گddئی۔ ورق گddردانی کddرتے ہddوئے ایddک اور پریشddان کن

حوالہ میرے سامنے تھا۔ "مگر اسرائیل جوراستبازی کی شdریعت کی تلاش کرتdاہے اس شdریعت تdک نہ

(۔۳۱باب ۹پہنچا)رومیوں آان شریف نے فرمایا یہودیوں نے اپنا مقام آاہ! بالکل جس طرح قر میں نے سوچا کھودیا۔ ہوسکتاہے کہ اس حوالہ جdات کdا مصdنف کdوئی مسdلمان ہddو۔ یہ خیdال مجھےاانہdوں نے خdدا کی راسdتبازی کdو نہ اس لئے اچھا گذرا کیونکہ مصنف کہہ رہdا تھdا کہ

جانا۔ مگر دوسرے حوالے کوپڑھ کddر میں نے دم سddادھ لیddا۔ کیddونکہ ہddر ایddک ایمddان لانے والے کی راستبازی کے لئے مسیح شریعت کا انجام ہے"۔ لمحہ بعد کے لddئے میں نے نگاہ کتاب سddے ہٹddالی مسddیح؟ شddریعت کddا انجddام ہے"۔ میں نے دوبddارہ پڑھنddا شddروع کیا" یہ کہ کلام تیرے نزدیک ہے بلکہ تیرے منہ اور اورتیرے دل میں ہے ۔ یہ وہی ایمان کdا کلام ہے جس کی ہم منddادی کdرتے ہیں کہ اگرتواپddنی زبdان سdے یسddوع کے خداونdدااسdے مdردوں میں سdے جلایdا ہونے کا اقرار کرلے اوراپنے دل سے ایمان لائے کہ خدا نے

(، میں نے یعنی میں اپنddا سddرہلاتے ہddوئے کتddاب نیچے۹تا ۸: ۱۰تونجات پائیگا)رومیوں

آان کddا تضddاد تھddا۔ مسddلمان کddا یقین ہے کہ حضddرت مسddیح رکھ دی۔ یہ بلاواسddطہ قddراانہیں زنddدہ محض انسddان تھے اور یہ انسddان صddلیب پddر نہیں مddرے تھے بلکہ خddدا نے آادمی صلیب پرچڑھا دیddا گیddا تھddا۔اوراب وہ اان کی تشبیہ کا کوئی آاسمان پراٹھالیا تھا۔ اورآاسddمان میں مقیم ہیں۔ یہی مسddیح کسddی دنیddا پرچddالیس بddرس ایddک نیچے درجے کے

آائیں گے۔ حکومت کرنے درحقیقت میں نے سdناہے کہ مdدینہ میں ان کے لdئے ایdک جگہ موجdود ہے۔ اس شdہر میں جہdاں حضdرت محمdد مdدفون ہیں۔ قیdامت کے روز یسdوع زنdدہ ہdوں گے اوردوسرے لوگوں کے ساتھ خدا کے تخت عدالت کے روبرو کھڑے ہوں گے۔مگر بائبل کا بیان ہے کہ مسیح مردوں میں سddے جی اٹھddا ہے یddا تddویہ کفddر ہے اوریddا ۔۔۔۔ مdیرا ذہن چکراگیا۔ میں جانتی تھی کہ جواللہ کا نام لے گddا وہ بچایddا جddائے گddا۔ مگddریہ ماننddا کہآاخرالزمddاں یسddوع اللہ ہے مddیرے لddئے ایddک مسddئلہ تھddا۔ حضddرت محمddد بھی جddوکہ نddبی اورسب سے بڑے پیغمبر تھے۔ محض فانی تھے۔ میں بستر میں لیٹ گddئی۔ مddیرے ہddاتھآان ایک ہی خدا کی بشارت دیddتے آانکھوں پرتھے۔ میں نے سوچا کہ اگربائبل اورقر میری

ہیں توان میں اس قدر الجھن اورتضاد کیوں ہے؟آاتے۔ مگddراس شddب میں نے معلddوم نہیں میں کب سddوگئی۔ مجھ سddپنے نہیں خواب دیکھا۔ خواب زندگی کی مانند تھا اورواقعات اس قدرحقیقی تھے کہ میرے لئےآادمی کے یہ ماننا محال تھا کہ یہ محض ایddک وہم تھddا کیddا دیکھddتی ہddوں کہ میں ایdک ساتھ کھانا کھارہی ہوں۔ جوکہ مجھے معلوم تھاکہ یسddوع ہے۔ وہ مddیرے گھddر میں مجھآایا تھا، اوردو روز تک رہا۔ میز کی دوسddری طddرف وہ مddیرے روبddرو بیٹھے سے ملاقات کو تھے اوراطمینان اورخوشی سے ہم نے کھانا کھایا اچانک سپنا تبدیل ہوگیا۔ اب میں پہاڑ کی چوٹی پرایddک اور شddخص کے ہمddراہ تھی۔ وہ ایddک چغے میں ملبddوس تھddا اورسddینڈل

پہنے ہوئے تھا۔

Page 13: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس کے نddام سddے بھی واقddف تھی" اپراسرار طddورپرمیں یہ کیونکر ممکن تھا کہ یوحنابپتسمہ دینے والا" کیا اجنبی سا نام تھا۔ میں یوحنا کویسوع سے اپنی ملاقات کےآایddا اور دوروز تddک مddیرا مہمddان رہddا۔ بddارے میں بتddارہی تھی ۔ میں نے کہddا کہ" خداونddد مگddراب وہ جاچکddا ہے۔ وہ کہddاں ہے۔ ضddرور ہے کہ میں اس کddوتلاش کddروں۔ یوحنddاآاواز اان کا پتہ بتاسکیں۔ یہ خواب تھا۔ جاگنے پddرمیں اونچی آاپ مجھے اصطباغی شائد میں یہ بنام پکاررہی تھی"۔ یوحنا اصطباغی ،یوحنا اصطباغی، نورجہاں اور ریشddم دوڑتی ہddوئی کمddرے میں داخddل ہddوئیں۔ مddیرے چلانے کے سddبب وہ کچھ شرمسارسddی ہوگddئیں اوریوں ظاہر کرنے لگیں کہ وہ مdیرے غسdل کے لdئے تیdاری کdررہی ہیں۔ جdونہی وہ اپdنے کام میں مصروف ہوئیں میں نے انہیں اپنا خواب بتddانے کی کوشddش کی۔ نورجہddاں نے

ہنستے ہوئے مجھے عطر کی طشتری پیش کی۔ اا یہ مبddارک سddپنا ddنے لگی یقینddم کہddاظ میں ریشddمیرے بال بناتے ہوئے دبے الف تھا۔ میں حیران تھی کہ باوجود مسیحی ہونے کے ریشم نے کسی قسم کی خوشddی کddاااس سے یوحنا اصطباغی کےبddارے میں پوچھddا پھرخddود ہی سddوچا اظہار نہ کیا۔ میں نے کہ ریشم ایک سادہ دیہاتی عورت بھلا کیا جانے کہ یوحنا اصطباغی تھddا کddون۔ جہddاں

تک میں نے بائبل کا مطالعہ کیا تھا، میں اس نام سے ناواقف تھی۔آان مجیddد اوربائبddل کddا مطddالعہ مسلسddل جddاری رکھddا۔ اگلے تین روز میں نے قddرآان کا مطالعہ تو میرے لئے ایک فddرض تھddا۔ کبھی ایک کوپڑھتی اورکبھی دوسری کو۔ قر اورپھر اس کے سddاتھ سddاتھ میں مسdیحیوں کی اس نdئی کتddاب گویdا غddوطے مdارکر اپdنیااس دنیddا کddا سddراغ ڈھونddڈرہی تھی جddومیں نے پddائی تھی۔ہربddار بائبddل الجھddادینے والی تس جرم میری سddخت تddربیت اجرم مجھ پرطاری ہوجاتا۔ شائد یہ احسا کھولنے پر احساس

کے سبب سے تھا۔

میرے بالغ ہونے پربھی میرا باپ میرے مطالعہ کی کتابوں کی چھان بین کرتddاآائے تھے۔ تھddا۔ایdک دفعہ مdیرا بھdائی اورمیں چdوری چھdپے ایdک کتdاب کمdرے میں لے ااس کddو پڑھddتے وقت ہم کddافی خddوفزدہ تھے۔ اب ابری نہیں تھی تddوبھی اگddرچہ یہ کتddاب

ااسی خوف کومحسوس کرتی تھی۔ جب میں بائبل مقدس کھولتی ہوں تومیں ایddک کہddانی مddیری تddوجہ کddا مرکddز تھی۔ یہ یہddودی رہنمddاؤں سddے متعلddق تھی جوایک عورت کو حضرت مسddیح کےپddاس لائے جوزناکddاری کے گنddاہ میں پکddڑی گddئیااس عdورت کے انجddام سdے ااس عورت کے انجام سdے کddانپ گئ تھی۔ میں تھی۔ میں کانپ گئی۔ قدیم مشddرقی اخلاقی قddوانین ہمdارے پاکسdتانی اخلاقی قddوانین سdے کچھ مختلdف نہ تھے۔ معاشdرے کے لdوگ زناکdارعورت کوسdزا دیdنے کے پابنdد تھے۔ جdونہییی لگddانے والddوں کے ااس مجرم عورت کے بارے میں پڑھddا جواپddنے فتddو میں نے بائبل میں ااسddے ااس کے اپddنے رشddتہ دار روبddرو کھddڑی تھی تddومیں جddانتی تھی کہ پہلی صddف میں سنگسddار کdرنے کے لddئے کھddڑے تھے۔ پھرنdبی نے کہddا" تم میں سddے جddوبے گنddاہ ہddووہ

آادمیddوں کddودبے پddاؤں۷: ۸اسddے پہلے پتھddر مddارے )یوحنddا (۔ میں نے اپddنے قصddورمیں ان ااسے واجبی موت کا حکم سddنایا جاتddا۔ یسddوع سرجھکائے جاتے دیکھا بجائے اس کے اان اپنا گناہ ماننے مجبور کردیddا۔ میں سddوچ کے دھddارے ااس پر الزام لگانے والوں کو نے آاغddوش میں گرگddئی۔ نdبی کddا چیلنج بddڑا منطقی میں اس قدر بہہ گddئی کہ کتddاب مdیری

ااس نے سچائی بیان کی تھی۔ اورحقیقت شناس تھا۔ تین روز بعد میں نے ایک اور اجنdبی سdپنا دیکھddا۔ دیکھdتی کیdا ہdوں کہ اپdنی خواب گاہ میں ہوں جبکہ ملازمہ نے بتایا کہ اک عطر بیچنے والا مجھ سے ملاقات کااان دنddوں بddیرونی عطddر کی پاکسddتان میں قلت تھی مجھے بہت ڈرتھddا کہ مشddتاق ہے۔ میری پسندیدہ اشیاء میں کمی واقع ہورہی تھی۔ پس میں نے ملازمہ کوحکم دیاکہ عطراان عطddر فddروخت کddرنے والdوں کے لبdاس میں تھddا فروخت کرنے والے کو اندر بلالاؤ۔ وہ

Page 14: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس وقت یہ سddودا گرگھddر گھddر اپddنی اشddیاء جومیری ماں کے زمddانے میں ہddوا کddرتے تھے۔ فروخت کdرتے تھے۔ وہ ایdک لمبdا سdیاہ چغہ پہddنے تھdا اورتھیلے میں اپنdا سdامان اٹھddائےااس نے تھیلاکھddولا اوراس میں سddے ایddک سddبزی مائddل مرتبddان کھddولا۔ ڈھکنddا ہddوئے تھddا۔ااس پddر نگddاہ کddرمیں نے دم سddادھ لی۔ کھولddتے ہddوئے اس نے مرتبddان مجھے تھمادیddا۔ عطرف شفاف شیشہ کی طرح چمک رہا تھا میں اسddے چھddونے ہی والی تھی کہ عطddر بیچddنے والے نے اپناہdاتھ اٹھdاتے ہddوئے کہdا۔ نہیں! اورمdیرے ہddاتھ سdے مرتبdان واپس لیdتےااسے میرے سنگھار میز پdررکھ دیdا۔ اورکہdنے لگے کہ اس کی خوشdبو دنیdا ااس نے ہوئے

بھر میں پھیل جائے گی۔ صبح اٹھنے پربھی خواب میرے ذہن میں تdازہ تھddا۔سddورج کی کdرنیں کھddڑکی میں سddے جھانddک رہی تھیں۔اس کی مہddک سddے کمddرہ بھddرا ہddوا تھddا۔ میں نے اٹھ کddر اپنےپلنگ کے قریب پڑے ہوئے مdیز کودیکھddا۔ مجھے مdدھم سdی توقdع تھی کہ سddنہریاادھر پڑا ہوگddا۔مگرمرتبddان کی جگہ میں نے بائبddل کddوپڑھے دیکھddا میں لرزگddئی۔ ان مرتبان دوخوابوں میں غور کرتے ہوئے میں اپنے پلنگ پربیٹھ گئی ان کdا کیddا مفہddوم ہوسdکتا ہے؟آارہے آایddا تھddا اوراب اس قddدرحقیقی اورسلسddلہ وارخddواب سالہسddال مجھے خddواب نہیں تھے۔ کیddا ان سddپنوں کddا ایddک دوسddرے سddے کddوئی تعلddق تھddا۔ کیddا ان کddا رشddتہ مddافوق الفطرت دنیا کے حقائق سے تھddا۔اس بعdد ازدوپہddر میں معمdول کے مطddابق بdاغیچہ میں چہل قدمی کdرنے لگی۔ ابھی تdک میں اپdنے خوابdوں میں کھddوئی ہddوئی تھی۔ مگdر اب اس میں اضافہ ہوچکا تھا۔ یوں لگتddا تھddا کہ میں ایddک عجیب خوشddی محسdوس کddررہی

ہوں۔ ایک اطمینان جس کو میں نے پہلے کبھی نہ پایا تھا۔ یوں لگتا تھا کہ میں خدا کی حضوری کے قریب ہوں۔ میں باغیچہ سے نکddلآائی۔ سddورج چمddک رہddا تھddا۔ مddیرے چddاروں طddرف کی فضddا معطddر کdرکھلے میddدان میں تھی۔ یہ پھولوں کی خوشبو نہ تھی ۔ پھول کھلنے کا موسddم گزرچکddا تھddا۔ بہddر حddال یہ

ایک حقیقت سی مہک تھی۔ کچھ بے چینی کے عالم میں گھddر کی طddرف لddوٹی۔ یہآائی تھی؟ میرے ساتھ کیا ہورہddا تھddا۔جومdیرے سdاتھ ہورہddا تھddا میں اس مہک کہاں سے کا ذکر کس کے ساتھ کرسکتی تھی۔ یہ کوئی ایسا شخص ہونا چاہیے تھا جسے بائبلکا کچھ علم ہو۔ میں نے مسیحی ملازموں سے دریافت کرنے کا خیال ترک کردیا تھا۔اانہوں اا اان سے کس قسم کی معلومات حاصل کرنا قابل خیال تھا۔ غالب اولین نے خdودکبھی بائبdل کامطddالعہ نہ کیdا ہوگdا۔ اوروہ مdیری بdات کdو نہ سdمجھ پdائیں گے۔ مجھے کسی ایسے شخص سے بات کرناہےجو تعلیم یافتہ ہdو۔ اورجسdے اس کتdاب کdا علم ہو۔ جب میں نے اس سوال پرغورکیdا تdومجھے ایddک عجیب خیdال گdزرا۔ اس خیdال

آاخری مقام ہوگا۔ سے کشمکش جاری رہی۔ یہ مدد کے لئے جانے کے لئے آاخر کا میں نے منظور کddوبلا بھیجddا آاتا رہا اور میرے ذہن میں مسلسل ایک نام کاربddاہر نکddالو اورسddاتھ ہی میں نے مزیddد کہddا کہ میں خddود کddار چلاؤں گddا۔ منظddورکیآاپ خود! جی ہاں میں خddود،جھجکddتے آانکھیں حیرت سے کھلی کی کھلی رہ گئیں۔ ہوئے وہ چلا گیا۔ شام کو اس قدر دلیری سے میں نے شاذونادر ہی کبھی کارباہر نکالی

ہوگی۔ دوسddری جنddگ عظیم میں بddری فddوج میں عورتddوں کے دسddتہ میں تھی۔ اورمیں نے ہرقسdم کی گاڑیdاں میلdوں میdل ہرطdرح کے خطddرے میں چلائی تھیں۔ مگdروہ جنdگااس وقت کوئی نہ کوئی میرے ہمراہ ہوتا تھا۔ یہ توقddع نہیں کی جddاتی کی بات تھی۔اور تھی کہ نdواب کی صdاحبزادی اس قdدر انdدھیرے میں اپdنی کdار خdود چلائے۔مگdر میں نہیں چاہتی تھی کہ میرے اقدام کا منظور کوپتہ چلے اورراز کھddول جddائے۔ مجھے یقین تھاکہ میں اپنے سوالات کا جواب صرف ایک جگہ ہی پاسکتی ہddوں۔ یوحنddا اصddطباغیااس شddام میں بddڑی مddزاحمت کے سddاتھ آاخر کیا تھی؟ لہذا کون؟ یہ چاروں طرف مہک ااس جوڑے کے گھر کی طرف روانہ ہوئی۔ جن سے یہ بخddوبی واقddف نہ تھی۔ یہ پddادری

Page 15: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آائے تھے۔ ااس کی بیگم تھے۔ وہ موسddم گرمddا میں مddیرا بddاغیچہ دیکھddنے بھی مچddل اورآاخddری لddوگ تھے۔ جن سddے میں تعلقddات اسddتوار کddرنے کی مسddیحی مشddنریوں میں وہ

مشتاق تھی۔

چوتھا باب"مقابلہ "

آائی وہ کddار میں ہی بیٹھddا رہddا۔ منظddور نے کاراسdٹارٹ کی اورجب تdک میں نہ آانکھیں ابھی تک میرے فیصلہ پdر شdک کdررہی تھیں۔ ااس کی سیاہ تاکہ کار گرم رہے۔ مگروہ منہ سے کچھ نہ بولا۔ میں شام کے دھندلکوں میں کار چلاتی ہddووی اپddنی مddنزلااس گddاؤں میں کی طرف روانہ ہوئی۔میرے ساتھ والی سیٹ پddر بائبddل پddڑی تھی۔ واہ کے ہر کوئی ایک دوسرے کا واقف تھا۔ مسdٹرمچل کdا گھddر واہ میں سddیمنٹ فیکddٹر ی کےااس فیکٹری میں ہمارے خانdدان کddا حصddہ تھddا۔ اوریہ قصdبہ سddے کdوئی پddانچ قریب تھا۔ میل دور تھی۔مگرایdک چھddوٹے سdے عجیب معاشddرے کddا مرکddز تھی۔ گھرفddوجی بdیرکوں کی طرح تھے۔ جوانگریز فddوج کے لddئے دوسddری جنddگ عظیم میں عارضddی طddورپر بنddائے

گئے تھے۔ ٹين کی چھت جگہ جگہ سے دوبارہ مرمت کی گئی تھی۔ کارچلاتے وقت میں ایک اجنبی سے خوف اور توقع میں مبتلا تھی۔ اس سےاپراسddرار اامید کہ میں اپر پیشتر میں کسی کرسچین مشنری کے ہاں نہیں گئی تھی۔ میں

ااس خوف شخص یوحنا اصطباغی کے بارے میں جان سکوں گی۔ تاہم ابھی تک میں کی گddرفت میں تھی، کہ یہ کہیں محض جddواب دیddنے والddوں کddا اثddر رسddوخ ہی نہ ہddو۔ ایک مسیحی مشنری سے میری ملاقات کے بارے میں رشتہ دار کیا سوچیں گے۔ مثال کے طورپر میں نے اپنے دادا کے بارے میں سوچا جوافغانسان سے جنگddوں میں مشddہور انگریز جنرل نکلسن کے ہمراہ تھے۔ یہ ملاقات میرے خاندان پر کس قدر بے عddزتی کddا باعث ہوسکتی ہے۔ ہمdاری نگdاہ میں مشdنری کی کdوئی خdاص قddدرومنزلت نہ تھی۔میںامدھا آانٹی سddے گفتگddو کی اوراپddنے جddانے کddا مقصddد اور نے تصورات میں اپنے انکل اور اان کا مفہوم معلوم کرنے کے لddئے بتایا۔ اورنتیجہ پرپہنچی جوایسے خواب دیکھے گا وہ

ہرجگہ جاسکتا ہے۔ میں شام کے دھنdدلکے میں مچdل کے گھdر پہنچی۔ تھddوڑی سdی تلاش کے بعddد مجھے مچddل کddا بنگلہ مddل گیddا۔ یہ چھوٹddا سddا فرسddودہ بنگلہ تھddا۔ چddاروں طddرف شہتوت کے درخت تھے۔ دوسرو کی نظر سے بچنے کے لئے حفاظتی اقدام کے طورپر میں نے کاربنگلہ سے کچھ دور پارک کرنے کے بارے میں سوچا۔ پھرمجھے خیال گزرا کہ میں اپنے خاندان سے ضرورت سے کچھ زیادہ ہی ہراساں ہوں۔ پس میں نے کارمچل کے گھر کے سامنے کھڑی کردی۔بائبل اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے جلدی سddے میں مچddلآامddدہ خddوف صddاف سddتھرا تھddا اچانdک دروازہ کے گھddر میں داخddل ہوگddئی۔ صddحن اور برآامddد ہddوئیں۔ کھلا اورکچھ دیہاتی خواتین شلوار قمیض میں ملبddوس گفتگddو کdرتی ہddوئی براانہوں نے مجھے پہچان لیا ہوگا۔ اب ہddرجگہ چرچاہوگddا کہ اا میں خوف سے لرزگئی۔ یقیناان عورتddوں نے دروازے سddے بیگم ایک مسdیحی مشddنری سdے ملاقddات کوگddئی۔ جdونہی آائی ہوئی روشنی میں مجھے دیکھا میرے وسوسddوں کے عین مطddابق خddاموش ہوگddئیں اور مجھے سلام کرتی ہوئی گلی میں داخل ہوگئیں۔ اس کے بغیر کوئی چddارہ نہ تھddاکہ میں ااس دروازہ کی جddانب جddاؤں جہddاں مسdز مچddل کھddڑی شddام کے دھنddدلکے میں مجھے

Page 16: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااسے قصبہ میں پہلے بھی کہیں دیکھا تھا۔ امریکن ہونے کے دیکھ رہی تھیں۔ میں نے ااس باوجود دیہاتی عورتوں کی طرح وہ شلوار قمیض پہنے ہوئے تھی۔ مجھے دیکھ کddر آائddیے آائddیے ااس نے کہنddا شddروع کیddا، کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔ بڑی کشddمکش میں بیگم شddیخ! میں خddوش تھی کہ میں دروازہ کے انddدر ہddوں اوردیہddاتی عddورتیں اب مجھے دیکھ نہیں رہیں۔ مجھے کمرے میں لے جاکر کرسی پربٹھادیا۔ اورخود کھڑی اپنے ہاتھ ملتی رہی۔ میں نے دائرے میں پڑی کرسیوں پرنگاہ کی ۔ مسزمچل نے بتایاکہ میں ابھیآاپ ااس نے مجھ سddے پوچھddا دیہddاتی عورتddوں کوبائبddل پڑھddارہی تھی۔ جھجکddتے ہddوئے چائے پئیں گی؟میں نے جواب دیddا نہیں۔شddکریہ میں ایddک سddوال کddا جddواب ڈھونddڈھنےاادھر دیکھ کر میں نے پوچھا کیا پادری مچل گھر میں ہیں مجھے یہ سن آائی ہوں۔ادھر کر افسوس ہواکہ وہ افغانستان گئے ہوئے ہیں۔ مجھے شک تھddاکہ کیddا یہ نوجddوان خddاتونآاپ خddدا کے مddیرے سddوالوں کddا جddواب دے سddکے گی؟ میں نے مسddزمچل سddے کہddا بارے میں کچھ جانتی ہیں؟ وہ کھڑکی کے قریب کرسی پربیٹھ کddر اجنddبی نگddاہوں کےآاگ کdا مdدھم سdا شdورتھا۔ ساتھ مجھے دیکھddنے لگی۔ کمdرہ میں صdرف جلdتی ہdوئی پھddروہ کہddنے لگی کہ میں خddدا کے بddارے میں تواتنddا نہیں جddانتی مگرخddدا کddو جddانتی ہddوں۔ کیddا غddیر معمddولی سddا جddواب تھddا۔ وہ یہ کیddونکر کہہ سddکتی تھی کہ وہ خddدا کddو

جانتی ہے۔ اس خاتون کے اعتماد سے میرا اعتماد بھی کچھ بڑھ گیا۔ اس سے پہلے کہ میں یہ معلdوم کdروں کہ یہ سdب کیdا ہورہdاہے۔ میں انجddانےااسے اپنے سپنے بتارہی تھی کہ کیونکر حضرت مسddیح اور یوحنddا اصddطباغی مجھے میں ملے۔ بتddاتے وقت میں اسddی طddرح جddذباتی تھی ، جس طddرح پہddاڑ پddر یوحنddا اصddطباغیآاگے کی جانب جھکتے ہوئے میں مسزمچل سے مخddاطب ہddوکر کہddنے کےساتھ قدرے لگی کہ میں نے حضرت مسیح کے بddارے میں توسddنا ہے۔مگddریہ یوحنddا اصddطباغی کddون ہے؟ مسزمچل نے بے چین نگاہوں سے مجھے دیکھا ۔میں نے محسوس کیاکہ وہ مجھ

آاپ نے اس سے پہلے یوحنااصطباغی کا سے یہ استفسار کرنا چاہتی تھی کہ کیا واقعی نام نہیں سنا؟ مگرسوال کئے بغیر ہی وہ سیدھی ہوکر کرسی پربیٹھ گئی اورکہنے لگی :آامdد بیگم شdیخ! یوحنdا اصddطباغی ایdک پیغمdبر تھے جن کdا کdام مسdیح کی کی خبردینا تھا وہ لوگوں کو بddدی سddے تddوبہ کی تعلیم دیddتے تھے۔ یوحنddا ہی نے مسddیح کی طddرف اشddارہ کdرکے کہddا تھddاکہ دیکھddو" خddداکا بddرہ جوجہddان کے گنddاہ اٹھddائے لے

جاتاہے۔ اسی نے مسیح کو بپتسمہ بھی دیا۔ااچھddل پddڑا۔ مجھے ان مسddیحیوں کddا تھddوڑا سddا علم بپتسمہ کے لفظ پرمیرا دل اا سddب مسddلمانوں نے بپتسdمہ کی عجیب رسddم کے بdارے میں سddنا ہddوا ddا۔ لیکن تقریبddتھ آایا جن کوبپتسمہ لینے کے سddبب سddے اان بہت سے لوگوں کا خیال ہے۔میرے ذہن میں آازادی میسddر تھی۔ بچپن قتddل کردیddا گیddا۔ اوریہ ہddوا بھی برطddانوی راج میں جبکہ مddذہبی سے یہ دوحقائق میرے ذہن کی تختی پرنقش تھے کہ جونہی ایک مسddلمان نے بپتسddمہااسddے ہی جddان سddے ہddاتھ دھddونے پddڑے۔ مddیرا نddام پکddارتے ہddوئے مسddزمچل نے مجھے لیddا یاددلایا کہ ہمیں خاموش بیٹھے ہddوئے کتdنی دیdر ہوگdئی ۔بdڑی مشdکل سdے میں نے کہdا مسزمچل! تھوڑی دیر کے لئے بھول جdاؤ کہ میں مسddلمان ہddوں۔ مجھے بتddائیے۔کہ جبآاپ کddا کیddا مطلب تھddا؟ جddواب ااس سddے آاپ نے کہا کہ" میں خدا کو جانتی ہوں"۔ تو میں مسزمچل نے کہا" میں یسوع کddو جddانتی ہddوں" اور میں جddانتی تھی کہ اپdنے خیddال کے مطابق وہ میرے سوال کا جواب دے رہی تھی۔پھddروہ بیddان کddرنے لگی کہ انسddانیآاکر کیونکر خدا نے گنہگار انسان اوراپنے درمیان جدائی کی دیddوار کوہٹادیddا۔ روپ میں صلیب پر ہمارے لئے مرکریسوع نے یہ کام کیا۔ کمddرے میں پھddر سddکوت چھاگیddا۔ بdاہرآاخر غdیر متوقdع آارہی تھی۔ مسdز مچdل کم گdوتھی۔ بdالا آاواز سے ٹریفک کے گdزرنے کی طورپر یہ کہتے ہوئے میں نے سکوت توڑڈالا کہ مسز مچddل کچھ دیddر سddے ہمddارے گھddر

Page 17: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ابری روحddوں میں عجیب واقعات رونما ہورہے ہیں۔ میں محسddوس کddرتی ہddوں کہ اچھی اورکے درمیان تصادم ہے۔ مجھے ہر طرح کی مدددرکا ہے۔

آاپ میرے لdئے دعdا کdریں گی؟ مdیری اس خdواہش پdر وہ خdاتون حdیران رہ کیا آاپ دعddا کے لddئے کھddڑی ہونddا یddا گئی۔ اوراپنے خیالات کوسمٹتے ہوئے کہنے لگی" کیا گھٹنے ٹیکنا پسند کریں گی۔میں ایک الجھن میں تھی۔ میں اس سب کے لئے تیddار نہااسے دوزانddوں دیکھ کddر میں نے بھی دعddا کے لddئے گھٹddنے ٹیddک دئddیے۔ مسddز تھی۔ مگریی کے روح میں جانتی ہddوں کہ آاواز میں یوں دعا کرنے لگی" اے خدا تعال مچل دھیمی کہنے پر سچ کیا ہے۔ مسز شیخ قائddل نہیں ہوسdکتی۔ مگdرمیں تdیرا شdکر کdرتی ہddوں کہآانکھوں سے پردہ ہٹاکر یسوع کوہمارے دلوں پرظاہر کرسکتاہے۔ روح پاک بیگم توہماری

آامین۔ شیخ کے لئے یہ کر آاحر مسز مچل اورمیں گھٹنوں سے اٹھیں اور مسز مچل نے میرے ہاتھ میں بالا کتاب کی طرف اشارہ کرتے ہddوئے پوچھddا بیگم شddیخ ! کیddا یہ بائبddل ہے؟میں نے کتddابآاپ آاپ پڑھddتی ہیں کیddا آاپ کddو اس سddے کچھ ملا۔ جddو ااسے دکھائی پوچھنے لگی کہ آاتی ہے؟ میں نے کہddا کddوئی خddاص نہیں۔یہ ایddک پرانddا تddرجمہ ہے۔ کddواس کی سddمجھ اورمیری سمجھ سے باہر ہے۔ وہ ساتھ والے کمرے میں گئی اورایddک کتddاب اٹھddالائی۔یہ جدید انگریزی ترجمہ ہے۔ یہ فلپس کddا تdرجمہ ہے۔ میں دوسddروں کی نسddبت اسddے زیdادہااس کے ہddاتھ سddے آاپ اسے پسddند کddریں گی؟ میں نے کتddاب آاسان سمجھتی ہوں۔ کیا ااس نے کتddاب کھddول کddر ااس نے کا کہ یوحنا کی انجیل سddے شddروع کddردو۔ لے لی۔ اور وہاں نشان کے طورپر کاغذ رکھ دیا۔ یہ ایdک اور یوحنddاہے۔ مگddریہ یوحنddا اصdطباغی کے کام کوبہت صفائی سے بیان کرتddاہے ۔ میں شddکریہ کہddتے ہddوئے اٹھی۔ کہddاکہ اب میں

آاپ کا بہت سا وقت لیاہے۔ چلتی ہوں میں نے

تادھر لے آاپ کddو مسز مچل نے کہا کہ یہ دلچسddپ بddات ہے کہ ایddک خddواب آایdا۔ خdدا اکdثر اپdنے بچddوں کے سddاتھ خdواب اوررویdا میں بdات کرتddاہے۔ جب وہ مجھے کوٹ پہنانے میں میری مدد کررہی تھی تومجھے خیddال گddذرا کہ کیddا یہ مناسddب ہے کہااسے بتاؤں۔ وہ جوکہ عطر فروخت کddرنے والے کے بddارے میں میں اپنا دوسرا خواب بھی تھا۔ یہ غیر معمولی سا لگتdا تھdا۔ مگرجیسdے کdئی بdار پہلے ہوچکdا تھdا۔ اس شdام میںعجیب طورپر دلیر تھی۔ میں جddانتی تھی کہ کddوئی طddاقت مجھے حddیرت دلارہی تھی۔آاپ بتاسکتی ہیں کہ مسیح اورعطر میں کddوئی تعلddق ہے۔ میں نے پوچھا مسز مچل ۔ کیا ایک لمحہ غوکرنے کے بعد کہdنے لگی کہ مdیرا خیdال ہے کہ کdوئی نہیں۔ تdاہم مجھےآاتے ہddوئے دوسddری دفعہ مجھے ااس سے متعلق دعا کرنے کا موقع دیں۔ گھر کی جddانب ااس رات گھر پہنچddنے پdر میں نے یوحنddا کی انجیddل کddاوہ حصddہ اس مہک کا تجربہ ہوا۔ پڑھا ۔ جہاں یوحنا کی انجیل کا مصنف یوحنddا اصddطباغی کddا ذکddر کرتddاہے۔ یہ اجنddبی شخص اونٹ کے بالوں کالباس پہنے بیابddان میں رہتddا تھddا۔اور لوگddوں کوخداونddد کی راہ تیار کرنے کی منادی کرتا تھا۔ اپنی خواب گdاہ میں بیٹھے ہddوئے مجھے خیddال گdذرا کہ یوحنا اصطباغی جوخدا کی طرف سے مسیح کی نشddاندہی کddرنے والا تھddا کیddا یہ وہی شdخص تdونہیں جdومجھے مسdیح کی طddرف لارہddاہے اس خیddال کdو رد کdرتے ہddوئے میں

سوگئی ۔ اس رات میں گہری نیند سوئی ۔ مگddر جddوں ہی مdوذن نے نمddاز کیلddئے بلایdاآانکھ کھلی تومیں واقعات کوپھر صفائی سے دیکھنے لگی۔ رات بھر میں کس اورمیری قddدر گھٹیddا خیddالوں میں پddڑی رہی تھی۔مگddراب جب کہ مddوذن نے مجھے یاددلایddا کہآاپ کddو بے چین کddرنے والے مسddیحی تddاثرات سddے حقیقت کہddا ں ہے کہ تddومیں اپddنے محفddوظ سddمجھنے لگی۔ اسddی وقت ریشddم انddدر داخddل ہddوئی۔ مگddروہ چddائے نہیں بلکہ

آایاہے۔ ایک رقعہ اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے تھی۔ کہنے لگی ک ابھی ابھی

Primary Business AddressYour Address

Page 18: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

یہ مسز مچل کی طرف سے تھا۔ لکھا ہوا تھddاکہ دوسddرا کرنتھیddوں دوسddرا بddابآایت مجھے مddل گddئی۔اسddے آایت پڑھddو۔ تھddوڑی دیddر تلاش کddرنے کے بعddد اورچودھddویں پڑھنے پر میں حیران رہ گئی ۔ لکھdا تھddا جومسdیح میں ہم کdو ہمیشdہ اسdیروں کی طdرح گشت کراتاہے اوراپddنے علم کی خوشddبو ہمddارے وسddیلے سddے ہddرجگہ پھیلاتddاہے۔ میں نے

بستر پر بیٹھے ہوئے حوالے کودوبارہ پڑھا۔ جوخیالات ایک منٹ پہلے مرتب ہوئے تھے وہ درہم برہم ہوگئے سddچ کddا علم خوشبو کی ماننddد پھیلتddاہے۔ خddواب میں عطddرف فddروخت کddرنے والے نے سddنہری مرتبddان میرے بستر کے قریب میز پررکھے ہوئے کہا تھا کہ اس عطر کی خوشبو ساری دنیddا میںااسddی جگہ میں نے بائبddل پddڑی پddائی تھی، جہddاں مرتبddان پھیلے گی۔ دوسری صddبح عین

رکھا گیاتھا۔تز روشddن کی طddرح عیddا ں تھddا اورمیں اس پddر غورکرنddا نہیں چddاہتی یہ سddب رو تھی۔ روزمddرہ کے معمddول کے مطddابق میں نے چddائے منگddوانے کے لddئے گھنddٹی دی اس

معاملہ میں کھوجانا نہیں چاہتی تھی۔آانے کی دعوت دی تھی۔ میں نے مناسب اگرچہ مسز مچل نے مجھے دوبارہ سddمجھا کہ نہ جddاؤں ،مصddلحت کے پیش نظddر میں اس نddتیجہ پddر پہنچی کہ میں خddود بائبل کی تفتیش کروں گی۔تاہم ایddک سddہ پہddر نورجہddاں مddیرے کمddرے میں دوڑتی ہddوئیآاواز میں کہddنے لگی آانکھوں سddے حddیرانگی ٹپddک رہی تھی گھddٹی گھddٹی ااس کی آائی۔ آاگئے۔ آائے ہیں میں حیران تھی کہ وہ ادھر کیونکر آاپ سے ملاقات کو مسٹر اورمسزمچل اانہیں ڈرائینddگ روم میں آاپ کوسddنبھالتے ہیں ہddوئے میں ملازمہ سddے کہddا کہ تddاہم اپddنے بٹھاؤ۔ مسٹر مچل کی طبیعت اپنی بیگم کی مانند بڑی پرخلوص اورملنساردکھائی دیdتی تھی۔ وہ مجھے دیکھ کر اس قدر خوش ہوئے کہ میں اپنی بے قرار ی بھول گئی۔ مسddز مچddل ہddاتھ ملانے کی بجddائے بddڑے پیddار سddے مجھے گلے ملی۔ میں حddواس بddاختہ رہ

گئی۔ میرے خاندان کے سی قریبی دوستوں میں سے کسی نے کبھی مجھے اس طddرحآائی۔ مگریddوں لگتddا تھddا کہ مسddز مچddل اس گلے نہیں لگایا تھا۔میں سردمہری سے پیش

سے بالکل متاثر نہ ہوئی۔ ماضی کی یادوں کے پیش نظر مجھے یہ تسddلیم کddرنے میں کddوئی مضddائقہ نہاپرتپddاک ملاپ سddے میں خddوش تھی۔ اب ملاپ میں بنddاوٹ نہیں تھی اپddنے تھا کہ اس آاپ کddو مddل کddر خوش مزاج امریکی لہجہ میں ڈیوڈ مچل نے کہا "پھولوں والی خddاتون" خوشی ہوئی۔ میں نے مسز مچل پرنگاہ کی اورہنسddتے ہddوئے کہddنے لگی کہ ضddروری ہےآاپ ہمddارے گھddر تشddریف لائیں تddومیں نے ڈیddوڈ کواسddی آاپ کddو بتddاؤں کہ جب کہ میں وقت بذریعہ تار اس کی خبردینا چاہی تھی۔ کیونکہ جب سddے موسddم بہddار میں ہم نےآاپ کddا اصddلی نddام آاپ کا ذکddر خddیر ہوتddا رہتddا تھddا۔ تddاہم میں آاپ کا باغیچہ دیکھا تھا، آاپ محفddوظ رہیں۔ میں سddوچ تھی رہی تھی کہ اسddتعمال کddرنے سddے ڈرتی تھی۔ تddاکہ اان پھولوں پddر نگddاہ کی آاپ کا نام کیونکر بیان کیا جائے۔ میں نے کھڑکی سے تارمیں آایا" پھولddوں والی خddاتون" آاپ کے مالی نے دیا تھا۔ اورمیرے ذہن میں یہ نام جن کا بیج آاپ مجھے سddینو کہہ کddر آاپ مجھے بلقیس کہہ کرپکارسddکتی ہیں اوروہ کہddنے کہ پکارسکتی ہیں۔ عجیب ملاقات تھی مجھے گمان تھاکہ اپنے مذہب کوقبول کرنے کے لئے وہ مجھ پر دباؤ ڈالیں گے۔ کوئی ایسddی بdات نہ ہddوئی ۔ چddائے پیddتے وقت ہم بdاتآاپ کے یسddوع کddو خddدا کddا بیٹddا کہddنے پddر اعddتراض ہے ۔ چیت کddررہے تھے۔ مجھے یی کے آایاہے کہ اللہ تعddال آان میں بار بار مسلمانوں کے لئے یہ کہنا گویا گناہ کبیرہ ہے۔ قر کوئی اولاد نہیں۔ اوریہ تثلیث ایک مسئلہ ہے ۔ کیا تین خدا ہیں؟ جddواب میں ڈیddوڈ نےاا حddرارت، خدا کو سورج سے تشبیہ دی یعنی سddورج میں تین طddرح کی قddوتیں ہیں۔ مثل روشنی، اورتابانی ۔ تینوں کے ملاپ سے سورج بنتddاہے۔ اورپھرتھddوڑی دیربعddد وہ رخصddت

ہوگئے۔

Page 19: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آان کے مطالعہ میں مصروف رہی۔ پھر کئی روز تک میں تنہائی میں بائبل اورقرآان کواپنی زندگی سے وابستہ وفاداری کے طورپر پڑھتی تھی اوراپddنی بddاطنی بھddوک میں قر کومٹانے کے لdئے بائبdل کdا مطdالعہ کdرتی تھی تdوبھی کبھی کبھdار میں بائبddل کdوپکڑنےآاخddر اس نddتیجہ پddر پہنچی کہ دونddوں کتddابیں مختلddف ہیں کیddونکہ سے گریز کddرتی تھی۔ دونوں کے پیغمdبروں میں اختلاف تھddا۔لیکن جب میں بائبddل پکdڑنے جھجddک محسdوس کddرتی جddومجھے مسddز مچddل نے دی تھی تddومیں اجنddبی طddورپر محسddوس کddرتی کہ میں

کسی کی بے قدری کررہی ہوں۔ گذشddتہ ہفddتے میں ایddک حسddین دنیddا میں رہی تھی۔ پس ایddک ایسddے بddاغیچہ میں نہیں تھی۔ جومیرے گھر میں لگا تھا۔ بلکہ ایک نادیدہ باغیچہ تھا جونئی روحانی پہچان میں میرے باطن میں لگا تھddا۔ اس حسddین نگddری میں اولین میں اپddنے دوخوابddوںااس رات دوچddار ہddوئی۔ کے وسیلہ سے داخل ہوئی تھی۔ اورپھر میں اس دنیا سddے دوبddارہ جب مں نے اپنے باغیچہ میں بے بیان جلالی حضوری دیکھی۔ اورمیں نے اسے دوسری دفعہ اس وقت پہچانا جب میں نے اشارہ کی فرمانبرداری کی جومجھے کھینچ کرمچddل

کے گھر لے گیا۔آاہسddتہ اورصddفائی سddے میں نے معلddوم کرنddا شddروع آاہسddتہ اگلے چنddد دنddوں میں آانے کی کddوئی راہ ہے۔ اوراس مسddیحی کتddاب کddا کردیddاکہ اپddنی حسddین دنیddا میں لddوٹ آانے کی کلیddد کddو مطالعہ کرنے سے یddوں لگتddا تھddاکہ میں دوبddارہ اپdنی حسddین دنیddا میں حاصل نہ کرسکوں گی۔ پھرایک روز ننھا محمود اپنے کانوں پdر ہddاتھ رکھے ہddوئے مdیرےااس نے کہddا ممی مdیرے کddان! میں نے جھddک کddر بdڑی آایا۔ درد سے چلاتے ہوئے پاس احتیاط سے اس کا معائینہ کیا۔ اس کا رنگ پیلا پڑگیddا اگddرچہ محمddود ایسddا بچہ نہیںااس کے چہرے پر بہتے ہوئے اشک دیکھ رہی تھی۔میں نے تھا جوشکایت کرے۔ میں ااسے سلانے لگی۔ اورپھddر جب وہ ااس کے بالوں کوسہلاتے ہوئے اسے بستر پر لٹادیا۔ اور

سوگیا تومیں نے روالپنڈی میں ہولی فیملی ہسپتال ٹیلیفون کیا۔ ایک منٹ بعddد ٹdونی فddون پر تھی۔ وہ اس بات پر رضامند ہوئي کہ اگلی صبح بعddد ازدوپہddر محمddود کddا پورامعddائنہ کیا جائے گا۔ میں محمود کے ساتھ کمرے میں ٹھہر سکوں گی اور ملازمہ سddاتھ کے چھوٹے کمرے میں۔ شام تک جگہ کا انتظام کرلیا گیddا۔ ٹddونی شddام کddو ڈیddوٹی پddر نہیںااس کی امی کسddی ااس نے وہ وقت ہمddارے سddاتھ بسddرکیا۔جلddد ہی محمddود اور تھی۔ اورآاپس میں خوش ہddورہے تھے۔ محمdود جس کتddاب میں رنdگ کررہddا تصویر میں رنگ بھرکرااسddے دی تھی۔ میں ٹیddک لگddاکر اپddنے بسddتر میں بیٹھے بائبddل ااس کی ممی نے تھddا وہ آان بھی اپنے سddاتھ لائی تھی۔ مگddر اب تddک میں کے مطالعے میں مشغول تھی۔ میں قرآان کومحض ایdک مdذہبی فddرض سdمجھ کdر پڑھdتی تھی۔ اچانdک کمdرے کی روشdنی قر چمکی اورگل ہوگئی۔ بجلی فیل ہوجانے سے کمdرہ تاریdک ہوگیddا۔ میں نے کسddی کومddوم بdتی لانے کوکہddا۔ایdک منٹ میں ایdک نن اپdنے ہddاتھ میں مشdعل لddئے ہddوئے انdدر داخdلآاپ خفا نہیں ہddوں گی۔ بہت اامید ہے کہ ااس نے کہا مجھے ہوئی۔ خوش مزا جی سے ااسے پہچان لیا۔ وہ ڈاکٹر سنیٹی جلدکچھ موم بتیوں کا انتظام کردیا جائے گا۔ میں نے آاگوتھی۔ وہ دبلے بدن کی تھی اورچشddمہ لگddاتی تھی۔ یہ فلپddائنی ڈاکddٹر سddارے ہسddپتال

کی انچارج تھی۔ ہم ایddک بddار پہلے بھی ایddک دوسddرے سddے ملی تھیں۔ جلddد ہی ایddک اور ننآاگئی۔ روشنی سے کمرہ جگمگااٹھا۔ محمdود اور ٹdونی اپdنی ہاتھ میں موم بتی لئے ہوئے آاگوسddے گفتگddو کddرتی رہی۔وہ مddیری بائبddل بddاتوں میں مگن تھے۔ اورمیں ڈاکddٹر سddینٹی آاپ کے پاس بیٹھ سکتی ہوں؟ ڈاکddٹر سddینٹی کوغور سے دیکھ رہی تھی۔ کچھ دیر میں آاگو کہنے لگی۔ یہ سوچتے ہوئے یہ محض دلجوئی ہے میں نے کہا بddڑی خوشddی سddے۔آانکھddوں کورومddال وہ میرے بستر کے قریب کرسی پر بیٹھ گئی۔ اپنے چشمے اتارکر اپنی ااس کے لddئے کھلا تھddا۔ مسdلمان سے صdاف کdرتے ہddوئے گفتگdو کdرنے لگی۔ مdیرا دل

Page 20: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ہمیشہ ایسی مقدس خواتین کی قدر کی نگاہ سے دیکھddتے ہیں جودنیdا کdوترک کdرکےاان کdا عقیddدہ صddحیح نہ ہddو۔ اپنے خدا اور عقیddدہ کی خddدمت کdرتی ہیں۔ ہوسddکتاہے لیکن ان کddا خلddو ص ایddک حقیقت تھddا۔ بddات چیت کے دوران میں بتاسddکتی تھی کہااسddے اس خdddاتون کے ذہن میں کچھ ہے۔ یہ بائبdddل تھی۔ سddوالیہ نگddاہوں سddے میں نے آاگے کی طرف جھکی اوربddڑے ر اعتمddاد لہجہ میں آاخرکار وہ بائبل کوتکتے دیکھا تھا۔ اا کہddا کہ میں خلddوص ddام ہے۔ میں نے جوابddا کddے کیddل سddآاپ کا بائب پوچھا۔ بیگم شیخ سddے خddدا کی تلاش میں ہddوں اورپھddر پہلے توقddدرے جھجddک کے سddاتھ مگddر بعddدمیںآان اوربائبddل کے تقابddل کے دلیری سے اپنی اورمچل کی ملاقات کا تذکرہ کیddا اوراپddنے قddر بارے میں بھی بتایا۔ میں نے کہdا چdاہے کچھ بھی ہdومیں خdدا کی تلاش کdرکے رہdوںآاپ کے عقیدہ سے کچھ شش وپنج میں ہوں۔ میں پہچان رہی ہddوں۔ اس گی۔ مگرمیں آاپ خdدا کdو اس قdدر گفتگو میں کسی اہم بات کوچھdورہی ہdوں۔ مجھے معلdوم نہیں آاگے کی آانکھddوں سddے الفت ٹپddک رہی تھی۔ شخصddی کیddوں سddمجھتے ہیں۔ نن کی ااسdے ااس نے کہا بیگم شیخ! ہم ایسے کیdوں محسdوس کdرتے ہیں۔ طرف جھکتے ہوئے ااس کے لہجہ میں ااسddے پddرکھیں۔ آاپ خود جاننے کا بس ایک ہی راستہ ہے اوروہ یہ کہ آاپ کواپنddا راسddتہ آاپ کddوعجیب دکھddائی دے مگddر جذبات کا رنddگ تھddا۔ ہوسddکتاہے؟ یہ ااس سے ایddک عزیddز کی حیddثیت سddے بddات کddریں۔ میں اس خیddال سddے کہ وہ دکھائے۔

کہیں مجھ سے تاج محل سے بات کرنے کی تجویز نہ پیش کردے۔ آاگdونے ایسdی بddات کہی جس سdے بجلی سddی مddیرے بddدن تب ڈاکٹر سddینٹی آاتے ہوئے اورمddیرا ہddاتھ اپddنے ہddاتھ میں لیddتے ہddوئے جبکہ اس میں دوڑگئی۔ کچھ اور قریب ااس سddے آانسورواں تھے۔ خاموش لہجہ میں بولی" خدا سے بات کرو۔ آانکھوں سے کی آاپ کا باپ ہے۔ میں جلدی سے سیدھی ہddوکر بیٹھ گddئی۔ یوں بات کرو کہ گویا کہ وہ موت کا سایہ سکوت کمرے میں چھاگیا۔ ٹddونی اورمحمddود کی گفتگddو ان خیddالوں میں

آانکھdddوں میں حائdddل ہوگdddئی۔ میں نے بdddڑے غdddور سdddے شdddمع کی روشdddنی میں نن کی جھانکdا۔ کیdا میں خddدا سdے یdوں بdات کdروں گویddاکہ وہ مdیرا بdاپ ہے! اس خیdال سdے عجیب طddورپر مddیری روح لرزگddئی۔ یہ حقیقت ایddک ہی وقت میں چونکddا دیddنے والی اور

قرار دینے والی تھی۔آاغاز کردیا۔ ٹddونی اورمحمddود ہنسddتے ہddوئے پھراچانک گویا ہرایک نے گفتگو کا آاگو مسکراتی ہوئی اٹھی اورہمیں خddدا حافddظ تصویر میں رنگ بھرنے لگے۔ ڈاکٹر سینٹی

کہتے ہوئے چلی گئی۔ دعا اور مسیحیت سے متعلق نذیز کچھ نہ کہا گیا تھا توبھی میں نے کروٹیںآانے کddا تجddربہ اوربھی لیddتے ہddوئے رات کddاٹی۔ اوراگلی صddبح میں پریشddان تھی۔ یہ یہddاں اپراسرار بن گیا جب ڈاکddٹر معddائنہ کے دوران کddانوں میں کdوئی خddرابی معلddوم نہ کرسddکے

ااس کے کانوں میں ذرا بھی دردر نہیں۔ اورمحمود کہنے لگاکہ اا س سdارے انتظdام اوروقت ضdائع کdرنے کے سddبب سdے پریشdان پہلے تdومیں اپراسdرار انdداز میں خdدا کddا یہ انتظddام تھddاکہ ہوئی پھddرمجھے خیddال گdذرا کہ شdائد کبھی آایdا۔ آاگوسے ہو۔ دوسری صبح منظdور ہمیں گdاڑی میں واہ لے میری ملاقات ڈاکٹر سینٹی آایا۔ میں درختوں سے اپddنے گھddر کی مٹیddالے رنddگ جونہی وہ شاہراہ سے ہوتاہوا گلی میں کی چھت کو دیکھ سddکتی تھی۔ معمddول کے مطddابق میں گھddر کودنیddا میں سddکھ کddاآاج مddیرے آاج گھر بھی مختلف تھddا۔ یddوں لگتddا تھddا کہ وہddاں مرکز سمجھتی تھی۔مگر

ساتھ کوئی خاص واقعہ رونما ہونے والا ہے۔آائے۔ گھر پہنچنے پdر منظddور نے کdارکھڑی کddرکے ہddارن دیdا۔ نdوکر دوڑتے ہdوئے اانہیں یقین دلایاکہ محمود ٹھیddک ہے۔ اورمحمود کے بارے میں پوچھنے لگے۔ میں نے آانے کی خوشیوں میں نہیں تھا۔ بلکہ مdیری خوشdی کdا سdبب خdدا کdو مگرمیرا ذہن گھرآاکر میں نے تمام واقعات پر غور وفکddر نئے انداز سے جاننے میں تھااپنی خواب گاہ میں

Page 21: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

کیا۔ میں نے خیال کیاکہ کوئی مسلمان اللہ کوبddاپ نہیں کہتddا۔ بچپن ہی سddے مجھے بتایا گیا تھا کہ اللہ کوجاننےکا سب سے یقینی طdریقہ یہ ہے کہ پdانچ وقت نمdاز ادا کیآاگddو کے الفddاظ مddیرے ااس پر دھیان کیاجddائے تddوبھی ڈاکddٹر سddینٹی آان پڑھ کر جائے اورقرآاپ ااس سے یوں گفتگو کروگویاکہ وہ کانوں میں گونج رہے تھے" خدا سے بات کرو"۔ کا باپ ہو۔اپddنے کمddرے میں گھٹنddوں کے بddل خddدا کوبddاپ کہddنے کے سddعی کی مگddر لاحاصddل ۔ میں مایوسddی کے بddوجھ تلے دبی جddارہی تھی۔ خddدا کوبddاپ کہنddا مddیرےااس کی بے عزتی تھی۔ایک گنہگار انسان اپنے خالق کوکیونکر باپ کہہ سddکتا نزدیک ااس کا تجddربہ مجھے پہلے ہے۔ خیالات کی جس رسہ کشی میں ،میں اس رات سوئی

کبھی نہیں ہوا تھا۔تف رات بیت گddئی ہے۔ بddارہ دسddمبر کddا یہ روز ddواکہ نصddوم ہddآانکھ کھلنے پرمعل

آاج میں برس کی تھی۔ مگرپہلے کی طرح اس دن کودھوم دھddام۴۷میرا جنم دن تھا۔ آائیں گے اوربس۔۔۔۔۔ بچپن کی حسdین یdادیں سے نہیں منایا جائے گا۔شائد چند فddون میرے روبرو تھیں۔ میں نے اپنے والدین کے بارے میں سوچا میرے لdئے یہی سdب سdےاپرالفت اورحسین تھی۔ مجھے اپنے باپ پر بہت مddان اپروقار بھلی سوچ تھی۔ میری ماں یی عہدے پر تھے۔ میں ابھی تک تصddور میں ان تھا۔ ہندوستان کی حکومت میں وہ اعلآائینہ میں اپنی پگڑی کی سج دھج دیکھ سکتی تھی۔ دفتر جانے سے پہلے کیونکر وہ تھلی رہddتی تھی۔ درست کرتے تھے۔ ان کے نقش تیکھے تھے اورچہرے پر مسddکراہٹ ک

انہیں مطالعہ میں مگن دیکھنے کی یادمجھے بھلی لگتی تھی۔ ایسے معاشرے میں بھی جہاں لڑکوں کولڑکیddوں سddے زیddادہ وقعت دی جddاتی ہے۔ میرا باپ کوئی فddرق روا نہیں رکھتddا تھddا۔ اکثرایdک چھddوٹی لddڑکی کی حیddثیت سdےاان کے اان کے دفتر میں جھانکddا کddرتی تھی۔ اان سے سوال پوچھا کرتی تھی۔ میں میں اان کی نگddاہیں اکddثر آاتی تھی۔ کddام میں مddداخلت کddرنے سddے مجھے جھجddک نہیں

مجھے پکڑلیddتی تھیں۔ اپنddا قلم نیچے رکھddتے ہddوئے وہ اپddنی کرسddی پرسddیدھے ہddوکر بیٹھاان کے پddاس سddے جddانے آاہسddتہ سddرجھکائے ہddوئے میں آاہسddتہ جاتے اورپکارتے " کیکddا" !آاؤ لگتی۔ وہ مسکراتے ہوئے اپنے پddاس پdڑی کرسddی پdر تھبپکی مddارکر کہddتے پیddاری بیddٹی بیٹھو۔ پھروہ اپنے بازو سے مجھے گلے لگاتے اور بڑے نرم لہجے میں کہddتے " ننھی"آاپ کے لddئے کیddا کرسddکتا ہddوں۔ مdیرے والdد کdا ہمیشdہ مجھ سdے یہی کیکdا" اب میں سddلوک ہوتddا تھddا۔ وہ مdیری مdداخلت سddے خفddا نہیں ہddوتے تھے۔ جب کبھی مddیرا کddوئی سوال یا مسdئلہ ہوتdا وہ اپdنی مصdروفیات کوبdالائے طddاق رکھdتے ہdوئے مجھے اپdنی سdاری

توجہ دیتے۔آادھی سے زیادہ گdزرچکی تھی میں بسdتر پdر پdڑی ان حسdین یdادوں سdے رات آایاکہ لطف اندوز ہورہی تھی۔ میں نے کہا" اے اللہ تیرا شکر ہو" یکایک مجھے خیال یی بddاپ کی اامید کی ایک کرن دکھائی دی۔ فرض کروکہ اللہ تعال میں بات کررہی ہوں؟ حیثیت رکھتے ہیں اب اگرمیرا جسمانی باپ میری بات سننے کے لdئے پdوری تdوجہ دےآاسمانی باپ مdیری طdرف متdوجہ نہ ہوگdا! جdذبات سdے مغلdوب ہdوکر سکتا تھا توکیا میرا آاسddمان کی طddرف میں بسddتر سddے اٹھ بیٹھی۔ زمین پddر گھٹنddوں کے بddل دوزانddوں ہوگddئی۔ یی کوباپ کہہ کر پکddارا جس طddرح ااس نئی سمجھ بوجھ کے ساتھ اللہ تعال نگاہ کی اور

مجھے جواب ملا اس کے لئے میں تیار نہ تھی۔

Page 22: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

پانچواں باب

"چوراہے"آاواز میں اے باپ! میرے باپ کہتے ہوئے میں نے قddدر جھجddک سddے اونچی آازمddائے یی سے بdات کdرنے کے لdئے میں نے مختلdف طddریقے خدا کو باپ کہا۔ اللہ تعال اورپھر گویdا کہ مdیرے بdاطن کےبنddدھن ٹوٹdنے لگے اورمجھے حقیقت میں یہ یقین ہddونےآاسمانی بdاپ مdیری لگاکہ جس طرح میرا جسمانی باپ ہمیشہ میری سنتا تھا اسی طرح

سن رہاہے۔یی کوباپ کہہ کر پکارا بستر کے قریب مزیز اعتماد کے ساتھ میں نے اللہ تعالآاواز معمddول سddے قddدر بلنddد تھی۔ یکایddک اس بddڑے کمddرے میں دعddا کddرتے وقت مddیری یی کی حضوری کمرے میں محسوس ہddوئی۔ یddوں لگتddا تھddا کہ کddوئی مجھے خدائے تعالاالفت سddے ااس کی رحم اور پیار سے میرے سر پر ہاتھ رکھ رہddا ہddو۔یddوں لگتddا تھddا کہ میں آانکھوں میں جھانک کردیکھ سکتی ہddوں۔ میں گویddا ایddک چھddوٹی بچی کی ماننddد لبریز اا اپddنے بddاپ کے قddدموں میں بیٹھی ہddوئی تھی۔ اسddی حddالت میں کddافی دیddر تddک میں ااس سddے بddات کddرہی تھی ۔ میں سddکی محبت کے بے بیddان بحddر میں بہddتی رہی۔ میں ااس سے معافی کی خواستگار تھی۔ اسے پہلے کیddوں نہ جddان سddکی؟ اس بات کےلئے

ااس کی الفت کی لہر نے مجھے چھوکر گرمادیا۔ ایک بار اور

ااس اب میں نے پہچانddا کہ یہ وہی حضddوری ہے ، جس سddے مddیری ملاقddات بعد ازدوپہر اپنے باغیچہ میں خوشبو کی صورت میں ہوئی تھی۔ میں نے کہddا اے بddاپ اچھا ہے کہ اس بات کا فیصلہ ابھی ہوجddائے میں اپddنے بسddتر کے قddریب مddیز کی طddرفآان اوربائبddل سdاتھ سddاتھ رکھے ہddوئے تھے۔ میں نے دونddوں کتddابوں گdئی جہddاں میں نے قddر کوپکڑا اوردونوں ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے اوپر کیddا اورکہddنے لگی" اے بddاپ!ان میں تddیری کتاب کون سddی ہے؟ پھرایddک نمایddاں بdات وقdوع پزیddر ہddوئی اس طddرح مdیری زنddدگی میںآاواز آاواز سddنی۔ ایddک کبھی پہلے نہیں ہddوا تھddا۔ کیddونکہ میں نے اپddنے بddاطن میں ایddک اانہیں دہراسddکتی تھی۔ وہ جوایسی صاف تھی کہ میں اپنے ذہن کی بdاطنی حdالت میں اان میں اختیار کddا رنddگ حddاوی الفاظ تازہ اورمحبت سے بھرے ہوئے تھے۔ اورساتھ ساتھ

تھا۔ کddون سddی کتddاب میں تم مجھے بddاپ کی حیddثیت سddے پddاتی ہddو؟ میں نے

جواب دیا بائبل میں! اب میرا ذہن ایک طرف ہوگیا تھا۔ میں نے اپddنی گھddڑی پرنگddاہ کی اوریہ دیکھ کddر حddیران ہddوئی کہ تین گھنddٹے گزرچکے تھے توبھی میں تھکی نہیں تھی۔ میری خواہش تھی کہ دعا میں مشغور ہوں۔ میں بائبل کا مطالعہ کرنا چاہتی تھی۔ کیونکہ اب میں جddانتی تھی کہ اس کے وسddیلےتظ خddاطر رکھddتی ہddوئی سے میرا باپ مجھ سے بات کرے گا میں صddرف صddحت ملحddو بستر میں گئی۔ اگلی صبح میں نے اپنی ملازمہ کوحکم دیا کہ جب تک میں نہ بلاؤںآانddا۔ اورکسddی طddرح کی مddداخلت نہیں ہddونی چddاہیے۔میں نے انجیddل کمddرے میں نہیں

مقدس کوشروع سے پڑھنا شروع کردیا۔ میں متاثر ہddوئی کہ کس طddرح خddدا نے مddتی کی انجیddل کے پہلے حصdہ میںااس نے ااس نے یوسف سے کلام کیا۔ ہی پانچ بار خوابوں میں کلام کیا۔ مریم کے لئے ااس نے بچے یسdddوع کی مجوسdddیوں کوہdddیرودیس کے بdddارے میں خdddبردار کیdddا اورتین بdddار

Page 23: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاگاہ کیا۔ مطالعہ بائبل کی بھوک نہیں مٹتی تھی۔ بائبل حفاظت سے متعلق یوسف کو میں خدا کے قریب لانے میں میری رہنمائی کررہی تھی۔

آاپ کو ایک بڑے چوارہے پرکھڑے پایddا۔ اب تddک میں شخصddی میں نے اپنے طورپر خدا باپ سے ہی واقف تھی۔ میں اپنے دل میں جddانتی تھی کہ مکمddل طddورپر یddاآاپ کو سپرد کردینا ہوگddا یddا مکمddل طddورپر اس ااس کے بیٹے کے ہاتھ میں اپنے تومجھے

سے منہ موڑلینا ہوگا۔ اوریقیddنی طddورپر میں جddانتی تھی کہ مddیرے عزیddزوں میں سddے ہddر ایddک مجھےاپرانی یddادیں تdازہ یسوع کddوترک کردیddنے کی تلقین کdرے گddا۔ مddیرے ذہن کی سdطح پdر آارہا تھا جب مdیرے والddد مجھے خانdدانی مسdجد میں لے ہورہی تھیں۔ مجھے وہ دن ياد کرگئے۔ ہمdارے سdوا وہddاں اورکddوئی نہ تھdا۔ ہم مسdجد کی عالیشdان عمdارت میں داخdل ہوئے۔میرا ہاتھ تھامے ہوئے ابوجی نے فخریہ انداز میں مجھے بتایddاکہ ہمddارے خانddدان نے بیس پشتوں سے یہاں نماز پڑھی ہے۔ اورپھرسے یوں ہمکلام ہوئے۔ کس قدر عظیم مddرتبہ

ہے کہ تم اس قدیم حقیقت کاایک حصہ ہو۔اا یہ جddواں سddال خddاتون پہلے ہی فکddروں کے ddا۔ یقینddآای مجھے ٹddونی کddا خیddال پہاڑتلے دبی ہوئی ہے۔ اورپھرمیرے دوسرے بچوں کا کیا ہوگا۔ اگرچہ وہ کافی فاصلے پراانہیں صدمہ ہوگا۔اورپھرمجھے انکل فتح کddا مقیم تھے۔ توبھی میرے مسیحی ہونے سے ااس روز مجھے بddڑے فخddر سddے دیکھddا تھddا۔ جب میں چddار بddرس آایddا۔ جس نے خیddال آان سیکھنا شروع کیا تھا۔ اورپھرمیری عزیddز بیddٹی تت قر چارماہ اورچار روز کی تھی، اورتلاو آامینہ اوردوسرے رشتہ دار کیا سddوچیں گے جن کی تعddداد سddوکے قddریب تھی۔ میں بہت بڑی برادری کا ایک حصہ تھی۔ اورہرفرد دوسرے کی فلاح وبہبddود کddا ذمہ دار تھddا۔ میں کئی پہلوں سے اپنے خاندان کے لئے نقصان کا باعث بن سکتی تھی۔ میں اپddنے رشddتہ

داروں کی جوان لڑکیddوں کی شddادی میں خلddل انddداز ہوسddکتی تھی۔ مسddیحی ہddونے کےاانہیں میرے اس فیصلے کے سائے میں زندہ رہنا پڑے گا۔ سبب سے

ااس پddر کیddا بیddتے گی۔ بایں ہمہ اپنے نواسے محمddود کی طddرف فکرمنddد تھی۔ آاتے ہی میرا دل ڈوب گیا ۔ وہ اپdنی مرضddی منddوانے کddا عddادی محمود کے والد کا خیال تھddا۔ مddیرے مسddیحی ہddونے کے سddبب سddے مجھے غddیر ذمہ وار قddرار دے کddروہ محمddود کومجھ سے لے سکتا تھا۔ اس روز اپنے کمرے میں محومطddالعہ اورسddوچوں میں کھddوئیااس درد ہوئی تھی۔ اوریہ خیالات میرے دل کوبے قرار کئے ہddوئے تھے۔ اچانddک میں نے کومحسddوس کیddاجس میں دوسddروں کddومبتلا کرسddکتی تھی۔ میں نے اسddے اس قddدرت شddدت سddے محسddوس کیddا کہ میں بے چیddنی میں اٹھ کddر کھddڑی ہوگddئی۔ میں نے شddال اوڑھی اورسردی کے موسم میں اپنے باغ میں چلی گئی جوگویddاکہ مddیری پنddاہ گddاہ تھی

جہاں میں بہترین طورپر سوچ سکتی تھی۔ میں نے چلتے ہddوئے کچھ اس طdرح دعdا کی"اے خداونdد! کیdا حقیقت میں توچاہتddاہے کہ میں اپddنے خانddدان کddوترک کddردوں؟" کیddا خddدائے محبت چاہتddاہے کہ میں دوسddروں کddودرد میں مبتلا کddروں؟ اپddنی سddوچوں کے تاریddک سddائے میں خداونddد کے وہ الفاظ میرے کانوں میں گونجنے لگے جdومیں نے ابھی مdتی کی انجیddل میں پdڑھے تھے "جوکوئی ماں باپ کومجھ سے زیادہ عزیز رکھتddاہے وہ مddیرے لائddق نہیں۔ جوکddوئی بیddٹی

(۔۳۸تا ۳۷ : ۱۰بیٹے کومجھ سے زیادہ عزیز رکھتاہے وہ میرے لائق نہیں۔۔۔۔)متی یسوع کے الفddاظ میں میddانہ روی اوراپdنے سddاتھ کسdی سddے مقddابلے کddا عنصdرااس کے الفdddاظ دوٹdddوک تھے۔ جنہیں میں سdddننا پسdddند نہیں کdddرتی تھی۔ نہیں تھdddا۔ بہرصورت میں فیصلے کوبوجھ کی طوالت دیddنے کے مجddاز نہیں تھی۔ میں نے جلddدیآاکر منظور کوبلابھیجا اورملازمہ کو اپنے اچانک راولپنddڈی جddانے کے سے گھر کے اندر فیصلے کے بارے میں بتایا۔ میں نے بتایا کہ میں چند روز کے لئے جارہی ہوں۔ اورمیری

Page 24: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاپ مجھے مddیری بیddٹی کے گھddر مجھ سddے رابطہ قddائم کرسddکتی ہیں ضddرورت پddڑنے پddر راولپنddڈی پہنچ کddر میں نے کddئی روز شddاپنگ میں بسddر کddئے۔یہ حddیران کن بddات نہیں تھی کہ اپddنی جسddمانی مصddروفیات میں ،میں خداونddد سddے دورہٹddتی گddئی۔ ایddک جگہ جب ایک دوکاندار نے کپڑے میرے سامنے پھیلایا اورمجھے صلیب کی شکل دکھdائی دی۔ دوکانddدار پرایddک نگddاہ ڈالddتے ہddوئے میں کچھ خریddدے بغddیر دکddان سddے چddل دی۔

دوسری صبح میں واہ میں تھی ۔ میں کسی فیصلے کو نہ پہنچ سکی۔آاگ تddاپتے ہddوئے میں نے انجddانے میں بائبddل کواٹھایddا۔ پھرایddک شddام گھddر میں محمو دبستر میں تھا۔ میں ڈرائنddگ روم روم میں خddاموش بیٹھی تھی۔ کھddڑکی سddے ہddواآاگ کے ٹمٹمانے کے سوا کمرے میں سکوت طddاری تھdا۔ میں چdاروں کے جھونکے اورآاخddری اناجیل اورسddولوں کے اعمdال کddا مطddالعہ کdرچکی تھی۔ اس شdب میں بائبdل کی کتاب تک پہنچ چکی تھی۔ اگرچہ اسے بہت کم سddمجھتی تھی تddوبھی مکاشddفہ کی کتاب سے میں بہت متddاثر تھی۔ اجنddبی سdے اعتمddاد کے سddاتھ یdوں لگتddا تھddاکہ کdوئی مجھے ہدایت کررہاہے۔ اورپھریکایک میں ایddک ایسddے فقddرہ تddک پہنچی جس نے مddیری

آایت تھی۔ دنیا بدل دی۔ یہ مکاشفہ کے تیسرے باب کی بیسویں آاواز سddن کddر دروازہ "دیکھ میں دروازہ پddر کھddڑا ہddوا کھٹکھتddاہوں ۔ اگddر کddوئی ااس کے سddاتھ کھاناکھddاؤں گddا اور وہ مddیرے ااس کے پddاس انddدرجاکر کھddولے گddا تddومیں

ساتھ"۔ااس کے ساتھ کھانdا کھdاؤں گdا۔ اوروہ مdیرے سdاتھ! میں دم سdادے بیٹھی اور تھی اورکتاب میری گود میں پڑی تھی۔ یہی میرا خواب تھا۔ ایک ایسا خواب جس میںااس وقت مجھے مکاشفہ نام کی کسddی کتddاب کddا یسوع میرے ساتھ کھانا کھارہا تھا! ااس خddواب کی تصddویر میں یسddوع کواپddنے آانکھیں موندھ کddرمیں کوئی علم نہ تھا۔ اپنی ااس ک ااس کی مسddکراہٹ میں ،میں اپddنے لddئے روبddرو مddیزپربیٹھے دیکھ سddکتی تھی۔

آاسمانی باپ کا سا جلال تھا۔ اس ااس کے چہرے پر الفت کومحسوس کرسکتی تھی۔ کی حضوری میں یہ جلال تھا۔

اب مجھے معلوم ہوا کہ میری خواب خدا کی طرف سddے تھی۔ راسddتہ صddافااسdے ردکرسdکتی تھی۔ میں دروازہ کھdول سdکتی ااسے قبول کرسکتی تھی۔ یا تھا۔ میں آانے کے لئے کہہ سکتی تھی، یا میں دروازہ بند ااسے ہمیشہ کے لئے اپنے اندر تھی، اورآاخری شکل دے کر منزل کا چناؤ کرنا تھا۔ رکھ سکتی تھی۔ مجھے اپنے فیصلے کو

آاگ کے قریب گھٹddنے ٹیdک دیdئے اوریdوں دعddا مصمم ارادہ کے ساتھ میں نے آا۔ مdیری زنdدگی کdا ہddر پہلdو کرنے لگی۔ اب اورانتظار نہ کربرائے کرم میری زنddدگی میں تیرے لئے کھلا ہے۔ مجھے جدوجہد یافکر کرنے کی کوئی حاجت نہیں تھی کہ کیddا ہوگا۔ میں نے ایdک مثبت فیصdلہ کیdا تھdا۔میں جdانتی تھی کہ مسdیح اب مdیری زنdدگی میں ہے۔ مddیری زنddدگی کے یہ حسddین تddرین واقعddات تھے۔ چنddد ہی روز میں خddدا بddاپ اورخدا بیٹے سے واقف ہوگئی تھی۔ میں اٹھی اورسونے کے تیاری کرنے لگی۔ مddیرا ذہن گردش میں تھا۔ کیا میں نے ایdک مزیddد قddدم اٹھddانے کی جdرات کی ہے؟ مجھے یdادہے کہ اعمddال کی کتddاب میں پنتکسddت کے روز یسddوع نے اپddنے شddاگردوں کddوروح القddدس سے بپتسمہ دیا تھا۔ اپنا سرتکیئے پررکھddتے ہddوئے میں نے کہddا۔ کیddا مجھے بھی ان کے نقش قدم پرچلناہے؟ میں نے دعا کی" اے خداوند تیرے سوا کddوئی مجھے راہ دکھddانے والا نہیں ہے۔ اگdر تdیری مرضdی ہے کہ میں روح القddدس سdے بپتسdمہ پdاؤں توبہرصdورت میں وہی چddاہتی ہddوں۔ جوتوچاہتddاہے ۔ میں تیddارہوں۔ یہ جddانتے ہddوئے کہ میں نے مکمddل

ااس کے ہاتھوں میں سونپ دیا ہے میں سوگئی۔ آاپ کو طورپر اپنے آانکھ کھل گddئی۔ تین بجے کddا وقت۱۹۶۶دسمبر ۲۴ ء کو علی الصبح میری

تھا۔ کمرہ سرد ہونے کے باوجود میں بستر سے نکdل کdر سdرد قdالین پdر گھٹنdوں کے بdلااوپر نگاہ کddرنے سddے یddوں لگddا کہ میں ایddک عظیم روشddنی دیکھ رہی ہddوں۔ مddیری ہوگئی

Page 25: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آانکھوں سے اشک جاری تھے۔ اپنے خالق کی جانب اپنے ہاتھ پھیلائے ہوئے میں پکddاراٹھی "اے خدا باپ مجھے روح القدس سے بپتسمہ دے"۔

میں نے اپنی بائبل لی اوروہاں سے کھولی جہddاں یسdوع کdا ارشdاد تھddا" یوحنddا نے توپانی سے بپتسمہ لیا۔ مگر تم تھوڑے دنdوں کے بعdد روح القddدس سdے بپتسdمہ پdاؤ

( میں نے پکار کرکہا اے خداوند !اگر تیرے یہ الفاظ سچ ہیں تddوپھر۱: ۵گے")اعمال یہ بپتمسہ مجھے ابھی عطا کر۔ میں سddردفرش پdر سddرنگوں ہوگddئی۔سسdکیو ں کے دوران میں یہ کہہ رہی تھی کہ جب تdک تdومجھے یہ بپتسddمہ نہ دے میں اس جگہ سdے ہرگddز نہیں اٹھdddوں گی۔ اچانddک میں خوشdddی اورخdddوف کے ملے جلے جddذبات سdddے معمdddور ہوگئی۔کیونکہ صبح کے تڑکے میں ،میں نے خداوند کا چہرہ دیکھddا بجلی کے کddرنٹ کی لہر میرے بدن میں سے گزرگئی۔ میری روح کوپوتر کرنے والی یہ لہddریں ایddک بحddر کی مانند تھیں۔ چاندی سے لے کر تلوے تک مddیری روح دھddل چکی تھی۔میں پddورےآاسمانی سddمندر سddاکت طورپر صاف تھی۔ پھر اس پرزور کرنٹ کا زورمدھم ہونے لگا اورااس کی آاواز میں ااونچی ہوگیddddا۔ میں خوشddddی سddddے پھddddولے نہیں سddddماتی تھی۔ اورمیں

حمدوشکرکرنے لگی۔ کئی گھنٹے اسdی حddالت میں رہddنے کے بعddد مجھے محسddوس ہddواکہ خداونddد مجھے پاؤں پر کھڑا کررہاہے۔ وہ چاہتا تھا کہ میں اب اٹھوں۔ میں نے کھڑکی میں سے نگddاہ کی اوردیکھddاکہ دن چڑھddنے والا ہے۔اپddنے بسddتر پddر لیddٹے ہddوئے میں نے کہddا اے خداونddد جس فddردوس کddا تddونے ذکddر کیddاہے۔ کیddا وہ اس سddے کچھ بہddتر ہوگddا؟ تجھے جاننے میں مسرت ہے۔ تیری پرستش میں حقیقی خوشی ہے اورتیری قddربت میں اطمینddان

ہے اوریہی جنت ہے۔ شddائد اس صddبح میں دوگھنddٹے سddوئی ہddوں گی۔ تھddوڑی دیddر میں ملازمہ لبddاسآاموجddود۔ یہ پہلی صddبح تھی جس میں ،میں نے کddرخت پہننے میں مddیری خddدمت میں

لہجے سddے کddام نہ لیddا۔ سddورج کی کddرنیں کمddرے میں خوفشddانی کddررہی تھیں۔ ریشddمااس نے کبھی ایسا نہیں کیا تھا۔ میرے بالوں کوکنگھی کرتے گنگنارہی تھی۔ پہلے

دن بھر میں خداوند کی تعریddف میں مگن اور خوشddی سddے معمddور اپddنے گھddر ٹہلتی رہی تھی۔ دوپہر کے کھانے پر محمود میری طرف دیکھتے ہوئے کہنے لگا"ممیآاپ اس قدرخوش دکھائی دیتی ہیں۔ اس خوشی کا کیا سبب ہے؟ ہddاتھ بڑھddاکرمیں نے ! پیار سے اس کے سیاہ بالوں کوچھوا۔ اوراس کا جddواب دیddنے کی بجddائے میں نے بddیرےااسdے اورحلdوادو۔ پھddرمیں نے محمddود کوبتایdاکہ ہم مچddل کے ہddاں کرسdمس سے کہا کہ تہ رمضdان منائیں گے۔ محمود نے سوالیہ انداز میں کہا" کرسمس" ! میں نے کہdا کہ مdا کے بعدیہ بھی عید کی طرح اچھے اچھے کھانے پکانے اور خوشی منddانے کddا دن ہے۔آامدیdد محمود سمجھ گیا۔ میرا خیال ٹھیdک تھdا۔ مچdل نے دروازے پdر ہی ہمیں خdوش کہا۔ ہمارے چاروں طرف پکوان کی خوشبو تھی۔اورکمرے میں سے قہقہے گddونج رہے تھے۔ وہ ہمیں ڈرائینگ روم میں لے گیا۔ کمddرہ خdوب سddجا ہddوا تھddا۔ اورمچddل کےبچddوں کی ہنسی دوسddرے کمddرے سddے سdنائی دے رہی تھی۔ محمdود سddے عمdر میں یہ بچے

اان کے ساتھ کھیل میں مشغول ہوگیا۔ کچھ بڑے تھے، توبھی محمود خوشی سے میرے لئے اپنی خوشی کوسنبھالنا مشکل تھا۔ بغیر سوچے ڈیوڈ سے مخاطب ہddوتے ہddوئے میں کہddنے لگی" ڈیddوڈ" اب میں مسddیحی ہddوں ۔ مجھے روح القddدس کddا

بپتسمہ بھی ہواہے۔آاپ کddوروح القddدس کے وہ حیرانگی سے مجھے تکتے ہوئے پوچھddنے لگddا کہ ااس بپتسمہ کے بارے میں کس نے بتایاہے۔ خداونddد کی تعریddف کddرتے اور ہنسddتے ہddوئے آاپ کو کس نےیہ بتایا ہے۔ میں نے ہنستے ہوئے کہddا " یسddوع نے مجھے نے پھر پوچھا بتایاہے۔ میں نے بائبل مقدس میں سے اعمال کی کتاب میں پڑھاہے۔ میں نے خدا سے روح القدس مانگdا اور اس نے مجھے عطddا کیddاہے۔وہ دونdوں میdاں بیddوی ششdدررہ گdئے۔

Page 26: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

پھراچانک وہ میری طرف لپکے مسز مچل مجھ سے بغلگddیر ہddوئی۔ جddذبات سddےمغلوبآانسو تھے۔ ہم تینوں ایdک دوسddرے کdا ہddاتھ تھddامے وہddاں کھddڑے آانکھوں میں دونوں کی

ااس کام کے لئے خدا کی تعریف کررہے تھے، جواس نے کیا تھا۔ تھے۔ ہم اان واقعdddات اس رات میں نے ڈائdddری لکھdddنی شdddروع کی۔ جس میں میں نے کddاذکر کیddا۔ جوخداونddد نے مddیری زنddدگی میں کddئے تھے مجھے مddوت کddا اب کddوئی خوف نہیں تھا۔ جب یہ بات باہر نکلے گی کہ میں مسیحی ہوگئی ہوں۔ میں یہ چddاہتی تھی کہ یہ میرا ریکارڈ ہے۔ اپنی میز پر بیٹھی اپنا تجربہ لکھddتے ہddوئے مجھے کddوئی علم

نہیں تھا کہ وہ میری تعلیم کے لئے تیار یاں کررہاہے۔

Page 27: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

چھٹا باب

ااس سبق( کا رہنے میں قربت کی ) تین بار خدا کی حضوری سے واقفیت ہے کہ بعddد اگلے کddئی روز حddیران کن واقعات میرے منتظddر تھے۔ جddوتجربہ مجھے اب ہddوا وہ دوخوابddوں میں مختلddف تھddا۔ اسآارام کرتے ہddوئے میں اپddنے تجربہ نے مجھے جھنجھوڑ کررکھ دیا۔ ایک سہ پہر بستر میں خداوند کے خیالوں میں تھی کہ یکایک میں نے محسوس کیddاکہ پdرواز کdرتی ہddوئی میںاا میں نینddد میں نہیں تھی۔ پddرواز کی حddالت ddوں۔یقینddارہی ہddاہر جddے بddڑکی میں سddکھ ااوپdر سdے زمین پdر نظddر کی میں اس قdدر خdوفزدہ ہوگdئی کہ مdارے خdوف میں ،میں نے آاگddئی ہddوں۔ میں کے چلائی اوریکایک میں نے محسوس کیاکہ میں واپس اپنے بسddتر پddر مدہوشdddی کی حdddالت میں پdddڑی ہdddانپ رہی تھی۔ اوراپdddنی ٹdddانگوں میں سرسdddراہٹ سdddی محسوس کررہی تھی۔ میں نے خداوند سے دعا میں اس کا مطلب پوچھا اورتب مجھےااس نے مجھے ایddک خddاص تجddربہ دیddا ہے میں نے معddافی چddاہتے ہddوئے کہ معلddوم ہddواکہ

خداوند تونے ایسے تجربے کے لئے مجھ جیسی بزدل کوچناہے۔آاخری پہر میں یہ تجربہ پھرمجھے ہوا۔ فرق صرف یہ تھddاکہ اس ااسی رات کے بار تجربے کے دوران میں نے خداوند کوبتایاکہ میں ہراساں نہیں ہddوں۔ جdونہی میں اپddنیآائی مجھے گمان ہوا کہ میں روحانی طddورپرپرواز کddرتی رہی تھی۔میں کھڑکی سے واپس

نے خداوند سے اس کا سبب پوچھا۔ یی سdے اس کی تفdتیش بائبل کی طرف متوجہ ہوتے ہdوئے میں نے خdدائے تعdال کی کیddونکہ مجھے ڈرتھddا کہ کہیں یہ خداونddد کے کلام کے خلاف نہ ہddو۔یہ پddڑھ کddر

( میں خداونddد کddا۳۹: ۸میں نے اطمینان کا سانس لیا کہ کیونکر رسولوں کے اعمddال )ااشddدوکے شddہر میں لے گیddا جوکddافی روح فلپس کوحبشddی خddوجہ کے بپتسddمہ کے بعddد فاصddلے پddر تھddا۔ جب میں نے پولddوس کے کرنتھیddوں کی کلیسddیا کےدوسddرے خddط کddا

مطالعہ کیا تواس کی مزید تصدیق ہوگئی۔ بddارہویں بddاب میں وہ خداونddد کی طddرف سddےآاسdمان تdک اٹھddائے جdانے کے ااس نے اپdنے تیسdرے رویdا اورمکاشdفوں کdا ذکرکرتdا ہے۔ بddارے میں لکھddاہے۔ اس نے محسddوس کیddاکہ صddرف خddدا کومعلddوم تھddاکہ یہ حقیقیآادمی نے ایسی بddاتیں جسمانی تجربہ تھا۔ اوراس کے بعدپولوس رسول نے لکھا کہ" اس

آادمی کو روا نہیں"۔ سنی جن کا کہنا مگر میں نظاروں کوہرگز فراموش نہیں کرسکتی۔ ایسے ایddک تجddربہ کے دورانآاسمان کی طرف اٹھddتے ہddوئے دیکھddا۔ اچانddک مddیرے روبddرو سddینکڑوں میں نے ایک مینار گرجا گھر تھے۔ ان میں نئے پرانے اورمختلف طرز سے تعمddیر کddئے ہddوئے تھے۔ تب میں نے ایک قصبوں اورشہروں کودیکھنا شروع کردیddا۔ جن میں ہرسddاخت کے گddاؤں اورشddہر

شامل تھے۔ پھرجونہی میں نے سرخ گھوڑے پرسddوار ایddک شddخص دیکھddا جس کے دائیں ہاتھ میں تیز تلوار تھی تومیرا دل خوف سdے کdانپ گیdا۔ تdو وہ بdادلوں کوچھوتdا اورکبھی دھرتی کdو۔ میں ان احساسddات پرقdابو پdانے سddے قاصddر تھی کہ یہ تجربddات خddاص وقت

کے لئے مجھے دئیے گئے ہیں جوابھی تک میرے فہم میں نہیں تھا۔ بائبddل پڑھddتے وقت میں یہ محسddوس کddرتی تھی کہ محض اسddے پڑھddنے کے علاوہ میں گویا روزمرہ کی رہی تھی۔ یوں لگتا تھddا جیسddے میں اس کے اوراق میں سddے گزر کرفلسطین کی اس قدیم دنیا میں چلی جاتی جہاں کبھی یسوع مسddیح گلیddل کیااس تعلیم کے مطddابق زنddدگی بسdر ااسdے تعلیم دیdتے اور پتھریلی راہوں پرچلا کرتا تھا۔میں ااس نے صddلیب اٹھddائی آاخddر کرتے دیکھا اوریہ کہ کیونکہ وہ عجیب کا انجام دیتا تھا۔بلا فتح منddدی سddے مddوت کے تجddربہ میں گddزرا میں نے یہ بھی دریddافت کیddاکہ مddیرے بائبddلااس روز پتہ چلا پڑھddنے کے اثddرات دوسddرے لddوگ محسddوس کرنddا شddروع کddررہے ہیں۔ یہ جب میری ملازمہ میرے غسل کا بندوبسddت کddررہی تھی۔ نورجہddاں ٹddرے میں کنگھیddاں

Page 28: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس کی ااس سے تمام چیزیں گرگddئیں۔ بہت شddورہوا اور اوربرش رکھ رہی تھی کہ اچانک ابرا بھلا کہنے والی تھی ااسے اا میں آانکھیں حیرت سے کھلی کی کھلی رہ گئیں۔اوریقینآاپ کddوروک لیddا۔ اس کے بddرعکس میں نے کہddا" نورجہddاں فکddر کی کہ میں نے اپddنے

کوئی بات نہیں کوئی شئے نہیں ٹوٹی۔ پھرایک خاص طرح کی دلیری نے میری زنddدگی میں زور پکڑنddا شddروع کردیddا۔ اب تک میں مسیح کے بارے میں کسی کواپنی دلچسپی بتاتے ہddوئے گھddبراتی۔ مجھے ڈرتھddا کہ لddوگ مddیری ہنسddی اڑائیں گے مجھے ڈرتھddا کہ خانddدان سddے میں قطddع تعلddقااسے مجھ سddے لیddنے کی کوشdش کdرے۔ اس خیdال ہوجاؤں گی۔ شاید محمود کا والد سے میں مزید خوف زدہ ہوئی کہ کوئی سرپھرا مذہبی دیوانہ اپنے جddوش میں مجھے قتddل

نہ کردے۔ پس میں نہیں چاہتی تھی کہ کوئی مجھے مچل کے گھردیکھے۔ااس پہلی رات مسdٹرمچل کے گھddر سddے نکلا تھddا ابھی عورتوں کا وہ گروہ جواا میں غddیرمعمولی واقعddات کی تک میرے ذہن پرسوار تھا۔ میرے نوکر جانتے تھے کہ یقین زد میں ہوں۔ ان تمddام خیddالات کے سdبب سdے میں مسلسddل بے چیddنی کی حddالت میں

رہتی تھی۔ پتہ نہیں میرے خلاف دباؤ کا زورکب زیادہ ہوجائے۔ مگddر میں تین بارخddدا کے جلddوؤں کودیکھddنے کے بعddد ایddک روز حddیران کن دلیری سے معمور تھی۔ میرے مسیحی ہونے کا فیصلہ اب کddوئی ڈھکی چھddپی بddات نہ تھی۔ بائبل کے الفddاظ میں" میں اپddنے منہ سddے یسdوع کddا اقddرار کddررہی تھی"۔ ایddک دنآاپ سddے ہمکلام ہddوئی اپنی خواب گاہ کی کھڑکی کے نزدیک کھddڑے ہddوئے میں اپddنے

اونٹ کس کروٹ بیٹھتاہے۔ کہ دیکھیں ا ء کرسddمس کے جلddد ہی۱۹۶۶میں اس قddدر جلddد نتddائج کی متوقddع نہ تھی۔

آائی اورمجھے اطلاع دی بعد مddیری ملازمہ پریشddانی کے عddالم میں سddیڑھیوں سddے نیچے آائی ہیں۔ معمdول کے مطdابق میں کہddنے آاپ سdے ملاقddات کdو بیگم صاحبہ! مسز مچddل

ااس کے استقبال کواٹھی میراد ل دھڑک آانے دو۔ جب میں دروازہ پر ااسے اندر لگی کہ تث عddزت ہے۔ میں نے بdڑی دلddیری آاپ کی ملاقddات مddیرے لئےبddاع رہا تھا۔ میں نے کہddا

سے یہ الفاظ کہے۔ آائی تھیں۔ کہddنے لگی کہ چنdد مسdز مچdل مجھے کھddانے کی دعdوت دیdنے آاپ ان سddے ملنddا پسddند کddریں گی۔ اورلddوگ بھی وہddاں ہddونگے۔ اورمجھے یقین ہے کہ ااسddینو و نے مddیری اپرانی دیddواریں پھddر سddے سddر اٹھddانے لگیں۔ یقین اورلوگddوں کddا سddنتے ہی اان میں کچھ انگریdز ہdوں جھجھکتی ہوئی نگاہ کو تdاڑ لیاہوگdا۔ اس لdئے وہ کہdنے لگی آاپ تشddریف لائیں گی؟ میں نے اپddنی رضddامندی کddا اظہddار گے اورکچھ امddریکن کیddا

کردیا۔ میں حddیران تھی کہ اکddثر بہت سddے مسddیحی اپنddا مسddیحی تجddربہ اوراعتقddاد دوسروں سے بیان کرنے سے کیوں شرماتے ہیں۔ میں نے محسوس کیاکہ جن لوگوں سے میری ملاقات مچddل کے گھdر ہddوگی۔ وہ اپنdا تجdربہ اور مسdیحی عقیdدہ بیdان کdرنے سdے

نہیں شرمائیں گے۔ااس کی بیگم نے بdddڑی اگلے روز میں مچdddل کے گھdddر تھی۔ ڈیdddوڈ مچdddل اورااس وقت گرمجوشی سے میرا استقبال کیا۔ اوراپنے دوستوں سے مdیرا تعddارف کروایdا۔ میں اان میں سdے کچھ لdوگ مdیری زنdدگی میں عظیم کdردار ادا کdریں گے۔ ناواقف تھی کہ میری ملاقات مسٹر اور مسز اولڈ سے ہوئی۔ مسٹر اولڈ ایddک سddول انجنئddیر تھddا۔ وہ بہت ہی بے تکلف تھے۔ وہ خود انگریdز تھے اوران کی بیگم مddاری ایddک امdریکن نdرس تھی۔

وہ بہت ہی ہنس مکھ تھی۔ دیگر لوگ بھی ملنسار تھے۔ میں سب کی توجہ کامرکز تھی۔ ہرایک میرے تجربے سننے کوبے قرار تھا۔ یہ بdڑی خdاموش ضdیافت ہdوگی۔ مگdربہت سdوال جdواب ہddوئے۔ مdیری توقdع کے بdرعکس یہیی کہ خاموش ضdیافت نہ تھی۔ سddب خاموشdی سddے مdیرے تجربdات سdن رہے تھے ۔حdت

Page 29: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

بچے بھی خاموش اور انہماک سے سن رہے تھے۔ ضیافت کے اختتام کے پرڈیوڈ مچل نے اپنی بیگم کے کھdانے کdو سdراہنے کے سddاتھ ہی یہ بھی کہddا کہ مdیری داسdتان کی روحانی خوراک بہت روح افddزاء تھی۔مسdٹر اولddڈ نے اس بdات میں ہddاں ملائی۔ پھddرمجھآاپ کddو پہلے دیکھddا ہے۔ میں واہ میں رہddا کرتddا سے مخاطب ہوکر کہddنے لگdا۔ میں نے آاپ کے پھولdوں کوسdراہا آاپ کے باغ کے پdاس گdزرتے ہddوئے میں نے تھا۔ صبح سویرے آاپ بہت بddدل آاپ بddاغیچہ میں ہddوتی تھیں مگddرمیں یہ کہونگddا کہ تھddا۔ کبھی کبھddار

چکی ہیں۔اا محسddوس کیddا کہ میں جddانتی ہddوں کہ اس سddے کیddا مddراد ہے۔ ddمیں نے یقین چندماہ پہلے کی بلقیس مسکراہٹ سے خالی تھی۔ گفتگو کوجاری رکھتے ہوئے مسddٹرآاپ ایک ایسے بچے کی ماننddد ہیں جسdے اچانdک ایdک تحفہ دے دیdا اولڈ کہنے لگا ارعب دیکھتddاہوں ۔ یہ آاپ کے چہddرے پرایddک عظیم گیddاہو۔اس تحفہ کوپddانے سddے میں ااس کی گفتگdو آاپ کے پdاس پہلے تھیں میں خزانہ ان تمdام اشdیاء سdے بdڑھ کdر ہے جdو سے خوش تھی ۔ میں دوسروں کی گفتگو سے بھی لطddف انddدوز ہddوئی تھی۔ اورمیں نےادرست راہ پر ہddوں۔ یہ مسdیحی ان مسdیحیوں سdے جن سdے مdیری ملاقddات جانا کہ میں ادوسری ضیافتوں میں ہوئی تھی مختلف تھی۔شام ہونے سے پہلے ہرشخص اپddنی زنddدگی میں خddدا کے کddام کddا ذکddر کرچکddا تھddا۔ اچھے کھddانے کے سddاتھ سddاتھ خddدا کی حضddوری سddے حقیقی بھddوک مٹ رہی تھی۔ اس طddرح کddا سddماں میں نے پہلے نہیںدیکھا تھا۔ اورمیں خواہشمند تھی کہ کاش اس طرح کی ضیافتیں مسلسل ہوتی رہیں۔

جاتے وقت مسٹر اولddڈ نے مddیری مسddیحی رفddاقت کی ضddرورت کوبتایddااورکہنےآاپ اتوار کی شام ہمارے ہاں تشddریف لائیں گی؟ اوراس طddرح دوسddرے مسddیحیوں لگاکہ آاغdاز ہddوا۔ اتdوار کی شdام ہمdاری ملاقddات اولddڈ کے گھddر سے میری مسلسل ملاقdاتوں کdا ہوئی۔ ڈرائینگ روم میں درجن کے قddریب لddوگ جمddع تھے۔ ان میں صddرف دوپاکسddتانی

اا تھے۔ اورباقی امریکن اورانگریز تھے۔ میری ملاقات چند نئے لوگوں سddے بھی ہddوئی۔ مثلآانکھddوں کddا ڈاکdٹر تھddا۔ اس کی بیddوی نdرس ڈاکٹر اورمسزکرسٹی۔ یہ لمبے قddدکا امddریکن تھی۔ دونوں لوکل مشن ہسپتال میں کام کرتے تھے۔ ان ملاقاتوں پر ہم گیت گاتے بائبل پڑھتے ہیں اور ایک دوسرے کی ضروریات کے لئے دعا کddرتے تھے بہت جلddد یہ مddیرے

ہفتے کی عظیم شامیں بن گئیں۔ پھرایک اتوار میں کسی سبب سے جانے کی ضddرورت محسddوس نہیں کddررہی تھی۔ یہ ایddک ہلکی سddے بddات تھی۔ مگراچانddک میں بے قddرار سddی ہddونے لگی۔ یہ کیddا تھا؟ میں بے قراری کے عالم میں ملازمین کے کاموں کی جانچ پڑتddال کdرتے ہdوئے گھddر میں چہل قدمی کرنے لگی۔ اگرچہ ہرچیز درست تھی۔ توبھی یوں لگتا تھاکہ ہرشئے بے

ترتیبی سے رکھی ہوئی ہے۔ میں اپنے کمرے میں گئی اوردعا کرنے کے لئے دوزانو ہوئی۔ تھddوڑی دیddر بعddدآاگیا۔ وہ کمرے میں داخddل ہddوا۔ وہ اس قddدر دبے پddاؤں داخddل ہddوا کہ مجھے اس محمود ااس کے ننھے ہاتھوں کی لمس محسddوس آانے کا علم نہ ہوسکا۔ جب تک میں نے کے ااداس دکھddddائی دیddddتی ہیں۔ میں آاپ آاپ ٹھیddddک ہیں۔ ااس نے پوچھddddا " ممی ! نہ کی۔ آاپ چلddتے ہddوئے ااسے یقین دلایاکہ میں بالکل ٹھیک ہddوں۔ وہ کہddنے لگddا مسکرادی۔ اورااچھلddتے کddودتے آاپ نے کچھ کھودیddاہو۔ پھddروہ تدگddرد دکھddتی جddاتی تھیں۔ جیسddے ار کمرے سے باہر چلاگیا۔ مجھے یوں لگتا تھاکہ کچھ کھوگیا ہے۔ محمود ٹھیddک کہتddا تھdddا اورمیں جdddانتی تھی کہ میں نے کیdddا کھویdddا ہے۔ میں نے خdddدا کی حضdddوری کdddا احساس کھودیا تھا۔ یہ مجھ سے جاچکا تھddا۔کیddوں؟ کیddااس کddا تعلddق اولddڈ کے گھddرااس دعائیہ میٹنگ پرنہ جانے سے تونہیں تھا۔ کیا اس کا سdبب یہ تdونہیں تھdا میں میری

کہ میں نے رفاقت کی ضرورت کوپیش نظر نہیں رکھا تھا۔

Page 30: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اس بddات میں کس قddدر ضddرورت کddا احسddا س تھddا۔ جب میں نے کین کddوآاؤں گی۔ آائنddدہ اتddوار کوضddرور ضرورت کے احساس کے پیش نظddر فddون پddر کہddا کہ میں آائی۔ کوئی غیر معمولی بddات اس کے ساتھ ہی میری روح میں وہ گرمجوشی دوبارہ لوٹ تو نہ ہوئی مگراس رفاقت سے خداوند کی حضddوری کdا احسddاس تdازہ ہوگیddا۔ مسdٹر اولddڈ کے کہنے کے مطابق مجھے رفاقت کی ضdرورت کdا سdبق مdل گیdا تھdا۔ اس کے بعdد میں نے اس وقت تddک مسلسddل جddانے کddا تہیہ کرلیddا جب تddک یسddوع خddود مجھے نہ جانے کا حکم نہ دے۔ خدا کی قربت میں چلتے ہddوئے خddدا کے کلام کی بھddوک روز بروز بڑھتی جاتی تھی۔ بائبل کا مطالعہ مdیری دلچسdپی کdا مرکdز تھdا۔ بائبdل مdیرے لdئے ایک زندہ حقیقت تھی۔ بائبل میرے قدموں کےلddئے روشddنی اورمddیری راہ کے لddئے چddراغ تھی۔ حddق تddویہ تھddاکہ بائبddل مddیرا دلکش عطddر تھی۔ یہddاں بھی میں نے عجیب بddات

دیکھی۔ااس کی ممی سے ملاقات کوگئے۔ ایک روز محمود اورمیں ایک دن کے لئے ایک رات پیشتر میں دیر سے سddوئی اورتھکdاوٹ کے سdبب سdے میں صddبح سddویرے اٹھ کر مطالعہ بائبdل میں ایdک گھنٹہ بسdر کdرنے کے لdئے تیddار نہ تھی۔ لہddذا میں نے ریشdم

سے کہا کہ روانگی سے کچھ دیر پہلے چائے کے وقت پرمجھے جگادینا۔ تمام شب بے چینی سے کddروٹیں لیddتے ہddوئے بیddتی تھی۔ اورمجھے ناخوشddگوار

آاتے رہے تھے۔ خواب آانے پر میں تھکی ہوئی تھی۔ دن بھddر مایوسddی کے بddوجھ تلے بیت ریشم کے گیا۔ کیا سبب تھا کہ خدا وند چاہتا تھا کہ میں ہرروز بائبddل پڑھddوں۔ یہ دوسddری بddار تھیجب میں نے محسوس کیاکہ میں خداوند کی حضوری کے جلال سے دورجارہی ہوں۔

مگراس تجربے نے ایک عجیب ساجذباتی احساس جگادیddا۔ کیddونکہ میں نے محسوس کیا کہ میں پہچانے بغیر ایک اہم سddچائی پddربیٹھی ہddوں۔ کبھی تddومجھے خddدا

کی حضوری کا گہرا احساس ہوتا اورکبھی میں اس احساس کوکھودیتی تھی۔ااس کی قربت میں رہنے کے لddئے میں کیddا کرسddکتی مجھےکیا کرنا چاہیے ۔ اا ہوں۔ میری سوچ ان اوقات پرمرکوز رہی۔جب وہ غیر معمولی طورپر میرے قریب تھا۔ مثل میرا خیال ان خوابوں کی طرف گیا اوربعد ازدوپہر اس مہddک کی طddرف جوسddردیوں کے موسم میں میرے بddاغیچہ میں تھی۔ میں نے اس پہلے وقت کے بddارے میں سddوچا جب میں مچddل کے گھddر گddئی تھی۔ اوراس کے بعddد کے وقتddوں پرغورکیddا۔ جب میں بائبddل مسلسddل پڑھddتی تھی اور اولddڈ کے گھddر میں اتddوار کی دعddائیہ عبddادتوں پddر جddاتی تھی۔آائے تھے، جب مجھے معلddوم تھddاکہ خداونddد مddیرے سddاتھ ہے میں نے ااایسddے وقت غالبااس کی حضddوری کddا احسddاس اان لمحddات پddر جب مجھے متضاد اوقات پربھی غورکیا۔ نہیں ہوتا تھا۔ بائبل اسے یوں بیان کرتی تھی اورخدا کے پاک روح کو رنجیddدہ نہ کddرو۔

(۔۳: ۴)افسیوں ابرا بھلا کہddتے وقت میں نے یہی نہ کیddا تھddا؟ مسلسddل بائبddل نہ کیا نوکروں کو پڑھنے سے میں نے اپنی روح کو مناسب خوراک نہ دیتی تھی۔ یاپھراولڈ کے ہddاں جddانےاجز فرمddانبرداری سddے سسddتی کddرتی تھی۔ اس کی رفddاقت میں رہddنے کddا کلیddد کddا ایddک تھی۔ جب میں فرمddانبردارہوتی تddومیں اس کی حضddوری میں رہddتی۔ میں نے اپddنی بائبddل

آایت پر پہنچی۔ اٹھائي اوریوحنا کی انجیل میں تلاش کرتے ہوئے یہاں میں اس "اگرکوئی مجھ سے محبت رکھے تووہ میرے کلام پر عمل کddرے گdا۔ اورمdیراااس کے سddddاتھ آائیں گے۔ اور ااس کے پddddاس ااس سddddے محبت رکھے گddddا۔ اور ہم بddddاپ

(۔۱۴: ۲۳سکونت کریں گے۔)یوحنا

Page 31: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

جومیں کہنے کی کوشش کررہی تھی، بائبل اسے یوں بیا ن کddرتی تھی۔ میں یہی کرنے کی سعی کررہی تھی۔ میں نے دعا کی کہ اے باپ مجھے فرمانبرداری درکا رہے۔ بائبل کے بموجب میں تیری خdادمہ بنdنے کی مشdتاق ہddوں میں تdیرے حکم مdانوں گی۔ لیکن یہ کddوئی قربddانی نہیں ہے۔ کیddونکہ اس سddے مجھے تddیری قddربت ملddتی ہے۔ تیری نزدیکی کے حصddول کے لddئے کچھ کرنddا قربddانی ہوسddکتی ہے۔ میں کبھی خداونddدآاواز بلاواسطہ سddننے کی عddادی نہیں تھی۔ مگddر میں قائddل تھی کہ مجھے خداونddد کی آارہی ہے ۔ خدا کے سوا کون مجھے اپنے خاوند کومعاف کرنے کو کہہ سddکتا آاواز کی

آارہی تھی"۔ بلقیس اپنے خاوند سے پیار کرو، اسے معاف کردو۔ آاواز تھا! مجھے یہ لمحہ بھddر کے لddئے میں گم سddم بیٹھی رہی۔ عddام لوگddوں کے لddئے خddدا کی محبت کومحسوس کرنddا ایddک الddگ بddا ت تھی۔ مگddراس شddخص کوپیddار کرنddا جس نے

مجھے اس قدر دکھ دیا تھا بالکل مختلف معاملہ تھا۔ اے بddاپ یہ مdیرے بس کی بddات نہیں میں نہ توخالddد کے لddئے بddرکت مانdگآایddاکہ کیddونکر ایddک دفعہ بچگddانہ ااسے معddاف کرسddکتی ہddوں۔ مجھے یاد سکتی ہوں اورنہ طورپر میں نے خداونddد سddے دعddا کی کہ مddیرے خداوندخالddد کddوکبھی مسddیحی نہ ہddونےااس خوشی کddو وہ جddان سddکے جسddے میں نے پایddاہے۔ دینا۔کیونکہ میں نہیں چاہتی کہ ااس شخص کوپیار کرنے کاحکم دے رہا تھا۔ خالddد کی سddوچ سddے اوراب خدا مجھے ہی میں غصہ سے بھddر گddئی تھی۔ اورمیں نے جلddدی سddے اسddے اپddنے ذہن سddے نکddالنےااسے فراموش کردوں، کیddا یہ کddافی ہوگddا؟" کی سعی کی ۔ "اے خداوند ہوسکتاہے میں آانچ ٹھنddڈی پddڑتی محسddوس ہddورہی تھی۔ میں نے پھddر کہddا خداونddد کی حضddوری کی خداوند !میں اپنے خاونddد کومعddاف نہیں کرسddکتی ۔ مجھ میں ایسddا کdرنے کی سddکت

نہیں ہے۔

آائے" میرا جوا ہلکا اورمddیرا بddوجھ ملائم ہے")مddتی مجھے خداوند کے الفاظ یاد(۔۳۰: ۱۱

میں نے چلاتے ہوئے کہا" میں اسے معاف نہیں کرسddکتی"۔ پھddر میں نے انااس نے مddیرے سddاتھ کی تھیں۔اس سddے مزیddد زخمddوں تمام جفاؤں کی فہرست بنائی جوآائے جن کdومیں نے اپdنے ذہن میں دفن کردیdا ہdوا تھddا۔ نے سراٹھایا۔ ایسdے دکھ سdامنے اورجن کی سddوچ بھی مجھے درد میں مبتلا کردیddتی تھی۔ مddیرے انddدر سddے نفddرت کddا چشddمہ پھddوٹ نکلا۔ اوراب میں محسddوس کddرتی تھی کہ میں مکمddل طddورپر خddدا سddے جدا ہوں۔ ایک کھوئے ہوئے بچے کی طرح مارے خوف کے میں چلائی۔ اورجلدی ہی معجزانہ طورپر میں خدا کی حضوری کواپنے کمرے میں محسddوس کرسddکتی تھی۔ اس کے قدموں میں گdرتے ہdوئے میں نے اپdنی نفddرت کdا اقddرار کیdا اوراپddنی معddاف کdرنے کی

نااہلیت کومانا۔ یہ الفاظ میرے ذہن میں پھرتازہ ہوئے۔ "میرا بوجھ ہلکا اور مddیرا جddوملائم ہے"۔ااس ااس پر ڈال دیا۔ میں نے اپنی نفرت قہddر اوردکھ دلیری سے میں نے اپنا بھاری بوجھ کے حوالے کردئیے۔ اچانdک میں نے اپdنے بdاطن میں طلdوع صdبح کی سdی روشdنی کdا احساس کیddا سddکھ کddا سddانس لیddتے ہddوئے میں تddیزی سddے اپdنے سddنگھار مdیز کی طddرف لپکی۔سنہری فریم والی تصویر کو اٹھایا اورخالد کے چہرے پddر نگddاہ کی۔ میں نے دعddا کی اے باپ! اس نفرت کdولے لے اورمdیرے خداونddد اورنجddات دہنddدہ یسdوع مسdیح کے نddام سddے مجھے خالddد کے لddئے اپddنی محبت سddے بھddردے۔میں کddافی دیddر تddک تصddویرآاہسddتہ مddیرے بddاطن سddے منفی احسddاس مٹddنے لگے۔ آاہسddتہ نگddاہیں لگddائے کھddڑی رہی۔

اوراس کی جگہ ایک غیر متوقع محبت نے لے لی۔ آادمی کے لddئے مddیرے دل میں نیddک جddذبات نے جنم لیddا۔ ااس تصddویر میں ااسddے اورحقیقت میں اپddنے خاونddد کے لddئے بھلائی کے خیddالوں میں تھی۔ اے خداونddد

Page 32: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااسddے مسddرت دے۔ اس کے سddاتھ ااسے خوشی دے اورو ہ جہddاں بھی ہے برکت دے۔ ہی سیاہ بادل مdیرے دل سdے اٹھ گdئے۔ ایdک بdوجھ مdیری روح سdے ہٹ گیddا۔ میں نے محسوس کیا کہ میں اطمینان اورچین سddے معمdور ہddوں۔ اورایddک مddرتبہ اورمdیری یہ چdاہتااس کی رفddاقت کddوکبھی بھی نہ چھddوڑوں۔ اس خddواہش کوتddازہ رکھddنے کے تھی کہ میں لئے سیڑھیوں سے نیچے گئی۔ اوراپنے دونوں ہاتھوں کی پشت پرصلیب کddا نشddان بنالیddا۔

بہر صورت کبھی بھی دیدہ ودانستہ اس کی حضوری سے دورنہیں جاؤں گی۔ مجھے یقین تھddاکہ اس کی حضddوری میں رہddنے کddا فن سddیکھنے میں مجھے کچھ وقت درکار ہے۔ مگریہ تربیت کddا وقت تھddا جسdے میں نے بdڑی خوشdی سdے قبddول

کیا۔ اورپھرایک رات مجھے خوفناک تجربہ ہوا۔

Page 33: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ساتواں باب

آاگ پانی بپتسمہ سے اور ء جنوری کی رات میں گہری نینddد سdوئی ہddوئی تھی کہ مddیرا پلنddگ زور۱۹۶۷

زورسے ہلنے لگا۔میں پریشانی میں جاگ گئی۔ بھونچال! میرا دل ایdک نہ معلdوم خdوف کی گdرفت میں تھddا۔ اوراس کے بعddد میں نے اپنے کمرے میں خوفناک کی شیطانی موت کا احساس کیdا ایdک ایسdی قdوت

اا شیطانی تھی۔ جویقین یکایک مجھے بستر سے گرادیا گیا۔ جسم میں یddا روح میں یہ نہیں جddانتی۔ لیکن یوں لگا جیسے تندوتیز جھونکے نے ایک تنکے کواڑادیا ہو۔ بجلی کی سddی تddیزیآاگیddا اورمddیرا دل اس کی حفddاظت کے لddئے کے سddاتھ محمddود کddا چہddرہ مddیرے سddامنے اا جی نہ سddکوں گی۔ ddواکہ یقینddچلایا۔ جب میری جان کانپ رہی تھی تومجھے گمان ہ ایک خوفناک سی حضوری ایک سیاہ بادل کی ماننddد مجھ پddر چھddائی ہddوئی تھی۔ میںااس کے ساتھ ہی اس قddدر زورزور سddے کddانپنے آاقا کوپکارا اے خداوند یسوع اور نے اپنے لگی۔ جیسdddے شکارشdddکاری کی زد میں کانپتdddاہے۔ اپdddنی روح میں چلاتے ہdddوئے اے خداسddے دعddا کی کہ اے خddدا!کیddامیں نے یسddوع کوپکddارنے میں خطddا کی ہے۔ اس

پرایک عظیم قوت مجھ میں داخل ہوئی اورمیں نے یسوع ،یسوع پکارنا شروع کردیا۔آاورشddکاری کddا زورٹddوٹ گیddا۔ میں وہddاں پddڑے اپddنے خداونddد کی اسddی پddر زور آانکھیں نینddد سdے حمدوستائش کرتی رہی۔ تاہم کdوئی تین بجے صdبح کے قddریب مdیری

بوجھل ہونے لگیں۔ اورمیں سوگئی۔ صddبح کے وقت ریشddم نے چddائے کے وقت مجھے جگایddا میں بسddتر پddر درازآانکھیں بند کیں۔ میں ایک سکون محسوس کررہی تھی۔ جونہی میں نے دعا میں اپنی

نےاپنے سامنے یسوع مسیح کوکھڑے دیکھا۔ وہ سفید چوغہ اور ارغوانی ٹوپی پہنے ہوئےتھا۔ بڑے پیار سے مسکرائے اورکہنے لگے گھبراؤ نہیں ایسا پھرنہیں ہوگا۔

اس وقت میں نے محسوس کیا کہ میرا خوفنdاک تجddربہ شdیطانی تھdا۔ یہ ایdکآائی جومddیرے آازمائش تھی جو میری بھلائی کے لئے تھی۔ مجھے وہ پکddار یddاد طرح کی ااس کے نdام کdو یdادکروں گی۔ آائی تھی۔ وہ پکdار یہ تھی۔ میں باطن کی گہdرائی سdے

میں یسوع مسیح کا نام لوں گی"۔ااس نے فرمایddا" بلقیس وقت اروبddرو کھddڑا تھddا۔ مddیرا خداونddد ابھی تddک مddیرے آاگیاہے کہ تم پانی سے بپتسمہ لو۔ پانی کdا بپتسdمہ یہ الفddاظ میں نے بdڑی صdفائی سdے

سنے تھے اورجوکچھ میں نے سنا تھا مجھے پسند نہیں تھا۔ جتddنی جلddدی ہوسddکا۔ میں نے لبddاس پہنddا ریشddم اورنورجہddاں کdوتلقین کی کہ دوپہر کے کھddانے تddک مجھے اکیلے چھddوڑدیں۔ سddوچ میں گم میں کھddڑکی کے پddاس کھddڑی تھی۔ صddبح کی ہddوا خنddک تھی اوربddاغ میں چشddموں سddے بھddاپ اٹھ رہی تھی۔ میں جانتی تھی کہ بپتسمہ کا مفہوم مسلمان پر واضdح ہے۔ مگربپتسdمہ کی رسdم ایdک مختلف بات تھی ایک مسلمان کے لئے ایdک بے خطddا نشdان ہے کہ ایdک شdخص نے اسلام ترک کرکے مسیحیت کوقبddول کرلیddاہے ۔ مسddلمانوں کے لddئے بپتسddمہ ایddک ارتddداد

ہے۔آازمائش کا مرحلہ تھا۔ نتیجہ عیاں تھdا کیdا میں یسdوع پس یہاں پرایک مشکل اا ایک شودر اور غدار سddے بdدتر زنddدگی بسdر کdروں۔ سdب کی فرمانبرداری کروں اورنتیجت سddے پہلے مجھے یقین کرنddا تھddا کہ میں حقیقت میں خداونddد کی پddیروی کddررہی ہddوں۔آاوازوں میں امتیddاز کرسddکوں۔ میں اس قddدر مضdبوط مسdیحی نہیں تھی کہ ٹھیddک طdورپر تت خddود یسddوع نے لہذا میں اپنی بائبل کی طرف لوٹی۔ اورپڑھا کہ کیونکر یردن میں بddذا بپتسمہ لیا تھا۔ پھرمیں نے رومیوں کے خط پر نگاہ کی جہاں بپتسddمہ مddوت اور زنddدگی

Page 34: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آا دمی اپddنے تمddام آادمی مرجاتاہے۔ اورنیddا اپرانا کی اصطلاحات میں استعمال ہواہے۔ یعنی ااس کdا مفہdوم تھdا۔ اگریسdوع نے گنddاہوں کdوپیچھے چھdوڑتے ہdوئے جی اٹھتdاہے سdویہی

بپتسمہ لیا تھا اوربائبل بپتسمہ کی تلقین کرتی ہے توبلاشبہ میں فرمانبرداری کروں گی۔ ااسی لمحہ ریشم کddوبلانے کے لddئے میں نے گھنddٹی بجddائی۔ میں نے کہddا کہ منظور سے کہو کہ کارتیار کرے کیونکہ دوپہر کے کھانے کے بعد میں مسٹر اولڈ سddے

ملاقات کوجارہی تھی۔ تھوڑی دیربعد میں نے مسٹر اورمسز اولddڈ کے کمddرے میں تھی۔ بddڑی سddادگیاانہیں بتایddاکہ کیddونکر خداونddد نے مجھے بپتسddمہ لیddنے کوکہddاہے۔ وہ اپddنی سddے میں نے بھنویں چڑھائے مجھے تکتا رہا۔ شائد وہ میرے ارادے کی گہرائی کوناپنے کی کوشddشآاگے کی طdرف جھکdتے ہddوئے کہdنے لگdا"بلقیس" معddاملہ کرتا رہا تھddا۔ پھdر مسdٹر اولdڈ آاگاہ ہیں" ہاں!" میں نے جواب دیا۔ اوراس سے آاپ نتائج سے نہایت سنجیدہ ہے۔ کیا آاواز میں بات کdاٹتے ہddوئے مسdٹر اولddڈ کہdنے لگdا، پہلے کہ میں کچھ اور کہوں دھیری آاپ آاپ اپdنی خانdدانی مdرتبت سdے دسdتبردار ہونdا برداشdت کdریں گی۔ کیdا بلقیس! کیdا آاپ بیگم شddیخ نہیں کہلائیں گی جddوکہ ایddک بddاعزت کومعلddوم ہے کہ اس کے بعddد آاپ زمیندار گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کے بعد یہdاں رہddنے والے مسdیحیوں سdے ااس کے الفddاظ اوربھی اا میں نے کہا میں اسے خوب سمجھتی ہوں۔ کا تعلق ہوگا؟ جوابااسے ایسی نگاہوں سddے دیکھddا جس میں مصddمم ارادہ تھddا۔ بddات سخت تھے۔ میں نے آاسddانی آاپ جddانتی ہیں کہ محمddود کddا بddاپ بddڑی جاری رکھتے ہوئے وہ کہنے لگا اورکیddا آاسddانی سddے غddیرذمہ دار سرپرسddت کddا لیبddل آاپ پربddڑی آاپ سddے لے سddکتاہے وہ ااسddے

لگاسکتاہے"۔ااس کے بارے میں فکر مند ہddوئی میرے دل پرگویا کسی نے ڈنک ماردیا تھا۔ تھی۔ مسٹر اولڈ کے منہ سے سن کر میرے وسوسے اورمضبوط ہوگئے۔ نddاتوانی سddے میں

نے کہddا مجھے معلddوم ہے جddانتی ہddوں کہ لوگddوں کddویہ گمdان ہوگddاکہ میں ایddک جdرم کdا ارتکاب کررہی ہوں۔ لیکن میں بپتسمہ لینا چاہتی ہddوں۔مجھے خddدا کی فرمddانبرداری لازمآامد سddے ادھddوری رہ گddئی۔ مسddٹر اولddڈ نے ہے۔ ہماری گفتگو مسٹر مچل کی غیر متوقع اا نہیں بتایا کہ ہمیں ایک اہم معاملہ پرگفتگddو کرنddاہے۔ وہ کہddنے لگddا "بلقیس بپتسddمہ فور

لینا چاہتی ہے"۔ تھوڑی دیرتک کمرے میں سکوت طاری رہا۔ ڈیوڈ کہنے لگdا مگdر ہمddارے ہddاں توکddوئی حddوض نہیں ہے۔ مddاری نے پوچھddا!ااس کے متعلق کیا خیال ہے۔ پشاور کا نام سddن پشاور کے گرجا گھر میں جوحوض ہے کر میرا دل کانپ گیا۔ پشاور ایساشہر ہے جس میں قدامت پرست مسلمان بستے ہیں۔اا راز فddاش ہوجddائے ddوچا کہ یقینddتے۔ میں نے سddال نہیں رکھddاورجو جوش میں ہوش کا خی گddا۔ گھنٹہ بھddر میں سddارے گddاؤں کوخddبر ہوجddائے گی۔ ہمddارے پشddاور جddانے کddا سddارام

انتظام مسٹر اولڈ پرچھوڑدیا گیا۔ ایک دوروز میں پادری ہمیں اس کی خبر کرے گا۔آایا۔ یہ میرے چچا فتح کی طرف سے تھا۔ میں اس بddزرگ بddاعزت ااسی شام میرا ٹیلیفون کوقddدرکی نگddاہ سddے دیکھddتی تھی۔ وہ ہمیشddہ مddیری مddذہبی فلاح میں بہت دلچسddپیآاواز نے مجھے پریشdان کردیddا۔ ہddاں چچddا جddان" دکھاتا تھا۔ "بلقیس" چچا کی کرخت ااسddے اس کddا کیا یہ سچ ہے کہ تم بائبddل کامطddالعہ کddررہی ہddو"ہddاں" میں حddیران تھی کہ کیddونکر علم ہddوا۔ چچddا فتح کھنکھddارتے ہddوئے کہddنے لگے کہ ان مسddیحیوں میں سddے کسddی کے سddاتھ کبھی بائبddل سddے متعلddق بddات نہ کرنddا۔ تم جddانتی ہddو کہ یہ کس قddدرآاواز دبdاتے ہdوئے بحث کرتے ہیں۔ ان کی بحث اکثر پریشانی کا سdبب ہdوتی ہے۔ مdیری اان میں کسی کو کبھی اپنے گھddر میں مجھ سddے مشddورہ اورزوردیتے ہوئے کہنے لگے ۔ آانے کی دعوت نہ دینا۔ اگرتم یہ نہ کروتو یادرکھو کہ خانddدان میں سddے کddوئی کئے بغیر تمہاری حامی نہ بھرے گdا۔ انکdل فتح کdا سdانس پھddولا ہddوا تھddا۔ اورجddوں ہی وہ سdانس

لینے کے لئے خاموش ہوئے میں بول اٹھی۔

Page 35: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

"چچا جی سنئیے"۔فون پر دوسری طرف خاموشی تھی۔

آاپ کddو یادہوگddا کہ مddیرے گھddر میں دعddوت کے بغddیر کبھی کddوئی میں نے کہddا چچddا اامید ہے کہ میرا چچا اسے یادرکھے گا میں اس بddات کے لddئے داخل نہیں ہوا۔ مجھے ااس سdے ملdنے کے مشdہور تھی کہ جوملاقddات کے وقت کdا پہلے اہتمdام نہ کdرے میں لئے رضامند نہ ہوتی تھی۔ فیصلہ کن انداز میں،میں نے کہا جسے میں چddاہوں گی اس سے میں ملاقات کروں گی خدا حافظ فون میرے ہاتھ میں ہی تھا۔ میرے خاندان کیآانے والی بddاتوں کdا شddگون تھddا۔ اگرچچddا فقddط یہ سddننے سddے بے قddرار جانب سے کیا یہ تھاکہ میں بائبل پڑھتی ہوں۔ توباقی خاندان کا میرے بپتسddمہ کے بddارے میں سddن کرکیddا

حال ہوگا۔ میں ا س پر غور نہیں کرنا چdاہتی تھی۔ اسdی وقت بپتسdمہ لیddنے کی خdواہش اورشddدید ہوگddئی۔ مجھے یقین نہیں تھddاکہ اپddنے تمddام رشddتہ داروں کے دبddاؤ کddا مقddابلہ

آایا تھا۔ کرسکوں گی یا نہیں۔ مسٹر اولڈ کی طرف سے کوئی پیغام نہیں اگلی صddبح بائبddل میں ،میں حبشddی خddوجہ کی کہddانی پddڑھ رہی تھی جسddے فلپس نے خدا کا پیغام دیا تھا۔ چلتے چلddتے پddانی کے پddاس پہنچddنے پddر حبشddی خdوجہ نے بپتسمہ لیا تھا۔ یوں لگتا تھا کہ خداوند مجھے بار بار کہہ رہddاہوکہ ابھی بپتسdمہ لddو۔ مجھے محسddوس ہddوا کہ اس کddا مفہddوم یہ ہے کہ اگddرمیں اورانتظddار کddروں گی توکddوئی رکاوٹ پیدا ہوسکتی ہے۔ میں جلد ہی تیارہوکر مسٹر مچل کے گھر پہنچ گئی۔ دروازےآایddا ہے؟ وہ پر ہی کھڑے میں نے مسٹر مچل سے پوچھا کہ کیا پشاور سے کوئی جddواب آاج !اسی آاپ مجھے یہاں بپتسمہ نہیں دے سکتے ؟ کہنے لگا نہیں! میں نےکہا کیا وقت مسddٹر مچddل کہddنے لگddا کہ اس قddدر بddڑے فیصddلے کے لddئے ہم جلddدبازی نہیںااسddے بتایddا کہ کیddونکہ خداونddد چاہتddاہے کہ میں جلddد از جلddد بپتسddمہ کرسکتے۔میں نے

آانے سddےپہلے خداونddد کی فرمddانبرداری کرنddا لوں۔ اور میں کسی روکاوٹ کے عمddل میں چاہتی ہوں۔

بے بسی کی حالت میں ڈیوڈ نے اپddنے ہddاتھ پھیلائے اپddنی مصddروفیات کddاذکرآابddاد لے کddر جddاؤں کرتےہوئے کہنےلگا کہ میں ضرور ہے کہ سینوو کوبعddد ازدوپہddر ایبٹ اورپھر مجھے صبر کdرنے کی تلقین کddرنے لگddا۔ اورکہddا" مجھے یقین ہے کہ کdل ہمیںآاجائےگی۔میں مسٹر اولڈ کے گھر گddئی اورجddونہی اولddڈ اورمddاری، مddیری پشاور سے خبر اان سے کہا کیا کوئی راہ ہے کہ فوری طddورپر میں ملاقات کونکلے میں نے چلاتے ہوئے بپتسمہ لے لوں۔ مجھے بddازو سddے پکdڑے کمdرے کی طddرف لے جdاتے ہddوئے مسddٹر اور مسز اولڈ کہddنے لگے، ہم نے اپdنے پdادری سddے پوچھddا ہے وہ کہddتے ہیں کہ اس سddارے معاملے کوسیشن میں سے گزرنا ہوگا۔ سیشن؟ پریشانی کی حالت میں ،میں نے پوچھddاااس نے بیddان کیddاکہ اس کddا پddادری مجھے بپتسddمہ دیddنے پddر رضddامند ہے۔ وہ کیddا ہے۔ااس نے مزیddد کہddا کہ اس میں ااسےکلیسddیا کے بزرگddوں کی منظddوری لینddا لازمی ہے۔ مگر کئی دن لگ سکتے ہیں۔اوراسی اثناء میں کچھ بھی ہوسکتاہے۔ میرا ذہن تمام ممکناتآادھی رات کے پر تیزی سے غور کررہا تھا۔ پھرمسٹر اولڈ نے مجھے عجیب بات بتddائی۔

ااس سddے کہddا کہ بائبddل میں آاواز سddنی جس نے اا سddنے ایddک شddخص کی ۶۵۴وقت ااس نے سوچا کہ بائبل کاحوالہ دینے کا کس قدر عجیب انداز ہے۔ یہ صفحہ کھولو۔

آایddات پddڑھیں۱۴: ۱۳ایddوب کddا ااس نے وہ آایddات تھیں۔ بddاب تھddا۔ اوراس حddوالہ میں یہ جواس کے لئے برکت کا سبب تھیں اورجن کا میرے لddئے مفہddوم عیddاں تھddا۔ یdوں لکھddا

تھا: " میں اپنا ہی گوشت اپنے دانتوں سے کیddوں چبddاؤں اوراپddنی جddان اپddنی ہتھیلی پرکیوں رکھوں؟ دیکھو وہ مجھے قتل کرے گا میں انتظار نہیں کروں گا۔ بہر حddال میں

ااس کے حضور کروں گا"۔ اپنی راہوں کی تائید

Page 36: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

میں سddوچ میں تھی کہ کیddا میں اس کے لddئے بھی مسddتعدد ہddوں۔ کیddا مddیرا بھروسddہ اس قدر قوی ہے۔ میں کھڑے ہوتےاورمسز اولڈ کابازو تھا مے ہوئے کہا مجھے ابھی پانی کا بپتسddمہ دو۔ اورپھddر اگddرچہ وہ مجھے قتddل بھی کddردیں میں اس کے لئےتیddار ہddوں۔ اپddنے

آاسمان میں رہنا میرے لئے بہتر ہے۔ خداوند کےساتھ بے بسی کی حالت میں مسٹر اولddڈ کرسddی پdر بیٹھ گیddا ۔ میں نے اسdے اپddنی پریشddانی کے بddارے میں بتایddا اوراس کddا بھی تddذکرہ کیddاکہ خداونddد نے کہddا ہے کہ میںآاپ میری مدد کریں گے یا نہیں؟مسٹر اولڈ ٹیک ابھی بپتسمہ لوں۔ اس معاملے میں کیا لگا کdر اپdنی کرسdی پdربیٹھ گیddا اوراپdنے بھddورے بdالوں میں ہddاتھ پھddیرنے لگdا۔ مdاری کی طرف دیکھتےہوئے کہنے لگا کیوں نہ ہم مچل کے گھر چلیں"۔ اوردیکھیں کہ ہم کیdا کچھ کرسکتے ہیں! واہ کی بال کھاتی ہوئی گلیوں میں سddے ہم واپس مسddٹر مچddل کے گھddر گddئے کچھ دیddر تddک مچddل کے دعddائیہ کمddرے میں ہم خddاموش بیٹھے رہے۔ پھddر مسٹر اولڈ سنجیدگی سے ہم سے مخاطب ہddوا۔ مجھے یقین ہے کہ ہم سddب مddانتے ہیں کہ اب تک خدا بلقیس کی غddیر معمddولی طddورپر راہنمddائی کرتddا رہddا ہے۔ اوراگddر وہ اپddنے بپتسمہ کی اہمیت پر زوردے رہی ہے تddویہ بھی خddدا کی طddرف سddے ہے۔ اچھddا ہے کہآابddاد آاپ ایبٹ ہم اس میں رکddاوٹ نہ بddنیں مسddٹر مچddل کی جddانب متddوجہ ہddوکر بddولا" آاپ سddے ملیں۔ توجاہی رہے ہیں۔ کیوں نہ ماری اور بلقیس کواپنے ہمراہ لیddتے ہddوئے وہddاں اور بعد از دوپہر بلقیس کے بپتسمہ کا انتظام کریں پشاور جانے کا پروگرام ختم کردیں۔ادرست ہے۔ بس ہم سddب نے تیddاری شddرو ع اچانک یوں لگتا تھا کہ یہ فیصلہ کردی۔ میں جلدی سے گھر گئی ریشم سے کہاکہ وہ جلدی سے کپڑوں کاایddک جddوڑاااس کی ضddرورت ہddوگی۔ ان سddب بddاتوں پیک کردے۔ کیونکہ مسٹر اولڈ نے کہا تھا کہ کے دوران میں بے چینی سی محسوس کررہی تھی۔ خدا سے دوری کا احسddاس شddدید ہوگیا۔ خدا نے صفائی سے مجھے فوری طوپر بپتسمہ کی تلقین کی تھی۔ جسddے میں

طوالت میں ڈال رہی تھی۔اپنی کوشش کے باوجود بھی فddوری طddورپر بپتسddمہ لیddنے کےخیال کو میں ذہن سے نہ نکال سکی۔

جب کوئی اورچارہ نہ رہا تومیں نے خداوند سے پوچھا کہ کیا مddیرا اسddی وقتادرست ہے؟اس طرح آاغddاز۱۹۶۷جنddوری ۲۴بپتسمہ لینا ء کddوبہت غddیر معمddولی بپتسddمہ کا

اا سddنے مddیرے حکم کی ہوا۔ میں نے دوبارہ ریشم کا بلا کر ٹب پانی سے بھرنے کوکہا فرمانبرداری کی تو ضرور مگر وہ کچھ پریشان تھی کیونکہ یہ میرے غسل کا وقت نہیں

تھا۔ااسdddے کہdddاکہ تم ریشdddم نے مجھےٹب بھرجdddانے کی اطلاع دی اورمیں نے جاسdکتی ہdو۔ مdیرا یہ عمdل علم الہیdات کی روشdنی میں غلdط ہوسdکتا تھdا مگdر مdیرےآاوری کی اپرزور فرمddddان کی بجddddا سddddامنے علم الہیddddات کی اصddddطلاحات نہیں تھیں۔ کوششddیں کddررہی تھی۔ جس کے پیچھے خddدا کddاکلام تھddا۔ ضddرور تھddا کہ میں ابھی بپتسمہ لوں۔ اوراگرچہ یہ علم الہیddات کےاصddولوں کے خلاف تھddا۔ تddوبھی بعddد ازدوپہddر

تک انتظار کرنے کے لئے میں تیار نہیں تھی۔ پس چddونکہ اس دنیddا میں سddب خواہشddات سddے بddڑی خddواہش یہ تھی کہ اپddنے خداونddد کی حضddوری میں رہddوں اوراس خddواہش کddو صddرف فرمddانبرداری سddے پddورا کیddاااترگddئی۔ بیٹھے ہddوئے جاسکتا تھا۔ میں غسddل خddانے کی طddرف چلی اورگہddرے ٹب میں آاواز میں آارہا تھا۔ میں نے اپنا ہاتھ اپنے سرپررکھتے ہddوئے اونچی پانی میرے کندھوں تک کہا بلقیس میں تمہیں باپ اوربیٹے اورروح القدس کے نام پر بپتسمہ دیتی ہوں۔ میں نے اپنے سرکوہاتھ سے نیچے دبایا اور اپنے سارے بدن کو پانی کےاندرمکمل طورپر ڈوب جانے دیا۔ خداوند کی تعریف کرتی ہddوئی میں پddانی سddے اٹھی۔اے بddاپ تddیرا شddکر ہddو میں کس قدر خوش نصیب ہddوں ۔میں جddانتی تھی کہ میرےگنddاہ دھddل گddئے ہیں اورمیںتل نظddر ہddوں۔ نہ ریشddم نے اس کی بddابت پوچھddا اور نہ ہی میں نے بیddان خداوند کی قبddو

Page 37: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

کرنے کی کوشش کی۔ چند منٹ میں ،میں لباس پہن کر بپتسمہ لینے کے لddئے ایبٹااس جگہ کے مddاحول میں علم آاباد جانے کے لئے اولڈ کا انتظار کررہی تھی۔ مجھے یہی کا علم نہیں تھا۔ مجھے توبس اپنے مقصد سے غرض تھی۔ ان مسddیحی دوسddتوں ال نے میری مدد کرنے میں میرا بڑا خیال رکھا تھا۔ میرے سبب سے انہیں بہت کچھ کرناآاواز پڑا تھddا۔ اورمیں بddات کوپیچیddدہ کddرنے سddے گریddزاں تھی۔ اگddرچہ مddیرے دل سddے یہ آارہی تھی کہ میں خدا کی فرمdانبرداری کddرچکی ہddوں تdوبھی میں بپتسdمہ کے لddئے چلی گئی ۔ میں نے بائبل پڑھنے کی کوشddش کی۔ مگddر مddیری روح اس قddدر مسddرور تھی کہ میں اپنی پوری توجہ نہ دے سddکی۔ میں خداونddد کی نddزدیکی میں اس طddرح تھی جسااس کے حکم بائبddل میں ااس کddا فرمddا بجddالانے سddے میں پہلے ہddواکرتی تھی۔ اور طddرح

عیاں تھے۔آامdddد کی اطلاع دی۔ میں نے ریشdddم نے مجھے مسdddٹر اور مسdddز اولdddڈ کی ااسے بتایا کہ محمود سے کہا کہ دن کا باقی حصہ میں گھر پر نہیں ہوں گی۔ میں نے کیdddوں۔ میں نہیں چdddاہتی تھی کہ وہ ان بdddاتوں میں الجھے ۔اس کے بعdddد میں مسdddٹر

اورمسز اولڈ سے جاملی۔آاباد کاسفر دوگھنٹے کا تھا۔ سڑک کی دونوں طddرف صddنوبر کے درخت ایبٹ تھے۔ واہ میں،میں نے اپنے بپتسمہ کا ذکر نہ کیا۔ اور موضوعات پر گفتگو ہddوتی رہی۔آائے جب سامان سے لddدی ہddوئی گddاڑیوں کے سddاتھ اس سddڑک پddرمیں مجھے وہ وقت یاداپرانی روایddات سddے بے سفر کیا کرتی تھی۔ایک لمحہ کے لئے مجھے گمddان ہddواکہ میں وفائی کررہی ہوں۔ منزل مقصود پر پہنچنے پرمسٹر اورمسز مچل اورکینddڈا کے ایddک ڈاکddٹراان کی اہلیہ جوہمارے مہمان نواز تھے ، ہمارے منتظر تھے۔ان کے ہمdراہ ایdک بوب اورآادمی بھی کھڑا تھddا۔ مسdزمچل کہddنے لگیں کہ یہ شdخص پdادری بہdادر ہہیں پاکستانی آاپ کو بپتسمہ دیں گے۔ دیگdر حضdرات میں ایdک پdادری صdاحب اور ایdک ڈاکdٹر جو

آاپ کے سبب سے تھا۔ مسز مچل کہنے لگی" بلقیس !یہ ایک عظیم گواہی ہے شائد آاجائیں کیونکہ پاکستان میں شddائد پہلی بہت سے مسیحی ایک دوسرے کے قریب

آائے ہیں۔ بار مختلف گروہوں کے لوگ اکٹھے بپتسمہ پر ہرایک کے چہرے پر خوشddی تھی۔ دروازے بنddد تھے۔ اورپddردے گddرے ہddوئے تھے اورمیں تصdddور کرسdddکتی تھی کہ کس طdddرح پہلی صdddدی میں مسdddیحی روم کی حکومت کے زیdر اکdثر غdاروں میں چھپ کdر بپتسdمہ لیdتے تھے بپتسdمہ کی تیdاری کے لئے میں نے چاروں طرف نگddاہ کی اور پوچھddا کہ حddوض کہddاں ہے؟ مجھے پتہ چلا کہ حddوض نہیں ہے۔ مسddٹر اولddڈ نے کہddا کہ مجھے چھینddٹے کddا بپتسddمہ دیں گے۔میں نے

کہا مگریسوع نے تویردن غوطے کا بپتسمہ لیا تھا۔اپل پر سddے گddذرے تھے۔ میں اس مقام پر پہنچنے سےپہلے ہم ایک دریا کے آایddا کہ آاپ مجھے دریddا پddر واپس کیddوں نہیں لے جddاتے۔ لیکن پھddر مجھے یاد نے کہddا ااتdر نdا پdڑے گdا۔ اس لdئے سخت سردی ہے۔ اوردوسروں کو بھی مdیرے سdاتھ پdانی میں میں نے اس پر زورنہ دیا۔ خddاص طddورپر اس لddئے کیddونکہ مجھے یقین تھddا۔ کہ میں اس مقدس حکم کی فرمانبرداری کddرچکی ہddوں۔ شddائد اسddی لddئے مجھے دوبddارہ چھddٹے کddاآایddاکہ خداونddد بپتسمہ دیا گیا۔ جب مجھ پر پانی کا چھڑکا جارہا تھddا تddومجھے خیddال اا مسکرا رہا ہوگا۔ رسم کے بعد جومیں نے نگاہ کی تودیکھddا ان کی اس حرکت پریقیناا یہ ddا کہ یقینddآانسوتھے۔ میں نے ہنستے ہوئے کہ آانکھوں میں کہ کمرے میں ہرایک کی رونا دھونا میرے لئے حوصلہ افزا نہیں ہے۔ خوشی سے میرا نام پکارتے ہوئے مسز مچddل

مجھ سے بغل گیر ہوگئی۔ جذبات کے سبب سے وہ اورکچھ نہ کہہ سکی۔ دوسddروں میں سddے ہرایddک نے مجھے مبddارک بddاددی۔ خddدا کی تعریddف میں ایک مزمورگاکر اوربائبل مقdدس سdے کچھ پdڑھ کdر ہم واپسdی کے لdئے تیdار تھے۔ سdفر

Page 38: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

خاموشی سے کٹا۔ مجھے یوں لddگ رہddا تھddا کہ میں اپddنے خانddدان کے لوگddوں میں ہddوں۔آانسوؤں سے ایک دوسرے کوخدا حافظ کہہ کر ہم ایک دوسرے سے جدا ہوئے۔

آائی تمddام سddکون درہم بddرہم ہوگیddا۔ بddڑی جddونہی میں دروازہ میں سddے انddدر آاپ آاپ کdا خانdدان آایdا۔ اوربdولا، بیگم صdاحبہ! پریشانی میں چوکیdدار مdیری طdرف دوڑا آاپ کا مسیحیوں سے میddل جddول ہے ۔ میں کے بارے میں پوچھ رہا تھا۔ وہ کہتے تھے آاہستگی سے میں نے پوچھا"کddون کddون ااسے چپ رہنے کوکہا۔ نے اپنا ہاتھ اٹھاتے ہوئے آائے تھے۔ میں ایdک ااس روز مdیرے گھddر اان سdب کے نdام لdئے جdو آایا تھا۔ چوکیdدار نے نئی پریشdانی میں مبتلا ہوگdئی۔ یہ مdیرے گھddر کے بdزرگ لdوگ تھے۔ یعdنی مdیرے چچddاااسddی چچی۔ ماموں مddامی اور مdیرے چچddا زاد بdڑے بھddائی۔ اوریہ لddوگ مdیرے گھddر میں وقت گروپ کی صورت میں تشریف لاتے تھے۔ جب کوئی اہم معddاملہ درپیش ہddو۔ مddیرا دل ڈوب گیا۔ اس رات میں نے محمود کے ساتھ کھانddا کھایddا۔ مddیری کوشddش تھی کہآائی۔ ااسddکے سddونے کے بعddد میں اپddنے کمddرے میں ااسے میرے وسوسوں کا علم نہ ہddو۔ سردیوں کی اس رات میں چاند کی روشنی میں ،میں صفائی سے اپنے باغیچہ کودیکھاانس سکتی تھی۔ جس سے مجھے بڑی الفت تھی۔ اپنے راحت کدہ سے مجھے بہت

تھا۔ اب کیddا میں اپddنے گھddر میں بھی رہddنے کی مجddاز ہddوں گی یddا نہیں؟ یہ ایddک عجیب خیال تھا۔ کیونکہ ہمیشہ خاندان کی حفاظت اوروقار اس گھddر میں مddیرا سddرمایہ تھddا۔بلاشddبہ میں نے محسddوس کیddاکہ یہ خیddال گویddا ایddک نبddوت ہے۔ وہ قddوتیں جومddیرےآاپ کو پہلے ہی سے میرے خاندان میں سddے آاراء تھیں اورجنہوں نے اپنے خلاف صف اانہیں جانتی تھی۔ اگروہ سب یکایک میری مخالفت پر ظاہر ہونا شروع کردیا تھا۔ میں

آائیں تو کیا ہوگا؟ ااتر

اا اسی سبب سے خداوند میرے فوری بپتسمہ پر زوردے رہddا تھddا۔وہ مجھے یقین جانتddا تھddاکہ میں کہddاں سddب سddے زیddادہ غddیر محفddوظ ہddوں۔ میں کھddڑکی میں کھddڑی دیکھتی رہی۔ جھومتے ہوئے درختdوں کے سdائے مdیرے دریچdوں پdر پdڑرہے تھے۔ میں نےآانے سddے بddاز رکھنddا۔ دعا کی" اے خداوند میرے تمام رشتہ داروں کواکٹھے میرے گھddر

آائیں۔ میری منت ہے کہ وہ ایک ایک کرکے جddونہی میں نے یہ الفddاظ ختم کddئے دروازے پردسddتک ہddوئی۔ سddیڑھیوں کے نیچے ملازمہ ایک پیکٹ ہddاتھ میں لddئے کھddڑی تھی۔ کہddنے لگی یہ ابھی ابھی موصdول ہوا ہے۔ جلدی سے میں نے پیکٹ کھولا۔اس میں بائبل تھی۔ باہر کے صفحہ پddر لکھddا ہوا تھا"۔ ہماری پیاری بہن کے لئے اس کی سالگرہ پر"۔ نیچے مسٹر اور مسز اولddڈ کے دستخط تھے۔ خdدا کdا ایسdے اچھے دوسdتوں کے لdئے شdکر کdرتے ہdوئے میں نے اسdےااسے کھولا اورمیری توجہ ایک صفحہ پر جم گئی جس پر سینے سے لگالیا۔ پھرمیں نے ااس لمحہ ان الفddاظ کddا اانہیں تddتر بddتر کddردوں گddا یہ الفاظ میرے سامنے عیاں تھے۔ میں

مفہوم میرے لئے ایک بھید تھا۔

Page 39: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاٹھواں باب

تھی"؟ محفوظ میں "کیاآاج دوبddارہ خانddدان کے لddوگ اگلی صبح اٹھنے پر میں ان خیddالات میں تھی۔ آائیں گے۔یا توگروپ کی صورت میں یا ایک وقت میں ایک۔ بہر حال میں ان کا سامناآانے والے الزامات قہر کی ڈانٹ ڈپٹ، اوردھمکیddوں سddے کرنے سے ہراساں نہ تھی۔ میں

خوف زدہ تھی۔ علاوہ ازیں ،انہیں ضdddررپہنچانے سdddے مجھے نفdddرت تھی۔ مجھے پdddورا یقین نہیں تھddاکہ خddدا مddیری درخواسddت کے مطddابق کddرے گddا۔ میں نے ریشddم سddے کہddا کہ میری سب سے نفیس ساڑھی لاؤ۔ میں نے سddب سddے دلکش سddاڑی پہن لی۔ چوکیddدارآاج میں ہرملاقاتی کوخوشی سddے ملddوں گی۔اورپھddر میں ڈرائینddگ روم کی کوحکم دیاکہ سddمت چلی گddئی۔ وہddاں میں سddفید سddلک کشddن والی کرسddی پddر بیٹھ کرمطddالعہ کddرنے لگی۔ محمddود مddیرے پddاس اپddنے کھلونddوں کے سddاتھ قddالین پddر کھیddل رہddا تھddا۔ دھddیرےاان دھیرے وقت گزرتا گیا۔ یہاں تک کہ دوپہddر ہوگddئی۔ میں نے سddوچا، یddوں لگتddاہے کہ کا مجھے ملنے کا پروگddرام بعddد ازدوپہddر ہے۔ دوپہddر کddا کھانddا کھddانے کے بعddد محمddودآاخرکddار تین بجے میں نے بdاہر ایdک سdونے کے لddئے چلا گیdا اور میں انتظddار کdرتی رہی۔آاوازسنی۔ میں سنبھل کربیٹھ گddئی۔ جب کddارواپس چلی گddئی تddومیں کار کے رکنے کی آایdا اانہوں نے جdواب دیdا کہ کdوئی چddیزيں چھddوڑنے نے ملازموں سے پوچھا کہ کون تھا؟

تھا۔ شام ہورہی تھی۔ ساڑھے سات بجے فون کی گھنٹی بجی، مسddز اولddڈ فddون پddرآاواز سے لگتا تھاکہ وہ فکرمند ہیں۔ میرے رشتہ داروں کی کل یلغddار سddے اان کی تھیں اا پہلے ہی پھیddل چکی ہے۔ مسddز اولddڈ نے ddظاہر تھا کہ میرے مسیحی ہونے کی خبر یقین ااسddے یقین مddیری خddیریت پوچھddنے کے بعddداپنی فکddر منddدی کddا اظہddار کیddا۔ میں نے

اان اان کی فکرمندی کا سبب معلddوم کddرنےکے لddئے دلایاکہ کہ میں بخیریت ہوں۔ اورپھر کے ہddاں جddانے کے لddئے تیddار ہوگddئی مddیرا خیddال تھddاکہ اب خانddدان میں سddے کddوئیآایddا اورنہ آائے گا۔ یہ عجیب بات تھی کہ دن بھر نہ تddوان کی طddرف سddے فddون ملنےنہیں

آائے۔ وہ خود آاخdر ہdوا کیdا ہے۔ میں مسیحی خانdدان سdے یقین دہddانی کرنddا چddاہتی تھی کہ مسز اولڈ نے اس قدر رازدارانہ طورپر فون کیوں کیا تھddا؟ میں کddار پرمسddز اولddڈ کے گھddر

گئی اوریہ دیکھ کر حیران ہوئي کہ گھر میں مکمل تاریکی تھی۔اان کے ااس گیٹ پر کھڑے جو پھر بالکل غیر متوقع طورپر میں چوکنی ہوگئی۔ صddحن کی طddرف جاتddا تھddا۔ شddدید خddوف کی گddرفت میں تھی۔ صddحن کے تاریddکاا رات کے وقت اکیلے ddآارہے تھے۔ یقین کونوں میں سddے تاریddک خیddالات مddیرے ذہن میں ابری طdddرح دھdddڑک رہdddا تھdddا۔ میں واپس آانے میں ،میں نے بے وقdddوفی کی ہے۔ مddیرا دل ارک گdddئی نہیں! لوٹdddنے کے لdddئے مdddڑی۔ میں خdddوف سdddے دوڑنے ہی والی تھی کہ میں مجھے یوں نہیں کرنا چاہیے۔ اگرمیں خدا کی بادشاہی میں ہddوں توبادشddاہ کی حفddاظت میں ہونا میرا حق ہے۔ خوفزدہ تاریکی میں کھڑے ابھی تک میں بہت ڈری ہddوئی تھی۔آاپ کdو واپس بادشdاہوں کے بادشdاہ کے ہddاتھ میں دینddا میں نے جddرات کے سdاتھ اپdنے چاہا۔ میں نے بار بار یسوع مسیح پکارنا شروع کردیddا۔ یکایddک خddوف کے بنddدھن ٹdوٹ

آازاد تھی۔ آاتے ہی خوف کا فور ہوگیا۔ میں ااس کے گئے۔ اب مسکراتے ہوئے میں مسdٹر اولddڈ کے گھddر کی طddرف بdڑھی۔ چنddد قddدموں پر گرے ہوئے پردوں کے درمیان میں سddے میں نے تھddوڑی سddی روشddنی دیکھی۔ میں نےااس نے آاہستہ سے دروازہ کھلا۔ میرے سامنے مسز اولڈ کھڑی تھیں۔ جب دستک دی۔ ااس نے سکھ کdا سdانس لیdا۔ اورمجھے انdدر کھینچdتے ہddوئے مجھ سddے مجھے دیکھا توآاپہنچddا۔ اس کے منہ آاواز دی ایddک لمحہ میں وہ ااس نے مسddٹر اولddڈ کddو بغل گیر ہوگئیں

Page 40: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاپ کے لئے فکرمند تھے۔ مسٹر اولڈ نے سے یہ الفاظ نکلے" اے خدا تیرا شکر ہو" ہم مجھے بتایاکہ میرے بپتسمہ کے موقع پر پاکستانی پادری میری حفاظت کے بddارے میںآاپ کddواکیلے چھddوڑنے میں ہم نے غلطی کی بہت فکر مند تھا۔ اوراس کdا کہنddا تھddاکہ ہے۔ اپنے خوف کودبائے ہوئے میں ہنس دی۔ اورکہنے لگی" تواسddی سddبب سddے ٹیلیفddونآاپ اس قدر فکرمنddد تھیں۔ مجھے توقdع ہے کہ جلdدی ہی مdیرے مسdیحی ہddونے کی پر

خبر ملک بھر میں پھیل جائے گی۔آاپ کی شکرگزارہوں۔ ابھی تک توکچھ ہوا نہیں یہاں تک کہ بہر صورت میں آاپ کddو شddائد معلddوم نہیں کہ میں اپddنی میرے خاندان نے بھی کوئی توجہ نہیں دی۔ اور دعاکے جواب کے لئے کس قدر شddکرگزار ہddوں۔ مسddٹر اولddڈ کے کہddنے پddرہم سddب دعddاآاگddئے۔ ہم نے گذشddتہ دنddوں کی حفddاظت کے لddئے شddکر کے لئے ان کے کمرے میں

آائندہ ایام کواس کے ہاتھ میں دے دیا۔ کیا اورآائی۔ خdوف کے روبdرو میں نے یسdوع کے نdام میں خوشی خوشdی گھddر لdوٹ آایddا تھddا۔ سddونے کی قدرت کودیکھا تھا۔ نوکروں نے کہا کہ شام کو کوئی ٹیلیفون نہیں کی تیاری کرتے وقت میں نے سوچاکہ دیکھو کل کیا ہوتا ہے۔ پھر دن بھddر ڈرائنddگ روم میں منتظddر رہی۔ یہ وقت دعddا کddرنے سddوچ وبچddار کddرنے اورمطddالعہ کddرنے میں بسddر کیddا۔آایا۔ میں اس سddبب سddے حddیران تھی۔ نdوکروں سdے پdوچھ گچھ کس سے کوئی پیغام نہ کرنے پر معلوم ہواکہ تمام افراد عجیب طورپر مصروف ہوگئے ہیں۔ مdیری دعdا کے جdواب اوراپنے وعدہ کے مطddابق خداونddد نے سdب کdو تddتر بddتر کردیdا تھddا۔ میں اپdنے بdاطن میں خداوند کوخوشی کومحسوس کررہی تھی۔ میں نے محسوس کیddاکہ مddیرے خانddدان کے

آائیں گے۔ لوگ مجھے میرے حال پر چھوڑدیں گے اورہوسکتاہے کہ ایک ایک کرکے اانکی عمdر کdوئی آانdٹی تشdریف لائیں۔ اوراسی طرح ہوا۔ سب سے پہلے میری اان کے سddddاتھ ڈرائنddddگ روم میں بیٹھ گddddئی۔ مddddیرا محبت سddddتر بddddرس کی تھی۔ میں

ااداس تھddا۔ تھddوڑی اان کddا چہddرہ بہت اوربھروسے میں ان سے قرینی تعلddق تھddا۔ اس دفعہ آائی۔ گلہ آاخر وہ اپنی ملاقات کے اصلی مدعا کی طddرف دیر ہم نے عام گفتگو کی بلا صdddاف کdddرتے ہdddوئے قdddدرے تdddردد سdddے پوچھdddنے لگیں۔ بلقیس میں نے سdddناہے کہ تم

مسیحی بن رہی ہو۔ کیا یہ سچ ہے؟ جواب میں ،میں محض مسکرائی۔اانہوں نے اپنی کرسی پر پہلو بدلتے ہddوئے کہddا ، مجھے گمddان بے قراری سے ااس نے اپdنی نگdاہیں مdیری آاپ کے بارے میں جھوٹی افddواہیں پھیلارہے ہیں۔ تھاکہ لوگ طرف لگائیں جن میں توقع تھی کہ میں کہدوں کہ یہ سب جھddوٹ ہے۔ میں نے کہddا"آامنہ! یہ سچ ہے کہ میں نے مسیح کو اپنی زنddدگی دے دی ہے۔ میں نے بپتسddمہ آانٹی ااس نے اپنے دونوں ہاتھ اپنے چہرے پر رکھ لddئے بھی لے لیاہے۔ اب میں مسیحی ہوں"۔ اورچلاتے ہوئے بddولی کہ یہ بہت بddڑی غلطی ہے۔ ایddک لمحہ کے لddئے وہ سddاکت بیٹھیآاہسddتگی سddے اپddنی شddال اوڑھی اوربddڑے قہddر میں مddیرے رہی اورکچھ نہ کہہ سکی۔ پھر

گھر سے رخصت ہوگئی۔ میں بوجھ تلے دبی ہوئی تھی۔ مگرمیں نے خداوند سddے دعddا کی کہ خداونddد انہیں ہر نقصان سے بچا کرصddراط المسdتقیم دکھddائے۔ میں نے اپdنے خانdدان کے لdئے خddیروبرکت کی دعddا کی۔ میں نے خداونddد کddا شddکر بھی ادا کیddا۔میں نے دعddا کی کہ

کاش میرا خاندان مجھے صحیح طورپر سمجھ جائے۔ اگلے روز پھریہی دعا کی۔ اس بار یہ اسلم کے لئے تھی۔ اسلم مddیرا چچddازاد

آایddا تھddا۔ یہ ایddک وکیddل تھddا اورواہ سddے کddوئی میddل کے۴۵بddڑا بھddائی تھddا۔ مجھے ملddنے فاصلے پررہتا تھddا۔ مdیرے چچdا زاد بھddائی کی حیdثیت سddے کdردار میں اسdے بہت سdی باتیں ورثہ میں میرے بdاپ سdے ملی تھیں۔ وہی گdرم جdوش مسdکراہٹ اورمdزاحیہ گفتگdوااس نے مddیرے ااس کے رویہ سddے مجھے یقین تھddاکہ میں اسddلم کddو پسddند کddرتی تھی۔ معاملہ کی تمام تفصیلات نہیں سنی تھیں۔ ہم نے چند خوشddگوار بdاتیں کیں۔ پھراسddلم

Page 41: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاجddاؤں گddا ہم اکٹھے چلیں آاپ کddو لیddنے کہddنے لگddا خانddدان کب اکٹھddا ہورہddاہے؟ میں گے۔ قہقہہ لگddاتے ہddوئے میں نے کہddا اسddلم میں نہیں جddانتی کہ خانddدان کب اکٹھddا ہوگdddا۔ مگdddر میں ضdddرور جdddانتی ہdddوں کہ مجھے دعdddوت نہیں دی جdddائے گی۔ کیdddونکہ اجتماع میرے متعلق ہوگا۔ وہ بہت پریشان ہddوا۔ میں جddانتی تھی کہ مجھے ہربddات بیddانآاپ اجتماع پر ضرور کرنا ہوگی۔ لیکن میں نے کہا" اسلم" میری بات سننے کے بعد آاپ مناسddب الفddاظ میں مجھے پیش کرسddکیں۔ افسddردگی میں وہ جائيں۔ ہوسddکتاہے کہ میرے گھر سے روانہ ہوگیا۔ میں نے سddوچا بddات بڑھddتی جddارہی ہے۔ ضddروری ہے کہ میں روالپنڈی اورلاہور جاؤں۔ میں نہیں چdاہتی تھی کہ ٹdونی اورمdیرا بیٹdا خالdد کسdی اوررنdگ

میں میرے بارے میں افوائیں سنیں۔تت خddود اپddنی بیddٹی خالddدہ کے بddارے میں ،میں کچھ کہہ نہیں سddکتی بddذا تھی۔ کیddونکہ وہ افddریقہ میں مقیم تھی۔ مگddرمیں خالddد اورٹddونی سddے ملاقddات کرسddکتی تھی۔ اگلے ہی روز میں لاہddور کی طdرف روانہ ہddوئی۔ خالddدکے گھddر سdے عیdاں تھddا کہااس کddا عالیشddان بنگلہ تھddا۔ اس کی تجddارت خddوب چمddک رہی ہے۔ ایddک قصddبہ میں

جس میں ضرورت کی ہر چیز موجود تھی۔آامdدہ کی طddرف ااس کے گیٹ میں سے اندرگئے اورکارپارک کdرکے بdڑے بر ہم چل دئیے۔ خالد جوخاندان کی وجہ سے اور ٹیلیفdون پdر مdیری طویdل گفتگdو کے سdببآایddا۔ آامدیdد کہddنے کے لdئے جلdدی سdے بdاہر سے کافی چوکنا ہوگیا تھddا، مجھے خdوش آاپ سdے مdل کddر کس قddدر مسddرورہوں۔ میں نے محسddوس کیddاکہ کہddنے لگی امی! میں آامدید کہتے ہوئے وہ تھdوڑی جھجھddک محسdوس کررہddا تھddا۔ بعddد ازدوپہddر مجھے خوش میں نے جddوکچھ کہddا تھddا اس کے بddارے میں گفتگddو کddرتے رہے۔ مگراختتddام پddر میں

آایا۔ ااس کی سمجھ میں کچھ نہیں جانتی تھی کہ

اب ٹddونی سddے ملاقddات کی بddاری تھی۔ میں روالپنddڈی کے لddئے چddل دی۔ اورسیدھی ہسپتال جاپہنچی اورٹونی سے ملاقات کی اجdازت چdاہی۔ انتظdار کdرتے ہddوئےااسdddے اس معdddاملہ کی خdddبر کیdddونکر دوں۔ بلاشdddبہ پہلے ہی وہ میں سdddوچ رہی تھی کہ آاگdاہ تھی کہ میں بائبdل کdا مطdالعہ کdررہی ہdوں۔ کہانیاں سن چکی ہddوگی۔ وہ پہلے ہی ااس وقت ہddوئی ااسddے پتہ ہوجddو ہوسکتاہے کہ کیتھولک ڈاکٹر سddے مddیری گفتگdو کddا بھی اا نddاواقف تھی کہ ddے وہ یقینddات سddک بddل تھاایddتال میں داخddود اس ہپسddتھی۔جب محم آاگوسddے ایddک ملاقddات کیddونکر زنddدگی تبddدیل کرسddکتی تھی۔ اس نن نے ڈاکddٹر سddینٹو

یی کوباپ کہہ کر پکاروں۔ مجھے جرات دلائی تھی کہ میں خدائے تعالآاواز دی۔ سddفید آاتے ہddوئے مجھے ممی! ٹونی نے جلddدی جلdدی مdیری طddرف ااس کے چہرے پرایک چمddک تھی۔ اورملاپ یونیفارم میں وہ خوبصورت لگ رہی تھی۔ ااسے اپddنی ااس کے بازوکھلے تھے۔ دھڑکتے ہوئے دل کے ساتھ میں اٹھی۔میں کے لئے تبدیلی کے بارے میں کیونکر بتاؤں ۔ میں نے اپنی بddات بتddانے کے لddئے نddرم الفddاظ کی تلاش کی مگرٹddونی کے روبddرو میں بے بس تھی۔ میں نے سddیدھے سddادے الفddاظ میں کہا" ٹونی" ایک انوکھی خبر سننے کے لئے تیار ہوجاؤ۔ دوروز ہddوئے میں نے بپتسddمہ لےآانکھیں اشکوں سے لبریز تھیں۔وہ میرے سddاتھ لیا ہے۔ ٹونی پرسکتہ طاری تھا اوراس کی آاواز میں بddولی جسddے میں بمشddکل سddن والی نشسddت پddربیٹھ گddئی اورایسddی دھیمی آارہے تھے۔ میں نے اسddے آاثddار پہلے سddے نظddر سddکتی تھی۔ وہ کہddنے لگی کہ اس کے دلاسہ دینے کی ناکام کوشش کی۔ ٹونی کہنے لگی کہ بہddتر ہے میں کddام سddے چھddٹیااس کی قیام گاہ ااس نے جلدی گھرجانے کی اجازت لے لی۔ اورہم اکٹھے کرلوں۔ پس ااس کے فون کی گھنٹی بجی۔ جلدی سے پر پہنچ گئے۔ جونہی ٹونی نے دورازہ کھولا ااس نے ٹیلیفون اٹھایا اور میری طرف متوجہ ہddوکر کہddنے لگی کہ نینddا کddا فddون اندرجاکر ااس آاواز میں بتایdا کہ یہ سddچ ہے۔ ااس نے میرے بارے میں پوچھddا ،ٹddونی نے دھیمی ہے۔

Page 42: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

نے غصہ سے فون نیچے رکھ دیا۔ ٹونی نے ٹیلیفون اپنے کان سے ہٹایا۔ میری طرف ایکاچپ رہddنے میں بہddتری نگddاہ کی اورپریشddانی میں نیچے رکھ دیddا۔ میں نے وقddتی طddورپر سمجھی اپنی چیزیں سdنبھالیں اورچddل دی۔ جddاتے ہddوئے میں نے کہddا جب جی چddاہے آاجانddا پھddرہم بddات کddریں گے۔ ٹddونی نے مجھے نہ روکddا۔ بس چنddد منٹ میں گھddر کی

طرف رواں دواں تھی۔ میرے گھر پہنچتے ہی نوکر میرے گرد جمddع ہوگddئے۔ نورجہddاں اپddنے ہddاتھ مddلآاتے رہے ہیں۔ رہی تھی۔ ریشddم کddا چہddرہ بھی معمddول سddے زیddادہ زرد تھddا۔سddارا دن فddون ابھی نddوکر یہ سddب بتddارہی ہے تھے کہ فddون کی گھنddٹی بجی۔ یہ مddیری بہن کے شddوہر جمیdddل تھے۔ جوایdddک برطdddانوی تیdddل کمپdddنی میں ملازم تھے۔ میں نے ہمیشdddہ جمیdddلآاواز میں فddرق تھddا۔ اس نے کddرخت لہجہ آادمی خیال کیا تھddا مگdراب اس کی کودنیادار میں کہا بلقیس ! میں نے ایک عجیب سddی بddات سddنی ہے جس کddا مجھے یقین نہیں آاتا۔میرے ساتھ کام کرنے والے ایک دوست سے میں نے سddنا ہے کہ تم مسddیحی ہوگddئیااسے یقین دلایاکہ یہ ہرگddز نہیں ہوسddکتا۔ یہ خبرمنگddل کی ااس پر ہنسا اور ہو۔ بلاشبہ میں آاگ کی سی تdیزی سdے پھیdل رہی تھی۔ میں نے کچھ نہ کہddا۔ جمیdل نے زوردار لہجہ میں کہا! یہ داستان سچی تونہیں ہے نا؟ میں نے جواب دیاکہ یہ سچ ہے۔ ایک بار پھddرآاپ کومعلddوم نہیں خاموش ۔۔۔۔ ٹھیک بس ٹھیک ہے۔ جمیل نے تڑاک سے جواب دیddا

آاپ نے کیا کھویاہے۔ اور کس لئے ؟ محض ایک اور مذہبی نکتہ نظر کے لئے۔ کہ آایddا۔ وہ سسddکیاں لے رہی تھی۔ ممی! انکddل نddواز دس منٹ بعد ٹونی کا فddون ااسddے واپس لیddنے کddا مجddاز ہے۔ نddواز کdا آائے تھے کہ اب محمود کا والد ابھی یہ کہتے ااسے اپنے پاس رکھ سddکیں۔ آاپ کہنا ہے کہ کوئی عدالت یہ اجازت نہیں دے گی کہ

ااس کی سسکیاں جاری رہیں۔ ااسے دلاسہ دینے کی کوشش کی مگر میں نے

اسی شام کچھ دیر بعد جب میں محمود کے ساتھ کھانے کی میز پddر بیٹھی تھی توٹونی اورمیری دوبھانجیاں گھddر میں داخdل ہddوئیں۔ میں ان کے زردچہddروں کdودیکھ کرپریشddان سddی ہوگddئی۔میں نے کہddا کھانddا کھddائیں گی؟ وہ ہمddارے سddاتھ کھddانے میں شامل ہوگئیں۔میں ان دوجddوان لڑکیddوں کی ملاقddات سddے خddوش تھی۔ مگرظddاہر تھddاکہ وہ مجھ سے ناخوش تھیں۔ گفتگdو میں روکھddا پن تھddا۔یہ تینdوں لڑکیdاں محمdود کی طddرفااس کے جddانے کے بعddد ایddک تکddتی رہیں کہ وہ کب کھیلddنے کے لddئے بddاہر جddائے۔ آاپ نے یہ جانddا آانٹی کیا آاگے بڑھتے ہوئے کہنے لگی" بھانجی پریشانی کی حالت میں آانسddوؤں کے سddاتھ رونے لگی۔کیddا ہے کہ دوسرے لوگ اس سے کیا سddمجھیں گے؟ وہ آاپ نے کسddی اور کے بddارے میں بھی سddوچا ہے؟ اس کے سddاتھ خاموشddی سddے بیٹھیآانسو تھے۔ میں نے ہاتھ بڑھا کر اس کا ہاتھ تھام آانکھوں میں ہوئی دوسری بھانجی کی

لیا میں نے افسردگی سے کہا میری پیاری مجھے فرمانبرداری کرنا لازم تھا۔ااس نے مddیرا آانکھیں مddیری طddرف اٹھddائیں گویddا کہ ٹونی نے اشddکوں سddے لddبریز آاپ سddامان لیں اوروقت سddے فائddدہ کddوئی لفddظ نہیں سddنا اورمddیری منت کddرنے لگی امی!

اٹھاتے ہوئے یہاں سے چل دیں۔ آاپ جddانتی ہیں کہ لddوگ کیddا کہہ رہے آاواز میں کہddنے لگی کیddا قddدرے بلنddد آاپ کے خلاف کddارروائی آاپ کddا اپنddا بھddائی ہی آاپ پddر حملہ ہوگddا! ہوسddکتاہے کہ ہیں؟ آاپ کرے ! وہ پھر سسکیاں لے لے کر رونے لگی۔ امی میرے ملنے والے کہتے ہیں کہ

کو قتل کردیا جائے گا۔ میں نddرم لہجہ میں بddولی، ٹddونی مجھے افسddوس ہے ،مگddر میں ڈرکے بھddاگنے والی نہیں ہddوں۔ اگddرمیں اس وقت چلی جddاؤں تddومیں اپddنی بddاقی زنddدگی دوڑتی ہی رہddوں گی۔ یہ کہتے ہوئے میرے باطن میں ایddک ارادہ نے جنم لیddا۔ اگرخddدا کی یہ مرضddی ہے تووہ اسی گھر میں میری حفاظت کرسکتاہے۔ اورکوئی مجھے اس گھر سے نہیں نکddال

Page 43: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اان کddو مجھ پddر سکتا۔ بڑے انوکھے انداز میں اپنی کرسی پر بیٹھے ہddوئے میں نے کہddا۔ حملہ کرنے دو!۔

آاپ کddو جdدا ہddوتے اورپھر وہاں بیٹھے بیٹھے میں نے خدا کی قربت سے اپdنے آاواز محسوس کیا۔ میں بیچارگی کے عالم میں تھی۔ اورمیرے کانوں میں میری اپddنی ہی اپرانی بلقیس نے اپddنی گونج رہی تھی۔ لیکن اچانddک میں نے پہچddان لیddا کہ کیddا ہddواہے۔ مغروری اورگھمنڈ سے اپنی زندگی کا قبضہ اپنے ہاتھ میں لے لیا تھا۔ میں فیصلہ کررہیآارام سddے تھی کہ چاہے کچھ بھی ہومجھے کdوئی اس گھddر سddے نہیں نکdالے گddا۔ میں

کرسی پر بیٹھ گئی اورمجھے اس کا بھی پتہ نہ چلا کہ ٹونی مجھ سے مخاطب ہے۔آاپ مسddیحی توہddوہی گddئی ہیں اچھا ممی !ٹھیک ہے ٹونی نے روتے ہوئے کہا آاپ مسیحی شہید بننddا چddاہتی ہیں؟ وہ مddیری کرسddی کے پddاس دوزانوہوگddئی اوراپنddا اوراب آاپ سddے پیddار کddرتے ہیں۔ آاپ کوکddوئی پتہ نہیں کہ ہم سرمیرے کندھے پر رکھ دیا۔ کیddا پیار سے اس کے بالوں میں ہddاتھ پھddیرتے ہddوئے میں نے کہdا، مdیری پیddاری ، بلاشddبہ میں جانتی ہdوں۔ خاموشdی سdے میں نے اپdنی مغdروری کے لdئے خداونdد سdے معdافی مdانگی اورعہد کیاکہ جہاں کہیں وہ مجھے لے جانا چاہے میں جاؤں گی۔ اگرچہ مجھے ایسddا کddرنے میں گھddر بھی کیddوں نہ چھوڑنddا پddڑے اس اقddرار اورعہddد کے سddاتھ ہی پھddر میں خdدائے برحdق کی قddربت کdو محسdوس کdررہی تھی۔ اس سdاری تبdدیلی میں چنdد منٹ لگے۔ اگddرچہ یہ تینddوں مddیرے سddامنے بیٹھی بddاتیں کddرتی رہیں۔ میں بddاخبر تھی کہ ایddک اورسطح پر زندگی حرکت میں ہے۔ خداوند اس جگہ موجdود تھddا اوراسdی لمحہ مجھ پdر کام کررہا تھا اورمجھے سکھارہا تھا۔ اپنی قربت میں رکھنے کے لئے اس کddا ہddاتھ مجھ پر تھddا۔ ٹdونی بdول رہی تھی اورمجھے اپdنے خیdال کے سddاتھ متفddق ہddونے کے لddئے کچھااس کdا پیچھddا ااس نے اگرمحمdود کddا بdاپ کہنا چdاہتی تھی۔ بdات جdاری رکھddتے ہdوئے آاپ مجھے بچے کddول ے جddانے کی اجddازت دیں گی۔ اپddنی طddرف اشddارہ کddرے توکیddا

آاخرکار تینوں لڑکیاں خاموش ہوگddئیں۔ مddیرے کرتے ہوئے بولی" میں تومسیحی نہیں ہوں" کہنے پdر وہ رات کومdیرے ہdاں رہdنے کے لdئے رضdا منddد ہوگdئیں۔ جdونہیں میں نے ٹdونیآایا کہ ہمارا کردار کیسddے تبddدیل ہوچکddا اوراپنی بھانجیوں کوشب بخیر کہا مجھے خیال تھا۔ کوئی وقت تھا کہ میں ان کی حفاظت کے بارے میں اس قddدر فکرمنddد تھی۔ اب

ہم ایک دوسرے کے بارے میں فکر مند تھیں۔ ااس رات میں نے دعddا کی کہ خداونddد کس قddدر مشddکل ہے۔ ایسddے شddخص سے بات کرنا جس کا تجھ پر ایمان نہیں ہے۔ براہ کرم میرے مddیرے خانddدان کی مddدد

فرما۔ میں اپنے عزيزوں کی بہبودی کے لئے کس قدر فکرمند ہوں۔ جونہی میں سوئی تومجھے محسوس ہواکہ گویا مddیرا بddدن پddرواز کررہddاہے۔ میںآاپ کو ایک گھاس کی ڈھلوان پر کھڑے پایا۔مdیرے چdاروں طdرف صdنوبر کے نے اپنے درخت تھے۔ ایک چشمہ میرے قریب ہی پھوٹ رہddا تھddا۔مddیرے چddاروں طddرف فرشddتگان تھے۔ وہ انگنت تعداد میں تھے۔ میں ایddک نddام سddنتی رہی" مقddدس میکائیddل" اس سddے میری حوصلہ افddزائی ہddوئی۔ اورپھddر میں واپس اپddنے بسddتر میں تھی۔ میں جddاگنے پddر بھی اس روحانی قوت کو محسوس کرسکتی تھی۔ میں محمود کے کمرے میں گئی اورپھر اپنی بیٹی اوربھddانجیوں کے کمdروں کی طddرف گdئی اوران کی طddرف اشdارہ کیddا۔ اوراپdنی خوابگاہ میں واپس جاکر خدا کے حضور دوزانوں ہوگئی۔ میں نے دعddا کی اے خداونddد تddونے مجھے بہت سddے جddواب دئddیے ہیں۔ اب مddیری دعddا ہے کہ مجھ پddر ظddاہر کddرکہ

تومحمود کے ساتھ کیا کرنے والا ہے۔ میں نے ٹونی کوجواب دینا چاہتی تھی۔ میں نے بائبddل کھولddنے کی تحریddک محسddوس کی اوریہ حddوالہ مddیرے سddامنے

(۔۲۲: ۱۲آاگیا)پیدائش ااس سے کچھ کر ۔۔۔۔ تواپنا ہاتھ لڑکے پر چلا اورنہ

میں نے لمبا سانس لیتے ہوئے کہا" اے باپ میں تیرا شکر کرتی ہوں"۔

Page 44: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ناشتہ پر میں اس قابل تھی کہ ٹddونی کddویقین دلاؤں کہ اس کے بیddٹے کوکddوئیآاپ کو ہرگز فکر کی ضرورت نہیں"۔ ضرر نہیں پہنچے گا۔

ااسے دکھایddا جddومجھے ملا تھddا۔ میں نہیں جddانتی کہ میں نے کلام کا حوالہ یہ میرا اعتقاد تھا یا ٹونی کوروح القدس نے چھویا تھا۔ مگddر اس کے چہرےپddر اطمینddانااس روز تھddا اور دوروز میں وہ پہلی بddار مسddکرائی تھی۔ مddیری بیddٹی اور دونddوں بھانجیddاں ااداسی کی حالت میں میرے گھر سے رخصت ہوئیں۔ مگردوسdرے رشdتہ داروں کdا تانتdا

جاری رہا۔ چنddد روز بعddدایک دن ریشddم نے بتایddا کہ سddیڑھیوں کے نیچے کچھ عزیddز جن کی تعداد سات تھی مجھ سے ملاقات کے خواہشمند ہیں میں محمود کے بغddیر انہیں ملنا نہیں چاہتی تھی۔ جوکچھ ہورہاتھddا لddڑکے کddو اس کddا علم ہونddا چddاہیے۔ اسddے ہمddراہ لیddتے ہddوئے ہم سddیڑھیوں سddے نیچے ڈرائنddگ روم میں چلے گddئے۔ وہddاں یہ سddاتوں بddڑے تکلف کے ساتھ اپنی جگہوں پddر براجمddان تھے۔ چddائے کیddک وغddیرہ کھddانے کے سddاتھ ساتھ مختصر گفتگو کے بعدان میں سے ایک بات کرنے کے لdئے تیdار ہdوا۔ میں متوقdع گفتگddو سdننے کے لئےمسddتعد ہوگddئی۔ ایddک عزیddز جس کdو میں بچپن سddے جddانتی تھیآاپ نے کیddا ہے اس پddر ہم سddوچ آاپ سddے پیddار ہے اورجddوکچھ کہddنے لگے بلقیس ہمیں آاپ کے سامنے رکھنا چاہتے ہیں جوہمارے خیال بچار کرتے رہے ہیں۔ اورہم ایک تجویز

آاپ کی معاون ہوگی۔ میں آاپ اپddنے مسddیحی جی ہاں ! وہ مسddکراتے ہddوئے کہddنے لگے کہ اچھddا ہے کہ

ہونے کوکسی پر ظاہرنہ ہونے دو۔ آاپ کا مطلب ہے کہ میں اپنے ایمان کو راز میں رکھوں۔"ہاں" میں نے کہddا" میں موت کے ڈرسے اپنے ایمان کوراز میں نہیں رکھ سکتی" میں ان سdات بزرگdوں کےاپرانے دوست نے گھوتے ہوئے میری طرف درمیان گھری ہوئی تھی۔ میرے باپ کے ایک

آاپ کddو ااسی انداز سے دیکھنے والی تھی کہ میں نے اپنے دیکھا۔ میں اس کی طرف آاخر وہ اپنے طور پر میری فلاح کے بارے میں سوچ رہے تھے۔ سنبھال لیا۔

آاپ کی خdddواہش کے مطdddابق نہیں اافسdddوس ہے کہ میں میں نے کہdddا مجھے کرسکتی ہوں۔ مختصر طورپر میں نے کہا۔ میرا ایمان ایک ماہ کے تھوڑے عرصے میں میری زندگی کا سب سے اہم سرمایہ بن گیا ہے میں اس کے بارے میں بالکل خddاموش

آایت بتائی جہاں لکھاہے"۔ اانہیں کلام میں سے وہ نہیں رہ سکتی۔ میں نے آادمیوں کے سامنے میرا اقرار کرے گddا میں بھی اپddنے بddاپ کے پس جو کوئی آادمیdوں کے سdامنے مdیرا ااس کdا اقdرار کdروں گdا۔ مگdر جوکdوئی آاسdمان پdر ہے سامنے جوآاسمان پر ہے اس کا انکاروں کروگا"۔ انکار کرے گا میں بھی اپنے باپ کے سامنے جو

(۔۳۳، ۳۲: ۱۰)متی آاپ آاپ کddا مddاحول فddرق ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ایک اوربزرگ کہنے لگا مگرااس آاپ کddا ااسddے پتہ ہی ہے کہ آاپ کا خدا ناخوش نہیں ہوگا۔ تو کے خاموش رہنے سے آان سddے ایddک پر اعتقddاد ہے اوریہ کddافی ہے۔ اس نے اسddلام سddے پھرجddانے سddے متعلddق قddرآاپ کddو قتddل نہ حوالہ دیا اورکہنے لگddاکہ ہمیں ڈرہے کہ اس پddر عمddل کddرتے ہddوئے کddوئی اانہdddوں نے کہdddا دیکھdddا یہ بحث لاحاصdddل ہے جب وہ جdddانے کے لdddئے اٹھے کdddردے۔ تddومجھے الddٹی میٹم دے دیddا گیddاکہ " بلقیس یddادرکھو اگddرتم کسddی مشddکل میں پڑجddاؤ توتمہارے عزیdزوں اورخانdدان میں سdے کdوئی تمہdارا سdاتھ نہیں دے گdا۔ جوایdک وقت

سب سے زیادہ میرا خیال کرتے تھے انہیں منہ پر پھیرلینا ہوگا۔ سddرہلا کddر میں نے بتایddا کہ میں ان کےا لفddاظ کوخddوب سddمجھتی ہddوں۔ اب میری خواہش تھی کہ اچھا ہوتا کہ میں محمود کوباغ میں کھیلنے کے لddئے بھیج دیddتیااس کی طddرف دیکھddا اوروہ یہ سب نہ سنتا۔ اپنے پاس چھوٹی کرسddی پddر بیٹھے میں نے

تو وہ مسکرایا گویا کہ وہ کہہ رہا تھا کہ سب ٹھیک ہے۔

Page 45: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آانسddو تھے۔ رخصddت ہddوتے وقت مddیری مddاں کی قریddبی آانکھddوں میں اان کی سہیلی نے مجھے بوسہ دیا اورکہا" خدا حافظ" دوبارہ خdدا حافdظ کہddنے کے سdاتھ ہی وہ پھوٹ پھوٹ کررونے لگی۔ جلدی جلدی کمرے سے باہر چلی گئی۔ ان کے جانے کے بعدگھر ایک قبر سے کم نہ تھا۔ یہاں تک کہ محمود کی کھیل کddود کddا شddوربھیآاواز سddنائی دیddتی مدھم پڑگیا تھا۔ تین ہفتے گزرگئے میرے گھر میں صddرف نddوکروں کی تھی۔ اگر مچل اور اولddڈ کے ہddاں اتddوار کی مسلسddل عبddادتیں نہ ہddوتیں توشddائد میں اپddنے

مسیحی عقیدے پر قائم نہ رہ سکتی۔ ہرروز خاندانی کشیدگی بڑھتی جاتی تھی جب میں اپنے چچا زاد بھائی سےااس کے چہddرے پddر قہddر عیddاں تھddا۔ جب میں راولپنddڈی کی ایddک گلی بازار میں ملی تddو سے گذری تومیں نے اس خاندانی جنگ کو اپنے بھانجے کی نفرت انگddیز نگddاہوں میںآاواز میں تھی۔ جب اس نے کہddا آانdٹی کی اس کdرخت محسوس کیا۔ یہی جنگ میری آاغdاز ہوچکdا تھdا۔ مdیرا آاسdکتی۔ قطddع تعلقی کdا کہ میں تیرے ساتھ کھانdا کھdانے نہیں آاتا تھا اورمیرے پھاٹک کی گھنٹی بھی خاموش تھی۔ خاندان کا ایک ممddبر ٹیلیفون کم آایت یddادکررہی تھی۔)سddورہ آان کی یہ آایddا۔ میں قddر بھی مجھے بلانے یddا ملامت کddرنے نہ

(۔۲۳: ۲۲محمد "اگریہ لوگ خدا سے سچے رہنا چاہتے توان کے لئے بہت اچھا ہوتا۔ تم سddے عجب نہیں کہ اگرتم حddاکم ہوجdاؤ توملdک میں خddرابی کddرنے لگdو اور اپddنے رشddتوں کddوتوڑڈالو۔ یہی لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان کو بہرا اوراندھا کردیاہے"۔

بddڑی صddفائی سddے میں اس کی عملی صddورت دیکھ رہی تھی میں نے خddونی بنddدھنوں سddے بغddاوت کی تھی۔ اوربلاشddبہ میں اپddنے خانdدان سddے نہیں مdل سddکوں گی

اورنہ ہی اب اپنے خاندان سے متعلق کچھ سنوں گی۔

نوکر بھی میری خدمت میں بہت سنجیدہ اورخddاموش تھے ۔ میں بمشddکل ان سے ہاں کے سوا کچھ اورسن سکتی تھی اورپھر ایک صبح قطع تعلقی نے ایک انوکھddاااداسdی کے سdبب روپ لے لیdا۔ میں نورجہddاں اورریشdم کے خdاموش لہجہ اورچہdرے پdر سے پریشان تھی یہ ان کی طبعیت کے برعکس تھا۔ ریشم معمول سے زیادہ سنجیدگی سے کام کررہی تھی۔ اپنے کdام میں مشdغول بالکdل خdاموش تھیں۔ ان کے چہdروں کے

تاثرات سے میں فکرمند تھی۔ تف معمdddول وہ میں نورجہddddاں سdddے کچھ سdddننے کی منتظdddر تھی۔ مگdddرخلا خاموشddی سddے کddام میں مگن رہی۔ ریشddم کddا چہddرہ سddنجیدہ تھddا۔ اچانddک میں کہddنے لگی، مجھے یوں لگتddا ہے کہ گڑبddڑہے۔ کیddا میں جdان سddکتی ہddوں۔ صddفائی بنddد ہوگddئی اورمجھے یہ خبر ملی کی ریشم کے سوا جواس وقت مddیرے روبddرو کھddڑی تھی، مddیرےآادھی رات کے قddریب مdیرے گھdر سdے تمام مسیحی نوکر جن میں منظوربھی شامل تھdا

بھاگ گئے تھے۔

Page 46: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

نواں باب

تعلقی" "قطع اس سرتابی کا کیا مطلب تھا؟ چddار ملازم بتddائے بغddیر فddرار ہوگddئے!واہ کے اس قصبہ میں جہاں بے روزگاری عام تھی ، نوکری چھوڑنے کے فیصddلے کوسddمجھنا محddال

تھا۔ بلاشبہ یہ خوف تھا، منظور کو یہ ڈرتھا کہ میں نے اسے بائبddل لانے کddو کہddاااسے کارپر مشنریوں کے گھddروں میں لے گddئی تھی۔دوسddرے تین مسddیحی نddوکروں تھا اورتش آات اانہddوں نے افddواہیں سddنی ہddوں کہ نے شddائد اس کی پddیروی کی ہddو۔ ہوسddکتا ہے کہ فشاں کسی وقت بھی پھٹ سddکتاہے۔ اوروہ اس کے لاوے کی زد سddے بddاہر نکdل جانdا

چاہتے تھے۔ مگرریشم کی کیا حالت ہے۔ اس مسddیحی ملازمہ ریشddم کdو کیddا ہddوا جddوابھی تddک یہیں تھی اورکddانپتے ہddوئے ہddاتھوں سddے مddیرے بddالوں کddو سddنوار رہی تھی۔ میں نےآاپ کیddوں نہیں گddئیں؟" بddالوں میں کنگھی کddرتے ہddوئے اورہddونٹ چبddاتے ہddوئے پوچھddا" ااس کے منہ میں ہی تھی اا مجھے یہddاں نہیں ٹھہرنddا چddاہیے۔ابھی بddات ddکہنے لگی غالب

کہ میں نے کہا کیا میں اکیلی رہ جاؤں گی؟ تھوک نگلتے ہوئے اس نے کہا" ہاں"آاپ سddے آاپ بھی مجھے چھddوڑدیں تddومجھے آاپ خddوفزدہ ہیں نddا! ریشddم اگddرآاپ کو بھی فیصلہ کرنا ہوگddا۔ ااسی طرح کوئی گلہ نہیں۔ جیسے میں نے فیصلہ کیا ہے یی مسddیح نے ہمیں کہddاہے کہ ہمیں اس ddاگرتم میرے ساتھ رہو تو یادرکھو کہ سیدنا عیس آانسو تھے۔ اپddنے آانکھوں میں کی خاطر ستایا جائے گا۔ ریشم نے سرہلایا اس کی سیاہ منہ سے سر کی پن نکالتے ہوئے اورمیرے بddالوں میں لگddاتے ہddوئے افسddردگی سddے کہddنے لگی " میں جانتی ہوں" دن بھر ریشddم خddاموش رہی۔ اس کے رویہ سddے نورجہddاں متddاثر

تھی۔ وہ بے چینی کی حد تک پہنچ رہی تھی۔ دوسری صddبح جب میں اٹھی توخddادمہ بلانے کی گھنddٹی بجddانے کddو جی نہیں چاہتddا تھddا۔ اب مddیرے سddاتھ کddون ہوگddا۔ مddیریآائي۔ پھرسردیوں کی صddبح کی مddدھم آاہستہ سے کھلا اورنورجہاں اندر خوابگاہ کا دروازہ

آایا یہ ریشم تھی۔ روشنی میں کوئی ااسے بتایا کہ ان کے ساتھ رہنے کddو میں کس قddدر سddراہتی بعد میں ،میں نے ہوں۔ خوشی سے وہ کھل گddئی اورمجھے عمddر کی درازی کی دعddا دیddنے لگی۔ جیسddے

آاپ کی خدمت کرتی ہوں۔ آاپ خداوند کی خدمت کرتی ہیں، اسی طرح میں بھی میرے مسیحی نوکروں کے جانے کے بعddد مddیرے گھddر کی خاموشddی اور بھی بڑھ گئی۔ کیونکہ میں نے ان کی جگہ اورنوکر نہ رکھا تھا۔ اب میری ضddروریات اورسddادہآاتddا تھddا میں نے فیصddلہ کیddا کہ وقddتی طddورپر تھیں۔ کیddونکہ کddوئی خانddدان کddا فddرد نہیں مسddیحیوں کddوملازم نہ رکھddا جddائے۔ میں نے ایddک نیddا مسddلم ڈرائیddور اورایddک نیddا معddاون

باورچی رکھ لیا۔ میں خاص طورپر محمود کے لئے خوش تھی جوگھر میں یا باغ میں بخوشddی کھیلتddا رہتddا تھddا۔ میں نے اس کی حوصddلہ افddزائی کی کہ وہ گddاؤں سddے دوسddتوں کddو بلاسdddکتا ہے۔ اس تجdddویز کddو محمdddود نے جلdddدی سdddے قبdddول کرلیdddا۔ بہت سdddے بچےآانے لگے۔ مگر وہ سب پر حکم چلا تا تھddا۔ جومحمود سے عمر میں کچھ بڑے تھے اان کا مہمdان نdواز تھdا بلکہ یہ یہ گمان نہیں کرتی تھی کہ یہ محض اس لئے تھا کہ وہ سddات سddوبرس کے وہ لیddڈر تھے جن کddا خddون اس بچے کی رگddوں میں رواں دواں تھddا۔آانکھوں کی جھلک دیکھdنے سdے انکdار محdال تھdا۔ اس وقdار کdو میں کس اوراس کی قddدر مجddروح کddررہی تھی۔ اس لddڑکے کے خانddدانی بنddدھنوں کے لddئے میں کس طddرح قddدرخطرے کddا بddاعث تھی۔ ابھی کddل ہی اس نے پوچھddا تھddا کہ کیddا اس کddا چچddا زاد بھdddائی کdddریم اسdddے مچھلی کے شdddکار کے لdddئے لے جاسdddکتا ہے۔ کdddریم نے محمdddود

Page 47: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

کومچھلیاں پکڑنے کے گرسکھانے کا وعدہ کیا تھا۔محمود نے پوچھا" ممی کddریم کبآانکھیں چمddک رہی تھیں۔ اورمddیرے ااس کی آائے گddا؟" میں نے لddڑکے پddر نگddاہ کی۔ پاس یہ کہنے کی جddرات نہیں تھی کہ اس کے مچھلی پکddڑنے والی پddارٹی کبھی نہیں آائے گی۔محمود کا مسیحیت کی طرف ابھی کوئی رحجان نہیں تھddا۔ میں اسddے بائبddل کی کہانیddاں پddڑھ کddر سddناتی تھی۔ اوروہ انہیں اس قddدر چاہتddا تھddا کہ میں نے اس کddاآاٹھ کی بجddائے سdاڑھے سdات کردیdا۔ پس کہانیdاں سddنانے اورسddننے کے سونے کdا وقت لئے ہمارے پاس کافی وقت تھا۔ مگرچنdد کہانیdاں مچھلی کے شdکار کے مقdابلے میں

آانے بند ہوگئے۔ آاہستہ محمود کے دوست آاہستہ کچھ نہیں تھیں۔ محمddود یہ نہیں سddمجھ سddکتا تھddا۔ اورجب میں نے یہ اسddے بیddان کیddا تddو وہآاپ کس کdو زیdادہ پریشانی کی حالت میں مdیری طddرف تکdنے لگdا۔ کہddنے لگdا" ممی یی مسیح کو؟ مجھے کیا جواب دینا چاہیے۔ خاص طورپر پیار کرتی ہیں۔ مجھے یا عیس اس وقت جب وہ تنہا تھا۔ میں نے کہا محمود" خدا کا مقام پہلا ہے"۔ اگرہم خاندانااس کے نہیں ہوسddکتے۔ لازم ہے کہ ہم کddو اس سddے زيddادہ پیddارکریں تddوہم حقیقت میں خدا کو پہلا درجہ دیں۔یہاں تک کہ ان سے بھی زیادہ درجہ جن کو ہم دنیا میں سب

سے زيادہ چاہتے ہیں۔ یوں لگتا تھا کہ محمود نے اسے قبول کرلیا ہے۔ جب میں اس کے لئے بائبddل پڑھتی تومعلوم ہوتا تھاکہ وہ غور سے سنتا ہے ایک دفعہ جب میں اس کے سامنے یہ پddڑھ

چکی۔آاؤ "اے محنت کے اٹھانے والو اوربوجھ سddے دبے ہddوئے لوگوسddب مddیرے پddاس

آارام دوں گا"۔ میں تم کو آاپ کوپیdار یی مسdیح میں dنی ۔ اے عیسdا سdتومیں نے اس کے سونے کی دع آارام کرنddا پسddند نہیں۔ وہ آارام نہ دینddا۔ مجھے کرتddاہوں۔ مگddر ۔۔۔۔مہربddانی سddے مجھے

اپنے ہاتھ جوڑتddا اوردعddا کرتddا۔لیکن میں جddانتی تھی کہ اس کے لddئے تنہddا رہنddا اورمجھے تنہا دیکھنا مشکل تھا۔ اب کوئی رشddتہ دار، دوسddت یddا جddان پہچddان ہمddارے گھddر کی

آاتا تھا۔ فون کی گھنٹی بھی نہیں بجتی تھی۔ طرف نہیں پھرایddک صddبح تین بجے مddیرے بسddتر کے قddریب پddڑے ہddوئے سddفید فddون کی گھنٹی بجی۔ دھڑکتے ہوئے دل کے ساتھ میں فون کی طرف بڑھی اس وقت کسdی کdاآاسکتا جب تک خاندان میں کوئی موت واقع نہ ہوگئی ہو۔ میں نے فddون اٹھایddا فون نہیں آائی۔ پھddر ایddک پتھddر کی طddرح تین الفddاظ آاواز اورپہلے صddرف زور زور سddے ہddانپنے کی آاخddر یہ مجھے مارے۔ کافر، کافر، کافر، فddون بنddد ہوگیddا۔ میں اپddنے بسddتر پddر پddڑی رہی۔

کون تھا؟اان سرپھروں میں سddے کddوئی ہddوجن کے بddارے میں مجھے مddیرے بddزرگ شائد

خبردار کرگئے تھے۔ وہ کیا کرسکتے تھے۔ اے خداونddد تجھے پتہ ہے کہ مجھے مddوت کی پddروا ہ نہیں۔ مگddرمیں بہت ڈرپوک ہوں۔ میں دکھ سہنے کی عاد ی نہیں۔ تجھے پتہ ہے کہ جب ڈاکٹر ٹیکہ لگاتا ہے تddومیں کس قddدر بے دل ہوجddاتی ہddوں۔ مddیری دعddا ہے کہ اگddردکھ کddا سddایہ بddڑھےآانکھیں لddبریز تھیں۔ اے تddومجھے برداشddت کddرنے کی قddوت دینddا، اشddکوں سddے مddیری خداوند میرا اندازہ ہے کہ میں شہیدوں کی مdٹی سdے نہیں بdنی۔ جddوکچھ بھی اس کے

بعد ہونے والا ہے مجھے اس میں چلنے کی توفیق دینا۔آایا۔ لکھddا تھddا بdات صdاف ہوجddانی اس کے بعد ایک گمنام دھمکی کا خط آایdا اور تھdوڑی دیdر کے چاہیے ۔ تیری تعریف ایک لفظ میں ہے"غدار" پھرایdک روز خdط بعddد ایddک اور! سddب میں خddبردار کیddا گیddا تھddا۔ مسddیحی ہddونے کی وجہ سddے دھمکیddاں

سننی لازم تھیں۔

Page 48: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ء کی گرمیوں میں شام کے قریب میرے مسیحی ہونے کے چھ ماہ بعد۱۹۶۷ میں اپنے باغ میں کھڑی تھی۔ میرے ذہن پرایک خط کے الفاظ گھوم رہے تھے۔ لکھddا تھا کہ میں کافر سddے بھی بddدتر اوردوسddرے وفdاداروں کوبہکddانے والی ہddوں۔ میں صdحت مند اعضاء پر ایک ناسور کی مانند ہوں جسے جلادینا چddاہیے۔ جلادینddا چddاہیے؟ کیddا یہ محض ایک استعارہ تھا یا اس سے زيddادہ۔ میں بddاغ کے انddدر چلی گddئی۔چddاروں طddرف طddرح طddرح کے پھddول اپddنی رنگینیddاں دکھddارہے تھے موسddم بہddار اپddنے جddوبن پddر پہنچ کرگرمیوں کے موسم میں داخل ہوچکا تھddا۔ پھddل دار درخت پھddل سddے لddدے ہddوئے تھے اورکچھ دانے پک کرگرگئے تھے۔ میں نے اپنے گھر پر نگddاہ کی میں نے اپddنے دل سddے

بات کی۔وہ میرے گھرکو نہیں جلائیں گے۔ وہ ایک بیگم کو نہیں جلائیں گے۔آاپ کddو مگddر بلاشddبہ میں صddرف اپddنی حیddثیت اوردولت کے سddبب سddے اپddنے آایddاہے۔ خddادمہ نے اس کی اطلاع محفddوظ نہیں جddان سddکتی۔ کddوئی مddیری ملاقddات کوآاپ سے ملاقات کے منتظر ہیں۔ مddیرا دل دہddل گیddا۔میں نے دی۔ بیگم جی جرنیل عامر بddاغ کے پھاٹddک میں سddے نگddاہ کی اورواقعی ایddک کمانddڈر کی کاروہddاں کھddڑی تھی۔ جرنیل عامر میرے فوج کے ایام میں پرانے جdان پہچddان کے تھے۔ دوسdری جنddگ عظیمیی درجے کی جرنیddل تھے۔ اان کے سddاتھ تھی۔اوراب وہ پاکسddتان کی فddوج میں اعل میں سال ہاسال سے ہم ایک دوسdرے سdے ملdتے رہے تھے ۔ خdاص طdورپر جب مdیرا خاونdد وزیddر داخلہ تھddا تddووہ ان کے بہت قddریب کddام کddرتے تھے۔ کیddا وہ مجھے مجddر ٹھہddرانے

آایاہے۔آاہٹ محسوس کی۔ وہ اپنے فوجی جلدہی میں نے باغ میں اس کے پاؤں کی لباس میں بہت سج رہے تھے۔ اس نے مdیرا ہddاتھ پکdڑا اور جھddک کdر اس پdر بوسdہ دیddا۔آامddد کddا مطلب مخddالفت نہ تھddا۔ اس نے مddیری طddرف میرا خddوف کddافور ہوگیddا۔ اس کی

نگاہ کی۔ حسب معمول جرنیل نے مزاحیہ انداز میں کہddا جddو کچھ لddوگ کہہ رہے ہیںکیا یہ سچ ہے؟ ہاں" میں نے جواب دیا۔

آاپ کdو ایddک خطddرے میں آاپ نے اپddنے آاپ کdو اس کی کیdا ضdرورت تھی۔ آاپ کddو قتddل کddرنے کے درپے ملوث کرلیا ہے۔ میں نے افddواہیں سddنی ہیں کہ کچھ لddوگ ہیں۔ میں نے خاموشی سے اس کی طرف نگاہ کی۔ اس نے مزید کہا" ٹھیک ہے اوروہآاپ جانتی ہیں کہ میں ایddک بھddائی کی طddرح باغ میں پڑے ہوئے ایک بنچ پر بیٹھ گیا۔

اامید ہے"۔ ہوں۔ " مجھے ۔یہی آاپ کی حفاظت کا مشتاق ہوں" "ایک بھائی کی حیثیت سے میں

"مجھے یہی امید ہے"آاپ کے لئے کھلا ہے"۔ میں مسکرائی ۔ پہلی بddارنرم "توپھر یادرکھو کہ میرا گھر ہمیشہ آاپ جواب ملا تھا۔ مگربیان کوجاری رکھتے ہوئے جنرل کہddنے لگddا ایddک بddات کوجاننddا کے لئے لازم ہے کہ پیشکش شخصddی ہے۔ وہ کھلے ہddوئے پھddول کی طddرف بڑھddا۔پھddولاپنی طرف کھینچا اورسونگھا اورپھر میری طرف متddوجہ ہddوکر مزیddد کہddنے لگddا "بلقیس !

آاپ کے لئے کچھ زيادہ نہیں کرسکتا"۔ حکومت کی سطح پر میں "میں جانتی ہوں"۔ میں نے جنرل کا ہاتھ پکڑا اورہم دونوں اٹھ بیٹھے اورچلddتےآاسddان ااسے بتایاکہ معddاملہ اس قddدر چلتے گھر کے اندر داخل ہوئے۔ چلتے ہوئے میں نے آاسdان ہddونے کdا کdوئي نہیں ہے۔حقیقت پسندانہ لہجے میں جنر ل نے کہddا۔ اوراس کے ااس امکان بھی نہیں ہے۔بعد میں جب ڈرائینگ روم میں چائے کا حکم دے چکی تddو نے سوالیہ مسکراہٹ سے پوچھا" بلقیس ! مجھےیہ بتاؤ کہ تم نے ایسا کیوں کیا؟ جوہوا میں نے اسddے بیddان کردیddا اورمجھے پتہ چلا کہ جddنرل غddور سےسddن رہddا تھddا۔ کس قddدر

ااسے اپنی گواہی دے دی۔ غیرمعمولی طورپر میں نے

Page 49: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

میں ایddک سddپاہی سddے مسddیح کے بddارے میں بddات چیت کddررہی تھی۔ اوروہآافیسر کے ساتھ۔ اوروہ غور سdے سdن رہdا تھddا۔ مجھے شdک ہے کہ کیdا بھی ایک اعلی ااس بعد ازدوپہddر جddنرل عامddل کے دل سddے بddات کرگddئی۔ مگddر نصddف گھنٹہ واقعی میں ااس کے چہddرے سddے ظddاہر ااس نے مجھے شام کے قریب خدا حافظ کہا تddو پہلے جب آاواز میں کہddنے لگے" بلقیس تھاکہ وہ متاثر تھا۔ اورپھddر رخصddت کے وقت بھddرائی ہddوئی آاپ کو میری مدددرکار ہو مجھے بتاؤ، جوکچھ میں بحیثیت ایddک یادرکھو جب کبھی

عزیز کرسکتاہوں کروں گا"۔ میں نے کہا عامر شکریہ۔ وہ شام کی مدھم تاریکی میں اپنی کdار کی طdرف چddل دئddیے اوراس کے سddاتھ ہی ہمddاری نہddایت افسddردہ اور عجیب ملاقddات اختتddام پddذیر

ہوئی۔ میرا خیال نہیں تھا کہ میں اسے پھر کبھی مل سکوں گی۔اپرانے دوسdتوں کی طddرف سddے ٹیلیفddون پہلی بار قطddع تعلقی گمنddام خطddوط اور پردھمکیddوں میں ،میں سddیکھ رہی تھی کہ زنddدگی گھڑیddاں گن گن کddر بسddر کرنddا کیddا معنی رکھتاہے۔ فکرمند ہونے سے یہ مختلف تھا۔ میں اس بdات کے انتظdار میں تھی کہ میرا خدا کیا حکم کddرنے والا ہے۔ کیddونکہ میں قائddل تھی کہ اس کی اجddازت کے بغddیر کچھ وقوع پذیر نہیں ہوسکتا۔ مثddال کے طddورپر مجھے معلdوم تھdاکہ مdیرے خلاف دبddاؤ لازم کڑا ہوجائے گا اگریہ ہddوا تdواس کی اجdازت سddے ہوگdا اورلازمی ہے کہ اس طddرح کی بربادی میں ،میں اپddنے خداونddد کی حضdوری کی متلاشddی رہddوں۔ زنddدہ رہنddا مddیرے لddئےااس کی رفاقت میں رہنdا سdیکھوں۔ تdاکہ جdو کچھ ہوجہdاں مسیح ہوگا۔لازم تھا کہ میں

ااس کے جلال میں پائی جاؤں۔ کہیں بھی ہومیں آایddاکہ مجھے خاندان کی طرف سے بڑھتے ہوئے دباؤ کے ساتھ مجھے خیddال معلوم ہے کہ داؤد بادشاہ اپنے فرزند ابی سلوم سے فرار کے وقت کیا محسوس کرتا تھddا۔ کس طرح وہ ساز اٹھا کر حمد کdرنے لگdا"تdو اے خداونdد ہرطdرف مdیری سdپر ہے۔ مdیرا

آایت(۔ میں سdمجھتی ہddوں کہ اس سdرفرازی سddے۳: ۳فخddر اورسdرفراز کdرنے والا" )زبdور امراد فردوس کی خوشیاں تھا۔ وقتی طورپر میرے خاندان کی طرف سے دباؤ قطع تعلقیابرا بھلا کہddنے کے سوا کچھ نہیں تھا۔ میرے خاندان کا ایک فرد بھی مجھے ملنے یا آایdا۔ بdازار اپرانے جان پہچddان میں سddے کddوئی ملاقddات کddو نہ آایا۔اس کے علاوہ میرے نہ میں مجھے حقارت کی نگاہوں سے دیکھا جاتا تھddا۔ خانddدان میں شddادی یddا غمی کے موقع پddر مجھے اطلاع نہ دی جddاتی۔ اس تنہddائی پرغddور کddرنے سddے خddدا کی قddربت کddا احساس مدھم پڑنے لگتddا۔ اوراپddنی رضddا ورغبت میں اپddنے خیddالات کوقیddد کddرکے مسddیح کے تابع کردیتی اورمصیبت کے وقت اس کے سddاتھیوں کے چھddوڑنے کویddاد کddرتی۔ اس سے مجھے تسلی ہddوئی۔اس حdال میں مجھے رفdاقت کی اشdد ضdرورت تھی۔ اس قddدر الگ تھلdگ ہddونے کے سdبب کسddی کی رفdاقت اورنdزدیکی کی طلب گddار تھی۔ مسddٹراانہیں اپddنے ہddاں اان کی بھلائی کے پیش نظر میں نے آانا بند کردیا تھا۔ اولڈ اورمچلز نے

آانے کی تلقین کی تھی۔ نہ ایک غمناک دوپہر میں بائبل کے مطddالعہ کے لddئے اپdنی خوابگddاہ میں گddئی۔آاغاز تھdا۔ اورغdیر معمdولی سdی سdردی تھی ۔ مdیرے دریچے میں تdیز ہddوا سdے گرمیوں کا سرسراہٹ پیدا ہوئی۔ جونہی میں نے مطالعہ شروع کیا میں نے اپdنے ہddاتھ پdر گdرمی سddی محسوس کی اورکیا دیکھتی ہوں کہ مddیرے بddازو پرسddورج کی ایddک شddعا پddڑرہی ہے۔ میں نے جوکھڑکی سے جھانکا توپتہ چلا کہ سوج بddادلوں میں اوجھddل ہے۔ فقddط ایddک منٹ کے لئے یوں لگا کہ مجھ تک پہنچ کر خداونddد نے مddیرے ہddاتھ کddو چھddوکر دلاسddہ دیddا

تھا۔ میں نے اوپر نگاہ کی اورکہا" اے خداوند میں کس قدر تنہا ہوں" یہddاں تddک کہ نہ بولنے کے سبب سے میں اپنی گالوں پر روکھا پن محسوس کرتی ہوں۔ بddرائے کddرم

آاج کسی کو مجھ سے گفتگو کرنے کے لئے بھیج دے۔

Page 50: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ایسی بچگانہ مانگ کرنے سے اپنی ہی نگاہ میں احمق دکھddائی دیddتی تھی۔ میں پھر بائبل کی طرف متوجہ ہوئی۔ بہر صdورت خداونdد مdیرا سdاتھی تھی۔ اوریہ کdافی تھا۔ مگرتھوڑی دیر میں گھر میں ایک عجیب شور سے میں چوکنی ہوگئی۔ عجیب اسآاوازیں تھیں۔ میں لئے کیونکر عرصہ دراز سے یہ شddوربند تھddا۔ سddیڑھیوں کے نیچے کچھ نے اپنی شال اوڑھی اورتیزی سے نورجہاں کوملdنے کے لddئے چلی جس کddا سddانس پھddولاآارہی تھی۔ چیخdddتے ہdddوئے کہdddنے لگی" اوہ بیگم ہdddوا تھdddا اوردوڑتی ہdddوئی مdddیری طdddرف آائے ہیں۔ یہ کہddتے ہddوئے کہ" خداونdد کی تعریdف ہddو"۔ میں صاحبہ! مسdٹر اورمسdز اولdڈ آاگے بڑھی۔ بلاشdبہ اتdوار کی عبdادتوں پdر مسddٹر اورمسdز جلدی سے انہیں ملنے کے لئے اان کے گھddر میں مddیری ملاقddات ہddوئی تھی۔ مگddریہ ملاقddات اس سddے مختلddف اولڈ سے تھی۔ کیddونکہ یہ ہفتہ کے دوران ملاقddات تھی۔ مسddز اولddڈ تddیزی سddے مddیری طddرف بddڑھیآاپ سddے ملاقddات اورمddیرا ہddاتھ پکddڑتے ہddوئے کہddنے لگی بلقیس ہمddارا دل چاہتddا تھddا کہ آانکھوں میں شعلے کی سی چمک تھی۔ کہddنے لگی کہ ملddنے کی کریں۔ اسکی نیلی

آاپ کی رفاقت ہمیں یہاں کھینچ لائی ہے۔ کوئی خاص وجہ تونہیں مگر بہت خوشddگوار ملاقddات تھی۔ بddات چیت کے دوران میں نے پہچانddا کہ میںآانے کوکہddنے میں غلdط کdرتی رہی تھی۔ غddرور لوگوں سے اپنے ہddاں ملاقddات کے لdئے نہ آایddا کہ لوگddوں کddو نے ضرورت کوتسلیم کرنے سے باز رکھddا ہے۔ اچانddک مddیرے دل میں اتdddوار کے روزعبdddات کے لdddئے اپdddنے گھdddر کیdddوں نہ دعdddوت دوں؟ لیکن یہ جلdddتی پرتیdddل چھڑکنے کے برابرہوگا۔ میں نے اس خیال کودل سے نکالنے کی ناکام کوشdش کی۔ وہآاپ مddیرے رخصت ہونے والے تھے کہ میں جلدی سے بول اٹھی کیا اس اتddوار کی رات ہاں تشریف لانا پسند کریں گے؟ اولڈ نے قدرے پریشddانی میں مddیری طddرف دیکھddا۔ اپنddا ہddاتھ ہلاتے ہddوئے میں نے کہddا جddومیں کہddتی ہddوں وہ مddیرا مطلب ہے اس قddدیم عمddارت

کوکچھ زندگی درکارہے۔ لہذا میرے گھر عبادت کے انعقاد کا فیصلہ ہوگیا۔

آایddاکہ اس شddام جب میں نے سddونے کی تیddاری کddررہی تھی تddومجھے خیddال خداوند ہماری مناجاتیں کس قدر احسddن انdداز میں سdنتاہے۔جب مdیرا خانdدان اورمdیرے دوسddت مجھ سddے دورہٹ گddئے تddوان کی جگہ اس نے اپddنے خانddدان اوردوسddتوں سddے اپرکردی۔ میں سکون سے سوگئی۔اورصبح اٹھنے پرخوشی محسوس کddررہی تھی۔ میں نےآایا۔ گرمیوں کی مہکddتی تدصبا کا ایک" جھونکاکمرے میں اٹھ کر کھڑکی کھولی اوربا

ہواسے لطف اندوز ہورہی تھی۔آانے کا انتظار کرنے سے قاصر تھی۔ ہفتہ کودوپہر کے میں اتوار کی شام کے اپرانا گھرپھولوں سddے سddجا ہddوا تھddا۔ ہddر کھddڑکی دروازے اورفdرش پdراس قddدر بعد تک میرا پھول تھے کہ گھرچمکن لگا میں نے ریشم سے کہddا کہ وہ بھی ہمddارے سddاتھ عبddادت میں شامل ہوسکتی ہے۔ مگروہ کچھ خdوفزدہ سddی ہوگddئی۔ وہ اس قddدر دلddیرانہ اقddدام کے

لئے مستعد نہ تھی اورمیں نے بھی دباؤ نہ ڈالا۔آاگیddا میں نے محمddود کوڈرائنddگ روم سddے دوررکھddا۔ پھولddوں کوسddجانے اتddوار، آاواز سddنی آاخddر کddار میں نے پھاٹddک کھلddنے کی اورگردوغبdddار جھdddاڑنے میں لگی رہی۔

اورکاریں اندرداخل ہوئیں۔اامیddدیں سddمیٹے ہddوئے تھی۔ گیت گddائے گddئے یہ شddام اپddنے انddدر مddیری تمddام دعائیں کی گئیں۔ اورایک دوسرے کوبتایا گیا کہ خداوند کیا کررہا ہے۔ ہم فقط محمودآارام سdے ڈرائنddگ روم میں بیٹھے تھے۔ مگddرمیں یقین کے ہم عمروں پdر حdیران تھے۔ جddو

آامدید کیا گیا۔ سے کہہ سکتی ہوں کہ ہزاروں اور نادیدہ مہمانوں کوبھی خوش آاگdاہ نہیں تھی۔ پتہ اس شام کاایک اورخاص مdدعا بھی تھdا۔ جس سdے میں چلا کہ میرے مسیحی عزیز میرے لddئے ابھی تddک فکرمنddد تھے۔ مسddز اولddڈ کہddنے لگیآاپ ضرورت سے زیddادہ محتddاط ہیں؟ ہنسdتے ہddوئے میں نے کہddا خddیرمیں کچھ زیddادہ کیا ااسddے راہ نہیں کرسکتی ہوں۔ اگرکوئی مجھے ضرر پہچانا چاہتاہے تddومجھے یقین ہے کہ

Page 51: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاپ کی خوابگddاہ کہddاں ہے؟ ہرایddک نے مناسddب مddل جddائیگی۔ مسddز مچddل نے پوچھddا سddمجھا کہ مddیرا کمddرہ دیکھیں۔پس سddب مddیرے کمddرے میں جمddع ہوگddئے۔مسddٹر اولddڈ خddاص طddورپر مddیری کھڑکیddوں کے بddارے میں فکرمنddد تھddا۔بddاہر بddاغ میں دیکھddتے ہddوئے کہنے لگا کہ شیشہ اورنقش ونگار کے سdوا ان میں کdوئی مضdبوطی نہیں ہے۔ سdرہلاتےآاپ محفdوظ نہیں ہیں" بلقیس" اس آاپ جdانتی ہیں کہ حقیقت میں ہوئے اس نے کہdا" کے بارے میں کچھ کرنا چdاہیے کسdی قسdم کے مضdبوط سdلاخیں لگdوا لddو۔ اس میں سddے توکddوئی بھی انddدر داخddل ہوسddکتاہے۔ میں نے کہddا" میں کddل اس کے بddارے میں کچھ کروں گی"۔ کیا یہ میرا تصورہی تھا یا واقعی میرے یہ الفاظ کہنے سddے خddدا کی

حضوری مدھم پڑرہی تھی۔آاخر خدا حاففظ کہہ کر ہم جدا ہوئے اورمیں گذشتہ روز سے زیادہ مسddرور بالا سونے کی تیاری کرنے لگی۔دوسرے روزتاہم جب میں گاؤں میں لوہddار کddوبلانے کسddی کو بھیجنے ہی والی تھی کہ ایک بار پھر میں خداوند کی حضddوری کے رخصddت ہddونےآاگاہ ہdوئی۔ کیdوں؟ کیdااس لdئے نہیں کہ میں ایسdا قddدم اٹھddانے والی تھی جس کی سے اا ہربddار جب میں لوہddار کdوبلانے کی کوشdش کی مddیرا یہ قddدم ddر تھی۔ یقینdوف پdبنیاد خ

روک دیا گیا۔ اورپھر میں نے پہچانا کہ کیوں جب گاؤں میں خبر پہنچے گی کہ میں اپddنی کھڑکیوں میں لوہے کی سلاخیں لگوارہی ہوں توہرایک جان جائے گا کہ میں خوف زدہ ہddوں۔اس طddرح کی چہ میگوئیddاں ہddوں گی" ہddوں! یہ مسddیحی مddذہب کس قسddم کddا ہے!آاپ ڈرپddوک بن جddاتے ہیں۔ میں نے فیصddلہ کیddاکہ آاپ مسddیحی ہوجddاتے ہیں کہ تddو جب

میں اپنی کھڑکیوں میں سلاخیں نہیں لگواؤں گی۔ ااس رات پر اعتماد ی سے سوگئی کہ میں نے صحیح فیصلہ کیا میں جلddدہیآاواز سے میں یکایک جاگ گئی۔ میں بے خوف جلddدی سddے اٹھ کdر سوگئی۔ مگرایک

بیٹھ گئی۔ مdیرے سdامنے ایddک عجیب وغdریب نظddارہ تھddا۔ مdافوق الفطdرت طddورپر اپdنےآاسddمانی کمddرے کی دیddواروں میں سddے سddارا بddاغیچہ دیکھ سddکتی تھی۔ اس پddر سddفید روشنی کا ایک سیلاب تھddا۔ میں ہرایddک پھddول، درخت، ان کے پddتے، گھddاس اس کے ہddرتنکے کddانٹے کddودیکھ سddکتی تھی اوربddاغ پرایddک مقddدس سddکوت تھddا۔ اپddنے دلآاسمانی باپ کو یہ کہتے ہوئے سنا، بلقیس تم نے مناسب قدم اٹھایا میں ،میں نے اپنے

ہے۔ میں تمہارے ساتھ ہوں۔آاہستہ نورمدھم پڑتا گیا۔ اورکمرہ پھرتاریکی میں ڈوب گیا۔ میں نے اپddنے آاہستہ بسddتر کے پddاس لیمپ کوروشddن کیddا۔ اوراپddنے ہddاتھ اٹھddا کراپddنے خddدا کی تعریddف کddرنے لگی۔اے باپ میں کیونکر تیرا شکر بجالاسکتی ہddوں؟ ہم میں سdے ہرایdک کdا توکیdونکر

کس قدر خیال کرتاہے۔اان سddے کہddا کہ اگلی صddبح میں نے اپddنے سddب ملازمین کddواکٹھے بلایddا اور اگرچاہیں تواپdنے گھdروں میں سوسdکتے ہیں۔فقddط میں اورمحمdود ہی اس بdڑے گھdر میں سوئیں گے۔ ملازمین ایddک دوسddرے کوگھddورنے لگے ۔ کچھ پریشddان تھے۔ کچھ خddوشآاخdر ایdک بdات انجddام کdو پہنچی ہے۔ اورکچھ ہراساں تھے۔ مگdرمیں جdانتی تھی کہ بلاآاپ کے ہddر خیddال کdا خdاتمہ ہوگیdا۔ اوراس فیصdلے کے اس فیصdلے سdے اپdنی حفddاظت ساتھ میں خداوند کی قربت میں تھی۔ میں خداوند کی حضوری کومحسوس کرسddکتی

آائندہ واقعات کے لئے یہ اہم تھا۔ تھی۔شائد ایdک صdبح جب ریشdم مdیرے بdالوں میں کنگھی کdرتے وقت وہ یdوں ہی بdول

آاپ کی انٹی کا بیٹا کریم فوت ہوگیا ہے۔ اٹھی میں نے سناہے کہ ااسے تکتے ہوئے کہنے ااچھل پڑی اورغیر یقینی کے عالم میں میں کرسی سے لگی نہیں !نہیں! کریم نہیں۔ وہ تومحمود کومچھلی کے شکار کے لئے لے جddانے والااانس تھddا۔ مجھے کddریم کی مddوت کے بddارے اان میں سے تھddا جن سddے مجھے تھا۔ وہ

Page 52: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

میں بھی نوکروں ہی سے معلوم کرنا تھddا۔ فddولادی خوداعتمdادی کے سddاتھ میں نے اپdنے آاپ کو کرسی پر بیٹھے رہنے کے لئے مجبور کیا تاکہ ریشم اپنا کام جddاری رکھ سddکے۔ مگر میرا ذہن چکرا رہا تھdا۔ میں نے سdوچا ہوسdکتا ہے کہ یہ محض افdواہ ہی ہdو۔ ریشdم نام لینے میں غلطی کرسکتی ہے۔ میرا دل کچھ سنبھلا بعد میں نوکروں میں سddے ایddک بddزرگ ملازمہ کddو میں نے کہddا کہ وہ مddیرے لddئے حddالات کی صddحیح اطلاع لائے۔وہ گاؤں میں گئی اور ایک گھنٹہ کے بعد افسردہ حالت میں واپس لوٹی کہddنے لگی"بیگم صdddاحبہ! مجھے افسdddوس ہے مگdddریہ خبرسdddچی ہے۔ وہ کdddل رات دل کی دھdddڑکن بنdddدآاج اس کdا جنddازہ ہوگddا"۔ پھddریہ نdوکر جسdے ہربddات جddاننے میں ہوجانے سے چل بسا۔ اور سہولت تھی ایک اورخبرلائی جس سddے مجھے اوربھی چddوٹ لگی۔ مجھے اطلاع ملیآانٹی نے اپنے بیdٹے سdے مdیری الفت کے پیش نظdر خdاص طddورپر خانdدان سdے کہ میری کہا تھا کہ بلقیس کوضرور اطلاع کردی جائے کہ کریم فdوت ہوگیdاہے، مگdر کسdی نے

اس کی نہ مانی۔ بعد میں کھڑکی کے پاس بیٹھے اس پddر غddور کdررہی تھی۔ چھ مddاہ سdے میں خانddدانی معddاملات میں ملddوث نہ تھی۔ مگddر قطddع تعلقی نے اس قddدر دکھ نہ دیddا تھddاجس قدر اس واقعہ نے۔ گم سم بیٹھی میں مدد کے لئے خداوند سے دعا کddرنے لگی۔ اوراس نے میری سنی۔ یوں لگا جیسے ایک گرم کمبل بڑے سddلیقہ سddے مddیرے کنddدھوں پر رکھ دیا گیا ہو۔ اورجذبات کے ساتھ ہی ایdک غdیر معمddولی اقddدام کdرنے کی تحریdک ہdوئی جس کے تصdور ہی سdے میں کdانپ اٹھی۔ اقdدام قddدرے دلdیرانہ تھdا کہ میں جdان

اایہ خداوند کی طرف سے ہے۔ گئی کہ لازم

Page 53: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

دسوا ں بابااس سبق" کا جینے میں حضوری کی "

کھddڑکی کے پdاس بیٹھی میں بdاغیچہ کdودیکھ رہی تھی۔ یہddاں کdریم اور میںتان آانdدھی سdے درخت جھکے جdارہے تھے۔ میں بچپن میں کھیلا کdرتے تھے۔ تنdدوتیز میں سے ایک غddیر معمdولی پیغddام حاصdل کdررہی تھی۔ یہ یقین کرنdا محddال تھddا کہ میں

ٹھیک طور سے سن رہی ہوں۔ مسddکراتے ہddوئے میں نے کہddا" اے خداونddد یہ حقیقت میں تddیرا پیغddام نہیںاا یہ خddدا کی مرضddی نہیں کہ میں کddریم آاوازیں سن رہی تھی۔ مثل ہوسکتا۔ میں مختلف اان لوگوں کے زخمی دلوں پر کے جنازہ پر جاؤں یہ مناسب نہیں۔ یہ لاحاصل ہوگا۔ میں

نمک سے کم نہ ہوں گی۔آاوازوں کے شنوا ہونے سے میں نے ایک بار اورپہچانا کہ خدا کی حضوری تان تاس سdگنل کے سdاتھ مجھے خیdال کا احساس مدھم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ فddوری طddورپر ہونے لگdا کہ شdائد مجھے قطdع تعلقی اوررقdابت کے روبdرو جdانے کے اس غdیر معمdولی

اقدام کی تحریک ہورہی ہے۔آاخر ایک لمباسانس لیتے ہوئے میں کھڑکی کے قریب اپنی جگہ سے اٹھی بلاآاواز میں بdddولی خداونdddد میں نے سdddیکھنا شdddروع کردیdddا ہے۔خداونdddد ااونچی اورقdddدرے تل فہم ہے توبھی وہ درست ہے۔ چونکہ تddومجھے جوتوکہتاہے بے شک میرے لئے وہ ناقابآایddا تھddا تلقین کررہاہے اس لئے میں جاؤنگی۔ بلاشبہ اس کی حضوری کا احساس لddوٹ آانے اورجانے کے سلسلہ وارتجربddات کس قddدر غddیر معمddولی تھے۔ اس کی حضوری کے ابھی تک مجھے احساس تھاکہ میں اس فہم کی صرف ہوا ہی کو چھوپdائی ہdوں۔ میں اس کی حضوری کے زیادہ دیر ٹھہرنے کومیں کیونکر سیکھ سکوں گی؟ مجھے معلddومآائندہ دوماہ میں مجھے ایسdے سلسdلہ وارتجربdات ہdوں گے جوسdیکھنے کے نہیں تھا کہ

آاگے لے جائیں گے۔ میں کddریم کے گھddر جھجکddتی ہddوئی سلسلہ میں مجھے ایک قدم ااس بے یارومddددگارفاختہ چلی گddئی۔بddاوجود فرمddان بجddالانےکے وعddدہ کے مddیری حddالت آاہ بھرتے ہوئے کی سی تھی۔ جیسے ایک ہزارناگوں کے درمیان پھینک دیا گیاہو۔ٹھنڈی میں پتھddروں سddے بddنے ہddوئے اس گھddر کی طddرف بddڑھی۔ صddحن کی طddرف چلddتے ہddوئےآامدے کی طرف بڑھی۔ دائرہ آامدے کی طر ف بڑھی۔ صحن کی طرف چلتے ہوئے بر بر میں بیٹھے دیہاتیوں کی نگاہیں مجھ پر جمی تھیں۔میں اس قدیم طرز کی عمارت کے

اندرداخل ہوئی جہاں اکثر وبیشتر کریم اورمیں خوشگوار وقت دیکھ چکے تھے۔ اب کوئی ہنسی موقوف تھی۔ سوگوار خانddدان کے غم میں مجھ سddے ان کی نفرت نے مزید اضافہ کردیا۔میں نے اپنے اس چچازاد بھائی کی طddرف دیکھddا جس کے میں بہت ہی قریب تھی۔ ایک منٹ کے لئے ہماری نگاہیں دورچارہوئیں۔مddیرے چچddازاد

بھائی نے جلدی ہی اپنا منہ موڑ کرایک ہمسائے سے باتیں شروع کردیں۔ااس دری پdر بیٹھ میں سیدھی کریم کے کمرے کی طرف بڑھی اوراندر جdاکر گئی۔ جوفرش پر بچھی تھی۔ میری موجddودگی سddے لddوگ گویddا ہڑبddڑا کرنینddد سddے جddاگآان خddوانی اٹھے۔ دلاسddہ دیddنے والی گفتگddو یکایdک اختتddام پdذیر ہddوئی۔ یہddاں تddک کہ قddرارک گئیں۔ یوں لگتا تھا کہ وہاں بیٹھے ہddوئے ہddر شddخص کوگویddا کرنے والی خواتین بھی سانپ ڈس گیاہو۔میں نے کچھ نہ کہا اور نہ ہی ملنسار بننے کی سddعی کی فقddط اپddنی آانکھوں جھکddا کddردل میں دعddا کddرتی رہی کہ" اے خداونddد یسddوع جب میں ان عزیddزوںاروبddرو جddوکریم کی مddوت کے سddبب سddے غمنddاک ہیں تجھے پیش اوررشddتہ داروں کے

کروں توتومیرے ساتھ ہونا۔ کddوئی پنddدرہ منٹ کے بعddدپھر گفتگddو شddروع ہوگddئی۔ میں نے کddریم کی اہلیہااوپddر اٹھddاتے ہddوئے میں دری پرسddے اٹھی اورمتصddل کودلاسddہ دیddنے کddا ارادہ کیddا۔اپنddا سddر کمرے میں داخل ہوئی۔ جہاں ایک لمبے تابوت میں کddریم کی لاش پddڑی تھی۔ کddریم

Page 54: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

کی بیوی کودلاسddہ دیddنے کے بعddد میں نے اپddنی پیddاری چچی کے چہddرہ پddر نگddاہ کی۔ جوسddوگ کے سddفید کddپڑوں میں ملبddوس تھی۔ اپddنے دل میں ،میں نے یسddوع سddے کddریمااسddے یسddوع کے بddارے ااس کی مddوت سddے پہلے کی روح کے لddئے دعddا کی کddاش کہ میں بتاسddکتی۔ خانddدان کے قریddبی افddراد کddریم کے لddئے دعddائیں کddررہے تھے۔ خddواتینآایات پڑھتیں۔ میں خوب جانتی تھی کہ یہ وہ حصے ہیں جہاں آان سے کھڑی ہوتیں اورقرآاج سورج غروب ہونے سddے پہلے جنddازہ اٹھے گddا۔ جس میں زندگی اورموت کا ذکر ہے۔ااسdے قبرسdتان میں تمام اہل خانہ جلوس کی صورت میں چلیں گے۔ جنdازہ اٹھdانے والے

آائیں گے اورجنازہ پڑھا جائے گا۔ لے آاوازیں سddن رہی تھی۔ کddریم کی مddاں جنddازے کمرے میں کھڑی میں یہ سب کے پاس دوزانوتھی۔ وہ اس قدر رنجیدہ دکھائی دیتی تھی کہ میرے دل سے یہ خdواہش اٹھی کہ میں اس کے پddاس جddاؤں ۔ کیddا میں جddرات کddروں؟ کیddا یہ بے عddزتی تddونہیں ہوگی؟ کیا یہ یسوع سے متعلق کچھ کہوں؟ شائد نہیں میرا بحیثیت مسddیحی یہddاں ہونdا

اان تک لارہا تھا۔ ہی یسوع کو بہر نوع میں کریم کی ماں کی طرف بddڑھی اوراپddنے بddازو اس کے کنddدھے پddرآاواز میں بیddان کdرنے لگی کہ مجھے کس قddدر افسdوس ہے۔ کdریم رکھddتے ہddوئے غمنdاک آاپ کdو بdرکت دے اوردلاسdہ اورمیں کس قدر ایک دوسرے کے قریب تھے۔ کاش خdدا آانسddو آانکھddوں سddے دے۔ کddریم کی مddاں نے اپنddاچہرہ مddیری طddرف کیddا۔ اس کی سddیاہ ااس کے غمنdاک آانکھیں میرا شکریہ ادا کررہی تھیں۔ اورمیں جdانتی تھی کہ جاری تھے۔

دل کو اسی وقت یسوع دلاسہ دے رہا ہے۔ااس کمddرے میں فقddط کddریم کی مddاں ہی مddیرے دلاسddہ کوقبddول کddررہی مگddر ااسddے چھddوڑکر سddوگواروں کے درمیddان بیٹھddنے کے لddئے پھddری توایddک تھی۔ جddونہی میں قریdبی چچdا زاد نفdرت کdا اظہdار کdرتے ہdوئے کمdرے سdے نکdل گdئے۔ ایdک اورچچdازاد

بھddائی اسddی طddرح چddل دئddیے۔ میں وہddاں بیٹھی طddرح طddرح کے جddذباتی خیddالات سddےآارہی تھی۔مناسب جدوجہد کررہی تھی ۔ میرا دل دھڑکا ان کی دشمنی مجھ پر غالب وقت تddک بیٹھddنے اوراس کے بعddد رخصddت ہddونے کے سddوا کddوئی چddارہ نہ تھddا۔ مddیرے

رخصتی پرگھر کے تمام افراد مجھے گھورگھور کردیکھ رہے تھے۔ اپddنی کddارمیں بیٹھے ہddوئے میں خیddالات کوجمddع کddرنے کی کوشddش میں تھیاا اس خفگی کddا سddامنا کddرنے کی بجddائے میں گھddر ddمیں نے فرمانبردداری کی تھی۔ یقین

میں بیٹھے رہنے کو ترجیح دیتی۔ااس وادی میں سے فقط ایک ہی بار گزرنddا تھddا۔ اگرمیں یہ سوچتی کہ مجھے تویہ غلط ہوتا۔ چند ہفتے بعدجب گرمی شدید تھی ایک اورچچاز اد بھائی رحلت فرمایاااس موت کے بارے میں بھی نوکروں ہی سddے پتہ چلا۔ دوبddارہ خداونddد کی ہddدایت گیا۔ پر عمل کرتے ہوئے میں سوگواروں سے بھddرے ہddوئے کمddرے میں داخddل ہوگddئی۔ہddر طddرفآاپ سے نظddریں ہٹddاکر ایdک ایسdے نفرت کی نگاہیں تھیں۔ اپنی مرضی کے مطابق اپنے شddخص پddر لگddائیں جddوبہت دکھی تھddا۔ اوریہ مddرنے والے بھddائی کی بیddوی تھی۔ اس کاایک بچہ تھا جوپانچ برس کا تھا اورمحمود کا ہم عمر تھا تابوت کے پddاس کھddڑی وہ

اس قدر غمگین تھی کہ میں اس کے لئے اوراس کے خاندان کے لئے روئی۔ پھddر جس طdرح میں نے کdریم کے جنdازہ پdر کیdا تھdا۔ میں اس غمdزدہ عdورتآانکھیں دوچddار ہddوئیں اس کے اشddک آائی اورہمddاری کی طرف بڑھی۔ جddونہی میں قddریب آالddود چہddرے پddر جھجddک تھی۔ اچانddک یہ جddانتے ہddوئے کہ وہ خانddدان کی مرضddی کے خلاف اقدام کررہی تھی۔ اس نے اپنddا ہddاتھ مddیری طddرف بڑھایddا۔ اس کddازرد ہddات پکddڑے ہوئے تھی۔ میں خاموش سے روئی ۔ ہم نے ایک دوالفddاظ میں بdات کی۔ مگرمdیرا دل یہ دعا کررہا تھاکہ روح القدس اس کے زخمی دل پرمہdر لگdائے۔ اوراپنdا وہ وعdدہ اس عزیdز

مسلمان کے لئے بھی پور ا کرے کہ مبارک ہیں وہ جوغمزدہ ہیں ۔

Page 55: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاپ میرا ہاتھ چھddوڑتے ہddوئے خddاموش لہجے میں وہ بیddوہ کہddنے لگی، "بلقیس کا بہت بہت شکریہ میں پھراس سے بغلگیر ہوئی اورکمرےسے چل دی۔

اااوراموات ہddوئیں۔ ہمddارے خانddدان کے سddائز کے پیش نظddر یہ قddدر غddیر ddاتفاق معمولی تھا۔ مگرہربارخداونdد نے بdڑی صdفائی سdے مجھے بتایdا کہ میں اپdنے گھdر سdےااس جگہ جاؤں جہاں میری ضرورت ہے بہت باتیں نہیں کرنا تھیں۔ یہی میری نکل کر

گواہی تھی کہ مجھے اس کا پاس ہے۔ اس سddارے وقت میں خداونddد مddیرے سddاتھ کddام کررہddا تھddا۔ مجھے سddکھانے کے لddئے وہ ان امdوات کوبحیddثیت کلاس روم، اسddتعمال کررہddا تھddا۔ خانdدانی امddوات پddر جانے کے ایک موقع پر میں نے خداوند کی حضdوری میں ٹھہddرنے کdا ایdک دوسdرا بdڑا

بھید دریافت کیا۔ دستور کے مطابق جب تک لاش دفن نہ ہو کdوئی نہیں کھاتdا۔ عdام طddورپر یہ کdوئی ایdک روزہ کے روز کے برابdر ہوتdا تھddا۔ تdاہم اس روز لوگdوں کے ہجddوم سddے بھddرے ہوئے اس کمرے میں جب میں گویا تنہا تھی تواچانک مجھے معلوم ہوا کہ مجھے بعddدآاپ سے کہا کہ ایہ ایddک ایسddی ضddرورت ہے ازدوپہر کی چائے درکار ہے۔ میں نے اپنے آاخddر جب میں اپddنی خddواہش پddر قddابو نہ پاسddکی جس کے بغddیر میں نہیں رہ سddکتی۔ بلا تومیں معذرت چاہتے ہوئے اٹھی۔ میں نے کہا۔ مجھے اپنے ہddاتھ دھddونے ہیں۔ میں گھddر سے نکل کر گلی میں ایک چھوٹے ہوٹل میں چلی گئی۔ وہاں میں نے چائے پیddنے کےآائی۔ اچانک میں نے ایddک عجیب سddے تنہddائی محسddوس کی۔ بعد سوگواروں میں لوٹ یوں لگتا تھddاکہ ایdک دوسdت مجھ سdے جdدا ہوگیdا ہے۔بلاشdبہ میں جdانتی تھی کہ کیddایی کے روح کی دلاسہ دینے والی حضوری مجھے چھوڑ چکی تھی۔ ہواہے۔ خدائے تعال

آاپ سddے ہم کلام ہddوئی کہ خداونddد میں کیddا کddربیٹھی ہddوں۔ اورپھddر میں اپddنے مجھے پتہ چلا کہ میں نے معddذرت چddاہتے ہddوئے جھddوٹ بddولا تھddا۔ خddدا کے روح سddے

مجھے کوئی اطمینان نہ ملا۔ میں نے اپdddنے دل میں کہdddا" اے خداونdddد مجھےان سdddوگوار مسdddلمانوں کے دستور سے اب کیا واسطہ ہے۔ علاوہ ازیں توجانتddاہے کہ میں اپddنی چddائے کے بغddیر نہیںآاپ کddو جھddوٹی تسddلی دیddنے رہ سکتی۔خداوند کے روح کا احساس موقوف تھddا۔ اپddنے اانہیں کیddونکر صddفائی سddے کے لئے میں اپddنے دل میں کہddنے لگی" مگddراے بddاپ میں بیdان کرسdکتی تھی کہ میں چdائے کہ لdئے جdارہی ہdوں، یہ ان کے لdئے دکھ کdا بdاعث

ااس کے روح کا کوئی احساس نہ تھا۔ ہوتا"۔ میں نے کہا اے بdاپ میں سdمجھتی ہdوں کہ مdیرے لdئے جھddوٹ بولنdا بجdانہآادمیddوں سdے عddزت چddاہتی تھی، جبکہ مجھے فقddط تddیری تھddا۔ مجھے معلdوم ہddواکہ میں خوشنودی کے لئے جینا تھا۔ خداوند مجھے افسوس ہے کہ میں نے تجھے رنجیddدہ کیddا

ہے۔ تیری مدد سے میں یہ پھر نہیں کرونگی۔ اوران الفddاظ کے سddاتھ ہی اس کی دلاسddہ دیddنے والی حضddوری پھddرمجھ میںآائی۔ یہ اس بdddارش کی طdddرح تھی، جوجھیdddل کی خشdddک زمین پdddر پdddڑے۔ میں عودکdddو مطمئن تھی۔ میں جdddانتی تھی کہ وہ مdddیرے سdddاتھ ہے۔ اوراس طdddرح میں نے اس کی حضوری میں لوٹنا سیکھا۔ جب کبھی میں اس کی نزدیکی محسوس نہ کرتی تومجھےااس وقت ااسdے رنجیdدہ کیddاہے۔ میں اس کddا سddبب تلاش کddرتی اور پتہ چلتdا کہ میں نے ااس کی حضddوری کوجانddا تھddا۔ پھddر میں نے اپddنے ہddر آاخری بار میں نے کودیکھتی جب فعل ہرقول، اورخیال پرنگddاہ کdرتی یہddاں تddک کہ مجھے معلdوم ہوجاتdاکہ میں کہddاں سddےااس سے معddافی مddانگتی۔ میں نے گری ہوں۔ اس مقام پر میں اپنے گناہ کا اقرار کرتی اور بڑھتی ہوئی دلیدی کے سdاتھ یہ ڈھنddگ سddیکھا۔ فرمdانبرداری کی ان مشdقوں کے ذریعے

Page 56: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

سdے میں نےتdوبہ کdا سdا خوبصdورت بھیdد سdیکھا۔ میں نے دریdافت کیdا تdوبہ کdا مفہdوم اشکوں کے ساتھ شdرمندگی کی نہیں تھی۔ بلکہ یہ اس بdات کdو تسdلیم کdرنے کdا نdامآائندہ خداوند کی مdدد سdے میں اسdے ہرگdز نہیں تھا کہ میں نے کہاں خطا کی ہے۔ اور

ااس کی قوت کوپاسکتی تھی۔ دہراؤں گی۔ اپنی کمزوری کوتسلیم کرنے سے اس وقت کے دوران ہی میں نے دریافت کیddاکہ کہddاں کی جگہ ہddاں اورنہ کی جگہ نہ بہترین اصdول ہے۔ جھddوٹ جھddوٹ ہے۔ اور ہمیشdہ شdیطان کی طddرف سdے ہے۔ جوجھوٹوں کا باپ ہے۔ وہ جھddوٹ بولddنے کی مہلdک عddادت کوتحریdک دیddنے کے لddئےآازمائشddوں کے لddئے راہ ہمddوار بے ضddرر سddفید جھوٹddوں کواسddتعمال کرتddاہے۔ جھddوٹ بddڑی کرتے ہیں۔ شیطان سرگوشی میں کہتاہے کہ سفید جھddوٹ دوسdروں کالحddاظ رکھddنے کdاآاپ کddو ایک ڈھنگ ہے۔ ہم یسوع کی جانب جھلکنے کی بجائے جوسچائي ہے اپddنے

دنیا کی جانب جھکاتے ہیں۔ اگرچہ میں نے یہ سبق ایک رشتہ دار کے جنازے پر سیکھا۔ میرے لddئے ایddکااس آاغاز تھا۔ میں نے تمام جھوٹ کا قلع قمع کرنے کی سعی کی۔ نئی طرز زندگی کا آاپ کddو قddابو میں آاتی تddو میں اپddنے آازمddائش روز کے بعدجب مجھے سddفید جھddوٹ کی کرلیتی۔ ایک دفعہ ایک مشنری عزیز نے مجھے ایddک جلسddہ میں مddدعو کیddا۔ میں جانddا پسdddند نہیں کdddرتی تھی۔ میں یہ بہdddانہ تراشdddنے کی تیdddاری میں تھی کہ مجھے کسdddی اورجگہ جانdddاہے کہ مdddیرے بdddاطن میں خطdddرے کdddا الارم بجdddا اورمیں نے بdddروقت اپdddنے خیddالات کوقیddد میں کرلیddا۔ محض یہ کہddنے سddے کہ مجھے افسddوس ہے کہ میں نہیں

آاسکوں گی معاملہ خوش اسلوبی سے طے ہوسکتاہے۔ ایک اور روز ایک عزیز کولندن میں خط لکھنے بیٹھی بلاتامddل میں نے لکھنddاآاخddری شروع کردیا کہ میں کچھ عرصے کے لئے گھر سے بddاہر تھی۔ اس لddئے اس کے اا خیال پیدا ہddوا کہ میں توقصddبہ سddے بddاہر ہرگddز نہیں خط کا جواب نہیں دے سکی۔ فور

گddئی۔ اس کے سddاتھ ہی میں نے کاغddذ کddوردی کی ٹddوکری میں پھینکddا اورپھddر لکھddنےآاپ کے اس قddدر خوبصddورت لگی، عزیddزم! بddرائے مہربddانی مجھے معddاف کddریں کہ میں اا یہ جھddوٹی بdاتیں ہیں۔ مگdر میں چھddوٹی dکی۔ یقینdخط ک جلدی جواب نہیں دے س آازمائشوں کوقddابو میں رکھddنے کی باتوں میں محتاط رہنا سیکھ رہی تھی۔ کیونکہ یہ بڑی

قوت دیتی ہیں۔ علاوہ ازیں جب حیلے بہانے تراشنے کی کوفت سے چھٹکارا ہوگیا۔تز روشن کی طرح یہ واضح ہونے لگddا کہ آاہستہ اوریقینی طورپر مجھ پر رو آاہستہ میں اپنے جیون ساتھی کی حیثیت سے مسیح کے ساتھ رہنے کی کوشش کررہی ہddوں۔اپرانی راہdوں پdر چلdتے ہddوئے پکڑلیddتی آاپ کdو بلاشبہ یہ کرنا ممکن نہ تھا۔ پس اکثر اپdنے

مگرمیں نے کوشش میں سستی نہ کی۔ اوراس سلسلہ میں ،میں نے اس وعddدہ کے عملی رخ کودریddافت کیddا کہ پہلےااس کی راسddتبازی کی تلاش کddرو تddویہ سddب چddیزیں بھی تم کddو ااس کی بادشddاہی اور تم

( کیddونکہ جddونہی میں نے خddدا کddو اولین درجہ دیddنے کی۳۳: ۶مddل جddائیں گی)مddتی کوشش کی میری کھوئی ہوئی تمناؤں کی تکمیل ہونے لگی۔

ااتdرا ہddوا تھddا۔ آائی۔ اس کdا چہdرہ ایdک بعddد ازدوپہddر ریشdم مdیرے کمddرے میں کہddنے لگی" ڈرائنddگ روم میں ایddک خddاتون مجھ سddے ملاقddات کی منتظddر ہے۔ میں نے

پوچھا "کون ہے؟"۔"بیگم صاحبہ !اگرمیں غلطی نہ کروں تووہ کریم کی ماں لگتی ہے"۔

آانے لگی؟ میں اس پریشانی اا وہ غلطی پر ہوگی! کریم کی ماں یہاں کیوں یقینااتddری مگddر جddونہی میں ڈرائنddگ روم میں کہ یہ کddون ہوسddکتی ہے، سddیڑھیوں سddے نیچے میں داخل ہوئی بلاشبہ میرے مرنے والے چچddا زاد بھddائی کی مdاں سddامنے کھddڑی تھیں۔

ااوپر نگاہ کی اورمجھے اپنی بانہوں میں لے لیا۔ ااس نے آاہٹ پاکر میرے قدموں کی

Page 57: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آانکھوں کے ساتھ کریم کی ماں کہنے لگی" ۔بلقیس شخصی طddورپر اشکبار آاپ آانdddا پdddڑا۔ پہلی بdddات یہ کہ جنdddازہ پdddرمیں نے آاپ کdddو کچھ بتdddانے کے لdddئے مجے آاپ کو بتانddا چddاہتی ہddوں کہ مddیرے لddئے کودوسرے لوگوں کے درمیان نہ دیکھا۔ مگرمیں آاتی۔۔۔۔ کچھ انوکھdddا آاپ کس قdddدر دلاسddہ کddا سdddبب تھیں مجھے خودسddمجھ نہیں آاخر کddارمجھے معلddوم ہddواکہ کddریم کی مddاں تجربہ تھا۔ کچھ خاص اور گرمجوش سا۔ اورااس وقت جبکہ وہ اس قدر غم سے نڈھال تھی۔ یسddوع کی بddات کddرنے کی کیddوں سے

آازادی نہ ملی۔ااس کے غم کا ناجائز فائدہ اٹھانا ہوتdا۔ تdاہم اب مdاحول کیونکہ اس سے مراد کا فی مختلف تھا۔ اپنے ڈرائنگ روم میں بڑے شائستہ انداز میں بتddانے لگی کہ مجھےآاہستہ میرے پرانے منہ زور طریقوں کوتبddدیل آاہستہ یسوع کس قدر عزیز ہے اورکس طرح وہ کررہاہے اوراس کی جگہ اپنی گرمادینے والی شخصیت کولارہاہے۔ کریم کی ماں کہddنےآاپ حقیقت میں مddیرے غم میں آاپ کودوسddروں کddا خیddال ہے۔ لگی کہ یہ سddچ ہے کہ شریک ہونا چاہتی تھی۔ یہ مختصر مگرشddاندار ملاقddات تھی۔دوطddرح سddے مddیری حوصddلہ افزائی ہوئی۔ پہلے یہ کہ ایک اورانسdان نے مجھ میں تبddدیلی کومعلdوم کیddا اوردوسddرے یہ

آاغاز ہوگیاہے۔ کہ خاندانی قطع تعلق کی زنجیروں کے ٹوٹنے کا بہddر حddال قطddع تعلقی کddا جلddد خddاتمہ نہ ہddوا۔ ہربddار جب ٹیلیفddون کی گھنddٹی بجتی تویہ کوئی مشنری ہوتا۔ لہddذا ایddک صddبح محمddود کے چھddٹے جنم دن سddے کچھ پہلے جب نون کی گھنddٹی بجی تdومیں نے غdیر متوقdع طddورپر فddوت ہddونے والے چچdاز اد

آاواز سنی "بلقیس " جی ہاں"۔ بھائی کی ماں کی جانی پہچانی آاپ نے مجھے دلاسddہ دیddنے بلقیس میں فقط یہ کہنddا چddاہتی تھی کہ جومddدد ااس کے دل پddر کیddونکر ااس نےمجھے بتایddا کہ میرےدلاسddہ میں کی ہے وہ قابل قدر ہے

اثرا ہوا۔

اا یہ ddاظ کہے تھے یقینddکس قدر دلچسپ بات تھی کیونکہ میں نے توچند الف مسیح تھا جس نے دلاسہ دیا تھddا۔ چنdد مزیdد خوشdگوار الفddاظ کے بعdد گفتگdو اختتddام

پذیر ہوئی۔ اس کے بعد ایک بار اوریسوع نے حیران کن کام کیddا۔ میں نے بلاواسddطہ اسااس کے سے متعلق چند الفاظ کہے یا کوئی الفاظ نہ کہا۔ میری وہاں موجودگی تھی۔

آاڑے وقت میں مدد درکار تھی۔ روح کی نمائندگی کررہی تھی جس کی اس آائے وہ محمddود کے چند ہفتوں میں چند اوررشتہ دار مختصر ملاقاتوں کے لئے آائے تھے۔ کھلے طdddورپر ان کی ااس کے لdddئے کھلdddونے اورمٹھائیdddاں لے کdddر جنم دن پdddر ملاقات کا سddبب لddڑکے کودیکھنddا تھddا۔ حقیقت میں ،میں جddانتی تھی کہ جنم دن اناپرانے زخم ہddرے ہوگddئے۔یہ ملاقddاتیں کے لddئے ایddک اچھddا بہddانہ تھddا۔ ان ملاقddاتوں سddے مختصddر اور بنddاوٹی تھیں۔ مگرمddیرے چddاروں طddرف اٹھی ہddوئی جddدائی کی دیddوار میں یہ

ایک سوراخ کی مانند تھیں۔ آاواز قبول کرنے کے فیصلہ کوایک بdرس ہوگیdا تھdا۔ وقت کس اا مسیح کی غالب

قدر تیزی سے گذرگیا تھا۔آاپ کddو مسddیح آاجائے گاایک برس سddے میں نے اپddنے جلدہی پھرمیرا جنم دن کے حddوالے کردیddا ہddوا تھddا۔ اوراب میں اپddنے پہلے کرسddمس کومنddانے کی راہ دیکھ رہی تھی۔ بلاشبہ یورپ میں رہتے ہوئے میں نے کرسمس کے تہوار کومناتے دیکھا تھا۔ مگddر مجھے ہرگز معلوم نہ تھا کہ دن کو کرسddمس کی حیddثیت سddے دیکھddنے کddا کیddا مفہddوم ہے۔ کافی دھوم دھام سے کرسمس منایا گیا۔مچل اورمسز اولddڈ کرسdمس پdر مdیرے لddئےآائے جس میں کرسمس ٹری اورچرنی کddا نظddارہ تھddا۔ نddوکروں نے کرسddمس تحفے لے کر ااسے خوب سجادیا ۔ بddایں ہمہ میں ٹری ڈرائینگ روم میں رکھ دیا اورکاغذ کے ربن سے

مطمئن نہیں تھی۔

Page 58: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

تہوار کی خوشیوں سے بہت لطف اٹھایا۔ مگران خوشddیوں میں کddوئی حقیقی معنی نہیں تھے۔ میں نے سوچنا شرو ع کردیdا کہ میں کرسdمس اس طdورپر منdاؤں جس

آائي ہے۔ ااس تبدیلی کا پتہ چلے جومیری زندگی میں سے آایا۔ کیوں نہ ایک پارٹی کا اہتمام کیا جddائے اورپھر میرے ذہن میں ایک خیال جس میں نہ صdddرف مشdddنریوں کودعdddوت دی جdddائے بلکہ گdddاؤں کے ہdddر خdddاص وعdddامآائی کہ میں آاواز مسیحی کو۔ یکایک میرے خاندان کی طرف سے خdبردار کdرنے والی، اابھdddری آاواز اپdddنے ایمdddان کdddا چرچdddا نہ کdddروں۔ اس کے سdddاتھ ہی تحت الشdddعور میں یہ آائی تووہ حکومت کی سطح پر میری حفاظت نہیں کرسکے اگرمجھ پر کوئی مصیبت گا۔ میں جdانتی تھی کہ اس طddرح کی کرسddمس پddارٹی کddا خیddال بہتddوں کے لddئے ایddک دھمکی سے کم نہیں ہوگا۔ توبھی بہت دعا کرنے کے بعddد مجھے یddوں لگddا کہ جبآاغdاز کیddا تھdا، خداونdد کی حضdوری میں نے اس غیر معمdولی اجتمdاع کے منصdوبے کا

قوی طورپر میرے ساتھ تھی۔ پس میں نے پارٹی کا اہتمdام کردیddا جس سdے واہ میں ہلچddل مچ گddئی۔ گdاؤں کے لddوگ وقت سddے پہلے ہی جمddع ہddونے شddروع ہوگddئے۔ مشddنری بھی ڈرائنddگ روم میں کرسمس ٹری کے چوگرد وقت پر پہنچ گئے۔ عبادت شروع ہوئی۔ پھراچانdک ایdک نdوکرآانddٹی اوراس کے بچے بھی روالپنddڈی سddے سے یہ سddن کddر حddیران ہوگddئی کہ مddیری ایddک

آائے ہیں۔ مختصر ملاقات کے لئے ااونچے درجے کے لوگddوں اانہddوں نے اان کا ردعمل کیا ہوگddا؟ میرا دل دہل گیا۔ ااترگئے۔ پھرخاموشdی سdے وہ ایdک اورکمdرے میں اان کے چہرے کا سابرتاؤ کیا۔ پہلے تو

چلے گئے جہاں وہ غصہ کی حالت میں خاموش بیٹھے رہے۔ ان دوگروہوں میں سے ،میں کسی سے بھی بے پروائی کا برتاؤ نہیں کرسکتیآانے جdانے میں بسdر کیdا۔ اوسرے کمdرے میں تھی۔ میں نےاپنا وقت ایک کمرے سے د

میری حالت ایک ایسے شخص کی سی تھی جdوکبھی گdرم پdانی کے شdادر کے نیچےہو اورکبھی سردپانی کے شادر کے نیچے۔

بعد میں شائد میری مستقل مزاجی کے سddبب سdے مdیرے خانdدان کے کچھ ممبران کddا غصdہ کdافور ہddونے لگdا۔ چنddد ایddک توڈرائنddگ روم میں جddاکر پdارٹی میں بھی

شامل ہوگئے۔ اختتام تک وہ مچل اور اولڈ سےبات چیت میں مشغول تھے۔آاغddاز کی پارٹی کا ہرجگہ چرچا ہوا۔ مجھے ایک مختلف قسم کے سddال کے آاسان نہیں مگرمختلف کیونکہ اچانک میرے سامنے بہت سے چوراہے اامیدتھی۔ بلاشبہ تھے۔مdیرے غلdط راہ اختیdار کddرنے سdے مجھے مصdیبت میں ڈال سdکتے تھے۔ کیddونکہاان لوگوں کا مقصddد آایا۔ دوستوں اوررشتہ داروں کے علاوہ ایک مختلف قسم کا ملاقاتی مجھے واپس اسلام کی طرف لانا تھا۔مجھے محسوس ہوتddا تھddا کہ کچھ تماشddائی اسآاوازوں کddا جddواب کیddونکر دیddتی جddو مجھے واپس اسddلام کی تddاڑ میں تھے کہ میں ان طرف لانdا چddاہتی تھیں۔اب کیddا مجھے خdاموش رہنddا چdاہیے یddا اپdنے دل کی بddات کہہ دیddنی چddاہیے؟ اب ان لوگddوں سddے بddات کddرتے وقت جب کبھی میں چddالاکی سddے کddام لیتی تو میں بے چین اورتنہا محسوس کddرتی۔ لیکن جب کبھی سddوالوں کی بوچھddاڑ کddاتت خddود جواب دوستی سے اورمحبت سddے دیddتی تddومیں محسddوس کddرتی کہ خداونddد بddذا

میرے ساتھ ہوتا۔ مثال کے طورپر ایdک بعddد ازدوپہddر دروازے پddر ہلکی دسddتک ہddوئی میں حddیرانآائي اورکہنے لگی۔ بیگم آاسکتا تھا۔ دروازہ کھلنے پر ریشم اندر تھی کیونکہ دوبجے کون آاواز میں ایک جھجddک سddی تھی۔ میں نے آایا ہے۔ اس کی نرم صاحبہ! کوئی ملنے والا ریشم کوبتایا تھاکہ اچھا ہے کہ بعد ازدوپہر دوسے تین بجے تک مداخلت نہ کی جائے تddوبھی یہ ایddک حکم نہیں تھddا۔ایddک سddال پہلے میں یddوں کہddتی کہ چddاہے کچھ بھیااسddے بتایddا ہddوا تھddاکہ میں اب وقت کواپنddا نہیں ہومddداخلت نہ کی جddائے۔ اب میں نے

Page 59: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

سمجھتی بلکہ وقت بھی خداوند کی ملکیت ہے۔ اگر کوئی ایسی بات ہوتی جس میںتت خود خیال کرتی ہddو مdیرا ہونddا لازمی ہے۔ تdووہ بلاشddبہ کسddی وقت بھی کمddرے وہ بذا

آانے کی جرات کرسکتی ہے۔ میں بیگم صddاحبہ ملاقddاتی انگریddز ہے اورکہتddاہے کہ وہ خddدا کے بddارے میں بddاتآارہی ااسے بٹھاؤ میں ابھی ڈرائنddگ روم میں چیت کرنا چاہتا ہے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے ہوں۔ ایک انگریز میرا منتظر تھا۔ دلچسپی کا باعث تھا کہ وہ پاکستان کے قddومی لبddاسآانے کی معddافی چddاہتے ہddوئے وہ اپddنے شddلوار قمیض میں ملبddوس تھddا۔ اطلاع دیddئے بغddیر آارہddا ہdوں"۔ آاپ کوملdنے کی خdاطر کdراچی سdے آایdا۔ کہdنے لگdا "میں مدعا کی طdرف ااس نے بحیثیت ایک انگریز اسلام قبول کیا تھا لہddذا مddیرے خانddدان کے لوگddوں چونکہ

کوگمان تھاکہ ایک انگریز جواسلام قبول کرچکا ہے مجھے زیادہ متاثر کرے گا۔ااس نے اپنے بیان کوشروع کیا۔ کہddنے لگddا" کھنکارتے ہوئے اورتردد کے ساتھ اان مسلمانوں کے بارے میں جومسیحیت کی طرف پھرتے ہیں ایک بddات مddیری بیگم " آائی۔ یہ بائبddل ہے۔ ہمیں معلddوم ہے کہ مسddیحیوں کی انجیddل جوخddدا سddمجھ میں نہیں

کی طرف سے تھی بدل دی گئی ہے۔ وہ بائبل کے خلاف اسلام کا سب سے بڑا اعdتراض بیddان کررہاتھddاکہ یہ اس قdدر تبddدیلیی ہے کہ اپنی ابتddدائی کردی گئی ہے۔ موجودہ ترجمہ ناقابل اعتماد ہے مسلمانوں کادعو

آاج تک ہے۔ آان صورت میں یہ قرآاپ یہ گمان نہیں کddریں گے کہ میں مddذاق میں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ کررہی ہوں۔ درحقیقت میں معلوم کرنے کی مشتاق ہوں۔ میں نے اکثر سنا ہے کہ بائبddلااسے کس نے بddدلا ہے۔ کب آاج تک یہ پتہ نہیں چلا کہ بدل چکی ہے۔ لیکن مجھے ردوبدل ہوا۔ کون سے حولے تبدیل ہوئے وہ گہری سddوچ میں گم چھت کی طddرف تکتddا

ااس کے سddاتھ زیddادتی کی ہے۔ جہddاں تddک مجھے رہا ۔میں نے انddدازہ لگایddاکہ میں نے معلوم تھاان سوالوں کے جواب نہیں ملتے۔

آاپ جddانتے ہیں کہ میں اس تحقیddق بیان کوجاری رکھddتے ہddوئے میں نے کہddا" کی بناء پربات کررہی ہوں جومیں نے کی ہے۔

برطانوی میوزیم میں بائبddل کddا قddدیم نسddخہ موجddود ہے جوحضddرت محمddد کی پیddدائش سdے تین سddوبرس پیشdترکا ہے۔ اسdلام اورمسdیحیت کے درمیdان یہ قddدیم نسdخے ہربات میں بائبdل کے جدیdد تdرجمہ کے سdاتھ متفddق ہیں۔ مdاہرین کdا کہنddاہے کہ ہرایdک بنیادی بات میں بائبل اپنی ابتدائی شکل میں موجود ہے۔ شخصdی طdورپر مdیرے لdئے یہ اہم ہے کیونکہ میرے لئے بائبل خدا کا زندہ کلام بن گئی ہے۔ یہ مddیری روح سddے بddات کddرتی ہے اورمddیری روح کی پddرورش کddرتی ہے۔ یہ مddیرے راہ کے لddئے روشddنی اورمddیرے

قدموں کے لئے چراغ ہے۔ میری بات ختم ہونے سے پہلے ہی وہ اپنے پdاؤں پddر کھddڑا ہوگیddا۔ میں نے مزیdد کہا کہ یہ جاننا ضرور سمجھتی ہوں کہ کیddا کddوئی ایسddی جگہیں ہیں جہddاں میں اپddنے

آاپ مجھے بتاسکتے ہیں؟ آاپ کو بیوقوف بنارہی ہوں۔ کیا آاپ توکلام کی بات یوں کرتی ہیں گویddاکہ یہ زنddدہ ہے۔ میں نے وہ کہنے لگا آان میں آاپ کddو مddراد مسddیح ہے تومdیرا اعتقddاد ہے کہ وہ زنddدہ ہے ۔ قddر کہddا اگdرکلام سddے

مرقوم ہے کہ کلمتہ اللہ ہے۔وہ کہنے لگا کسی اوروقت بات ہوگی۔ اب مجھے جانا چاہیے"۔

بات یہاں ختم ہوگئی۔ میں نے دروازے پر اپنے ملاقاتی کوالddوداع کہddا اورپھddرآائے جن میں کچھ ایسddے تھے آایddا مگddراوربہت آانے کی دعddوت دے دی۔ وہ تddوکبھی نہ آادمی کddو ااس جوایسddی غلddط فہمیddوں کے سddبب سddے بحث میں بہت تddیز تھے۔ میں

Page 60: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

کبھی فرامddوش نہیں کddروں گی جس نے مسddیحیوں پddرتین خddداؤں کی پرسddتش کddا الddزاملگایا۔

یی علیہ ddآاپ جسے تثلیث کہتے ہیں وہ خدا، مریم صدیقہ اور عیس کہنے لگا" اان آاپ مسیحیوں کا کہنddا ہے کہ خddدا نے مddریم کوبیddوی بنایddا اور السلام پر مشتمل ہے"۔ یی نے جنم لیا۔ قہقہہ لگاتے ہوئے بddولا اللہ کی بیddوی نہیں کے ملاپ سے حضرت عیس

آایا۔ ہوسکتی"۔ میں نے دل میں دعا کی اور خیالات کا ایک سلسلہ میرے ذہن میں آاپ آان پڑھتے ہیں؟ بلاشبہ میں پڑھتا ہوں۔ اچھddا توکیddا آاپ قر میں نے پوچھا کیا آان کیونکر بیان کرتاہے کہ مسیح خddدا کے " حکم " سddے پیddدا ہddوا۔ میں کویاد ہے کہ قرآاپ نے آان کیونکر ان عجیب حقائق کوبیان کرتddاہے۔ شddائد نے اکثر اس پر غور کیا کہ قریی ddیدنا عیسddا اورجس پرسddتکھ تھ ddا سddوبڑا پکddسادھو سندرسنگھ کے بارے میں سنا ہو۔ ج یی نے اسdے تثلیث کdواس طddرح سdمجھایا جس سdورج میں رویا میں ظاہر ہوا۔ سیدنا عیس گdرمی اورروشdنی دونdوں موجdود ہیں مگdر تپش اور روشdنی دونہیں ہیں۔ مگرایdک ہی ہیں۔اان کی مختلف صورتیں ہیں اسی طرح مسیح اورروح القدس بdاپ اگرچہ اپنے ظہور میں سے صddادر ہوکردنیddا کوروشddنی اورگddرمی دیddتے ہیں۔ تddوبھی یہ تین نہیں ہیں۔ مگرایddک ہی

ہیں۔ جس طرح سورج ایک ہی ہے۔ جب میں نے بddات ختم کی تddوکمرے میں سddکوت طddاری تھddا مddیرا مہمddان

گہری سوچ میں تھا۔ تھوڑی دیر بعد میرا شکریہ ادا کرتے ہوئے رخصت ہوا۔ااداس چہddرے پddر نگddاہ کی تddومجھے یہ ااس کے جddونہی میں نے چلddتے ہddوئے خیddال گddذرا کہ ان لوگddوں سddے یہ مختصddر ملاقddاتوں کوکیاخddدا اپddنے جلال کے لddئے

استعمال کرسکتاہے۔ مجھے کسی وسیلہ سے پتہ نہ چل سکا۔ کیونکہ میں نے ان میں سddے کسddی کے بdارے میں پھddر کبھی نہ سddنا۔ اس سdے کddوئی فdرق نہ پdڑا۔ شdائد مجھے نتddائج کے

بارے میں فکر مند نہیں ہونdا چdاہیے۔ جس چdیز کی ضdرورت تھی وہ فرمdانبرداری تھی۔اگرخدا نے مجھے ان لوگوں سے بات کرنے کا موقع دیا تویہی کافی ہے۔

یی نے مجھے اورطdریقے آاغddاز میں خddدائے تعdال سdردیوں کے اختتddام اوربہddار کے آاتے وقت میں نے بائبddل سکھائے۔ میں لاہورگئی۔ اپنے بیٹے خالد سے بات نہ کرسddکی۔ کی ایdddک سdddوجلددیں خریdddدلیں اورجواسdddے پڑھdddنے کے مشdddتاق تھے ان میں تقسdddیم

کردیں۔ مسیحی ٹریکٹ بھی خریدے ہرموقع پر انہیں بانٹddا۔ یہ دیکھ کddر کہ کddئی بddار لوگ ان کی بے قدری کرتے اورردی کوٹوکری میں پھینک دیdتے مdیرے دل میں یہ سdوال پیدا ہواکہ " اے خداونdد کیdا یہ کdام تdیری مرضdی کے مطdابق ہے؟ میں نے بھی یہ دعddا کی کہ خداونddد ابھی تddک مddیری خddدمت میں کddوئی پھddل نہیں لگddا۔ میں نے جن جناان میں سے کسddی نے بھی مسddیح کddو قبddول نہیں سے مسیح سے متعلق بات کی تھی

کیا تھا۔ جddونہی میں نے دعddا کی حضddوری بdڑے زورسdے کمddرے میں محسddوس ہddونےااس کی قوت اوردلاسہ سے معمdور ہے میں نے اپdنے دل سdے لگی۔ یوں لگتا تھاکہ فضا اان موقعوں پرپھر غورکرو آاواز سنی۔ بلقیس! میں تم سے صرف ایک سوال پوچھتا ہوں! یہ اان موقعوں پر غورکرو جن میں تم نے اپنے خاندان کے لوگوں اورعزیزوں سے گفتگو کی، آائے۔ ان ملاقاتوں میں کیddا اان لوگوں کوقبول کیا جوبحث کرنے کے لئے جن میں تم نے

تم نےمیری حضوری محسوس کی؟"اا میں نے محسddوس کی تھی! کیddا مddیرا جلال وہddاں ddاں یقینddد ! ہddاں خداونddہ

موجود تھ؟ ہاں خداوند !

Page 61: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

توپھر تمہیں اورکیا چاہیے۔ اپنے عزیزوں سddے بddات کdرنے کddا یہی ڈھنddگ ہے۔ نجddات تمہddارا مسddئلہ نہیں ۔ تddیری ضddرورت فقddط فرمddانبرداری ہے۔ مddیری حضddوری کی

تلاش کرونہ کہ نتائج کی۔ پس میں نے اپنے کام جddاری رکھddا۔ مگddرعجیب بddات یہ تھی کہ یہ کddام بہتآانکھیں نتائج سے ہٹا کر اپنی حضوری کی طرف لطف اندوز بن گیا۔ خداوند نے میری لگddادی تھیں۔ اب عزیddزوں سddے بddات کddرتے وقت میں ہراسddاں نہیں ہddوتی تھی۔ میں نے موقعوں سے فائدہ اٹھانا سیکھ لیا۔ گفتگو چاہے سیاست پر ہوتی یا کپڑوں پرمیں خداوندااس کی گddواہی کddا سے درخواست کرتی کہ وہ کوئی ایسddا سddوال پیddدا کddرے جس سddے موقعہ ملے۔ مثddال کے طddورپر ایdک دفعہ جب میں اپdنی بھddانجی سddے بddاتیں کddررہی تھی توگفتگddو میں مddیرے خاونddد کی بddات چھڑگddئی اب وہ جاپddان میں پاکسddتان کے سddفیر

تھے۔آاپ کیddا کddریں گی؟ میں آائے تو آاپ کے گھر وہ مسکراتے ہوئے بولی۔ اگرخالد اان کی آامدیddد کہddوں گی۔ اانہیں خddوش آانکھddوں میں تکddتے ہddوئے کہddا میں ااس کی نے خddدمت میں چddائے پیش کddروں گی۔ مddیری بھddانجی نے بے یقیddنی کے عddالم میں مddیری طرف دیکھddا۔ بddات جddاری رکھddتے ہddوئے میں نے کہddا" میں نے اسddے معddاف کردیddا ہے۔اانہیں اان باتوں کے لئے جن سddے مddیری طddرف سddے ااس نےمجھے اامید ہے کہ اورمجھے

ضرر پہنچایا ہے معاف کردیا ہوگا۔ااسے اس طرح کیونکر معاف کرسکتی ہیں! میری بھانجی جانتی تھی کہ آاپ ااسddے معddاف اا اپddنے زورسddے ہم کن مشکلات سے گذرے تھے۔ میں نے بیان کیاکہ یقینااس نے نفddرت کے بddوجھ کddومجھ نہیں کرسddکتی تھی۔ یسddوع نے مddیری مddدد کی ہے۔

سے دورکردیاہے۔

تھوڑی دیرخاموش رہنے کے بعد میری بھانجی بddولی اچھddا! تddویہ ہے مسddیحیتآاپ اس طرح زندگی بسر کرنے لگ جائیں تومیں پہلی جس سے میں بے بہرہ تھی۔ اگر

آاؤں گی"۔ آاپ کے یسوع کے بارے میں سیکھنے ہوں جواامیddدیں تھیں۔ مجھے یقین تھddا یہاں بھی مجھے مایوسی ہddوئی۔ مجھے بہت

ااس نے کبھی نہ کی۔ اا میری بھانجی اس موضوع پر پھرگفتگو کرے گی مگر کہ یقینآائے جن کے دوران خداوند کی حضوری مجھ سے جدا ہوگdئی۔ ایسے موقعے ااس وقت ہdddوا جب شdddیطان مجھے قائdddل کرلیتdddا کہ میں بہت اچھی بdddاتیں یہ ہمیشdddہ کرسکتی ہوں۔ میرے دلائddل حقیقت میں کddافی وزنی ہddوتے تھے۔ میں نے اس سddے بھی

معافی چاہی۔ میں نئے سبق سیکھ رہی تھی۔آاپ الddگ مثddال کے طddورپر ایddک روز مddیرے ایddک عزیddز نے مجھے پوچھddا کہ آاپ کوتسلیم کرنا پڑے گddا کہ ہم میسddحی ہddوں، مسddلمان تھلگ کیوں رہنا چاہتی ہیں؟ ااسddے ہوں، ہندوہوں، بدھ ہوں یا یہودی ہوں، ہم ایک ہی خدا کی پرستش کddرتے ہیں۔ ہم ااس کی طddرف جاسdکتے مختلdف نddاموں سddے پکارسdکتے ہیں۔ اورمختلdف اطddراف سddے

آاخرکار خدا توایک ہی ہے۔ ہیں۔ آاپ کا مطلب ہے کہ وہ ایک پہddاڑ کی چddوٹی کی ماننddد ہے جس کی طddرف

بہت سے راستے جاتے ہیں؟ وہ اس بات کوسن کرخاموش رہ گیا۔میں نے ایک اورحملہ کردیا

میں کہنے لگی ، ٹھیک ہے یہ مان لیاکہ خدا پہاڑ کی چوٹی کی مانند ہے۔یی مسddیح ہے۔ خداونddد ddیدنا عیسddمگراس کی طرف صرف ایک ہی راستہ جاتاہے اوروہ س نے کہا ہے راہ، حق اورزنddدگی میں ہddوں۔ میں کddرختگی سddے کہddنے لگی کہ فقddط وہی ایک راہ ہے۔ میں دلائل بائبل کے مطابق اوردرست دے رہی تھی۔ مگdرروح کی ہddدایتآاپ کی طبیعت آاپ کوکسی نے بتایا کہ سے نہیں میرے عزیز نے کہا کہ" بلقیس !کیا

Page 62: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس کے وسddddیلہ سddddے مجھے میں ابھی تdddک گdddرمی ہے"۔ میں جdddانتی تھی کہ خddddدا سddکھارہاہے۔ میں نے خداونddد سddے اپddنے دل میں معddافی مddانگی اور کہddا کہ وہ مddیری زندگی کا قبضہ اپنے ہاتھ میں لے۔ میرا ملاقاتی رخصت ہوا۔ نہ جانے خداکی نddزدیکیادور میں یہ کبھی نہیں جان سdکوں گی۔ لیکن میں اتنddا جdانتی ہddوں کہ ااس سے میں یا

آاواز کی شنوا ہونا اورفرمانبرداری کرنا سیکھ رہی ہوں۔ ااس کی میں ان غلطیوں سے ااسی طرح کا ایک اورتجربہ ہوا۔ جو بیشddتر مسddیحی ہddونے کے اورپھرایک شب بعد مجھے ہوا تھا۔ میں اپنے کمرے میں سونے کی تیاری میں تھی کہ اچانک میں نے تاریکی کی قوت کواپنی خواب گاہ کی کھڑکی کے نزدیک محسوس کیا۔ یکایک میرا ذہن اپنے محافظ کی طرف مڑا اور مجھے کھڑکی کے قdریب نہ جdانے کے لdئے خdبردارادعا میں دوزانو ہوگئی اوراپddنے خداونddد سddے درخواسddت کddرنے لگی کیا گیا۔ میں فرش پر کہ مجھے اس طdرح چھپdالے جیسdے مdرغی اپdنے بچdوں کواپdنے پdروں تلے چھپddاتی ہے۔ااس کی بچddانے والی قddوت کddو محسddوس کیddا۔ جب میں اٹھی توتddاریکی کی اورمیں نے

قوت جاچکی تھی۔آاب وتdاب سddے چمdک رہddا تھddا۔ اگلی صبح میں مچل کے گھر گئی۔ سورج مگر میں ابھی تک خوف سے کانپ رہی تھی۔ ان کے دروازے کی طdرف چلdتی ہddوئی میں اس تجربہ کو بتddانے میں جھجddک محسddوس کddررہی تھی مجھے ڈرتھddا کہ شddائد وہ

اسے نہ سمجھ سکیں۔ دروازہ پر مسزمچل خوشی سے مجھے گلے ملیں۔ پھرایddک قddدم پیچھے ہddٹی۔آانکھوں میں سوال تھddا۔ وہ پوچھddنے لگی بلقیس کیddا بddات ہے؟ میں نے یہ ااس کی نیلی کہddنے کی جddرات کی کہ مجھے یہ بتddاؤ کہ مسddیحی ہddونے کے بddاوجود خوفنddاک بddاتیں کیddوں وقddوع پddذیر ہddوتی رہddتی ہیں۔ وہ مجھے اپddنے کمddرے میں لے گddئی جہddاں ہم بیٹھ

گئے۔

آاپ کddا مفہddوم نہیں پریشddانی کے عddالم میں وہ کہddنے لگی" درحقیقت میں آاپ کddودھمکی دی ہے؟ میں نے جddواب دیddا کسddی انسddان نے سمجھی" کیا کسی نے نہیں مگرغیر مرئ قوت نے۔ حیرانگی کddا اظہddار کرتےہddوئے وہ اپdنی بائبddل لانے کے لddئے

بddاب میں اس قسddم کی۶اٹھی بائبل کی ورق گردانی کرتے ہوئے کہنے لگی " افسیوں بات کا تذکرہ ہے"۔ ہمیں خون اورگوشت سےکشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حکومت والddوں اوراختیddار والddوں اوراس دنیddا کی تddاریکی کے حddاکموں اورشddرارت کی ان روحddانی فوجddوں

آاسمانی مقاموں میں ہیں"۔ سے جوااس رات کا واقعہ بیان کرتے ہوئے میں نے کہddا ااس نے میری طرف نگاہ کی۔ تاس کے بddارے میں آاپ ااس نے بڑے دھیان سddے سddنا اورپھربddولی کہ اا یہی بات ہے۔ یقین اولڈ سے کیوں بات نہیں کرتیں۔ ہنسddتے ہddوئے میں نے ٹھیddک ہے لیکن مجھے پتہ نہیں کہ میں اس معاملے کواورطول دونگی یا نہیں۔حکومت والddوں اوراختیddار والddوں اوراس دنیddاآاسddمانی مقddاموں میں کی تاریکی کے حاکموں اورشرارت کی ان روحانی فوجوں سddے جو

ہیں"۔ااس رات کddا واقعہ بیddان کddرتے ہddوئے میں نے ااس نے مddیری طddرف نگddاہ کی ۔ آاپ اس کے بddارے ااس نے بڑے دھیان سے سنا اورپھddر بddولی کہ اا یہی بات ہے۔ کہا یقین میں اولڈ سے کیوں بات نہیں کرتیں۔ ہنستے ہوئے میں نے کہddا ٹھیddک ہے لیکن مجھے پتہ نہیں کہ میں اس معاملے کواورطول دونگی یا نہیں۔ جب ہم عبddادت کے لddئے مسddٹر اولڈ کے گھر میں شام کوجمع ہdوں گے تdومیں اس کdا ذکdر نہ چھdڑنے کdا فیصdلہ کیdا۔ مجھے گمان تھا کہ بات چھیڑنے سے میں صرف احمdق کہلاؤں گی۔ شdائد یہ محض میرا تصور تھا۔ تاہم جونہی میں صوفے پر بیٹھے ہddوئے مسddز اورمسdٹر اولڈسddے محوگفتگdو

تھی تومیں اسے بیان کئے بغیر نہ رہ سکی۔

Page 63: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااسے بیان کddرنے کی کوشddش کی۔ میں نے کہddا مسddز میں نے سادہ دلی سے اولڈ گذشتہ رات مجھے اس قدرخوف ناک تجربہ ہوا کہ میں اسے بیان نہیں کرسddکتی۔ اس کا خاوند معمول کے مطابق ہمddارے پیچھے کھddڑکی کے قddریب بیٹھے ہddوئے کتddاب پdڑھ رہے تھے۔ مجھے سdننے کے بعdد اس نےاپdنی کتdاب ایdک طdرف رکھ دی اورمdیری بات بتانے میں جھجک کومحسوس کddرتے ہddوئے مجھے بddڑی نddرمی سddے پddورا قصddہ بیddانااکسایا۔ جب میں نے بات ختم کرلی تومیں نےہنسنے کی کوشش کی۔ اورکہا کرنے پر شائد میرے ذہن کی خرابی تھی۔ اس نے خاموش لہجہ میں کہا باتوں کا کdوئی مطلب ہے، مافوق الفطرت باتیں ضddرور ہddوتی ہیں۔ وہ مdیرے سddامنے کرسddی پddر بddڑی سddنجیدگی

سے بیٹھ گیا۔آانے اس نے بیان کیاکہ کیونکر تاریکی کی مافوق الفطرت قوت کوخddدا ہم پddر کی اجازت دے سکتاہے۔ تاکہ وہ ہمارا امتحان کdرے۔ مثddال دیdتے ہddوئے مسdٹر اولdڈ نے اپرانے عہدنامہ سے بتایاکہ کس طرح خدا نے شیطان کوایوب پر حملہ کرنے کی اجازتآازمdائے۔کین دی اورکس طرح خدا نے شیطان کواجdازت دی کہ وہ بیابdان میں مسdیح کوآازمائشddیں تھیں۔ اس نے مزیdد کہddا کہ ہربdار جس پddر شddیطان نے نے بیان کیاکہ یہ دونوں ااس کا خدا پddر ایمddان تھddا۔ مجھے وہ تجddربہ بھی یddاد حملہ کیا وہ اس لئے فتح مند ہواہ آاہسddتہ سddیکھنے کddا آاہسddتہ آاگیا جومیرے بپتسمہ لینے سے دوشب پیشddتر مجھے ہddوا تھddا۔ سلسلہ جاری رہا۔ مسٹراولڈ کی میں شکرگزار ہddوں جس نےمجھے تعلیم دی کہ خداونddد

مجھے تنہائی میں رہنے کا سبق سکھارہا ہےاس سے مجھے تسکین تھی۔ میرے خاندان کی طرف سے زیادہ قطع تعلقی کا امکddان تھddا۔ مگddرمیں ایddک اورخاندان میں رہی تھی جومیرا مددگار ۔ واہ میں میری جڑیں کمddزور ہddوتی گddئیں اورنddئے

روحانی شہر میں میری جڑیں گہری ہوتی گئیں۔

آاہسddتہ آاہسddتہ آازمائشddوں کوبرداشddت کddرنے کے سddبب سddے خداونddد مجھے ان ااس پر اعتماد کرنا تھا۔ ایسی جگہ پرلارہا تھا۔ مجھے مکمل طورپر

Page 64: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

گیارھواں بابارخ بدلتے

اتوار کے روز دعddائیہ عبddادت کے دوران مسddٹر اورمسddز اولddڈ کddوبڑی سddنجیدگیآاپ اس قدر سddنجیدہ کیddوں ہیں۔ مسddٹر اولddڈ نے سے بیٹھے دیکھ کر میں نے پوچھا کہ بتایا کہ وہ ایک برس کے لئے اپنے ملک جddارہے ہیں۔ مdیرا اولین ردعمddل بے قddراری تھddا۔ میں اولڈ کے بغیر کیونکر رہوں گی۔ بلاشبہ مسٹر اورمسز مچddل موجddود ہddوں گے۔ مگddریہ دونdddوں خانdddدان مddیرے لdddئے حوصdddلہ افdddزائی کddا بdddاعث تھے۔ مچdddل کے خانddدان کے ذریعےمیں نے مسیح کوجانا تھddا۔ مسdٹر اولdڈ اورمسdز اولdڈ نے مجھے گہdری رفdاقت دی

آاغاز تونہیں تھا؟ تھی۔ کیا یہ دونوں خاندانوں کی جدائی کا آائی اور مddیرا ہddاتھ تھddام مسز اولڈ میری دلی حالت کوجانتی ہddوئی مddیری طddرف آانکھوں سے کہنے لگی پیاری بہن "اس حقیقت کddو کبھی نظddر انddداز نہ آالود کر اشک تغ مفddارقت دنیddا ہی کرنddا کہ یسddوع کے سddوا تمddام عزیddزوں کوکسddی نہ کسddی مقddام پddر داآاپ آاگیا۔ کہddنے لگddا" بلقیس بے مقصddد خddدا کبھی ہوگا"۔ مسٹر اولڈ بھی میرے قریب آاپ خوشddی سddے رہddنے کومحفوظ مقام سے نہیں نکالتا۔ اس سبب سے دکھ میں بھی آاغاز کرسکتی ہیں۔ اولڈ مچل اورمیرے اکٹھے رہنے میں صرف چند ہفتے باقی تھے۔ کا تان کی جddدائی کے احسddاس کودبddانے کی آاتddا جاتddا تھddا۔ اان کے جddانے کddا دن قddریب اان کے گھddر گdئی تdوغم اوردل ہرکوشdش ناکdام ہوگddئی۔ان کی روانگی کے روز جب میں

کے بوجھ کوچھپانے کی ہرکوشش ناکام ہوگئی۔ ہم نے جرات سے الddوادع کہddنے کی سddعی کی۔ مگرہمddارے دلddوں میں ایddک درد تھا۔ جب ہم نے سامان سے لدی ہوئی گاڑی کو بڑی سڑک پرچڑھddتے دیکھddا تویddوں لگتا تھاکہ زندگی اس قدر خوشگوار کبھی نہ ہوگی۔اس روز جب میں گھر کی طرفآارہی تھی تddومیں اس عجیب بddوجھ کے تلے دبی ہddوئی تھی۔ مخddالف اپddنی گddاڑی میں

معاشddرے میں، میں گویddا اکیلی رہ گddئی تھی۔ یہ خیddالات مضddحکہ خddيز تھے، کیddونکہمچل بہرصورت ابھی میرے ہمراہ تھے۔

ارخ لیdا۔مسdٹر ایک صحیح اس بدلتے ہوئے سلسلہ نے غیر متوقع طورپرایک نیdا اولddڈ کے جddانے کے چنddد ہفddتے بعddد ڈاکddٹر دانی ایddل بخش نے مجھے فddون کیddا کہddنے لگے کہ وہ اورڈاکٹر اسٹنیلے ایک گروپ کی رہنمائی کررہے ہیں۔ جس کا نام والڈ ویddژن ہے اورجس کا ہیڈکوارٹر امریکہ کی ریاسddت کیلیفورنیddا میں ہے وہ مجھ سddے ملنddا چddاہتے تھے۔ میں نے کبھی اس تنظیم کا ذکر نہیں سنا تھا۔ مگر میرے دروازے ہرایک کیلddئےآاتے تھے کہ یی کہ ان لوگوں کے لddئے بھی یہ محض یہ جddاننے کے لddئے کھلے تھے۔ حت

ایک مسلمان مسیحی ہونے کے بعد کیسے لگتاہے۔آاگئے۔ جب ہم نے کھانا ختم کیا توڈاکٹر اسٹینلے چند روز کے بعد وہ دونوں آاغddاز کیddا۔ مجھے محسddوس ہddواکہ وہ مdیری تبddدیلی کے سddاتھ سddاتھ مdیرے نے بات کdا باغبان کی تبدیلی میں بھی دلچسپی رکھتاہے۔چائے پیتے وقت وہ اپنے مدعا کی طddرفآاپ سddنگا پddور آایا۔ ڈاکٹر اسٹنیلے نے پوچھا میڈم شیخ !کیا خداوند کی گواہی کے لddئے

چلیں گی۔"سنگاپور"؟ ڈاکٹر بیلی گdراہم نے ایdک بdڑی کdانفرنس کdا اہتمdام کیdا ہے۔ جس کdا عنdوانآاپ کی ہے" مسیح ایشیا کی تلاش میں"۔ یہ ایشیا کے تمام مسیحیوں کے لئے ہddوگی۔ گواہی ہم سب کے لئے تحریک کا باعث ہوگی۔یہ درست نہیں معلddوم ہوتddا تھddا۔ کیddونکہ دنیddا کے دوسddرے حصddوں میں جddانے کے بجddائے واہ ہی میں بہت کddام تھddا۔ میں نے

کہا" ٹھیک ہے"۔ میں اس کے لئے دعا کروں گا"۔ ڈاکddٹر اسddٹنیلے کہddنے لگddا" ضddرور کیجddئے" پھرتھddوڑی دیddر میں وہ رخصddتآامddدہ میں بیٹھی اس ہوگئے۔ ڈاکٹر اسٹنیلے کے رخصddت ہddونے کddا کddافی دیddر بعddد میں بر دعddوت اوردعddا کdرنے کے وعdدے پdر غddورکرتی رہی۔ میں موقddع سddے فائdدہ اٹھddاکر جdانے

Page 65: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اوربالکل جانے کdا خیdال نہ کddرنے کے خیdالوں میں تھی۔ اچانdک مdیرے ذہن میں ایdکآایا۔ خیال

بلاشبہ میرے پاسdپورٹ کی مddدت ختم ہddونے والی تھی۔ اگddرمجھے سddنگا پddورااس وقت پاکستان میں پاسپورٹ کے بddارے میں جاناہے تواس کی تجدید کروانی ہوگی۔ بddڑی دشddواریاں تھیں۔ کچھ لوگddوں نے تجدیddد کے لddئے اپddنے پاسddپورٹ بھیجے واپس نہآاواز پہچاننے کے لئے استعمال کیddا آائے۔ کیوں نہ اس قسم کے حالات کوخداوند کی جائے؟ اگروہ چاہتا ہے کہ میں جاؤں تووہ اس پاسپورٹ کی حفddاظت کریگddا۔ اسddی بعddداپر کddرکے پوسddٹ کیddا۔ مجھے یقین تھddا کہ کddوئی رکddاوٹ ازدوپہر میں نے ضروری فddارم

نہیں ہوگی۔ غیر متوقع طورپر ایک ہفتہ بھر میں تجدید شدہ پاسپورٹ میرے ہاتھ میں تھddا۔ چند ماہ بعد میں محمود کوالddوداع کہہ کdر لاہddور کی طddرف روانہ ہddوئی۔ کdراچی جddانے سے پہلے اپنے بیٹے خالد سddے مختصddر ملاقddات ہddوئی۔ کddراچی سddے سddنگاپور کے لddئے طیارہ لینا تھا۔ مجھے خداوند کوجانے کوئی ڈیڑھ برس گذرگیا تھا۔ تddوبھی خالddد مddیرے بddاقی خانddدان کی طddرح اب مddیرے مسddیحی ہddونے کوخddاص اہمیت نہ دیتddا تھddا۔ مجھے شک گdذرا کہ وہ یہ خیdال کررہdا تھdاکہ اڑتdالیس بdرس کی عمdر میں اس طdرح سdے بdاہر جانddا عجیب سddا تھddا۔ مگرمddاں کی عddزت ملحddوظ خddاطر رکھddتے ہddوئے وہ کچھ نہ بddولا

اورملاقات سے خوشگوار رہی۔ بعد میں جونہی میں کراچی سddے طیddارہ پdر بیٹھی تdومجھے خیddال ہddواکہ جسآاخرسddنگار کddام میں کddررہی ہddوں"۔ اس کے پیش نظddر خالddد کی سddوچ درسddت تھی۔

پورجانے والے طیارہ پر بیٹھ کرمیں کیا کررہی ہوں؟ تاس جہاز پر بہت سے مسیحی گاررہے تھے اورخدا کی تعریddف کddررہے تھے۔ مddیرے لddئے یہ سddب نیddا تھddا۔ اورمیں ان کی اس خوشddی سddے شرمسارسddی تھی۔ کیddونکہ

مجھے یہ کچھ مصddنوعی سddی خوشdddی لگی تھی۔ یddوں لگتdddا تھdddا کہ مddیرا یہ دورہ اسزندگی کی طرف پہلا قدم تھا جومیں مستقبل میں بسرکروں گی۔

آاپ سے کہا اے خداوند میں اس لائق نہیں ہوں کہ اتddنے بddڑے میں نے اپنے کdام کddو سddرانجام دوں۔ واہ میں اپddنے مسdیحی کdردار کddوادا کddرنے میں چین سddے تھی۔ میرے لئے مسیحیت بڑی ذاتی سی خوشی تھی ، جیسے میں اپنی مرضی سے دوسddروں کے ساتھ شریک کرسکتی تھی۔ میں اس خیddال کوپسddند نہیں کddرتی تھی کہ سddینکڑوں

یا ہزاروں اجنبی لوگوں میں اس خوشی کا چرچا کروں۔ جونہی جہاز پرواز کرنے لگا میں نے کھڑکی میں سے دیکھا کہ سddب کچھ دھنddدلکے ہیں"پیچھے رہ گیddاہے۔ اگddرچہ میں جddانتی تھی کہ چنddد روز میں ،میں واپس آارہی ہddوں تddوبھی کddوئی چddیز مجھے خddبردار کddررہی تھی کہ یہ حقیقت ہے کہ یہ صddرفآاؤں گی توبھی ایک اورطرح سے میں آاغاز ہے۔ اگرچہ میں جسمانی طورپر اپنے گھرلوٹ

کبھی واپس نہیں لوٹوں گی جہاز پر مسیحیوں کا یہ گروپ اب میرا گھر تھا۔ سنگاپور کے ائرپورٹ سے ہم سddیدھے کddانفرنس ہddال کی طddرف گddئے۔ جلسddہآاغاز ہوچکا تھا۔ اوراچانک پھربddڑی پریشddانی سddے میں نے محسdوس کیddاکہ مسddیحیوں کا

کے اس اجتماع میں میرا رویہ مختلف تھا۔ کddانفرنس ہddال میں ہddزاروں مddرد اورخddواتین تھیں، میں نے اتddنی بddڑی تعddداد میں لوگddوں کااجتمddاع کبھی نہیں دیکھddا تھddا۔ جddونہی میں ہddال میں داخddل ہddوئی ہرایddک یہ گیت گارہddا تھddا" تddوہے عظیم" میں نے خddدا کی روح کی حضddوری کوانddوکھے طddورپرآانسورواں تھے۔ میں نے اتنے بڑے اجتماع آانکھوں سے محسوس کیا" مسرت سے میری کوپہلے خداکی تعریف کرتے ہوئے کبھی نہ سنا تھا۔ میرے لئے یہ عجیب اجتماع تھا۔

بہت سے ملکوں کے لوگ خداوند کی تعریف میں مگن تھے۔

Page 66: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس وقت میں نے جانddاکہ جہاز میں بیٹھے ہوئے لوگوں سے یہ سماں فرق تھا۔ جہاز میں میرے ہمراہی ان سے فرق تھddا۔ شddائد وہ ڈرے ہddوئے تھے۔ نdئی جگہ کی وجہآاپس میں ایسی گفتگdو کdررہے تھے جس میں روح کی سے یہ شائد پرواز کے ڈرسے وہ

تعریف نہ تھی۔ مگر یہاں کانفرنس میں حالات مختلف تھے۔ عام گفتگو کی بجائے پرستشامراد اس قسddم کے لوگddوں کی سddنگت ہے آاغddاز ہوچکddا تھdddا۔ اگرمddیری بلاہٹ سddے کا تومجھے منظور ہے۔ ایdک بdات ابھی تdک مجھے سddتارہی تھی کیdا واقعی ہی مجھے ان ہزاروں لوگوں کے سامنے اٹھ کر بولنا تھا۔ واہ میں جن لوگddوں کdومیں ذاتی طddورپر جdانتیاان کddو اپddنے تجربddات بیddان کرنddا ایddک الddگ بddات تھی۔ مگریہddاں ؟ اجنddبی لddوگ تھی مختلف زاؤیوں سے مجھے دیکھ رہے تھے۔ میں بالکddل محفddوظ محسddوس نہیں کddرتی

تھی۔ جلدی جلدی ہوٹل میں جاکر میں نے اپنddا سddامان درسddت کddرنے کی کوشddش کی۔ کھڑکی سے باہر نگاہ کرنے سے معلdوم ہddوا کہ سdنگاپور، لنdدن اورپddیرس سdے کس قدر مختلف ہے، سڑکوں پرچلنے والی بھیڑ اورخریدوفروخت کddرنے والddوں کdا شddور مجھے بے چین کررہddا تھddا میں نے جلddدی سddے پddردا گرادیddا۔ اورکمddرے کی دوسddری طddرف جddا بیٹھی اوراپنے بے قرار دل کو دلاسا دینے لگی۔ میں نے چلاتے ہوئے کہا " اے خداونداروح کہddاں ہے؟ " اچانddک مجھے اپddنے والddدہ کے ہمddراہ واہ کی تddیرا دلاسddا دیddنے والی آاگیddا۔ والddد صddاحب نے مجھے تلقین کی منڈی میں چلتے ہوئے بچپن کا ایک واقعہ یادااس کے قریب رہوں مگرمیں ہمیشہ اس سddے دور چلی جddاتی۔ ایddک روز یddوں ہddوا کہ میں

کہ ایک پھول کوخوبصورتی کودیکھ کر میں اس کی طرف دوڑگئی۔ اچانdک مجھے معلdوم ہdواکہ مdیرے والdد مdیرے سdاتھ نہیں ہیں۔ افراتفddری کےآاکddر مجھے عالم میں ،میں نے اپنے والد کوپکارنا شddروع کردیddا۔ میں کہddنے لگی" ابddو!

اور نہیں ہوں گی"۔ مddیرے پکddارنے کی دیddر تھی کہ آاپ سے کبھی د ڈھونڈلو اورمیں پھر اان کے آاکھddڑے ہddوئے۔ میں دوبddارہ اوبddرو میرے والد صاحب بھیڑ کوچیرتے ہوئے ،مddیرے ر

ہمراہ تھی۔ اوراب میری یہی تمنا تھی کہ میں ان کے ہمراہ رہوں۔ آاسddمانی بddاپ ہوٹddل میں مقیم مجھے معلddوم ہddواکہ درحقیقت پھddرمیں نے اپddنے آارام وہ حضddوری سddے کوچھوڑدیا ہے۔ بلاوجہ فکرمند ہddونے کے سddبب سddے میں اس کی آاسddمانی بddاپ کی دورجddاچکی تھی۔ میں نے اپddنی سddوچ وبچddار سddے تddوبہ کی اوراپddنے

رفاقت میں پھر سے مطمئن ہوگئی۔ میں نے اشddکوں کے دوران کہddا" اے بddاپ تddیرا شddکر ہddو"۔ بddرائے کddرم اپddنیادورہوجانے کے سdبب سdے مجھے معddاف فرمddا۔ تویہddاں موجddود ہے۔ تdواس حضوری سے

ہال میں موجود ہے اورمیں محفوظ ہوں۔ چنddد منٹ کے بعddدہوٹل کی لابی میں ،میں نے اپddنے جddاننے والے کی جddانی

آاوازسنی۔ یہ ڈاکٹر اسٹنیلے تھے۔ پہچانی اانہیں تسddلی دی کہ میڈم شیخ ! اپنی گواہی دینے کے لئے تیار ہیں؟ میں نے خداوند میرے ہمراہ ہے۔ کچھ دیر میری طرف غddور سdے دیکھddنے کے بعddدیوں لگتddا تھddاآاپ کواپddنی کہ یکایddک وہ مطمئن ہddوچکے ہیں۔ اورکہddنے لگے بہت بہddتر،کddل صddبح

گواہی دینی ہوگی۔ ڈاکٹر اسٹنیلے نے مجھے اچھی طرح جddان لیddا تھddا۔ اگلی صddبح خداونddد کی مدد سے میں ہزاروں لوگوں کے روبرو گواہی دینے کے لئے کھڑی تھی۔ گواہی دینے میں ،میں نے خداونddد کddودیری کومحسddوس کیddا۔یہ سddچ تھddا ک بولddنے والی میں نہیں تھی، بلکہ خداوند تھا۔ میری گواہی سے لوگ بہت متاثر ہوئے اوربہت سddے لوگddوں سddے مddیریآائنdدہ زنdدگی میں اہم واقفیت ہوئی جن میں ڈاکdٹر کرسdٹی بھی تھے۔ جنہdوں نے مdیری کردار ادا کیا۔ وہ حلیم وفروتن شخص کا بل میں بیرونی ممالddک کے لوگddوں کddا پاسddبان

Page 67: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

تھا۔ اس کے کام سےمتعلق گفتگو میں ہم نے خداوند کی روح کی تحریddک محسddوسکی۔

کانفرنس ختم ہddونے پdر میں نے واہ کی طddرف اپdنے گھdر کی راہ لی۔ میں نےآائنddدہ مشddن کے محسوس کیاکہ یہ دورہ خدا کی مرضی کے مطابق تھddا۔ میں نے اپddنے آاباؤ اجddداد کے گھddر کوچھddوڑ کddر ایسddے لئے بہت کچھ سیکھا تھا۔ کبھی کبھار اپنے دوروں پddر جddانے میں مجھے کddوئی اعddتراض نہیں تھddا۔ مجھے اس بddات کddا علم نہیں

ارخ مختلف تھا۔ تھاکہ بدلتے حالات کا

بارھوا ں بابوقت کا بونے

آایddا کہ مسddٹر مچddل بھی ابری خddبر کی صddورت میں جدائی کا دوسرا قddدم اس آائیں گے۔ اپنے ملک چھٹی پرجارہے ہیں۔ اورکچھ عرصے کے بعد وہ پھر پاکستان

آان کے ایddک سddال بعddد کی بddات ہے کہ میں اپddنے علاقہ کے سنگاپورسddے کچھ مسیحی بہن بھddائیوں کے سdاتھ مسdٹر مچddل کے ڈرائنddگ روم میں بیٹھی تھی۔ یہ

آاخری ملاقات تھی۔ ملاقات مسٹر اورمسزمچل کے رخصتی سے پہلے آائی جب میں ایddک متلاشddی کی حیddثیت آامddد یddاد مجھے اس گھddر میں پہلی آائی تھی۔ یہ دونdوں مجھے مسdیح کے پdاس لائے تھے اورمdیرے لdئے دعddائیں کdرتے سے آاپ ابری طddرح آاپ کddو پتہ ہے کہ میں رہے تھے صddحن میں کھddڑے میں نے کہddا" کیddا

آاپ کی ملاقات کا شرف حاصل کی جدائی محسوس کروں گی"۔ اورپتہ نہیں پھرکب ہو۔

آاپ کdddو اس کے بغdddیر رہنdddا مسdddز مچdddل کہdddنے لگی"ہوسdddکتاہے خداونdddد ااس کے بddازو پddر ہی تکیہ کرنddا نہ سddیکھیں۔ وہ سddکھارہاہے۔ بلقیس جب تddک ہم فقddط ہمیشہ سکھاتا رہاہے ۔ باوجود اس کے میں ان کی جدائی پسند نہیں کرتی تھی اورمیں نے مسز مچل کویہی بتایا۔ وہ صرف ہنس دی اورکہنے لگی کہ کس کddا جی چاہتddاہےآاخddری ان کی آاگے مہم شddروع ہddونی ہے۔ کہ مddاں کی گddود کوچھddوڑے ۔ مگddراس کے آاپہنچddا اوربddڑے تپddاک سddے گلdنے ملddنے کے بعddد وہ چddل دئddیے۔ میں رخصتی کdا لمحہ

تنہائی محسوس کررہی تھی۔ اتوار کی شام کی عبادت جاری رہی۔ مگران کی کمی شدت سے محسddوس

ہوتی رہی۔ عبادتوں میں وہ جوش وخروش نہیں تھا۔ آایddاکہ بالکddل مسddٹر پھرایک شام میٹنddگ کے بعddد مddیرے ذہن میں ایddک خیddال اولڈ اورمچل کی ڈگdری پرچلdنے سdے ہم غلطی پdر تdونہیں ہیں؟ اگرہمdارے انdدر زنdدگی کی کوئی نئی چنگاری نہ پیدا ہddوئی توہمddارا چھوٹddا گddروپ ختم ہوجddائے گddا۔ اس خیddالآانے سے کہ کیا ہوگا۔ میرا دل دھڑکنے لگا۔ اچھا ہے کہ عام لوگوں کوبھی عبادتوں میں کی دعوت دی جائے۔ میں نے اس طرز کی عبادت اپنے گھر کرنے کا خیال ظاہر کیا، جسے قبول کرلیا گیddا۔ مختلddف ذرائddع سddے ہم نے لوگddوں کddواطلاع کddردی کہ اتddوار کی

شام کو میرے گھر میں مسیحی اجتماع ہوا کرے گا۔ آانے والوں کی تعداد کودیکھ کر میں حیران رہ گئی۔ بہت سے راولپنڈی سddےآائے۔ ہمddارے اامید تھی مسیحی اورغیر مسیحی ہرطرح کے لوگ آائے تھے جیسے مجھے

ابتدائی گروپ میں سے لوگوں نے جہاں تک ہوسکی ان کی خدمت کی۔

Page 68: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

جلد ہی رفاقت میں تازگی کا احساس نمddودار ہddوا۔ ذمہ داری بہت بddڑی تھی۔ میں اور دیگرحضرات جواس گروپ میں رہنماؤں کی حیثیت رکھتے تھے۔دلجddوئی سddے خddدا کے کلام اوردعddا میں لگے رہddتے۔ تddاکہ کسddی طddرح سddے ہم ان لوگddوں کی غلddط رہنمائی نہ کردیں۔ اچانک وہ وقفہ جس میں،میں نے کوئی نتیجہ نہ دیکھddا تھddا گزرگیddا۔ میں لوگوں کوحقیقت میں مسیح پر ایمdان لاتے دیکھddنے کdا تجdربہ کdرنے لگی۔خداونdد کوقبول کرنے والی سب سے پہلی ایک بیوہ تھی۔ اس نے رورو کdر خداونdد کے سddامنےآانے کی دعddوت دی۔ اس کی زنddدگی اپنے بوجھ کورکھddا اورپھرخداونddد کواپddنے دل میں اامیddد اپر آانے والی تبدیلی غیرمعمو ل تھی۔ وہ غیرمحفوظ اورافسردہ بیوہ سے خddدا کی میں بندی اورنئی مخلوق بن گئی۔ تھوڑے عرصہ بعدایک موٹر مکینdک نے خداونddد کdو اپdنیزندگی دی۔ پھرایک کلرک نے اوراس کے بعدایک خاکر وب نے مسیح کو قبول کیا۔

یہ سddب مddیرے گھddر ہddوا۔ حقیقت میں اس کddو اپddنی عddزت سddمجھتی تھی۔ اگرچہ مجھے ڈر تھا کہ کسی وقت بھی خاندان کی طddرف سddے اس کdا ردعمddل ہوگddا۔ مگرابھی تک کسی نے شکایت نہ کی تھی۔ یوں لگتا تھاکہ جوکچھ ہورہddا تھddا خانddدان ااسے تسلیم نہیں کرنا چاہتا تھا۔ ایک روز ایک اینٹ سے میرا پاؤں پھسل گیا اورمعمولیاانہوں نے ٹیلیفddون پddر مddیری خddیریت آایا۔ آاگئی۔ میرے خاندان میں سے کوئی نہ سی موچ پوچھی۔ میں اس خوش تھی۔ میرے خاندان کی طرف سے میری مسیحی زنdدگی کیآاتی کہ میں آاواز مخالفت میں کمی ہورہی تھی۔ کبھی کبھی اپنے باطن سddے مجھے یہ ابھی تک ایک ایسی شخص ہوں جddوزمین، بdاغ اورجائیddداد کواپdنی شکسdت سddمجھتی

تھی۔ میرے گھر کے صحن میں سے ایک سdڑک نdوکروں کے کdوارٹروں کی طdرف جddاتی تھی ۔سddڑک کے دونddوں طddرف بddیریوں کے درخت تھے۔ گddرمی کے موسddم میںآانے میری شخصیت میں تبddدیل کوبھddانپ کddربچے خddود بخddود درختddوں سddے پھddل تddوڑنے

ابری لگddتی تھی۔ مگddرجب بچddوں کddا شddور لگے۔ پہلے تddویہ مddداخلت ہی مجھے کddافی آارام میں نحل ہونے لگا تومیں نے مالی کوحکم دیا کہ بچوں کوبھگادو۔ اسی روز میرے میں نے مdddالی کdddویہ بھی حکم دیdddاکہ درخت کdddا ٹ دو۔ تdddاکہ نہ رہے بdddانس نہ بجے بانسddری ۔ درختddوں کی بربddادی کے سddاتھ ہی مجھے پتہ چلاکہ میں نے کیddا کیddا ہے۔ درختddوں کے جddانے کے سddاتھ ہی خداونddد کddا اطمینddان اوراس کی حضddوری بھی جddاتی

رہی۔ کافی دیرتک کھڑکی میں کھڑی میں اس خالی جگہ کddو تکddتی رہی۔ جہddاں بیرکےدرخت تھے۔ مجھے کس قدر چdاہت تھی کہ کdاش درخت ابھی تdک وہddاں ہddوتےاپرانی بلقیس شddيخ کیسddی اورمیں بچوں کے شورکوبرداشت کرسکتی۔ میں نے پہچانا کہ

ہے۔ ایddک بddار پھddر مجھے معلddوم ہوگیddاکہ اپddنی ذات میں خddود بخddود تبddدیل نہیںااس کے فضddل سddے ہی ممکن ہے کہ ہوسddکتی۔ یہ صddرف خداونddد کے وسddیلہ سddے اور

مجھ میں تبدیلی وقوع پذیر ہو۔آانے میں نے دعddا کی کہ اے خداونddد بddرائے کddرم مجھے پھراپddنی بارگddاہ میں دے۔ فقط ایک کام باقی تھا۔ پھل سے لدی ہوئی شاخیں میرے باغیچے میں جddا بجddاآاکر پھddل سddے لطddف انddدوز بکھری پڑی تھیں۔ دوسرے روز میں نے گddاؤں کے بچddوں کddوآائے۔ اگdddرچہ مجھے یقین ہے کہ ہdddونے کی کھلی چھdddٹی دے دی اوروہ خوشdddی سdddے

اانہوں نے محتاط رہنے کی کوشش کی توبھی پھول روندے گئے اورشاخیں ٹوٹیں۔ ایک بعد ازدوپہر بچوں کے جانے کے بعد جب میں نقصان کاجdائزہ لے رہی تھی تdومیں نے کہddا" خداونdد میں سdمجھتی ہddوں کہ توکیddا کررہdاہے۔ شdائد میں بdاغیچہ کوتوجھ سے زیادہ عزیز رکھتی ہوں۔ یہ تیرا باغیچہ ہے۔ میں بڑی مسرت سddے اسddے دیddتی

Page 69: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آارام دہ ذات کی طرف لانے کے لddئے ہوں۔ میرا تیرا شکر کرتی ہوں کہ تونے مجھے اپنی اسے استعمال کیاہے۔

مddیری خداونddد سddے پھررفddاقت بحddال ہوگddئی۔ مگddرمجھے کddانٹ چھddانٹ کیآارام کررہی تھی کہ محمود کمرے ضرورت تھی۔ نومبر کی ایک خنک بعد ازدوپہر میں آادھمکا۔ اب وہ بdڑا ہورہddا تھddا۔ اس کے چہddرے مہddرے سddے صddاف تھddاکہ وہ ایddک میں آایddا تھddا کہ بddاہر ایddک عddورت مddیری ملاقddات خوبصورت نواجوان بنے گا۔ وہ مجھے بتانے

کی مشتاق ہے۔ اس کی گود میں ایک بچہ ہے۔ اپنا سر اٹھاتے ہdوئے اورریشdم اورنورجہdاں کdودی ہdوئی ہdدایت کوفرامdوش کdرتےآاپ کddو معلddوم نہیں کہ دن کے آاٹھ بddرس کے ہddو۔ ہddوئے میں نے کہddا" محمddود" اب تم اس حصہ میں ،میں کسی سے نہیں ملنا چاہتی۔ محمود کمddرے سddے بddاہر گیddا ہی تھddااا اس عdورت کہ مجھے خیdال گdذرا کہ ایسdے وقت میں خداونdد کیdا کرتdا بلاشdبہ وہ فdورآاواز دی جوابھی قریب ہی تھddا۔ وہ کے پاس جاتا اوراس کی مدد کرتا میں نے محمود کوآاکھڑا ہوا۔ میں نے کہا محمود وہ عورت کیا چاہتی ہے؟ محمddود کہddنے لگddا دروازہ میں آاگیddا۔ میں اس کی میرا خیال ہے کہ اس کا بچہ بیمddار ہے۔ اوروہ سddاتھ ہی کمddرے میں ااس عddورت اور بچے سddے تھddا۔ میں ااسddے ااس لگاؤ کودیکھ سddکتی تھی جو آانکھوں میں آارہی ہddوں۔ چنddد لمحddوں نے ہدایت کی کہ ٹھیک ہے اسے مہمان خانہ میں بٹھddاؤ میں اانہیں مہمان خانہ میں بٹھادیا۔ وہ عورت ٹھپے کپڑوں میں ملبddوس تھی۔ میں محمود نے ااس نے ااس کی حالت قابل رحم تھی۔ جب ادور سے بچے کی دادی اماں لگتی تھی۔ اپنا چہرہ اٹھاکر مجھے دیکھا تواس وقت مجھے پتہ چلا کہ وہ ایک جddواں سddال لddڑکی

آاپ کے لئے کیا کرسکتی ہوں؟ ہے۔ پگھلے ہوئے دل سے میں نےپوچھا کہ میں آاپ کے بddارے میں اپddنے گddاؤں میں سddنا اورمیں پیddدل چddل کddر یہddاں میں نے آائی تھی وہ کوئی بddارہ میddل کے فاصddلہ پddر تھی۔ اسddی لddئے آاگئی ہوں جس جگہ سے وہ

بیچاری تھکی ہوئی دکھائ دیتی تھی۔ میں نے نddوکر کوچddائے اورکھddانے کے لddئے کچھ لانے کوکہا۔ بچہ اگرچہ تین برس کا تھا توبھی ماں کا دودھ پیتا تھddا۔ بچے کی حddالتآاتdddا تھdddا۔ میں نے دعdddا کdddرنے کے لdddئے بچے کی پیشdddانی پرہdddاتھ رکھdddا جdddوگرم پرتddرس

اورخشک تھی۔اردعا کdرنے کے لdئے ہdاتھ رکھddا تdومیں جونہی میں نے بچے کی مdاں کے سdرپ تصddورات میں اپddنے خانddدان کی پشddتوں کواپddنی اس حddرکت پرکنکھیddوں سddے دیکھddتے محسوس کیا۔ اپنی پرانی زندگی میں اس عورت کے سائے سddے دوررہddتی ۔ مddیرا دل اساان آایا۔ اورمیں نے خدا سddے یسddوع کے نddام میں دکھی ماں اوراس کے بچے کے لئے بھرااسے اس کے لئے وٹddا مddنز لانے آائی تو میں نے کی شفاء کے لئے دعا کی۔جب خادمہ کوکہا۔ ہماری ملاقات گھنٹہ بھر جاری رہی۔ اس ماں نے مجھے اپنے خانddدانی زنddدگیااس کddا خاونddد اپddاہج ہوگیddا۔ اوراس کے بddارے میں بتایddا کہ کس طddرح ایddک حddادثہ میں نومود بچے کے لئے کافی خوراک نہیں تھی اوراسی لئے ابھی تک وہ بچے کواپنddا دودھااسddے دے رہی تھی۔ کیونکہ یہ سستا طریقہ تھا۔ جب وہ جانے کے لئے اٹھی تومیں نے آاپ کی اشارہ سے روکا۔ میں نے کہdا میں اس بdات کdا بندوبسdت کرنdا چdاہتی ہdوں کہ اپرانی بلقیس بے قddرار اوراس بچے کی ٹھیک طورپر دیکھ بھال ہوان الفddاظ کے سddاتھ ہی

ہوگئی۔ اگddریہ خddبر سddارے واہ میں پھیddل گddئی کہ بلقیس کس قddدر نddرم دل ہے توکیddا

ہوگا؟ کیا ضرورت مندوں، بیماروں اوردکھیوں کی بھیڑ نہیں لگ جائے گی؟اابھddررہی تھیں تddوبھی میں مddانتی تھی کہ مddدد اگرچہ میرے اندر سddے یہ بddاتیں کئے بغیر کوئی اورچdارہ نہیں ہے۔ اس سdے کچھ بھی مفہddوم کیddوں نہ ہdو۔جب میں نے

آاپ کو اوراپنی جائیداد کودے ہی دیاہے توبس۔ ایک بار اپنے

Page 70: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاپ سب کوہسپتال لے چلddتے آاپ کے خاندان کوتوجہ درکار ہے۔ میں نے کہاآاپ کے خاوند کوپھرکبھی کddام نہ آاپ کے کھانے کا بھی انتظام ہونا چاہیے۔ اگر ہیں۔ اور ملے تومجھے اطلاع دینا۔ اسکے بعد ملاقات نہ ہوسddکی۔ میں نے ہسddپتال میں بddل کیآائے۔مگروہ عورت پھddرنہ ادائیگی کا بندوبست کردیا۔ اورانتظار کرتی رہی کہ وہ عورت پھر لوٹی۔ میں قدر پریشان تھی۔ جب میں نے اس سے متعلdق نdوکروں سddے دریddافت کیddا تdوااس کا بچہ اورخاوند ہسddپتال گddئے تھے اور اب حسب معمول وہ جانتے تھے۔ وہ عورت وہ بہddتر تھے۔ خاونddد کوکddام مddل گیddا تھddا۔ پہلے تومddیری خddودی نے سddراٹھایا اورمیں نےااس عمddل سddے روکddا۔کیddا سوچا کہ کس قدر ناشddکر عddورت ہے۔ مگرخداونddد نے مجھے

ااس کی مدد کی تھی؟ اس لئے کہ وہ تیری شکرگزاری کرسکے۔ اس لئے تونے بلاشdبہ میں غلطی پdر تھی اس عdورت کdودیکھ بھdال خداونdد نے کی تھی نہ کہ میں نے۔ پھddر میں خداونddد سddے معddافی چddاہی اوردرخواسddت کی کہ وہ مجھے پھddرآاہ بھddرتے ہddوئے کہddا" اے کبھی اس طddرح سddے جddال میں نہ پھنسddنے دے۔ میں نے

خداوند کتنی بار تونے مجھے گرتے ہوئے سنبھالا ہے"۔ ان دنdوں یdوں لگتdا تھddاکہ خداونdد کے قddریب رہddنے کے سdعی میں ،میں کس قدر ناکام ہوں۔ مجھے خیال گزرا کہ کیا مسیحی زندگی کا یہی چلن ہے۔ چddونکہ ان سوالوں کا جواب دینے والا میرے قریب کوئی نہیں تھا میں نے ان سddوالوں کواپddنے سddینہ

میں چھپائے رکھا۔ ایک صبح جب نورجہاں میرے نہانے دھونے کا بندوبست کررہی تھی تddومیںآابیٹھddا کہہ دیddا کہ دیکھddو ارخ پرنddدے کودیکھddتے ہddوئے جوہمddاری کھddڑکی پر ddک سddنے ای آاج صddبح کیddا بھیجddاہے۔ نورجہddاں مddیرے بddالوں میں کنگھی کddررہی تھی خداونddد نے خاموشddی طddاری تھی جس سddے میں قddدرحیران تھی،کیddونکہ عddام طddورپر نورجہddاں بہتآاپ آاپ کddوپتہ ہے کہ جب بddاتونی تھی۔ پھرشddرماتے ہddوئے وہ بddولی بیگم صddاحبہ ! کیddا

آاجddاتی آاپ کے چہرے پر تبddدیلی خداوند کے بارے میں بات کرنا شروع کرتی ہیں، تو ہے؟

آابddاد میں مشddن شddاپ پddر اورکddئی بddائبلوں کddا اس بعddد ازدوپہddر میں نے اسddلام آارڈردیا۔ یہ خاص قسم کی بائبلیں تھیں جوبچوں کے لddئے تیddار کی گddئی تھی۔ میں نے محمddود سddے اس بائبddل کے مفddاد کودریddافت کیddا تھddا۔میں نے یہ بھی دیکھddا تھddاکہ اس تصویروں میں بیان کی ہوئی کتاب کوکبھی کبھی نddوکر بھی شddوق سddے اٹھddا کردیکھddتےآاگdئیں تdومیں نے ایdک نورجہdاں کdوبھی دے دی۔ مجھے کس قdدر تھے۔ جب بdائبلیں آاپ کddو کچھ خوشdddی ہdddوئی جب وہ ایddک سdddاتھ کہdddنے لگی۔ بیگم صdddاحبہ !مجھے آاپ نے ہمیں بتایdا ہےکہ اگdرہم اس یسdوع کdو جاننdا آاپ کویdادہے کہ اکdثر بتاناہے۔ کیا آانسdو ااسddکے آانے کی دعddوت دیdنی چddاہیے؟ اس پddر چddاہیں تdو ہمیں اسddے اپddنے دل میں آایddا۔ میں نے اپddنی بہddنے لگے۔ بیگم صddاحبہ میں نے ایسddا ہی کیddااوروہ مddیرے دل میں زندگی بھر ایسی محبت کوکبھی محسوس نہیں کیddا۔مجھے اپddنے کddانوں پddر یقین نہیں آاتddا تھddا۔ میں نے نورجہddاں کواپddنے بddازؤں میں لے لیddا۔ ہم تھddوڑی دیرتddک خوشddی سddے

جھومتی رہیں۔ نورجہاں تونے کس قدر ناقابل یقین خبرسنادی ہے۔ اب ہم تین مسیحی ہیں ، آاپ ریشddم اورمیں۔ ہمیں اس کی خوشddی منانddا چddاہیے۔ پس ریشddم نورجہddاں اورمیں نے اکٹھے چddائے پی۔مگddراس سddے پہلے مجھے تھddوڑا سddا دھچکاسddالگا۔ جddونہی ہم تینddوں چائے پیتے وقت باتیں کررہی تھیں اورایک کھارہی تھیں توایddک بddارپھر مddیری خddودی نے سراٹھایا۔میرا خاندان اورعزیز اس کddا کیddونکر چرچddا کddریں گے۔ وہ کس قddدر حdیران ہddوںاپرانی راہوں پرغورکیا۔جب میں سخت حکم صادر کرتی اورغصddہ سddے گے۔ میں نے اپنی پاگل ہوجایا کرتی تھی۔ کرسی پر تھوڑی سی گردیddا نddوکروں کddا بddاورچی خddانہ میں تھddوڑاآاواز میں گفتگو کرنdا مdیرے غصdہ کوہddوا دیdنے کے لdئے کdافی ہوتdا تھdا۔ خداونdد ااونچی

Page 71: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اا مجھ پddر کddام کررہddا تھddا اورمیں بddڑی تشddفی کے سddاتھ اس کی رفddاقت کومحسddوس یقین کررہی تھی۔ یہ نہیں کہ میں کوئی مقدس ہستی بننا چاہتی تھی۔ مگرمیں یہ سیکھ رہیااس کی عddزت کddروں۔ اورکسddی طddورپر مddیرے تھی کہ کس طر ح میں اپنی زندگی سddے ااس کے نddام کی تحقddیر نہ ہddو۔میں یہ بھی سddیکھ رہی تھی کہ مسddیح کی رویہ سddے

آاواز بولتے ہیں۔ گواہی دینے میں اعمال الفاظ سے بلند مگرپھddر شddام کی عبddادتوں میں ایddک عجیب بddات مddیری تddوجہ کddا مرکزبddنی۔ نورجہاں ان درجن کے قریب دیہاتوں میں ہمارے ساتھ شddامل نہیں ہddورہی تھی۔ یہ کسااسddے قddدر عجیب تھddا۔ ایddک روز جب وہ مdیرے بdالوں میں کنگھی کddرچکی تddومیں نے تھوڑی دیر رکنے کوکہا میں نے پوچھا کہ اس اتوار کیا تم ہمارے ساتھ شامل ہونddا پسddندااس کا چہرہ زرد ہوگیا۔ بس میں یہ نہیں بتاسddکتی کروگی؟ نورجہاں چونک سی گئی اور کہ میرے ساتھ کیا ہddوا اور میں میٹنddگ میں بھی نہیں جاسddکتی۔ مddیرا خاونddد بہت پکddا مسddلمان ہے ہمddارے چddار بچے ہیں اگddر میں کہddوں کہ میں مسddیحی ہوگddئی ہddوں تddووہآاپ کdو اپdنے ایمdان کdا مجھے گھر سے نکال دے گا۔میں نے زوردیdتے ہddوئے کہdا مگdر

اقرار کرنا ہے یہ لازمی ہے۔ نورجہاں نے افسردہ نگاہوں سے میری طرف دیکھا اور پھردبی زبddان میں کچھ کہتی ہوئی جسے میں سddمجھ نہ سddکی کمddرے سddے بddاہر نکddل گdئی۔ شddائد وہ یہ کہہ

رہی تھی کہ یہ نہیں ہوسکتا۔اروت کوملddنے گddئی جس سddے ہddولی فیملی میں چنddد روز بعddد میں بddزرگ مddدرااس نے مddیری ملاقddات ہddوئی تھی۔ مجھے اس گفتگddو میں ہمیشddہ خوشddی ہddوتی تھی۔ مجھے بتایا کہ پاکستان میں کتنے ہی چھddپے مسddیحی ہیں۔ چھddپے مسddیحی ! میں نےآاپ آاپ مسddیحی ہیں تddو آائی کہ یہ کیddونکر ممکن ہے۔ اگddر کہddا کہ مجھے سddمجھ نہیں اروت کہنے لگی" ذرا نیکدیمس کردیکھو "۔ اس کا ذکر کیوں نہیں کریں گے! مدر

"نیکڈیمس " " یوحنا کی انجیل کے تیسرے باب کودیکھنے سے پتہ چلتاہے کہ وہ چھپاہوا مسdیحی تھdا۔ پھddرمیں نے اپdنی بائبdل کھdولی اور پڑھdنے لگی کہ کیdونکر یہ فریسdی راتآایddا۔ ااس کی بادشddاہت کے بddارے میں مزیddد جddاننے کے لddئے کے وقت یسوع کے پddاس ااس وقت تddک مجھے پتہ نہیں چلا تھddا کہ میں نے اکثر یہ دلچسپ بddاب پڑھddا تھddا مگddر نیکدیمس ایک چھپا مسیحی تھا۔ وہ کہنے لگی کہ شائد بعد میں نیکدیمس نے اپddنے ایمddان کddو بیddان کیddاہو۔ مگddر جہddاں تddک کلام ہمddاری رہنمddائی کرتddاہے وہ اس بddات میں

محتاط تھاکہ اس کے فریسی ساتھی نہ جان سکیں۔ اگلے روز میں نے نورجہddاں کواپddنے کمddرے میں بلایddا اورنیکddدیمس کےبddارےآاپ کو آایات اس کے سامنے پڑھیں۔ میں نے کہا"۔ مجھے افسوس ہے کہ میں نے میں آاپ کیddونکر اپddنے ایمddان کddا آاپ کوبتاسddکتا ہے کہ آانے پرخداونddد بے چین کیddا"۔ وقت آاواز کواحتیاط سے سننی ہddو۔ اس کdا چہddرہ دمdک اظہار کریں دریں اثنا محض اس کی ااسے خوشی سے اپdنے کdام کوانجdام دیdتے ہddوئے دیکھddا میں نے گیا۔ بعد میں ،میں نے اامید ہے کہ میں نے ٹھیک بات کی ہے میں کسی پddر الddزام خداوند سے کہاکہ مجھے

نہیں لگاسکتی تھی۔ چند ہی روز بعد میں نے خودریافت کیاکہ دنیddا کے اس حصddے میں مسddیحی

ہونا کس قدر دشوار ہے۔ ایک بعد ازدوپہر فddون کی گھنddٹی بجی۔ یہ مddیرے ایddک چچddا تھے جوخddاص طورپر میرے ساتھ سخت تھا۔ اگرچہ قطع تعلقی میں قدرے نرمی تھی توبھی اس چچddا

آاواز کرخت تھی۔ بلقیس ! ااس کی نے کبھی بات تک نہ کی تھی۔ فون پر "جی ہاں"

Page 72: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اانہیں سddچے آایddاہے کہ تم دوسddروں کddوگمراہ کddررہی ہddو۔ تم مddیرے سddننے میں ایمان سے دورلے جارہی ہو۔

"چچا جی یہ تواپنی رائے ہے"۔ااس کی میں تصورکرسکتی تھی کہ چچا کا منہ غصہ سddے سddرخ ہوگیddاکیونکہ آاواز سے عیاں تھا۔ یہ ایک اوربات ہے کہ تم ایسے فیصلے کرتی پھرو مگddریہ ایddک الddگ

بات ہے۔ دوسرے تیرے پیروی کریں۔ بلقیس تمہیں یہ کام بندکرنا ہوگا"۔آاپ آاپ کویddاددلاؤں کہ آاپ کے فکddرکی قddدر ہے۔ مگddرمیں چچddا جی مجھے

اپنی زندگی کے ذمہ دار ہیں اورمیں اپنی زندگی کی۔ دوسرے ہی روز جب میرا نیا ڈرائیور مجھے ٹddونی سddے ملاقddات کے بعddد گھddر کی طرف لارہا تھا۔ میرا ڈرائیور جانتddا تھddا کہ میں اکddثر لوگddوں کddولفٹ دے دیddتی ہddوں۔آاواز میں کہddا۔ بیگم ااس نے فیصddلہ کن مگراس بار وہ کار نہیں کھڑی کرنddا چاہتddا تھddا۔ آادمی کو بچاتا ہوا جلدی سے مہربانی سے مجھے کار کھڑی کرنے کو نہ کہنا۔ وہ اس آاخddری کنddارے پddر لگے۔ سddیٹ سddے آاگے نکال کرلے گیا۔ کار کے ٹائر سڑک کے کار آاپ کdا یہ خیddال تdونہیں آاپ کی کیddا مdراد ہے۔ آاگے جھکتے ہوئے میں نے کا اس سdے

آادمی مشتبہ تھا؟ جی ہاں بیگم صاحبہ ! کہ وہ ااس نے کddوئی اوربddات نہ بتddائی۔ وہ خاموش رہddا اور مddیرے سddوالوں کے بddاوجود آانے کے چنddد منٹ آارام کے لئے کمddرہ میں مگرایک ہی ہفتہ کے بعد میرے بعد ازدوپہر

بعد ایک ملازمہ کمرے میں داخل ہوئی۔ اس نے اپنے پیچھے دروازہ بند کردیا۔ابرا نہیں منdddddائیں گی۔ آاپ اامیdddddد ہے آاواز میں کہdddddا کہ مجھے اس نے دبی آاپ کوخبردار کرنا ضرور ی سمجھتی ہوں۔ کddل مddیرا بھddائی راولپنddڈی میں ایddک مگرمیں آاپ کی ااس نقصddان کddا تddذکرہ کررہddا تھddا جddو مسجد میں تھا۔ نوجوانوں کا ایک گddروپ آاواز کddا نپ وجہ سے ہورہاہے۔ وہ کچھ اقدام کرنے کی بات کررہے تھے۔اس لddڑکی کی

آاپ کddا اورلddڑکے کddا آاپ کی فکddر ہے۔ ہمیں رہی تھی۔ کہنے لگی بیگم صاحبہ! ہمیں ڈر ہے۔ مddیرا دل دہddل گیddا اب مddیری فکرکddرنے کی بddاری تھی کہ اس ملddک میں چھپکرمسیحی رہنا چاہئیے یا نہیں۔ خاص طورپر اس خاندان میں جس کی میں فرد تھی۔

تیراھواں بابطوفان کا دھمکیوں

تل ذکddر ddوئی قابddئے تھے۔ کddاہ گزرگddورٹ کودومddوں کی رپddمیرے خلاف دھمکی حddادثہ نہ ہddوا۔ اورمجھے گمddان ہddونے لگddاکہ خطddراب کی رپddورٹ بے بنیddاد تھی۔ مجھے

مسیح کوقبول کئے چند برس ہوچلے تھے۔ کرسمس کا تہوار قریب تھا۔آائے تھے مگرچچdا کی طddرف خاندان میں سdے کچھ لdوگ مdیری ملاقddات کdوآامیز فون مجھے یاددلارہا تھا کہ خانddدان میں تلخی ابھی بddاقی ہے۔ کیddوں سے دھمکی نہ خاندان کے لوگوں اورعزیزوں کی ایک ضیافت ہوجائے۔ تاکہ پتہ چل سddکے کہ کہddاں

تک قطع تعلقی کی خلیج کوپاٹا جاسکتاہے۔ میں نےمہمانوں کی لسٹ تیار کی۔ میں نے حفاظت سddے لسddٹ اپddنی بائبddل میں رکھ لی اورفیصلہ کیاکہ اگلی صبح دعوت نامے بھیج دوں گی۔ کیونکہ جب اگلی صبح میں نے لسٹ نکالنے کے لئے بائبddل کھddولی تddویہ حddوالہ مddیری نظddروں کے سddامنے

تھا۔ لکھنا تھا: "جب تودن کا یارات کا کھانا تیارکرے تواپنے دوستوں یا بھائیوں ،رشddتہ داروںابلا۔ تddاکہ ایسddا نہ ہddو کہ وہ بھی تجھے بلائیں اورتddیرا بddدلہ یddادولت مندپڑوسddیوں کddونہ ابلا۔ اورتجھ ہوجائے۔ بلکہ جب توضdیافت کdرتے توغریبdوں،لنجdوں، لنگdڑوں اورانdدھوں کdو پربdرکت ہdوگی۔کیdونکہ ان کے پdاس تجھے بdدلہ دیdنے کdوکچھ نہیں اورتجھے راسdتبازوں

(۔۱۴تا ۱۲: ۱۴کی ضیافت میں بدلہ ملے گا۔)لوقا

Page 73: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ایک ہاتھ میں بائبل اوردوسرے میں مہمانوں کی لسٹ تھامے ہوئے میں خیال کرنے لگی اے خداوند کیdا مdیرے لdئے یہ تdیرا کلام ہے۔ یہ بdات صdاف تھی کہ مdیرےآاپ کdddو یہ کہہ اامddراء کی تھی۔ میں نے اپdddنے رشdddتہ داروں اورعزیdddزوں میں زیddادہ تعdddداد کرتسلی دی تھی کہ یہ مسلمانوں اورمسdیحیوں کdا اجتمdاع کdرنے کdا اچھdا موقdع ہوگdا۔ مگرحقیقت میں یہ میرا غرورتھا۔ میں اپنے خاندان کے سامنے اس بddات کddا مظddاہرہ کرنddا

چاہتی تھی کہ ابھی تک امیر طبقہ میں میرے دوست ہیں۔ میں نے لسٹ کوپھاڑدیا۔ بائبل کے فرمان کے مطابق میں نے بیواؤں ،یتیموں، بےروزگاروں اورگاؤں کے غdریب لوگdوں کی لسdٹ تیdارکی اورپھddران سdب کوکرسddمس کییی کہ بھکاری بھی۔ ضیافت میں شرکت کی دعوت دی۔ اس میں ہرایک شامل تھا۔ حت کچھ دعوت نddامے تddومیں نے خddود دئddیے۔ اورکچھ نddوکروں نے ،نddوکروں سddے پتہ چلا کہآایddا میں نے آانے کی تیاری میں ہے۔ ایddک لمحہ کےلddئے دل میں غلddط خیddال سارا گاؤں اپنا قیمتی غالیچہ کے بارے میں سوچا جومیں نے تھوڑی دیر ہddوئی کمddرے میں بچھوایddا

تھا۔ پھرمیں نے سوچاکہ اس وقت میں اسے راستے سے ہٹاسکتی ہوں۔آانے والے آاٹھ برس کddا محمddود بddڑے انہمddاک کے سddاتھ تیاریاں شروع ہوگئیں۔ حضرات کے لئے تحائف اکٹھے کرنے میں مddدد کررہddا تھddا۔ بddڑے سddے لے کddر چھddوٹے

تک ہم نے ہرایک کیلئے تحائف لینے شروع کردئیے۔ ایک روز دروازے پردستک ہوئی۔ واہ کی عورتوں کا ایک گروپ بddاہر کھddڑا ہddوا تھا۔ وہ مدد کرنا چاہتی تھیں۔ ان میں سے ایک کہنے لگی۔ ہم بے لوث خddدمت کرنddاآاپ کddا ہddاتھ بٹddائیں۔اچانddک یہ چddاہتی ہیں۔ ہم چddاہتی ہیں کہ ضddیافت کے انتظddام میں سارام اہتمام سارے گاؤں کی بddرداری کddا کddام دکھddائی دیddنے لگddا۔ میں نےایddک کمہddارآارڈردیا۔ گاؤں کی عورتddوں نے دئيddوں کے کے خاندان کوپانچ سومٹی کے دیئے بنانے کا لئے بتیاں تیار کیں۔ کام کرنے کے دوران قدرتی طورپر مسیح کے بارے میں بات کddرنے

اا جب ہم گھر میں دیئے سddجارہے تھے تddومیں نے پddانچ ہوشddیار کے مواقع بھی ملے۔ مثل اورپانچ سست کنواریوں کی کہانی چھddیڑدی۔ کھانddا ایdک اوردلچسdپ کdام تھdا۔کھddانے میں بھی عورتddوں نے مٹھائیddاں اورلذیddذ چddیزیں تیddار کddرنے میں بddڑھ چddڑھ کddر حصddہ لیddا

اورچاندی کے ورق لگاکر ہرکھانا احسن طورپر تیارکردیا گیا۔آانdا شddروع کردیdا۔ اور یہ کdوئی ایdک ہفتہ بھddر۲۴ دسمبر کوگاؤں کے لوگوں نے

کی ضیافت بن گئی۔ قطاردرقطddار دئddيے اور لوگddوں کی رونddق کیddا ہی بھلی لگddتی تھی۔ محمddود گddاؤں کے بچddوں کے سddاتھ کھیلddنے میں مصddروف تھddا۔ ایddک عجیب چمddکآانکھیں میں تھی۔ اورمحمddود بہت خddوش تھddا۔ گھddر تان گddاؤں کے بچddوں کی تھی۔ جddو کی رونق ایک میلہ سdے کم نہ تھی۔ بdار بdار محمdود نdئی درخواسdتوں کے سdاتھ مdیرےاان کواندبلالیں۔ میں تھپکی دیتے اا ممی پانچ لڑکے باہر کھڑے ہیں۔کیا آاتاتھا۔ مثل پاس اانہیں بلالیں۔ یوں لگتا تھا کہ ہمddارے گھddر میں سddارے آاپ ااسے کہتی کہ بلاشبہ ہوئے واہ کے بچddوں کی تعddداد سddے زیddادہ بچے ہیں۔جب میں نے دیہddایتوں سddے بddات کی یسوع نے دوسروں کے ساتھ ہمیں کیسا برتاؤ کرنے کوکہاہے تووہ کہنے لگے کیddا واقعیآاج جddوہم وہ اسddی طddرح لوگddوں کے سddاتھ چلddتے پھddرتے تھے۔ میں نے کہddا" ہddاں" اورآاخر جب ضddیافت اختتddام پddذیر ااس کے لئے کرتے ہیں۔بلا دوسروں کے لئے کرتے ہیں ہم آارام سے بیٹھنے کا وقت پایا ۔ توخddدا کddا اطمینddان ہوئی اورمیں نے کام سے فرصت پاکر مddیرے بddاطن میں تھddا۔ مجھے محسddوس ہورہddا تھddا کہ یہ سddب خداونddد کی مرضddی کے

عین مطابق تھا۔ بہت سے غریب کبھی اس ضیافت کونہ بھولے۔ کوئی ایک مddاہ بعddد میں نے ایک نوکر سے گdاؤں میں ایddک جنddازے کے بdارے میں گddاؤں کے مولddوی کی بیddوی نےآاواز میں یہ شکایت کی کہ بیگم صاحبہ نے اسلام چھوڑنے میں بddڑی غلطی کی اونچی ا

Page 74: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاپ کی بیگم صddاحبہ سddے ملاقddات ہddوئی ہے؟ ااسے جddواب دیddاکہ کیddا ہے۔ کسی اورنے ااس نے کئے ہیں۔ تان کاموں میں سے کوئی کام کیا ہے جو آاپ نے کیا

مگر اس تجربے کا ایک اورپہلو بھی تھا۔ کیونکہ مجھے معلوم ہوا کہ واہ میںتاس ضیافت سے خوش نہ تھے۔ ایdک بdزرگ مdالی جوہمdارے ایسے لوگ موجود تھے جوآاپ مہربdانی سdے مجھے باغ میں کام کرتا تھا ایdک روز مجھے روکرکہdنے لگdا کہ کیddا

آاپ کوحق ہے۔ ایک منٹ بات کرنے دیں گی؟ میں نے کہا بلاشبہ آاپ کddو جاننddا لازمی بیگم صاحبہ!گاؤں میں ایddک بddات کddا چرچddا ہے جسdے ہے۔ کوئی یہ بات کرتاہے کہ بیگم کیdونکر ایdک مسdئلہ بن گdئی ہے اورگdاؤں میں ایسdےاانہیں کdوئی اقdدام کرناچdاہیے۔ میں نہیں سdمجھتا کہ لوگ موجdود ہیں جوکہdتے ہیں کہ آاپ کddو اس کddا علم کیا کیا اقدام وہ کریں گے۔ بیگم صاحبہ میں محسوس کرتاہوں کہ اا یddوں لگتddا آاتی رہیں۔غالب آائندہ سال میں اس قسم کی دھمکیاں گاہے گاہے ہونا چاہیے۔

آاسمانی باپ مجھے مشکل حالات کا سامنا کرنے کے لئے تیار کررہاہے۔ تھاکہ میرا آائے ۔ بعddد میں اا ایddک روز گddاؤں سddے تین چھddوٹے لddڑکے ہمddارے گھddر مثل مجھے گمان گddزراکہ ہوسddکتاہے کہ ان بچddوں کے ذریعے خداونddد اپنddا پیغddام مجھے دےآایddا۔ وہ کddانپ رہddا تھddا رہاہو۔ کیونکہ لڑکوں سے خبر سننے کے بعد محمود میرے پاس آانکھیں کھلی کی کھلی تھیں۔ممی کیdddا معلdddوم ہے کہ مdddیرے ااس کی اورخdddوف سdddے آاپ کے قتل کا منصوبہ بنddارہے دوستوں نے کیاکہا؟ وہ کہہ رہے تھے کہ گاؤں میں لوگ ہیں۔ جمعہ کی نمdddاز کے بعdddد وہ یہ کdddریں گے۔ سسdddکیوں کے دوران کہdddنے لگdddا کہ

آاپ کو ختم کردوں گا۔ آاپ کوقتل کردیا تومیں بھی اپنے اگرااس کے بالوں اب مجھے کیا کرنا تھا۔ میں نے محمود کوسینہ سے لگالیا۔ اورآاپ کddو ایddک ااسddے تسddلی دیddنے لگی۔ مddیرے پیddارے بچے میں میں ہddاتھ پھddیرتے ہddوئے کہانی سddناتی ہddوں۔ اورمیں نے یسddوع کے ناصddرت میں پہلے وعddظ کی کہddانی سddنائی۔

میں نے بیان کیdا کہ جب لdوگ غصdہ سdے بھرگddئے اوریسdوع کوسنگسdار کdرنے لگے تddوآاسddمانی بddاپ کی مرضddی نہ ہddوئی کddوئی اان کے بیچ میں سے گذرگیا، جب تک یسوع ااس میں محفوظ ہیں۔ آاپ کے لئے بھی یہی ہے۔ ہم یسوع پر ہاتھ نہ اٹھاسکا۔ میرے اورآاپ کی مراد یہ ہے کہ ہمیں کوئی ضرر نہ پہنچے گا۔ ااس پر یقین ہے؟ کیا کیا تمہارا

ااس کddا نہیں میری مراد یہ نہیں۔ یسوع کودکھ دیddا گیddا۔ مگراسddی وقت جب آاپہنچddا۔ ہمیشddہ خddوف میں زنddدگی بسddر نہیں کی۔ کیddونکہ جب دکھ اٹھddانے کddا وقت آاتddا کچھ نہیں ہوسddکتا۔ ہمیں بس صddبر سddے انتظddار کddرتے رہنddا تddک ہمddارا وقت نہیں آاپ مdیری بdات اوردیکھناہے ۔ مگردریں اثناء ہم بڑے اعتماد سے جی سdکتے ہیں۔ کیdا آانکھddوں میں تسddلی تھی۔ ااس کی بھوری سمجھے؟ محمود نے میری طرف نگاہ کی اور اچانک وہ مسکرایا اورخوشی سdے چلاتddا ہddوا اپddنی کھیddل کddود میں لddگ گیddا۔ جس کdا

مطلب تھاکہ وہ سمجھ گیاہے۔ میری تمنا تھی کہ میں کہہ سکوں کہ مdیرا یقین بھی اسdی قddدر محکم ہے یہ نہیں کہ جوکچھ میں نے محمود سے کہا تھا اس پر میرا ایمان نہیں تھddا۔ بddات صddرف یہ تھی کہ میرا ایمان ابھی تک بچddوں کddا سdا نہیں تھddا۔ میں اٹھی اوراپdنی بائبddل تھddامے باغ کی طرف چل دی۔ میرا دل بوجھل تھdا۔ وہ مdیری اپdنی ہی دھdرتی سdے کس طddرح

دور کرنے کی جرات کرسکتے ہیں۔ موسdم خشdک تھdا۔ میں اپdنی چھdوٹی سdی نdدی میں مچھلیdوں کے اچھلdنےآارہی تھی۔ گddرمی کے آاواز ادور سddے کوئddل کے کوکddنے کی آاواز سddن سddکتی تھی۔ کی موسم کی بچی کھچی بہار اپنdا رنddگ دکھddارہی تھی۔ یہ دھdرتی مdیرے اورمdیرے لوگddوں کی تھی۔ سات سوبرس تک میرے خانddدان نے احسddن انddداز میں اس کی خddدمت کی

تھی۔یہ میرا گھر ہے اوراسے نہیں چھوڑسکتی اورنہیں چھوڑوں گی۔

Page 75: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

تddوبھی ایسddے حادثddات وقddوع پزیddر ہddورہے تھے۔ جومddیرے بس سddے بddاہر تھے۔اورمیرے اپنے گھر میں ٹھہرنے کے مصمم ارادہ کے خلاف تھے۔

ء میں میری تبدیلی کے چارسال بعد پاکستان میں پہلا انتخاب۱۹۷۰دسمبر ہوا۔ یوں لگتا تھاکہ عوامی حکومت جیت جائے گی اور یہ مddیرے لddئے اچھی خddبر نہیںارکن نہیں تھddا۔ اس نddئی ہوگی۔ کیونکہ میرے عزیزوں میں سddے کddوئی اس جمddاعت کddا جمddاعت کddا نعddرہ تھddا اسddلام ہمddارا دین ہے، جمہddوریت ہمddاری پالیسddی ہے اورسوشddلزمآادمی کی ہمدردیا جتینے کیلئے تیار کیddا گیddا تھddا۔ ہماری معیشت ہے۔ یہ نعرہ ایک عام میں جانتی تھی کہ ایک عام پاکستانی قوت کے احساس کو محسوس کرتا تھا۔ کیا یہ میرے لئے بھلا تھا؟ شdائد یہ نdئی بلقیس کے لddئے بھلا تھddا۔ مگdراس میں ایddک مdوروثی خطرہ بھی تھا۔ کیونکہ ایک سرپھرے کویہ پتہ چل جddائے کہ اس کے پیچھے حکddومت کا ہاتھ ہے تddووہ ہرغلddط کddام کرگddزرے گddا۔میں جمہddوریت پسddند نہیں رہی تھی سوشddلزماپرانی خاندانی روایات کا منافی تھا۔ اوررہی بات اسلام ہمارا دین ہddونے کی تddواس ہماری

لحاظ میں گویا ایک غدار تھی۔ زیادہ عرصہ نہ گddزرا تھddا کہ میں نے بڑھdتی ہddوئی مخddالفت کdو بھddانپ لیddا۔ واہااس آادمیddوں کی نگddاہوں کودیکھddا۔ میں کی گلیddوں میں گھومddتے ہddوئے میں نے اسddے آافیسdر کے رویہ میں تبdدیلی کdوہرگز نہیں بھdول سdکوں گی۔ ماضdی میں معمولی ٹیکس جوخادم کی طddرح گفتگdو کرتdا تھdا اب بے رخی دکھارہddا تھddا۔ میں اپdنی جائیdداد سdےااس سے گفتگو کررہی تھی۔ دلخddراش الفddاظ اورنفddرت کے انddداز میں فddارم مddیرے متعلق

ااس کی دشمنی کا پتہ چلتا تھا۔ سامنے رکھنے سے بعد میں جب میں اپنے گھر کے باہر چہل قدمی کررہی تھی تddومیں نے ایddکآادمی پرنگاہ کی جواپنی راہ سے پھر کر مجھ سdے بdات کdرنے کے لdئے کھdڑا ہdوا ایسے ااس کdا رویہ مختلdف تھdا۔ مجھے دیکھ کdر جلdدی سdے اپنdا چہdرہ پھddیر لیdا۔ تھddا۔ اب

آائی۔ میں نے کہddا خداونddد اوردوسری طرف تکنے لگا۔ اپنے باطن میں ہی مجھے ہنسی کیا ہم سب بچوں کی سی حرکتیں نہیں کرتے؟

یہ دلچسddپ بddات تھی کہ نddئی حکddومت کddا کddوئی اثddر مddیری جائیddداد پddر دکھائی نہیں دیتا تھddا۔ ریشddم اورنورجہddاں کے علاوہ جویسddوع کوپیddار کddرتی تھی مddیرے تمddام ملازمین مسddلمان تھے تddوبھی ہمddارے درمیddان بddڑی حقیقی الفت تھی۔ کddئی بddارآاکddر کہddتے تھے کہ بیگم مddیرے مسddلمان ملازمین خاموشddی سddے مddیری خوابگddاہ میں آاپ ہماری فکddر نہ کddریں ۔ ہمیں اور کddام آاپ کو گھرچھوڑ کر کہیں اورجاناہے تو صاحبہ!

مل جائے گا۔ چار برس پیشتر میرے ملازمین سے میرا رشتہ کس قدرت مختلف تھا۔ سپنے میرے مسیحی تجddربہ کddا ہمیشddہ ایddک حصddہ رہے تھے۔ خddواب میں ہی پہلی بار یسوع سے ملاقات ہddوئی تھی۔ اب یہ عجیب روحddانی تجربddات جن کdا پولddوس

رسول ذکرکرتاہے مزید محرک ہوگئے۔ ایک شب کیا دیکھddتی ہddوں کہ میں روح میں اٹھddائی گddئی۔ اور میں بddڑی تddیزآاگddئی ہddوں جddوامریکہ میں نddئے انگلینddڈ رفتاری میں سمندر پاکررہی ہوں۔ میں ایسی جگہ آاگddئی جس میں دوبسddتر لگے تھے۔ کی طddرح لگddتی تھی۔ میں ایddک گھddر کے سddامنے آانکھیں ایک بستر پر ایک بزرگ عddورت پdڑی تھی۔ جس کddا گddول سddا چہddرہ تھddا۔ نیکی ااسddے ااس پرایک سفید چادرتھی۔ عورت بیمار تھی۔ یوں لگتا تھddا کہ اوربھورے بال تھے کینسddر ہے۔ایddک نddرس کرسddی پddر بیٹھی کچھ پddڑھ رہی ہے۔ پھddرمیں نے اپddنے خداونddدااس کے سddامنے دوازنddوں ہddوکر کہddنے لگی کہ کوکمرے کے ایک کونے میں دیکھا میں

مجھے کیا کرنا چاہیے۔ااس عddورت کے ااس خddاتون کے لddئے دعddا کddرو۔ پس میں وہ فرمddانے لگے کہ ااس کے لddئے دعddا کddرنے لگی۔ صddبح کے وقت میں اپddنے پاس گئی اوربڑے جddوش سddے تاس خیال میں کھوئی ہوئی تھی کہ سمندر پddار سddے کیddا مdراد ہے؟ یسddوع بستر پر بیٹھی

Page 76: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس عdورت کے لdئے دعdا کdرنے کdو کیdوں کہdا؟ اس زبردسdت مکاشdفہ کی نے مجھے آانی شروع ہوئی۔ ہمارے خداوند میں ہماری دعاؤں میں بddڑی قddوت جھلک میرے سامنے اان کے ذریعے سے کام کرتاہے۔ میں یعقوب کے پانچویں باب کی طرف پھری۔ ہے۔ وہ ااسddے اٹھddاکر ااس کے باعث بیمار بچ جائے گا۔ اورخداوند ادعا ایمان کے ساتھ ہوگی جواان کی بھی معddافی ہوجdائے گی۔ راسdتباز کھڑا کرے گا۔ اوراگراس نے گناہ کdئے ہddوں تdو

کی دعا کے اثر سے بہت کچھ ہوسکتاہے۔ ااس میں خداونddد اسی طرح ہماری دعddائیں جس کے لddئے ہم دعddا کddرتے ہیں۔

کی قوت کوجاری کردیتی ہیں۔ ایک اور وقت میں نے رویddادیکھی جس میں ایddک بحddری جہddاز پرسddوار ہddورہیااس میں یسdوع کھdڑا تھddا۔ یdوں لگتdا تھddاکہ وہ مجھے ہوں جس کمرے میں کھdڑی تھی آاخddر میں ایddک مغddربی آاگddئی۔ راسddتہ کے ہدایات دے رہا تھا۔ پھر میں کمرے سddے بddاہر آائی اور مddیرے بddازو میں خاتون کو دیکھddا۔ وہ مddیری منتظddر کھddڑی تھی۔ وہ مddیرے پddاس

بازو ڈال کر کسی طرف لے جانے لگی۔ میں نے منزل کے بارے میں استفسdار کیdا۔ مگdر خداونdد نے مجھے نہ بتایdا۔ خواب سے مجھے یوں لگتا تھاکہ میں ایک اور دورہ پر جارہی ہوں۔ مگر اس دفعہ ایddکتان خوابddوں سddے نامعلوم منزل کی طرف جاؤں گی۔ مگر یسوع کی نگاہ سفر پddر ہddوگی۔

میں ذہنی طورپر تیارہوگئی۔ اس لئے میں کسی خبر سے ہراساں نہ ہوئی۔اپرانی۱۹۷۱مddارچ ء میں بھٹddو کی حکddومت کے چنddد مddاہ بعddد یعقddوب جddو

آایا۔ سالہسال سddے وہ ہمddارے خانddدان کے قddریب حکومت سےمیرا واقف تھا،ملاقات کوآایddا جب پاکسddتان کی رہا تھا حقیقت میں جب مddیرا خاونddد وزیdر تھddا توایdک وقت ایسddا آاپ مالی حالت گرگئی اورتجارت کا توازن بگڑ گیا۔ یعقوب اورمیں نے مل کر اپنی مddدد کے نظریہ پر ایک پروگرام ترتیب دیا تھا۔ ہم نے سادہ زنdدگی بسdرکرنے کdا ایdک منصdوبہ

تیار کیddا۔ بنیddادی تصdور یہ تھdا کہ پاکسdتانی صddنعت کواپdنی اشdیاء تیddار کdرنے کے لdئےآامدات میں کمی کی جائے۔ اابھارا جائے اوردر

اادھر گھddوم کddوہم نے چھddوٹی صddنعتوں اور فیکddٹریوں کddواس پddر تادھر ملک میں آامد کرنے میں حوصddلہ افddزائی کی۔ تمddام لوگddوں کی ہم نے اس بddات پddر حوصddلہ عمل در افزائی کی کہ وہ سوتی کپڑے کی کھڈیاں لگائیں۔اورخود کپڑے تیار کریں۔ خود ہم نے ملکی کddپڑا پہن کddر اس خیddال کی تddرویج میں کddردار ادا کیddا۔ ہمddارا یہ سddادہ زنddدگی بسرکرنے کا منصوبہ کافی حدتک کامیاب رہا۔ جddونہی لوکddل فیکٹریddاں کddام کddرنے لگیں پاکسdتان کی مdالی حddالت تdرقی کddرنے لگی۔اس کے بعdد یعقddوب صdاحب اکdثر مdیرےآاجddاتے۔ وہ ہمddارے سddاتھ سیاسddت اوردنیddا کے معddاملات پرتبddادلہ خیddال کddرنے کے لddئے خانddدان کے بddارے میں کddافی کچھ جddانتے تھے۔ پاکسddتان میں جہddاں جہddاں ہمddاری جائیداد تھی وہ وہاں گیا تھا۔ اوروہ جانتا تھا کہ ہماری مdالی حdالت ان جائیdدادوں سdے

وابستہ ہے۔آاپ کی مddالی وہ نرمی سے کہنے لگا۔ بلقیس !کچھ دوستوں کے سddاتھ میں آاپ نے اپنی زمین کا کچھ حصہ بیچنے کے بddارے میں حالت کا تذکرہ کررہا تھا۔ کیا تل آاپ کی ساری زمین محفوظ ہے۔ جبکہ بھٹddو اشddتما غور کیاہے؟ مجھے یقین نہیں کہ

اراضی کا وعدہ کررہاہے۔ یعقوب نے بہت عقل کی بddات کی تھی۔ وہ خطddرہ سddے بے پddروا مddیری مddددآایddا تھddا۔ میں نے یعقddوب کddا شddکریہ ادا کیddا۔ اورکہddا کہ موجddودہ حddالت میں کddوئی کddو

طاقت مجھے یہاں سے باہر نہیں نکال سکتی۔ اپرانی بلقیس اپddنی جھلddک ، دکھddارہی بلاشddبہ یہ بddات بچگddانہ سddی تھی۔ ااس کی توقع کے موجب تھا۔ کہنے لگا اگرکہیں میری مدددرکار ہو تddو تھی۔ یہ جواب

اا اطلاع دوں گی۔ ضرور اطلاع دینا۔ میں نے شکریہ ادا کیا اورکہاکہ یقین

Page 77: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ریشم جوکہ گم گوتھی مجھے کہنے لگی، بیگم جی گزشتہ رات میں نے خوفناک خواب دیکھا۔ میں غور سے سddننے لگی۔ ریشddم نے مجھے بتایdاکہ میں نے خdواب میں دیکھddا کہ کچھ شdریر لddوگ گھddر میں گھس کdر آاپ کوقیدی بنddارہے ہیں۔ روتے ہddوئے وہ کہddنے لگی کہ میں ان سddے خفddا ہddوئی۔میں نےآاپ کddو خddواب میں گھddر سddے آاپ کddو پکارکرکہddا کہ بیگم صddاحبہ بھddاگیں۔ میں نے ااسddے تسddلی آانسوؤں سddے تddرتھیں۔ میں نے ہی آانکھیں ااس کی بھاگتے اوربچتے دیکھا۔ تت اان میں، میں بddذا ااس نے کہے دی۔ کیونکہ مdیرے لddئے یہ مشddکل نہ تھddا جddو الفddاظ ااس نصیحت پر غddور کddررہی تھی جddومجھے ملی تھی۔ میں نے پیddار سddے اس سddے خود کہا کہ جان بچانے کے بddارے میں ان دنddوں خداونddد سddے بہت کچھ سddنتی رہی ہddوں۔ پہلے پہل تومیں نے یقین کرنے سے انکار کردیا۔ مگراب میں نے اس پرغddور کرنddا شddروع

کردیاہے۔ ااس کے زردچہرے کواپنے ہاتھ سے اوپر اٹھاتے اورمسکراتے ہوئے کہا میں نے کہ یہ ممکن ہے کہ مجھے جانا پڑے۔ مگراگرمیں جاؤں گی تویہ خداوند کے وقت میں

ہوگا۔آاپ کddومجھ پddر یقین ہے؟ ملازمہ میں تسddلیم کddا سddبق سddیکھ رہی ہddوں۔ کیddا خاموش رہddنے کے بعddد بddولی" بیگم صddاحبہ زنddدگی بسddر کddرنے کddا یہ کس قddدر شdانداراا یہ ہے اورفقddط یہی راسddتہ ہے۔ اب مddیرے قddابو میں کچھ نہیں ہے"۔ ddریقہ ہے"۔ یقینddط ااس پر میرا یقین تھا توبھی ملازمہ کے جانے کے سddاتھ اوراگر چہ جوکچھ میں نے کہا

میں جذبات سے مغلوب تھی۔تم خزاں میں اورسلسلہ وار پیغام ملے اور تجربddات ہddوئے۔ ایddک۱۹۷۱ ء کے موس

آائی۔ اس کdا سdانس پھdولا ہdوا تھddا۔ اوروہ جdذبات سdے مغلdوب دن نورجہاں میرے پdاس

تھی؟کانپتے ہوئے ہاتھوں سے وہ میرے بال سddنواررہی تھی۔ میں نے پوچھddا نورجہddاں کیddابات ہے؟

سسdکیاں لیddتے ہddوئے نورجہdاں کہddنے لگی بیگم صdاحبہ میں نہیں چdاہتی کہآاپ کودکھ پہنچے ۔ کس سے دکھ؟

آانسو خشک کرتے ہوئے وہ بیان کرنے لگی کہ میرا اپنا بھائی کل مسجد میںآاپ کے خلاف اقدام کیddا آاگیا ہے کہ آادمیوں کویہ کہتے سنا کہ وقت ااس نے چند تھا۔

جائے۔آاپ کو پتہ ہے کہ اس سے ان کی کیا مراد تھی؟ کیا

آاپ کے نورجہddاں کہddنے لگی بیگم صddاحبہ نہیں! مگddر مجھے ڈر ہے کہ یہ لئے اورمحمود کے لئے خوفناک ثddابت ہوسddکتاہے۔ نوسddالہ بچے کddو وہ کddوئی ضddرر نہیں

پہنچائیں گے۔ نورجہاں نے سنجیدگی سے کہا بیگم صاحبہ یہ وہ ملک نہیں ہے، جو پddانچ

سال پہلے تھا۔ اچھا ہے کہ اب محتاط رہا جائے۔ چند ہی ہفتوں بعد یہ وقوع پزیر ہوگیdا۔ یہ بہت خوبصdورت دن تھddا۔ خdزاں کddا موسم تھا۔ مون سون کا موسم جاچکا تھا، اور موسم خشک تھddا۔ کddئی روز تddک کچھ نہ ہddوا۔ بعddد میں ،میں یہ کہddنے لگی کہ بہرصddورت ہم جدیddد دور میں رہ رہے ہیں۔ یہ

ءجب کہ مdddذہب کے جdddوش میں جنگیں لdddڑی جdddاتی تھیں۔۱۵۷۱ء تھdddا نہ کہ ۱۹۷۱مذہبی جنگیں ماضی کا قصہ ہیں۔

ااوپر اپنے کمرے میں گئی۔ مگراچانddک کس وجہ کے بغddیر میں دعا کے لئے مجھے زبردست تحریک ہوئی کہ میں محمود کولے کر باہر گھاس کے لان میں جاؤں۔

Page 78: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

یہ کس قدر احمقانہ فعل ہوگا۔ مگرتحریک اس قدر قوی تھی کہ میں ہال کیااس کو جلddدی چلddنے کوکddتی ہddوئی لان طرف دوڑی۔ محمود کوجوسویا ہوا تھا جگایا اور

کی طرف چل دی۔ ابھی تddک اس احمقddانہ فعddل سddمجھے ہddوئے میں سddیڑھیوں سddے نیچے اتddری

آاگئی۔ اورسامنے کا دروازہ کھلا ہی چھوڑتے ہوئے باہر آائی۔ میں نے ایک میری عمارت سے باہر قدم رکھتے ہی مجھے جلنے کی بو آاگ نہیں جلائے گddا۔ میں مddالی کی تلاش میں اصول بنایا تھاکہ میری زمین میں کوئی گھر کی دوسری طرف جاتے ہی لرزگئی۔ مکان کی دیddوار کے سddاتھ کھddڑکی کے پddاسآاگ لگادی گئی تھی۔ اورشعلے بھڑک رہے تھے۔ میں چلائی ملازم دوڑتے ایک ڈھیر کوآاگ پرڈالddنے لگے اان میں سے کچھ ندی سے پانی کی بالٹیاں لاکر آائے۔ جلد ہی ہوئے دوسرے پانی کی نالی سےباغ میں پانی چھڑکاؤ کرنے لگے۔ مگرپانی کddا دبddاؤ ہمddارےآاجdائے گdا۔ کیdونکہ شdعلے ہاں کم تھا۔ یوں لگتا تھddاکہ تم گھddر شdعلوں کی لdپیٹ میں ااس وقت موجddود تھے۔ بہت بلند تھے اورپانی وہاں تک نہیں پہنچ رہا تھا۔دس ملازم جو ایک قطار میں کھڑے ہوگئے۔ اورندی سddے پddانی لے کdر شdعلوں پdر ڈالddنے لگے۔ نصddفآاگ نہ بجھddتی تddواگلے چنddد آاگddئے۔ اگddر گھنٹے کی جدوجہد کے بعddد شddعلے قddابو میں

منٹوں میں گھر شعلوں کی نذر ہوگیا ہوتا۔ااس نے بddڑے خddوف کی حddالت میں اپنddا میں نے نورجہddاں پddر نگddاہ کی اورآامddد ہddوا تھddا۔ میں سddرہلایا۔ میں جddانتی تھی کہ وہ کیddا سddوچ رہی ہے۔ دھمکی پرعملدرآاگ نہ نےجلی ہوئی دیواروں اورسیاہ شdہتیروں پرنگddاہ کی اوریہ سddوچنے سdے گریdز کیddاکہ آانے بجھنے کی صورت میں کیاہوتا۔ میں اس خیال سے گھبرائی کہ اگرمجھے باہر نکل

کی تحریک نہ ہوتی توکیاہوجاتا۔

آائی۔ مجھ سdddے، ملازمین سdddے ایdddک گھنٹہ کے بعdddد پdddولیس تفdddتیش کdddرنے سوالات کرنے کے بعد چلی گئی۔ میں اپنے کمرے میں تھی۔ میں نے بائبل اٹھائی کہ

دیکھو ں کہ خداوند کیا کہنا چاہتاہے۔ ایک فقرہ پر میری نگاہ گویا جم کررہ گئی۔ جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ میں کچھ نہیں کرسکتا جب تک تووہddاں

(۔۲۲: ۱۹پہنچ نہ جائے)پیدائش کتddاب نیچے رکھddتے ہddوئے میں نے اوپddر دیکھddا اور دعddا کی کہ اے خداونddدآاسdان۔ مجھے بتddا کہ چھddوڑ کdر جdانے کی راہ کddون سdی ہے اور کیdا یہ مشdکل ہوگddا یdا آانکھوں سےدعا کی اے خداوند لddڑکے کddا کیاہوگddا؟ کیddاوہ آالود اوراس بار میں نے اشک بھی مddیرے سddاتھ جddائے؟ میں سddب کچھ کھddوچکی ہddوں ۔ کیddا یہ بچہ بھی اس میں

شامل ہے۔ ء میں خداونddد نے پھرایddک اورخddواب کے۱۹۷۲چھ مddاہ بعddدایک روز مddارچ

آانکھddوں میں پریشddانی ااس کی آائی۔ ذریعے سے مجھ سے کلام کیا۔ ریشم مddیری طddرف تھی۔

ااس کddا اشddارہ ریشddم کہddنے لگی بیگم صddاحبہ کیddا کیش بکس محفddوظ ہے؟ اس چھddوٹے بکس کی طddرف تھddا جس میں گھddر کی ضddروریات کے لddئے رقم رکھddتی

اا بکس محفوظ ہے۔ پرمعاملہ کیاہے؟ تھی۔ یقینآایdا آاواز پر قابو پdاتے ہddوئے کہddا مجھے گdزری رات ایdک خdواب ریشم نے اپنی آاپکے سddاتھ ہے۔ ہddاں یہ آاپ موٹر پرایک لمبے سddفر پرجddارہی ہیں۔ کیش بکس جس میں کdوئی غddیرمعمولی بdات نہ تھی۔ کیdونکہ میں اکdثر کیش بکس اپdنے سdاتھ رکھdتی تھی۔آاپ ریشم نے مزید کہا کہ خواب بڑی حقیقی تھی۔ اورافسوسناک حصہ یہ تھddا کہ جب

اچرالیا گیا۔ آاپ کا بکس آاپ کوروکا اور سفرکررہی تھیں تولوگوں نے

Page 79: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس کو یوں تسلی دینی پڑی کہ پیسے کاکھونddا وہ لرزگئی ایک بار پھر مجھے مجھے خدا پر زیادہ اعتماد کرنا سکھائے گddا۔ جب وہ اپddنے کddام کی طddرف لddوٹ گdئی تومیں نے خواب کے بارے میں غورکیا۔ کیا یہ پیشddنگوئی ہوسddکتی ہے؟ کیddا مجھے اس بdات کی خddبردی گddئی تھی کہ مdیرا مdال لٹ جddائے گddا۔ کیddا جلdدہی بdذات خddود میں

کسی مالی سہارے کے بغیر اپنی نامعلوم منزل کی طرف چل دوں گی؟ ء کے گddرم۱۹۷۲یہ پریشان کن دن تھے، کیddونکہ محض دومddاہ بعddد جddولائی

آانے کی اطلاع دی۔ دن میں ایک ملازم نے مجھے خالد کے آاخddر وہ میرا بیٹا خالد ابھی تddک لاہddور میں رہی رہتddا تھddا۔ اس قddدر گddرمی میں

آايا؟ ایسی اہم بات کیا تھی جوٹیلفیون پرطے نہیں ہوسکتی تھی؟ کیوں خالد ڈرائنگ روم میں مdیرا انتظddار کررہddا تھddا۔ کمdرہ کے انddدر داخddل ہddوتے ہی

آاپ کی صورت دیکھ کر مسرور ہوں۔ میں کہنے لگی میرے لال میں مگرتم نے فون کیوں نہ کیا؟

ااس نے ڈرائنگ روم کا دروازہ بند کردیddا۔ آاگے بڑھ کر مجھے چوما۔ خالد نے آانے کddا مقصddد بیddان کرنddا شddروع کردیddا۔" امی جddان میں نےہولنddاک افddواہیں سddنی اوراپنے آاواز قddدرے کم ارک گیا۔ میں نے مسdکرانے کی کوشdش کی۔ خالddد نے اپdنی ہیں"۔ وہ کرکے بیان جاری رکھddا۔ امی حکddومت بہت سddی پرائیddوٹ جائddدادوں کddو قبضddہ میں لے رہی ہے۔ میرا ذھن میر ے حکومت کی طرف سے اس عزیز کی طddرف چلا گیddا۔ جس

ء میں یہی بات کی تھی۔ کیddا اب اس پیشddنگوئی کے۱۹۷۲نے ایک برس پیشتر مارچ تل اراضی کے زیر اثر کافی امکان ہے کہ پورے ہونے کا وقت تھا؟ خالد نے بتایاکہ اشتما

ہماری جائداد پہلی جائدادوں میں ہو جوحکومت لے گی۔ میں نے پوچھا کہ تم کیا چاہتے ہو؟ میں کیddاکروں؟ کیddا وہ سddاری کی سddاری جائیداد پرقبضہ کرلیں گے یا جائیداد کddا کچھ حصddہ لیں گے؟ خالddد اپdنی کرسddی سdے

اٹھا، اورخیالات میں مستغرق بdاغ کے دریچہ کی جdانب گیddا۔ مdیری طddرف مdڑتے ہddوئےآاپ کی جائیddداد کddا تاس کddا علم نہیں ہے ۔ شddائد کہddنے لگddا" امی جddان" کسddی کddو کچھ حصہ تھوڑا تھوڑا کرکے بیچنا عقلمندی ہو۔ اس سddے خریddدار گddورنمنٹ کے قبضddہ

سے محفوظ رہے گا۔تاس اجوں میں نے ان پddر غورکیddا، مجھے خالddد کی تجddویز درسddت لگی۔ اجوں سلسلہ میں بات چیت کے لئے ہم سب ٹونی کے پاس گئے۔ ہم سب متفddق تھے کہ یہ درست اقدام ہے۔ میں نے فیصلہ کیddا کہ خالdد لاہddور روانہ ہوگddا۔ اورہم کاغdذی کdارروائی

تاس سے جاملیں گے۔ مکمل کرنے کے لئے ء کی ایddک گddرم صddبح ٹddونی محمddود اورمیں لاہddور میں جائیddداد کے۱۹۷۲

معاملے کوطے کرنے کے لئے تیار تھے۔ جونہی میں نے گھر سے قddدم نکddالا اپddنے بddاغ کی خوبصورتی کdودیکھ کddر مجھے افسdوس ہddوا۔ گرمیdوں کے پھdول اپنddا جddوبن کھddارہے

تھے۔ چشمے معمول سے بھی زیادہ بلندیوں کوچھورہے تھے۔ سامنے والے دروازے پر جمع ملازمین سے میں نے کہا کہ چند ہفتوں میں ہمآاجائیں گے۔ ہرایک نے اس خیال کو تسلیم کیddا۔ صddرف نورجہddاں اورریشddم خddوش واپس آانسddوؤں سddے رونے لگی اوروہddاں سddے چلی گddئی۔ میں نہیں تھیں۔ اچانddک نورجہddاں خوابگاہ میں کچھ لینے واپس گئی۔ جب سیڑھیوں سdے نیچے جdانے کے لdئے میں ہddالااس کی ااس نے مddیرا ہddاتھ تھddام لیddا۔ کی طرف مڑی توریشم مddیرے سddامنے کھddڑی تھی۔

آانسوؤں سے ترتھیں۔ آانکھیں آاپ کے سddاتھ رہے۔ آاواز میں کہddنے لگی ۔بیگم صddاحبہ !خddدا بddڑی دھیمی

آاپ کے ساتھ بھی رہے۔ میں نے کہا رشddیم اورمیں دونddوں ہddال میں خddاموش کھddڑی تھیں۔ ہم کچھ نہیں کہہ رہی تھیں۔ مگر ہربات سمجھ رہی تھیں ۔ کسdی نہ کسdی طddرح سdے مجھے یdوں محسdوس

Page 80: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

آاچکی تھی۔ ااس کے بہت قddریب ااس کی صddورت پھddر نہ دیکھddوں گی۔ میں ہواکہ میں آاپ کی طddرح کddوئی مddیرے بddال ااس کا ہاتھ دباتے ہوئے خاموش لہجہ میں کہا میں نے

سنوار نہیں سکے گا۔ ریشم نے اپنے ہاتھ اپنے منہ پر رکھے میرے پاس سے چلی گئی میں نے اپddنی خوابگاہ کا دروازہ بند کرنے ہی والی تھی۔ کسdی نے قddوت سdے مجھے روک گیddا۔ میں واپس کمرے میں گئی اوروہاں کھڑی رہی۔ سفید دیواروں پر موت کا سا سddکوت طddاری تھا۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں میں نے اپنے خداوند کوجاناتھا۔ میں نے اپddنے کمddرے اوربddاغ کی طرف سے منہ پھیر لیا اورکddار کی طddرف چddل دی۔ اس بddاغ میں کتddنی بddار میں نے خداوند کی حضوری کومحسوس کیddا تھddا۔لاہddور میں کچھ لddوگ تھے جنہیں دیکھ کddراان کی جddواں سddال بچی کdو ااس کی بیوی اور میرا دل باغ باغ ہوجائے گا۔ بلاشبہ خالد مل کر میرا دل کھل جdائے گdا۔ مسdٹر اولdڈ سddے ملاقddات کdا بھی امکdان تھddا۔ میں نےآارہی ہوں۔اس کا نیاکام قصبہ سے کچھ فاصdلے پرایdک گdاؤں میں لکھا تھاکہ میں لاہور اپرانے عزیddزوں سddے ملاقddات ہddوگی۔ لاہddور معمddول کے اان اامیddد تھی کہ تھddا۔ مگddرمجھے مطابق جولائی کے مہینے میں بارشوں کا مرکز بنا ہوا تھا۔ سڑکیں پانی سے بھddری ہddوئی

تھیں۔ اپنی مجبوریوں کے سبب سے ٹونی بہت کم ہمارے ساتھ ٹھہرسکی کاغddذی کارروائی مکمل کdرنے کے بعddدہم نے ٹdونی کdو ریdل گdاڑی پdر راولپنdڈی جdانے کے لdئے الوداع کہدیا۔ پلیٹ فارم پرعجیب ولخراش منظر تھا۔ پروگرام کے مطابق چند دنddوں میں محمddود پھddر اپddنی امی سddے جddاملے گddا۔ تddوبھی اس جddدائی کddا ایddک غddیر معمddولی سddاااس احساس تھا۔ محمود اب دس برس کا تھا۔ اپنی ماں سddے الddوداعی بوسddہ لیddتے وقت آاواز میں ااونچی نے بمشکل اپنے اشکوں کوروکddا۔ لddڑکے کوبddازوؤں میں لیddتے ہddوئے ٹddونی

روئی۔ ٹونی کو گلے ملتے ہوئے میں بھی رورہی تھی۔

اچانک ٹونی بولی اب بس بھی کیجئے۔ہم کوئی مdاتم تھddوڑا کdررہے ہیں۔ میںااسddے گddاڑی پddرروانہ ہddوتے دیکھ رہے تھے۔ گddاڑی ااسddے چومddا۔ اورمحمddود مسddکرائی پھر

اسٹیشن سے روانہ ہوئی اورہم ہاتھ ہلاتے رہ گئے۔اانہوں نے کہا کہ جائیداد کے فروخت کddرنے جوہماری جائیداد بیچ رہے تھے ااس کے میں چند ہفتے لگیں گے۔ خالد نے ہمیں یقین دلایاکہ جتنی دیddر ہم چddاہیں ہم

ہاں ٹھہرسکتے ہیں۔ ایک بات جومیری بے چینی کا سبب تھی وہ یہ کہ میں یہاں روحdانی رفdاقت سے محروم رہddوں گی۔ مسdیحیوں کوروحddانی طddورپر زنdدہ رہdنے اورتحریdک دیdنے کےلddئے

ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔آاواز سddن کdر بdڑی خوشdی ہddوئی۔ میں نے مسٹر اولڈ کوفون کیا۔ مسز اولڈ کی اان کے ہم نے فون پر دعا کی۔ خوشی اور غم کے ملے جلے جذبات تھے۔ مصddروفیات آانے میں حائل تھیں۔ توبھی وہ قصبہ میں کسddی مسddیحی سddے وافقیت کرواسddکتے لاہور تھے۔ مسٹر اولڈ نے خddاص طddورپر ایddک پروفیسddر کی بیddوی پیگی کddا ذکddر کیddا۔ عجیب

طورپر یہ نام سن کر میرے دل کی دھڑکن تیز ہوگئی۔ چند منٹوں میں فون پر پیگی سddے بddات کddررہی تھی۔ اگلے چنddد گھنٹddوں میںااس کا چہرہ کھddل وہ خالد کے ڈرائنگ روم میں تھی۔ مجھے دیکھ کر مسکراہٹ سے

اٹھا۔آاپ کی پہلی کہddنے لگی" بیگم شddیخ" مجھے بتddاؤ کہ کیddا یہ سddچ ہے کہ آاپ نے خداوند کو کیسdے جانdا؟پس ڈرائنdگ ملاقات یسوع سے خواب میں ہوئی تھی؟ آاغdاز ہddوا تھddا۔ روم میں،میں نے پیگی کوسارا قصہ سنایا۔ چھ برس ہddوئے اس داسdتان کdا ااس پیگی نے بڑے انہماک سddے مddیری کہddانی سddنی۔ جب میں نے کہddانی ختم کی تddو

نے میرا ہاتھ تھام کر بہت ہی حیران کن بات کہی۔

Page 81: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس آاپ میرے ساتھ امریکہ چلیں۔ میں نے حیرانگی سے میری خواہش ہے کہ پر نگاہ کی۔ میرا دل دھڑک رہا تھddا پیگی کہddنے لگی کہ سddنجیدگی سddے یہ کہہ رہی ہوں۔ میں جلد اپنے بیٹے کواسکو ل میں داخل کروانے کے لddئے جddارہی ہddوں۔ میں چddارآاپ میرے ساتھ سفر کرتی ہوئ ہمارے کلیسیامیں گواہی ماہ تک امریکہ میں رہوں گی۔

دے سکتی ہیں۔ وہ اس قddddدرخوش تھی کہ میں اس کddddادل نہیں توڑنddddا چddddاہتی تھی۔ میں نےآاپ کی دعوت کی قدرکرتی ہوں مگر مجھے اس کے بارے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں

میں دعا کرنے کا موقع دیں۔ ااسddے پڑھddا اورہنسddی یہ اگلی صبح ملازمہ میرے لئے ایک پیغام لائی۔ میں نے

آاپ نے دعا کی ہے یا نہیں؟ پیگی کی طرف سے تھا۔ کیا ابھی تک میں مسddکرائی کاغddذ کوپھینddک دیddا۔ کیddونکہ اس پddر مزیddد غddورکرنے کddا ابھی

وقت نہیں تھا۔ گذشddتہ دوبddرس کے حddالات فلم کی طddرح مddیرے ذہن کی سddطح پddر ابھddرنےآاگ کdا حdادثہ اورپھdر میں نے مصdمم ارادہ کیdاکہ خداونdد لگے۔ خdواب ، دھمکیdاں اور کی مرضddی ہddوگی میں وہی کddروں گی۔ اگddرچہ اس میں مجھے اپنddا وطن بھی کیddوں نہ

ترک کرناپڑے۔ میں نے پیگی کے سddوال کddوابھی تddک خداونddد کے سddامنے نہیں رکھddا تھddا۔تاس دورہ کوخddدا کے ہddاتھ ااسddے خداونddد کے سddامنے رکھddوں گی۔ میں نے مگddراب میں آارہی تھی۔ اگddرچہ میں دیddا۔ مddیرے لddئے سddمجھنا مشddکل تھddا۔ کیddونکہ مجھے یہ سddوچ

آاخری دورہ ہوجائے گا۔ چارماہ کا دورہ نہ ہوا تویہ

اے خداوند میں ایک بار پھر کہوں گی کہ توجانتاہے کہ میں کس قddدر اپddنے وطن میں رہنے کی مشتاق ہوں۔ بہرحال میں اب باون برس کی ہddوں۔ اوریہ ازسddرنوزندگی

آاغاز کا وقت نہیں ہے۔ کےآاہ بھرتے ہوئے کہاکہ یہ سddب سddے اہم بddات نہیں ہے۔ سddب سddے مگرمیں نے اہم بات ہے اے خداوند تیری حضوری میں رہناہے۔ اے خداوند کرم فرما کہ مddیری مddدد

کر میں ایسا فیصلہ کبھی نہ کروں جومجھے تیری حضوری سے محروم کردے۔

Page 82: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

چھودھواں باب

منزل نئی یہ عجیب بddات تھی کہ جddونہی خداونddد نے پاکسddتان چھddوڑنے کے لddئے مddیرا

آانی شروع ہوگئیں۔ ذہن تبدیل کیاراستے میں رکاوٹیں تل حل لگتی تھی کہ پاکسddتان کddا شddہری مثال کے طورپر ایک رکاوٹ جوناقاب اپنا ملک چھوڑتے وقت پانچ سوڈالر سے زیادہ رقم اپddنے سddاتھ نہیں لے جاسddکتا۔ مddیرے ہمddراہ محمddود دوسddوپچاس ڈالddر لے جاسddکتا تھddا۔ اب سddوال یہ تھddا کہ میں اورمحمddود چارمddاہ تddک سddاڑھے سddات سddو ڈالddر میں کیddونکر گddزارہ کرسddکیں گے۔ اس سddبب سddے

ارکی رہی۔ پیگی کی تجویز پر مزید غور کرنے سے میں آانے کی دعddوت دی۔ بddاتوں پھرچند روزبعد پیگی نے ایک روز مجھےاپنے گھddرااسے بھی جانتی تھی۔ جب سے ہی باتوں میں ڈاکٹر کرسٹی ولسن کا ذکر چھڑگیا۔ وہ ااس نے بddیرونی ااس چرچ کومسddمار کردیddاہے جddو میں نے یہ سنا تھاکہ افغان حکومت نے لوگوں کیلئے تعمیر کروایا تھا تومیں اس کے بارے میں سوچا کرتی تھی۔ میں نے پوچھاآاپ کو پتہ ہے کہ وہ اب کہاں ہے؟ پیگی کہنے لگی ٹھیddک طddرح سddے مجھے کہ کیا

معلوم بھی نہیں۔آائی تddواس اس لمحہ فddون کی گھنddٹی بجی۔ پیگی فddون سddننے گddئی وہ واپس آاپ کو معلddوم ہے کہ یہ کddون تھddا؟ یہ ڈاکddٹر کرسddٹی آانکھیں حیرت زدہ تھیں"۔ کیا کی

ولسن تھے"۔آاپ سے سddوال کرنddا ان حیران کن واقعہ پر ہنسی پر قابو پاتے ہوئے ہم نے اپنے شروع کیا یہ محض اتفاق ہی تھا! پیگی کہنے لگی کہ ڈاکٹر ولسن لاہور سddے گddذررہےآانdا چdاہتے ہیں۔ میں خdوش تھی ۔کیdونکہ حdالات سddے بخddوبی ہیں وہ ملاقات کے لdئے

واقddف ہوجddاؤں گی۔ مگddرنہ جddانے مجھے یہ احسddاس کیddوں ہورہddا تھddا کہ یہ ایddک عddامملاقات سے قدرے بڑھ کر ہوگی۔

اگلے روز ملاقddات سddے بہت خddوش ہddوئی۔ میں نے واہ کے واقعddات اوراپddنی زنddدگی کے بddارے میں ڈاکddٹر کرسddٹی کوسddارا قصddہ کہہ سddنایا۔ پھddرپیگی نے بتایddاکہ وہااس نے کddافی کیddونکر مجھے امddریکہ جddانے کی دعddوت دے رہی ہیں۔اس خیddال میں دلچسپی دکھانی شروع کردی۔ پیگی کہنے لگی کہ اگرچہ کddئی مشddکلات ہیں۔ اوران میں سے پہلے یہ ہے کہ بلقیس ملک سے صرف پdانچ سdوڈالر اپdنے سddاتھ لے جاسdکتی ہے ڈاکٹر کرسٹی کہنے لگا کہ میں اپنے ایک دوست کوجddوکیلی فورنیdا میں ہے تdاربھیج

سکتاہوں ۔ شائد وہ کچھ کرسکے۔ چند روز بعدپیگی نے فون کیا وہ بہت خdوش تھی۔ چلاتے ہddوئے کہddنے لگیآاپ کی اسپانسرشddپ بھیجddنے کddو بلقیس ! تمام بندوبست ہوگیddاہے ۔ ڈاکddٹر بddوب پddیرظ

آاپ سات روز کے اندر اندر جانے کے لئے تیار ہوسکتی ہیں؟ تیارہیں۔ کیا سات روز کے اندر! اچانdک اپdنے وطن کوچھddوڑنے کdا بہت بdڑا خطddرہ مdیرےآاگیا۔ کیونکہ میں ابھی تک سستی کdررہی تھی کہ اگddرمیں نے اپنddا ملddک چھddوڑا سامنے

تویہ ہمیشہ کے لئے ہوگا۔آادمیddوں کوسddاری آاگئے"۔ خddدا نے سddب مجھے ایddک شddاعر کے یہ الفddاظ یddاد دھرتی پیار کرنے کے لئے دی۔ مگرچونکہ ہمارے دلوں کی وسعت تنگ ہے اس لئے ہم ایک خطہ میں بھی ٹھیک طرح رہنے کا ثبوت دے سکتے ہیں۔ اوروہی خطہ سب سddے

پیارا ہوسکتاہے"۔)روڈیارڈکپلنگ(۔تانہیں میرے ذہن میں واہ، میرا باغ، میرا گھراورخانddدان گھومddنے لگddا کیddا میں

چھوڑسکوں گی؟

Page 83: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اگرمیں حقیقت میں قائل ہوجاؤں کہ یہ خدا کی مرضdی ہے تdومجھے یہ سdب کddرنے میں مضddائقہ نہیں، کیddونکہ میں جddانتی تھی کہ دیddدہ دانسddتہ نافرمddانی کddا نddتیجہ

کیاہوگا۔ خدا کی حضوری جدا ہوجائے گی۔آاگئی۔ خالddد نے شddام کے کھddانے اگلے چوبیس گھنٹوں میں ایک اور تصدیق پربتایا کہ فقط ایک چھوٹی سی بات باقی ہے۔ اوراس کے بعddد جائیdداد کdا سdارا معdاملہآاپ بیچنddا چddاہتی طے ہوجائے گا۔ خالد کہنے لگا ممی! میرا خیال ہے جس جائیداد کو

آاپ کی خلاصی ہوگئی ہے۔ پھراچانک دروازہ گویا بند ہوگیا۔ ااس سے تھیں یوں لگتا تھا کہ خدا کی طرف سddے نہیں بلکہ مddیرے ملddک کی طddرف سddےااس وقت تddک کیونکہ ابھی ایک قانون درمیان میں تھا۔ اوروہ یہ تھا کہ کوئی پاکستانی ااس کا سارا ٹیکس ادا نہ ہddو۔مddیرا انکم ٹیکس تddوادا اپناملک نہیں چھوڑسکتا۔ جب تک ااس کی مفصddل نقddل درکddار تھی۔ مجھے انکم ٹیکس کی کردیddا گیddا تھddا مگddر مجھے ااس کے بعddد ہی میں امddریکہ کے لddئے ٹکٹ ادائیگی کddا سddرٹیفیکٹ حاصddل کرنddا تھddا۔

خریدسکتی تھی۔ مdddیری روانگی کے سdddاتھ روز میں سdddے چdddار روز گdddزرچکے تھے صdddرف تین روزباقی تھے۔ جب میں اورمیرا بیٹddا خالddد ٹیکس کی ادائيگی کddا سddرٹیفیکٹ لیddنے کے لئے حکومت کے دفتر میں داخل ہوئے تddو ہمddارا خیddال تھddاکہ کddوئی مسddئلہ درپیش نہیں

ہوگا۔ کیونکہ میرے کا غذات مکمل تھے۔اپررونق سڑک پر واقع تھا۔ دفتر میں داخل ہddونے سddے سddارا دفتر لاہور کی ایک اا کلdر منظر اجنبی سا دکھائی دیا۔ معمول کے مطابق یہاں بہت شddور شdرابا ہوتdاہے۔ مثلآافیسddرز سddے بحث اادھddر کی دوڑ دھdوپ اورکddاؤنٹر پddر کھddڑے لوگddوں کی کdوں کی ادھddر

معمول ہوتا تھا۔

صرف میں اورخالد ہی دفتر میں تھے۔ بالوں سے بے نیاز ایک کلرک جوکاونٹرآاگے بddڑھ کddر میں نے اپنddا مddدعا بیddان آاخری کونے پر بیٹھے ایک میگزین پڑھ رہا تھا کے

کیا۔ بے پرواہی سے ہماری طرف دیکھddتے ہddوئے کہddنے لگddا کہ مجھے افسddوس ہے

یہاں ہڑتال ہے۔ ہڑتال !آاپ کے لddئے وہ کہنے لگا جی ہاں ہڑتال ہے۔ کوئی بھی ڈیوٹی پرنہیں ہے۔ اورآادمی کوتکddتی رہی۔ پھddرمیں ااس کddوئی بھی کچھ نہیں کرسddکتا۔ میں کچھ دیddر تddک آاواز سے دعا کی جسے صddرف خالddد چند قدم پیچھے ہٹ گئی۔ میں نے اس قدر بلند ہی سن سکتا تھا۔ کہ" اے خداوند کیا تونے دروازہ بنddد کردیdا ہے؟ مگdر اب تdک تdونے

میری اس معاملے میں حوصلہ افزائی کیوں کی ہے؟ااس نے واقعی دراوزہ بند کردیا تھا میں نے دعا آایاکہ کیا پھرمجھے ایک خیال کی کہ" اے بdddاپ ٹھیdddک ہے اگdddریہ تdddیری رضdddا ہے کہ میں اورمحمdddود امdddریکہ جdddائیں توہماری صفائی کے کاغذات کddا خddود بندوبسddت کddر"۔ میں نے ایddک زبردسddت اعتمddادآاپ ڈیddوٹی پddر ہیں۔ محسوس کیا۔ اورکلرک سے مخاطب ہوئی۔ میں نے کہا لگتddاہے کہ ااس نے اپddنے میگddزین سddے نگddاہیں آاپ مجھے صفائی کے کاغذات کیوں نہیں دیddتے ؟ آادمی معلddوم ہوتddا تھddا جسddے اٹھاتے ہوئے غصہ سے میری طرف دیکھddا۔ وہ اس قسddم کddا آاپ کdو کسی کاکdام نہ کdرنے میں خوشdی ہdوتی تھی۔ غصdہ سdے بdولا محdترمہ میں نے

بتادیاہے کہ ہڑتال ہے۔آافیسddر سddے ملddنے کی اجddازت دیں میں میں نے کہا ٹھیک ہے" توپھر مجھے نے اپنی حکdومت میں ایdک بdات سdیکھی تھی کہ جب میں کسdی کdام کdوکروانے کdا

یی افسروں تک پہنچی تھی۔ مصمم ارادہ کرلیتی تومیں اعل

Page 84: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

کلرک نے اپنے میگزین کddورکھ دیddا اورمجھے لے کddر اپddنے قddریب ہی دفddتر میں گیا۔ روکھے پن سddے بddولا کہ یہddاں انتظddار کddرو۔ اورپھddر خفگی میں نظddروں سddے غddائبآایdا اورمجھے آادمی بdاہر آاواز سdنی۔ اورپھdروہ ہوگیا۔ میں نے انdدر سdے مdدھم گفتگdو کی

آانے کااشارہ کیا۔ اندر آادمی سے ہوئی۔ میں نےاپddنی میری اور خالدکی ملاقات ایک ادھیڑ عمر خوبرو ضروریات بیان کیں۔ وہ کرسی کی ٹیک لگا کdر کچھ سdوچتا رہddا۔ اور پھربdولا "محddترمہ

آاپ نے اپنا نام کیا بتایا تھا؟" "بلقیس شیخ" مجھے افسddوس ہے کہ ہڑتddال کے درمیddان ہم بالکddل کچھ نہیںآاپ وہی آانکھddوں میں پہچddان کی چمddک جddاگ اٹھی۔ ااس کی کرسddکتے۔مگراچانddک

بلقیس شیخ ہیں جنہوں نے سادہ رہن سہن کامنصوبہ تیارکیا تھا۔"جی ہاں !میں وہی ہوں"

ااس نے میز پرہاتھ مارا اورکہا" ٹھیک" جذباتی طورپر ااس نے مجھے بیٹھddنے کوکہddا۔ مdیرا خیddال ہے کہ ایک کرسی کھینچتے ہddوئے وہ سdب سdے شdاندار پروگdرام تھddا جdوکبھی ہمdارے ملdک میں رائج ہdوا۔ میں مسdکرائی۔آاپ کیلdئے کیdا اجھکdا اورکہdنے لگdا کہ بتdائیں ہم آافیسر پر اعتماد انداز میں میز پر پھروہ

کرسکتے ہیں؟ااسے بتایddاکہ تین روز کے ااس نے میرے مسئلہ کے بارے میں پوچھا۔ میں نے آادمی کے چہddرے پردیکھddنے ااس اندر مجھے کراچی سے امریکہ کے لئے جہاز لینddاہے۔ ااس نے کddاؤنٹر پddربیٹھے ہddوئے سddے لگتddا تھddا کہ وہ کچھ کddرے گddا۔ کھddڑے ہddوتے ہddوئے

ااسے کہا کہ نئے اسسٹنٹ کوبلاؤ۔ کلرک کوبلایا اور

آاواز میں وہ کہنے لگا کہ میرے پاس ایک عارضی اسddٹینوگرافر ہے بڑی دھیمی وہ باقاعدہ اسٹاف کارکن نہیں ہے اورہڑتال پر نہیں ہے۔ وہ سرٹیفیکیٹ ٹائپ کردے گا۔

میں بذات خود اس پر مہر لگادوں گا۔ مجھے مدد کرنے میں خوشی ہے۔ چنddد منٹ بعddدمکمل سddرٹیفیکٹ مddیرے ہddاتھ میں تھddا۔ جddاتے وقت میں نےااس نے سddرٹیکفیٹ کddوہلاتے ہddوئے کلddرک کوالddوداع کہddا۔ وہ بہت حddیران ہddوا۔ اورجب ااسے کہا" میری مسکراہٹ کودیکھنے کے لئے میگزین سے اپنی نظریں ہٹائیں تومیں نے

آاپ کو برکت دے۔ خدا آافس سddے نکلے توخالddد حddیران تھddا۔ چنddد منٹ کے بعddدہم گddورنمنٹ کے اورکہنے لگاکہ سارے معاملے کوطے کddرنے میں صddرف بیس منٹ لگے۔ وہ کہddنے لگddا

کہ اگرسارے لوگ ڈیوٹی پر ہوتے تو اس سے زیادہ وقت لگتا۔ مdddیرا دل نغمہ سdddرا تھdddا۔ میں نے خالdddد کوسdddمجھانے کی کوشdddش کی کہ خداوند ہماری رفاقت پسند کرتاہے۔ جب ہم دعا کرتے ہیں تووہ ہمdارے سdاتھ کdام کرنdایی کے عصdا کdا اصddول کارفرماتھddا۔ اگرخودایمdان کdا قddدم اٹھddائے چاہتاہے۔ اس میں موس بغیر میں معاملہ محض خداوند کے ہاتھ میں ہی دے دیتی تومجھے شائد سdرٹیفیکٹ نہااسے کرتے ہddوئے مجھے قddدم اٹھانddا تھddا۔ مجھے کہنddا ملتا۔ جوکچھ میں کرسکتی تھی یی سے کہا کہ وہ چھڑی تھا کہ میں انچارج کوملنا چاہتی ہوں۔ جس طرح خدا نے موس سے چٹان کومارے۔ اسی طرح وہ ہمیں بھی کہتاہے کہ ہم معجزات کے وقوع میں خود

بھی حصہ لیں۔ میرے جذبات سے خالد کچھ حیران ہوگیdا تھdا اورمسdکراتے ہdوئے کہddنے لگdاآاپ ممی! ایک بdات میں ضdرور کہddوں گdا۔ میں نے غddور کیddاہے کہ شdکریہ کی بجddائے آاپ یہ کہdتی ہیں توجdوکچھ میں آاپ کddوبرکت دے"۔ اورجب ہمیشdہ کہddتی ہیں " خdدا

نے سناہے یہ اس سبب سے خوبصورت لگتاہے۔

Page 85: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

اب جبکہ کاغذات مکمل تھے تومجھے واہ میں عزیddزوں کوالddوداع کہddنے کddاآایا۔ کیونکہ میں قائل ہdوچکی تھی کہ یہ دورہ چارمdاہ سdے کہیں زیdادہ ہوگddا۔ تdاہم خیال آاپ نے سdیلاب کے بdارے میں ااس کdا ذکرکیdا توخالdد کہdنے لگdا " کیdا جب میں نے نہیں سdddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddddنا؟" زبردست بارشوں کے سبب سے لاہور اورواہ کے درمیان سڑک کddا ایddک حصddہآامddدورفت کddا کٹ گیاہے۔ کئی مربع میddل زمین سddیلاب کے پddانی میں ڈوبی پddڑی تھی۔ سارا بندوبست درہم برہم ہے۔ میرا دل ڈوب گیddا۔ مجھے الddوداع کہddنے کی بھی مہلت نہ ملی۔ جس طرح لوط کوکہا گیا تھddا کہ پیچھے مڑکddر نہ دیکھے۔ خداونddد مجھ سddے

کہہ رہا تھا کہ میں پیچھے سب کچھ بھول جاؤں۔ پروگرام کے مطابق مجھے جمعہ کی صبح کdوکراچی کے لddئے روانہ ہونddا تھddا۔ااس میں بذریعہ ہوائی جہاز کراچی جاؤں گی جہاں سdے امdریکہ روانہ ہdوں گی۔ پیگی اوراان کا نیویddارک جddانے والا جہddاز پین آاغاز کریں گے۔ کا بیٹا نئی دہلی سے اپنے سفر کا اان کے سdاتھ سdفر امریکن دہلی سے روانہ ہوکر کراچی رکنا تھdا۔ مجھے اور محمdود کdو

کرنا تھا۔ جمعرات کی صبح مجھے غddیر معمddولی سddی تحریddک ہddوئی کہ میں انتظddار نہ کروں۔ میری فکر کا مرکز محمود تھا ۔ کسی نہ کسی طddرح واہ میں یہ خddبر پہنچ گdئی تھی کہ ہم محض لاہور کے دورپر ہی نہیں تھے بلکہ ملک سddے بddاہر جddانے کی تیاریddاں میں تھے۔ کیا اس بات کا امکان نہیں تھا کہ رشتہ داراپنے نکتہ نظر سے مddیرے گھنddاؤااسddے مجھ سddے لے لیں۔ کیddا مجھے کسddی نہ نے اثر سے محمود کddو بچddانے کے لddئے کسی بہانہ سے روک لیا جائے گddا؟ خطddرے کddا احسdاس بddڑا قddوی تھddا۔ میں نے فیصddلہ کیاکہ میں انتظار نہیں کروں گی۔ میں جمعرات کوہی چdل دوں گی۔ میں کdراچی میں

جاکر عزیزوں کے ہمراہ رہوں گی۔

ااس بعdد ازدوپہdر میں اورمحمdود جلdدی جلdدی اپنddا سdامان پیdک کdرکے پس ااسکے خاندان کوالوداع کہہ کر ائرپورٹ کی طرف چddل دئddیے۔ اطمینddان کے اورخالد اور

ساتھ ہم نے لاہور کوخیرباد کہا اوراپنی منزل کی طرف چل دئیے۔ کddراچی رنگارنddگ منddاظر کddاگہوارہ ہے۔ اس قddدر وسddیع شddہر میں کddوئی ہمddارا نشان نہیں پاسکتا تھا۔میں دوستوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔ اوراگلے روز امریکہ کے لddئے روانہ ہddونے کے لddئے شddاپنگ کddررہی تھی۔ اچانddک میں ایddک زبردسddت دبddاؤ کے نیچے

تھی۔ ایک دیوار کا سہارا لیتے ہوئے میں نے خداوند سے حفاظت کے لئے دعا کی۔ مجھے تحریک ہوئی کہ میں اورمحمddود اس رات ایddک ہوٹddل میں رہیں میں نےآاپ سdddے کہdddا اس خیdddال کواپdddنے ذہن سdddے نکdddالنے کی کوشdddش کی۔ میں نے اپdddنے اانہیں خdواب میں آایdاکہ کس طdرح احمقانہ خیال تھddا۔ پھdرمجھے مجوسdیوں کdا واقعہ یاد

خبردار کیا گیا تھاکہ وہ دوسرے راستہ سے اپنے ملک روانہ ہوجائیں۔ لہذا جلدہی ہم کراچی کے ائرپورٹ پر ائرفرانس ہوٹل میں تھے۔ جتddنی جلddدی ہوسکا میں محمود کو لے کر اپنے کمرے میں چلی گئی۔ اورکاؤنٹر پddر کہہ دیddاکہ ہمddارا کھانا کمرے ہی میں بھیج دیا جائے۔ ہم محض انتظار کی گھڑیاں گنتے رہے۔ محمddودآاپ کddواس قddدر چھپddنے کی کیddا کچھ بے قرار دکھائی دیتddا تھddا۔ پوچھddنے لگddا کہ امی

ضرورت ہے؟آاخddر میں اس ااس رات روانگی سے پہلے میں بستر میں پڑی غddورکرتی رہی کہ قدرمحتاط کیوں ہوں؟ اس کا کdوئی خdاص سdبب نہ تھddا کیdا میں اپdنے جdذبات کواپdنے ااوپر قابو پانے کی اجازت دے رہی تھی؟ کیا ماضی کی دھمکیوں کے سبب سddے میں

بلاوجہ خوفزدہ تھی؟آاگ کddا واقعہ ؟ میں خیddالوں میں گم محض چنddد گھنddٹے سddوئی تھی۔ اا مثل صddبح دوبجے میں جddاگ اٹھی اورتیddار ہوگddئی۔ پھddروہی جلddدی کddا خیddال طddاری تھddا۔ یہ

Page 86: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

مجھے مضddحکہ خddیز سddالگا۔یہ مddیری طبعیت کے خلاف تھddا۔ مddیرے پddاس اسddے بیddانآاپہنچddا تھddا۔ کddرنے کddا صddرف ایddک ہی طddریقہ تھddا کہ مddیرے ہوٹddل چھddوڑنے کddا وقت اورخداوند مجھے جلدی کونے کوکہہ رہا تھddا۔ میں نے محمddود کوکddپڑے پہنddائے سdامان

آانے کا انتظار کرنے لگی۔ دروازہ میں رکھا اورقلی کے صبح کے تین بجے تھے۔ روانگی پانچ بجے تھی۔ محمود میرے سddاتھ کھddڑاااس کی ٹیکسی کا انتظddار کررہddا تھddا۔ جس پddر ہم ٹرمینddل کی جddانب جddانے والے تھے۔ آانکھیں نیند سے بوجھل تھیں۔ میں نے چانddد کی طddرف نگddاہ کی اورمجھے گمddان ہddوا

آاخری وقت ہے۔ جب میں اپنے ہی وطن میں چاند کا نظارہ کروں گی؟ کہ یہ نسdddیم سdddحر قریdddبی بdddاغ میں لگے ہdddوئے پھولdddوں سdddے معطdddر تھی۔ مجھے

محسوس ہواکہ میں اپنا باغ پھرکبھی نہ دیکھ سکوں گی۔ااس میں سddوار ہوگddئے۔ ٹریفddک سddے آاگddئی اورمیں اورمحمddود آاخddر ٹیکسddی بلاتم غفddیر تھddا۔ ااس وقت بھی ائddر پddورٹ پرلوگddوں کddا ج گddذرتے وقت میں دعddا کddرتی رہی جونہی کارٹریفک لائٹ کوپار کرتی ہوئی گذری میں بے قراری کے عالم میں سیٹ میںآاپ کddو یقین دلایddا کہ مجھے اس دھنس گddئی ۔ ہم قddدر خddاموش تھے۔ میں نے اپddنے

وقت ڈرنے کی بجائے دعا کرنے کی ضرورت ہے۔ میں نے دعdddا کی کہ اے خداونdddد !یہ اعصdddابی بے قdddراری دورکdddردے۔ اے خداوند یہ اعصddابی بے قddراری تddیری طddرف سddے نہیں۔ میں ایddک ہی وقت میں تجھ پddر بھروسہ اورفکر نہیں کرسکتی۔ اورتوبھی اگریہ جلدی کرنے کی تحریک تیری طddرف سddے

اا اس کے پیچھے کوئی سبب ہوگا۔ اورمجھے اس تحریک کوبجالانا چاہیے۔ ہے تویقین ہم ٹرمینل میں داخdل ہdوئے۔ بdڑے بdڑے جیٹ طیdاروں کے انجنdوں کے چلdنےآارہی تھی۔ اورہرکddوئی وقت کی نddزاکت کے پیش نظddر جلddدی میں تھddا۔ کddافی آاواز کی شورشرابا تھا۔ جب میں نےاپنے ملک کے جھنڈے کوہوا میں لہراتے ہوئے دیکھا تومیں

دل تھام کر رہ گئی۔ میں نے قرار کیاکہ میں ہمیشہ اپنے جھنڈے کی، اپنے لوگddوں کیآایddا۔ ہرکddام احسddن اقلی ہمارا سامان کاؤنٹر پddرلے اان کے عقیدے کے عزت کروں گی۔ اور

طورپر انجام پایا۔ ہم دونddوں کے پddاس چddالیس پونddڈ وزن تھddا۔ جب میں نے اپddنے خانddدان کےآاگddئی۔ کیddونکہ دوسddرے دوروں پddر غورکیddا جddوہم ملddک میں کddرتےتھے تddومجھے ہنسddی محض چند روز کے قیام کی خاطر ہزاروں پونڈوزن لے جایddا جاتddا تھddا اورپھddر بھی کبھی

کبھی اپنے چند کپڑے ساتھ نہ لے جانے کی شکایت کرتی تھی۔آانے تک ہمیں ایک گھنٹہ انتظار کرنا تھا۔ میں نے بہddتر سddمجھاکہ جہاز کے لوگddوں کی بھddیڑ بھddاڑ میں چھپ کddر یہ وقت پddاس کیddا جddائے اورہمیں کddوئی دیکھ نہ سکے۔مگرمیں انجانے خطرے کواپنے ذہن سے نہ نکال سکی۔ پھddرمیں نے بلاوجہ فکddرآاپ کdو یاددلایdا کہ خداونdد حdالات کdا آاپ کdو کوسdا۔ میں نے اپdنے مند ہونے پر اپنے بھی خداونddد ہے۔ وہ اس مddاحول سddے نکلddنے میں مddیری رہنمddائی فرمارہddاہے۔ اورمجھے

صرف فرمانبردار ی کرنے کی ضرورت ہے۔ااس کddا انتظddار کddرتی رہی۔ یکایddک محمود نے ٹائیلٹ جانے کوکہا۔ میں بddاہر لاؤڈ اسپیکر نے ہماری فلائیٹ کا اعلان کیا۔ پین امdریکن کی نیویdارک کے لdئے فلائٹآایddا تھddا ہمیں جانddا سddواریوں کی منتظddر ہے۔ مddیرا دل دہddل گیddا۔ محمddود ابھی تddک نہیں

چاہیے۔ اچانddک ٹddائیلٹ کddا دروازہ کھلا۔ محمddود کی بجddائے یہ کddوئی اور تھddا۔ میںاا اسلامی ملddک میں عddورت کddا دروازے کے قریب پہنچ گئی۔ میں کیا کررہی تھی۔ یقینااس میں نddوبرس کے بچے کی آادمیوں کی ٹائیلٹ کے قریب جانا غیر واجب تھا۔ اگرچہ

تلاش ہی مقصود کیوں نہ ہو۔

Page 87: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ہمddاری فلائٹ کddا دوبddارہ اعلان ہورہddا تھddا۔ نیویddارک کے لddئے پین امddریکن کی فلائٹ روانگی کے لئے تیddارہے۔ سddواریوں سddے درخواسddت ہے کہ جہddاز کے قddریب پہنچ

جائیں۔ابری طرح بے قرار تھا۔ میں نے ٹائیلٹ کے دروازے کودھکیلddتے ہddوئے میرا دل

آاواز دی۔ محمود کوآارہا ہوں"۔ آاواز سے جواب دیا" ممی ! میں ایک ننھی سی

میں نے ایک لمبا سانس لیا اوردیوار کی ٹیک لگا کر کھڑی ہوگddئی۔ جلddد ہیآاگیddا۔ میں نے چلاتے ہddوئے کہddا توکہddاں تھddا؟ کس چddیز نے تجھے روکھے محمddود بddاہر

رکھا۔ بہddر صddورت میں نےجddواب کddا انتظddار نہ کیddا اورمحمddود کddا ہddاتھ تھddامے ہddوئے دوڑی۔ ہم طویل ہال سddے جہddاز پddر چڑھddنے والے گیٹ کی طddرف دوڑتے ہddوئے گddئے۔ ہم

آاخری سواریوں میں سے تھے۔ جہاز پرچڑھنے والی محمود حیرانگی سے بولاممی! کتنا بڑا جہاز ہے؟

کا جہاز کافی بڑا تھddا۔ ہم دونddوں بہت خddوش تھے۔ میں نےاتنddا بddڑا جہddاز پہلے۷۴۷یہ آاخری قدم ااوپر چڑھنے سے پہلے میں ایک لمحہ کیلئے جھکی یہ میرا نہیں دیکھا تھا۔

تھا اپنی دھرتی پر۔آاؤڈیٹddوریم کی طddرح لگتddا تھddا۔ ایddک جہddاز کddا انddدرونی حصddہ ایddک بہت بddڑا ااسddکے بغddیر میں ائرہوسٹس نے سیٹ کی طرف ہماری رہنمddائی کی۔ پیگی کہddاں تھی؟

امریکہ میں کیاکروں گی؟آارہی تھی۔ پیگی مجھے گلے ااسddے دیکھ لیddا۔ وہ ہمddاری طddرف اورپھddرہم نے

ملی۔

آاپ کے بddارے میں بہت فکرمنddد چلاتے ہddوئے کہddنے لگی مddیری عزيddزہ میں آاپ کddونہ دیکھ سddکی تھی۔ میں نے بیddان کہ کیddا ہddوا تھddا۔ تھی۔ میں بورڈنگ گیٹ پdر ااس کے ہمراہ ااس نے ہمارا تعارف اپنے بیٹے سے کرایا جو پیگی نے سکھ کا سانس لیا۔ ابری بdddات تھی کہ ہم اکٹھے نہیں بیٹھ سdddکتے تھے۔ وہ کہdddنے لگی کہ تھdddا۔ کتdddنی

اانہی پر بیٹھناہے۔ جوسیٹیں وہ ہمیں دیں ہمیں سddچ تddویہ تھddاکہ میں خddود اورکسddی گفتگddو میں دلچسddپی نہیں رکھddتی تھی۔اا میں غمdزدہ ddوں یقینddارہی ہdوڑ کرجddمیرے خیالات کا مرکز یہ تھاکہ میں اپنے وطن کوچھ تھی۔ مگراس کے ساتھ ہی میں سمجھتی تھی کہ میں ٹھیک اقddدام کddررہی ہddوں۔ مdیری

سمجھ سے معاملہ باہر تھا۔ بہت جلد محمو داپنا رنگ دکھddانے لگddا۔ وہ ایddک ائرہوسddٹس سddے گھddل مddل

گیا ۔ادور افdق میں سdورج کےطلdوع وہ بہت خوش تھddا۔ میں نے کھddڑکی میں سdے آاواز بڑھ گئی اورایک جذباتی سی لہر میرے جسم میں ہونے کا منظر دیکھا۔ انجن کی دوڑگddئی۔ ہمddارا جہddاز رن وے پddر تھddا۔ میں نے پیچھے دیکھddا۔ مگddر پیگی کddونہ دیکھااڑنے سے پہلے انجن کی گرج کی سddی سکی۔ محمود میرے ساتھ والی سیٹ پر تھا۔ ااس کddا چہddرہ چمddک گیddا۔ میں نے محمddود کddا ہddاتھ پکddڑ کردعddا کرنddا شddروع آاواز سddے

کردی۔آارزؤں کی تکمیddل کddا احسddاس ہddوا۔ خداونddد !اب کیddا ہوگddا؟ پھddرمجھے اپddنی مجھے یہ پتہ نہیں تھاکہ اس کے بعddد کیاہوگddا۔ میں مطمئن تھی۔ کیddونکہ مddیرا خداونddد مdیرے سdاتھ تھdا۔ اب مجھے اعصdابی پریشdانی نہیں سdتاتی تھی۔ مجھے معلdوم تھddاکہ بہddر حddال میں نے خداونddد کی فرمddانبرداری کی ہے۔ اورمیں تسddلیم کddروں گی کہ میں

Page 88: I dared to call him Father - Muhammadanism€¦ · Web viewقرآنی آیات کو بہتر طور پر دیکھنے کے لئے آپ کو عربیک ٹریڈیشنل فونٹ کو

ااس کdا ہddرحکم بجdانہ لاتی۔ اوراس طdرح نہیں جانتی کہ حقیقت میں کیا ہوتdا؟ اگdرمیں اقدام نہ کرتی جیسے میں نے کیا تھا۔

آاتی ہddوئی مddدھم روشddنی غddائب ہوگddئی۔ اور یکایddک جہddاز کھڑکیوں میں سddے آاواز بلنddد ہوگddئی۔ ہم ہddوا کے بddازوؤں پddر تھے۔ میں اپddنے نیچے بحرہنddد کے انجن کی

کودیکھ سکتی تھی۔ جوپاکستان سے ملتا تھا۔ااس میں نے خداوند کی دعا میں اپنے ہاتھ اٹھائے۔ فقط وہی مdیری پنddاہ تھddا۔ ااس کی حضddوری کی حضddوری میں رہنddا ہی بس مddیری خوشddی تھی۔ مddیری خوشddنودی ااس کی حضوری میں جلال ہی جلال ہے۔ میں نے خدا کddا شddکر میں رہنے سے تھی۔

ادا کیا۔ خداوند میں تیرا شکر کرتی ہوں کہ تو سفر میں میرے ہمراہ ہے۔